احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

8: باب فِي وَقْتِ الْوِتْرِ
باب: وتر کے وقت کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1435
حدثنا احمد بن يونس، حدثنا ابو بكر بن عياش، عن الاعمش، عن مسلم، عن مسروق، قال: قلت لعائشة: متى كان يوتر رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟ قالت:"كل ذلك قد فعل اوتر اول الليل، ووسطه، وآخره، ولكن انتهى وتره حين مات إلى السحر".
مسروق کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کب پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: سبھی وقتوں میں آپ نے پڑھا ہے، شروع رات میں بھی پڑھا ہے، درمیان رات میں بھی اور آخری رات میں بھی لیکن جس وقت آپ کی وفات ہوئی آپ کی وتر صبح ہو چکنے کے قریب پہنچ گئی تھی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوتر2(996)، صحیح مسلم/المسافرین17 (745)، (تحفة الأشراف:17639)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة 218 (الوتر 4) (457)، سنن النسائی/قیام اللیل30 (1682)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 121(1186)، مسند احمد (6/ 46، 100، 107، 129، 205، 206)، سنن الدارمی/الصلاة 211 (1628) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: