احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

45: باب فِي وَطْءِ السَّبَايَا
باب: قیدی لونڈیوں سے جماع کرنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2155
حدثنا عبيد الله بن عمر بن ميسرة، حدثنا يزيد بن زريع، حدثنا سعيد، عن قتادة، عن صالح ابي الخليل، عن ابي علقمة الهاشمي،عن ابي سعيد الخدري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم"بعث يوم حنين بعثا إلى اوطاس، فلقوا عدوهم فقاتلوهم فظهروا عليهم واصابوا لهم سبايا، فكان اناسا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم تحرجوا من غشيانهن من اجل ازواجهن من المشركين، فانزل الله تعالى في ذلك:والمحصنات من النساء إلا ما ملكت ايمانكم سورة النساء آية 24، اي فهن لهم حلال إذا انقضت عدتهن".
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ حنین کے دن مقام اوطاس کی طرف ایک لشکر روانہ کیا تو وہ لشکر اپنے دشمنوں سے ملے، ان سے جنگ کی، اور جنگ میں ان پر غالب رہے، اور انہیں قیدی عورتیں ہاتھ لگیں، تو ان کے شوہروں کے مشرک ہونے کی وجہ سے بعض صحابہ کرام نے ان سے جماع کرنے میں حرج جانا، تو اللہ تعالیٰ نے اس سلسلہ میں یہ آیت نازل فرمائی: «والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم» اور (حرام کی گئیں) شوہر والی عورتیں مگر وہ جو تمہاری ملکیت میں آ جائیں (سورۃ النساء: ۲۴) تو وہ ان کے لیے حلال ہیں جب ان کی عدت ختم ہو جائے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الرضاع 9 (1456)، سنن الترمذی/ النکاح 36 (1132)، تفسیر سورة النساء (3016)، سنن النسائی/النکاح 59 (3335)، (تحفة الأشراف: 4434)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/72، 84)، سنن الدارمی/الطلاق 17 (2340) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: