احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: باب فِي رَجْمِ الْيَهُودِيَّيْنِ
باب: دو یہودیوں کے رجم کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4446
حدثنا عبد الله بن مسلمة، قال: قرات على مالك بن انس، عن نافع، عن ابن عمر، انه قال:"إن اليهود جاءوا إلى النبي صلى الله عليه وسلم فذكروا له ان رجلا منهم وامراة زنيا، فقال لهم رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما تجدون في التوراة في شان الزنا ؟ فقالوا: نفضحهم ويجلدون، فقال عبد الله بن سلام: كذبتم إن فيها الرجم، فاتوا بالتوراة فنشروها فجعل احدهم يده على آية الرجم، ثم جعل يقرا ما قبلها وما بعدها، فقال له عبد الله بن سلام: ارفع يديك، فرفعها فإذا فيها آية الرجم، فقالوا: صدق يا محمد فيها آية الرجم، فامر بهما رسول الله صلى الله عليه وسلم فرجما، قال عبد الله بن عمر: فرايت الرجل يحني على المراة يقيها الحجارة".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور آپ سے ذکر کیا کہ ان میں سے ایک مرد اور ایک عورت نے زنا کر لیا ہے، تو ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم تورات میں زنا کے معاملہ میں کیا حکم پاتے ہو؟ تو ان لوگوں نے کہا: ہم انہیں رسوا کرتے اور کوڑے لگاتے ہیں، تو عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے کہا: تم لوگ جھوٹ کہتے ہو، اس میں تو رجم کا حکم ہے، چنانچہ وہ لوگ تورات لے کر آئے، اور اسے کھولا تو ان میں سے ایک نے آیت رجم پر اپنا ہاتھ رکھ لیا، پھر وہ اس کے پہلے اور بعد کی آیتیں پڑھنے لگا، تو عبداللہ بن سلام نے اس سے کہا: اپنا ہاتھ اٹھاؤ، اس نے اٹھایا تو وہیں آیت رجم ملی، تو وہ کہنے لگے: صحیح ہے اے محمد! اس میں رجم کی آیت موجود ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کے رجم کا حکم دے دیا، چنانچہ وہ دونوں رجم کر دیے گئے۔ عبداللہ بن عمر کہتے ہیں: میں نے اس شخص کو دیکھا کہ وہ عورت کو پتھر سے بچانے کے لیے اس پر جھک جھک جایا کرتا تھا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز 60 (1329)، المناقب 26 (3635)، الحدود 24 (648)، صحیح مسلم/الحدود 6 (1699)، سنن الترمذی/الحدود 10 (1436)، سنن ابن ماجہ/الحدود 10 (2556)، (تحفة الأشراف: 8014، 8324)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/7/ 63، 76)، موطا امام مالک/الحدود 1(1)، سنن الدارمی/الحدود 15 (2367) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: