احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

94: باب الصَّلَاةِ فِي الْحِجْرِ
باب: حطیم میں نماز پڑھنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2028
حدثنا القعنبي، حدثنا عبد العزيز، عن علقمة، عن امه، عن عائشة، انها قالت: كنت احب ان ادخل البيت فاصلي فيه، فاخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بيدي فادخلني في الحجر، فقال:"صلي في الحجر إذا اردت دخول البيت، فإنما هو قطعة من البيت، فإن قومك اقتصروا حين بنوا الكعبة فاخرجوه من البيت".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میری خواہش تھی کہ میں بیت اللہ میں داخل ہو کر اس میں نماز پڑھوں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے حطیم میں داخل کر دیا، اور فرمایا: جب تم بیت اللہ میں داخل ہونا چاہو تو حطیم کے اندر نماز پڑھ لیا کرو کیونکہ یہ بھی بیت اللہ ہی کا ایک ٹکڑا ہے، تمہاری قوم کے لوگوں نے جب کعبہ تعمیر کیا تو اسی پر اکتفا کیا تو لوگوں نے اسے بیت اللہ سے خارج ہی کر دیا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الحج 129 (2915)، سنن الترمذی/الحج 48 (876)، (تحفة الأشراف: 17961)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحج 42 (1583)، وأحادیث الأنبیاء 10 (3368)، وتفسیر سورة البقرة 10 (4484)، والتمنی 9 (7243)، صحیح مسلم/الحج 69 (398)، سنن ابن ماجہ/المناسک 31 (2955)، موطا امام مالک/الحج 33(104)، مسند احمد (6/67، 92، 93)، سنن الدارمی/المناسک 44 (1911) (حسن صحیح)

وضاحت: ۱؎: حطیم کے حصہ کو عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما نے اپنے دور خلافت میں کعبے کے اندر شامل کر دیا تھا، لیکن حجاج بن یوسف نے جب ان پر چڑھائی کی اور کعبہ کی عمارت کو نقصان پہنچا تو اس نے پھر نئے سرے سے اس کی تعمیر کروائی اور حطیم کو چھوڑ دیا اور آج تک ویسے ہی ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

Share this: