احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: باب فِي فَضْلِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
باب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4657
حدثنا عمرو بن عون، قال: انبانا. ح حدثنا مسدد، قال: حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن زرارة بن اوفى، عن عمران بن حصين، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"خير امتي القرن الذين بعثت فيهم، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم، والله اعلم اذكر الثالث ام لا، ثم يظهر قوم يشهدون ولا يستشهدون، وينذرون ولا يوفون، ويخونون ولا يؤتمنون، ويفشو فيهم السمن".
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے سب سے بہتر لوگ وہ ہیں جن میں مجھے مبعوث کیا گیا، پھر وہ جو ان سے قریب ہیں، پھر وہ جو ان سے قریب ہیں اللہ ہی زیادہ جانتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسرے کا ذکر کیا یا نہیں، پھر کچھ لوگ رونما ہوں گے جو بلا گواہی طلب کئے گواہی دیتے پھریں گے، نذر مانیں گے لیکن پوری نہ کریں گے، خیانت کرنے لگیں گے جس سے ان پر سے بھروسہ اٹھ جائے گا، اور ان میں موٹاپا عام ہو گا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/فضائل الصحابة 52 (2535)، سنن الترمذی/الفتن 45 (2222)، الشھادات 4، (2302)، (تحفة الأشراف: 10824)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الشہادات 9 (2651)، فضائل الصحابة 1 (3650)، الرقاق 7 (6428)، الأیمان 7 (6695)، سنن النسائی/الأیمان والنذور 28 (3840)، مسند احمد (4/426، 427، 436، 440) (صحیح)

وضاحت: وضاحت ۱؎: کیونکہ جواب دہی کا خوف ان کے دلوں سے جاتا رہے گا، عیش وآرام کے عادی ہو جائیں گے اور دین و ایمان کی فکر جاتی رہے گی جو ان کے مٹاپے کا سبب ہوگی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: