احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: باب مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنَ الْقَصْدِ فِي الصَّلاَةِ
باب: نماز میں میانہ روی اختیار کرنے کا حکم ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1368
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا الليث، عن ابن عجلان، عن سعيد المقبري، عن ابي سلمة، عن عائشة رضي الله عنها، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"اكلفوا من العمل ما تطيقون، فإن الله لا يمل حتى تملوا، وإن احب العمل إلى الله ادومه وإن قل، وكان إذا عمل عملا اثبته".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمل کرتے رہو جتنا تم سے ہو سکے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں تھکتا یہاں تک کہ تم (عمل کرنے سے) تھک جاؤ، اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے جو پابندی کے ساتھ کیا جائے اگرچہ وہ کم ہو، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی کام شروع کرتے تو اس پر جمے رہتے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان 32 (43)، الأذان 81 (730)، والتھجد 18 (1152)، واللباس 43 (5861)، والرقاق 18 (6465)، صحیح مسلم/المسافرین 30 (782)، سنن النسائی/القبلة 13 (763)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 36 (942)، (تحفة الأشراف: 17720)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/40، 51، 61، 241) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: