احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: باب فِي رَضَاعَةِ الْكَبِيرِ
باب: بڑی عمر والے کی رضاعت کا حکم۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2058
حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة. ح وحدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عن اشعث بن سليم، عن ابيه، عن مسروق، عن عائشة المعنى واحد، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل عليها وعندها رجل، قال حفص: فشق ذلك عليه وتغير وجهه ثم اتفقا، قالت: يا رسول الله، إنه اخي من الرضاعة، فقال:"انظرن من إخوانكن، فإنما الرضاعة من المجاعة".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے، ان کے پاس ایک شخص بیٹھا ہوا تھا، (حفص کی روایت میں ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات ناگوار گزری، آپ کا چہرہ متغیر ہو گیا (پھر حفص اور شعبہ دونوں کی روایتیں متفق ہیں) عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اللہ کے رسول یہ تو میرا رضاعی بھائی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھی طرح دیکھ لو کون تمہارے بھائی ہیں؟ کیونکہ رضاعت تو غذا سے ثابت ہوتی ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشہادات 7 (2647)، والنکاح 22 (5102)، صحیح مسلم/الرضاع 8 (1455)، سنن النسائی/النکاح 51 (3314)، سنن ابن ماجہ/النکاح 37 (1945)، (تحفة الأشراف: 17658)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/ 94، 138، 174، 241)، سنن الدارمی/النکاح 52 (2302) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی حرمت اس رضاعت سے ثابت ہوتی ہے جو بچپن کی ہو اور دودھ ہی اس کی غذا ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: