احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: باب كَرَاهِيَةِ الْمَسْأَلَةِ
باب: بھیک مانگنے کی کراہت کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1642
حدثنا هشام بن عمار، حدثنا الوليد، حدثنا سعيد بن عبد العزيز، عن ربيعة يعني ابن يزيد، عن ابي إدريس الخولاني، عن ابي مسلم الخولاني، قال: حدثني الحبيب الامين اما هو إلي فحبيب واما هو عندي فامين عوف بن مالك، قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم سبعة او ثمانية او تسعة، فقال:"الا تبايعون رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟"وكنا حديث عهد ببيعة، قلنا: قد بايعناك، حتى قالها ثلاثا فبسطنا ايدينا فبايعناه، فقال قائل: يا رسول الله، إنا قد بايعناك، فعلام نبايعك ؟ قال:"ان تعبدوا الله ولا تشركوا به شيئا وتصلوا الصلوات الخمس وتسمعوا وتطيعوا، واسر كلمة خفية، قال: ولا تسالوا الناس شيئا، قال: فلقد كان بعض اولئك النفر يسقط سوطه فما يسال احدا ان يناوله إياه". قال ابو داود: حديث هشام لم يروه إلا سعيد.
ابومسلم خولانی کہتے ہیں کہ مجھ سے میرے پیارے اور امانت دار دوست عوف بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہم سات، آٹھ یا نو آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، آپ نے فرمایا: کیا تم لوگ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت نہیں کرو گے؟، جب کہ ہم ابھی بیعت کر چکے تھے، ہم نے کہا: ہم تو آپ سے بیعت کر چکے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی جملہ تین بار دہرایا چنانچہ ہم نے اپنے ہاتھ بڑھا دئیے اور آپ سے بیعت کی، ایک شخص بولا: اللہ کے رسول! ہم ابھی بیعت کر چکے ہیں؟ اب کس بات کی آپ سے بیعت کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس بات کی کہ تم اللہ کی عبادت کرو گے، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرو گے، پانچوں نمازیں پڑھو گے اور (حکم) سنو گے اور اطاعت کرو گے، ایک بات آپ نے آہستہ سے فرمائی، فرمایا: لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہ کرو گے، چنانچہ ان لوگوں میں سے بعض کا حال یہ تھا کہ اگر ان کا کوڑا زمین پر گر جاتا تو وہ کسی سے اتنا بھی سوال نہ کرتے کہ وہ انہیں ان کا کوڑا اٹھا کر دیدے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ہشام کی حدیث سعید کے علاوہ کسی اور نے بیان نہیں کی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الزکاة 35 (1043)، سنن النسائی/الصلاة 5 (461)، سنن ابن ماجہ/الجہاد 41 (2868)، (تحفة الأشراف: 10919)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/27) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: