احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

155: باب الدُّعَاءِ فِي الصَّلاَةِ
باب: نماز میں دعا مانگنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 880
حدثنا عمرو بن عثمان، حدثنا بقية، حدثنا شعيب، عن الزهري، عن عروة، ان عائشة اخبرته، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم"كان يدعو في صلاته: اللهم إني اعوذ بك من عذاب القبر، واعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، واعوذ بك من فتنة المحيا والممات، اللهم إني اعوذ بك من الماثم والمغرم"فقال له قائل: ما اكثر ما تستعيذ من المغرم، فقال:"إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فاخلف".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں یہ دعا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنة المسيح الدجال وأعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم» یعنی اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے، میں تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح (کانے) دجال کے فتنہ سے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے، اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہ اور قرض سے تو ایک شخص نے آپ سے عرض کیا: (اللہ کے رسول!) آپ قرض سے کس قدر پناہ مانگتے ہیں؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی جب قرض دار ہوتا ہے، بات کرتا ہے، تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے، تو اس کے خلاف کرتا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 149 (832)، الاستقراض 10 (2397)، صحیح مسلم/المساجد 25 (589)، سنن النسائی/السہو 64 (1310)، الاستعاذة 9 (5456)، (تحفة الأشراف: 16463)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الدعوات 77 (3495)، مسند احمد (6/88، 89، 244) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: