احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: باب فِي سَرْدِ الْحَدِيثِ
باب: جلدی جلدی حدیثیں بیان کرنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3654
حدثنا محمد بن منصور الطوسي، حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري، عن عروة، قال: جلس ابو هريرة إلى جنب حجرة عائشة رضي الله عنها وهي تصلي، فجعل يقول:"اسمعي يا ربة الحجرة مرتين، فلما قضت صلاتها، قالت: الا تعجب إلى هذا وحديثه ؟ إن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليحدث الحديث لو شاء العاد ان يحصيه احصاه".
عروہ کہتے ہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کے بغل میں بیٹھے تھے اور وہ نماز پڑھ رہی تھیں تو وہ کہنے لگے: سن اے حجرے والی! دو بار یہ جملہ کہا، جب ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نماز سے فارغ ہوئیں تو کہنے لگیں: کیا تمہیں اس پر اور اس کی حدیث پر تعجب نہیں کہ وہ کیسے جلدی جلدی بیان کر رہا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کلام کرتے تو اگر شمار کرنے والا اسے شمار کرنا چاہتا تو شمار کر لیتا (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم صاف صاف اور بالکل واضح انداز میں بات کرتے تھے)۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب 23 (3567)، (تحفة الأشراف: 16445)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الزہد 71 (2493) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: