احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

14: باب صَلاَةِ التَّسْبِيحِ
باب: نماز التسبیح کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1297
حدثنا عبد الرحمن بن بشر بن الحكم النيسابوري، حدثنا موسى بن عبد العزيز، حدثنا الحكم بن ابان، عن عكرمة، عن ابن عباس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال للعباس بن عبد المطلب:"يا عباس، يا عماه، الا اعطيك، الا امنحك، الا احبوك، الا افعل بك عشر خصال إذا انت فعلت ذلك غفر الله لك ذنبك اوله وآخره، قديمه وحديثه، خطاه وعمده، صغيره وكبيره، سره وعلانيته، عشر خصال ان تصلي اربع ركعات تقرا في كل ركعة فاتحة الكتاب وسورة، فإذا فرغت من القراءة في اول ركعة وانت قائم، قلت: سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله اكبر خمس عشرة مرة، ثم تركع، فتقولها وانت راكع عشرا، ثم ترفع راسك من الركوع فتقولها عشرا، ثم تهوي ساجدا فتقولها وانت ساجد عشرا، ثم ترفع راسك من السجود فتقولها عشرا، ثم تسجد فتقولها عشرا، ثم ترفع راسك فتقولها عشرا، فذلك خمس وسبعون في كل ركعة، تفعل ذلك في اربع ركعات إن استطعت ان تصليها في كل يوم مرة فافعل، فإن لم تفعل ففي كل جمعة مرة، فإن لم تفعل ففي كل شهر مرة، فإن لم تفعل ففي كل سنة مرة، فإن لم تفعل ففي عمرك مرة".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے عباس! اے میرے چچا! کیا میں آپ کو عطا نہ کروں؟ کیا میں آپ کو بھلائی نہ پہنچاؤں؟ کیا میں آپ کو نہ دوں؟ کیا میں آپ کو دس ایسی باتیں نہ بتاؤں جب آپ ان پر عمل کرنے لگیں تو اللہ تعالیٰ آپ کے اگلے پچھلے، نئے پرانے، جانے انجانے، چھوٹے بڑے، چھپے اور کھلے، سارے گناہ معاف کر دے گا، وہ دس باتیں یہ ہیں: آپ چار رکعت نماز پڑھیں، ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ اور کوئی ایک سورۃ پڑھیں، جب پہلی رکعت کی قرآت کر لیں تو حالت قیام ہی میں پندرہ مرتبہ «سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر» کہیں، پھر رکوع کریں تو یہی کلمات حالت رکوع میں دس بار کہیں، پھر جب رکوع سے سر اٹھائیں تو یہی کلمات دس بار کہیں، پھر جب سجدہ میں جائیں تو حالت سجدہ میں دس بار یہی کلمات کہیں، پھر سجدے سے سر اٹھائیں تو یہی کلمات دس بار کہیں، پھر (دوسرا) سجدہ کریں تو دس بار کہیں اور پھر جب (دوسرے) سجدے سے سر اٹھائیں تو دس بار کہیں، تو اس طرح یہ ہر رکعت میں پچہتر بار ہوا، یہ عمل آپ چاروں رکعتوں میں کریں، اگر پڑھ سکیں تو ہر روز ایک مرتبہ اسے پڑھیں، اور اگر روزانہ نہ پڑھ سکیں تو ہر جمعہ کو ایک بار پڑھ لیں، ایسا بھی نہ کر سکیں تو ہر مہینے میں ایک بار، یہ بھی ممکن نہ ہو تو سال میں ایک بار اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر عمر بھر میں ایک بار پڑھ لیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 190 (1387)، (تحفة الأشراف: 6038) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: