احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: باب الْمُحْرِمِ يُؤَدِّبُ غُلاَمَهُ
باب: محرم اپنے غلام کو جرم پر سزا دے تو کیسا ہے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1818
حدثنا احمد بن حنبل، ومحمد بن عبد العزيز بن ابي رزمة، اخبرنا عبد الله بن إدريس، اخبرنا ابن إسحاق، عن يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير، عن ابيه، عن اسماء بنت ابي بكر، قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم حجاجا حتى إذا كنا بالعرج نزل رسول الله صلى الله عليه وسلم ونزلنا، فجلست عائشة رضي الله عنها إلى جنب رسول الله صلى الله عليه وسلم وجلست إلى جنب ابي وكانت زمالة ابي بكر وزمالة رسول الله صلى الله عليه وسلم واحدة مع غلام لابي بكر، فجلس ابو بكر ينتظر ان يطلع عليه فطلع وليس معه بعيره، قال: اين بعيرك ؟ قال: اضللته البارحة، قال: فقال ابو بكر: بعير واحد تضله ؟ قال: فطفق يضربه ورسول الله صلى الله عليه وسلم يتبسم، ويقول:"انظروا إلى هذا المحرم ما يصنع"، قال ابن ابي رزمة: فما يزيد رسول الله صلى الله عليه وسلم على ان، يقول:"انظروا إلى هذا المحرم ما يصنع"ويتبسم.
اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کو نکلے، جب ہم مقام عرج میں پہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اترے، ہم بھی اترے، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں، اور میں اپنے والد کے پہلو میں بیٹھی۔ اس سفر میں ابوبکر رضی اللہ عنہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں کے سامان اٹھانے کا اونٹ ایک ہی تھا جو ابوبکر رضی اللہ عنہ کے غلام کے پاس تھا، ابوبکر رضی اللہ عنہ اس انتظار میں بیٹھے کہ وہ غلام آئے جب وہ آیا تو اس کے ساتھ اونٹ نہ تھا، انہوں نے پوچھا: تیرا اونٹ کہاں ہے؟ اس نے جواب دیا کل رات وہ گم ہو گیا، ابوبکر رضی اللہ عنہ بولے: ایک ہی اونٹ تھا اور وہ بھی تو نے گم کر دیا، پھر وہ اسے مارنے لگے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے اور فرما رہے تھے: دیکھو اس محرم کو کیا کر رہا ہے؟ (ابن ابی رزمہ نے کہا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے زیادہ کچھ نہیں فرما رہے تھے کہ دیکھو اس محرم کو کیا کر رہا ہے اور آپ مسکرا رہے تھے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المناسک 21 (2933)، (تحفة الأشراف: 15715) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / جه 2933 ¤ ابن إسحاق عنعن (تقدم:47)

Share this: