احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: باب مَنْ ذَكَرَ السِّعَايَةَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ
باب: جس شخص کے نزدیک آزاد کرنے والا مفلس ہو تو غلام سے محنت کرائی جائے اس کی دلیل کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3937
حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا ابان يعني العطار، حدثنا قتادة، عن النضر بن انس، عن بشير بن نهيك، عن ابي هريرة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"من اعتق شقيصا في مملوكه، فعليه ان يعتقه كله إن كان له مال وإلا استسعي العبد غير مشقوق عليه".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنے مشترک غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کر دے تو اگر اس کے پاس مال ہے تو اس پر لازم ہے کہ وہ اسے مکمل خلاصی دلائے اور اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو اس غلام کی واجبی قیمت لگائی جائے گی پھر اور شریکوں کے حصوں کے بقدر اس سے محنت کرائی جائے گی، بغیر اسے مشقت میں ڈالے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: (3934)، (تحفة الأشراف: 12211) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: