احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

21: باب مَنْ رَوَى نِصْفَ، صَاعٍ مِنْ قَمْحٍ
باب: گیہوں میں آدھا صاع صدقہ فطر دینے کے قائلین کی دلیل کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1619
حدثنا مسدد، وسليمان بن داود العتكي، قالا: حدثنا حماد بن زيد، عن النعمان بن راشد، عن الزهري، قال مسدد: عن ثعلبة بن عبد الله بن ابي صعير، عن ابيه، وقال سليمان بن داود، عن عبد الله بن ثعلبة، او ثعلبة بن عبد الله بن ابي صعير، عن ابيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"صاع من بر او قمح على كل اثنين صغير او كبير حر او عبد ذكر او انثى، اما غنيكم فيزكيه الله، واما فقيركم فيرد الله تعالى عليه اكثر مما اعطى"، زاد سليمان في حديثه:"غني او فقير".
عبداللہ بن ابوصعیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گیہوں کا ایک صاع ہر دو آدمیوں پر لازم ہے (ہر ایک کی طرف سے آدھا صاع) چھوٹے ہوں یا بڑے، آزاد ہوں یا غلام، مرد ہوں یا عورت، رہا تم میں جو غنی ہے، اللہ اسے پاک کر دے گا، اور جو فقیر ہے اللہ اسے اس سے زیادہ لوٹا دے گا، جتنا اس نے دیا ہے۔ سلیمان نے اپنی روایت میں «غنيٍ أو فقيرٍ» کے الفاظ کا اضافہ کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:2073)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/432) (ضعیف) (نعمان بن راشد کے سبب یہ روایت ضعیف ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ الزهري عنعن (تقدم:145)

Share this: