احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

138: باب كَيْفَ الاِسْتِئْذَانُ
باب: گھر میں داخل ہونے کے لیے اجازت کس طرح طلب کی جائے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 5176
حدثنا ابن بشار، حدثنا ابو عاصم، حدثنا ابن جريج. ح وحدثنا يحيى بن حبيب، حدثنا روح، عن ابن جريج، قال: اخبرني عمرو بن ابي سفيان، ان عمرو بن عبد الله بن صفوان اخبره، عن كلدة بن حنبل،"ان صفوان بن امية بعثه إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم بلبن وجداية وضغابيس، والنبي صلى الله عليه وسلم باعلى مكة، فدخلت ولم اسلم، فقال: ارجع، فقل: السلام عليكم", وذلك بعد ما اسلم صفوان بن امية، قال عمرو: واخبرني ابن صفوان بهذا اجمع، عن كلدة بن حنبل ولم يقل سمعته منه، قال ابو داود: قال يحيى بن حبيب امية بن صفوان , ولم يقل سمعته من كلدة بن حنبل، وقال يحيى ايضا: عمرو بن عبد الله بن صفوان اخبره، ان كلدة بن الحنبل اخبره.
کلدہ بن حنبل سے روایت ہے کہ صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ نے انہیں دودھ، ہرن کا بچہ اور چھوٹی چھوٹی ککڑیاں دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا، اس وقت آپ مکہ کے اونچائی والے حصہ میں تھے، میں آپ کے پاس گیا، اور آپ کو سلام نہیں کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوٹ کر (باہر) جاؤ اور (پھر سے آ کر) السلام علیکم کہو، یہ واقعہ صفوان بن امیہ کے اسلام قبول کر لینے کے بعد کا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الاستئذان 18 (2710)، (تحفة الأشراف: 11167)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/414) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: