احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

55: باب السَّعْىِ إِلَى الصَّلاَةِ
باب: نماز کے لیے دوڑ کر آنے کے حکم کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 572
حدثنا احمد بن صالح، حدثنا عنبسة، اخبرني يونس، عن ابن شهاب، اخبرني سعيد بن المسيب، وابو سلمة بن عبد الرحمن، ان ابا هريرة، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"إذا اقيمت الصلاة فلا تاتوها تسعون واتوها تمشون وعليكم السكينة، فما ادركتم فصلوا وما فاتكم فاتموا"، قال ابو داود: كذا قال الزبيدي، وابن ابي ذئب، وإبراهيم بن سعد، ومعمر، وشعيب بن ابي حمزة، عن الزهري،: وما فاتكم فاتموا، وقال ابن عيينة: عن الزهري، وحده، فاقضوا، وقال محمد بن عمرو: عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، وجعفر بن ربيعة، عن الاعرج، عن ابي هريرة، فاتموا، وابن مسعود، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وابو قتادة، وانس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، كلهم، قالوا: فاتموا.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جب نماز کی تکبیر کہہ دی جائے تو نماز کے لیے دوڑتے ہوئے نہ آؤ، بلکہ اطمینان و سکون کے ساتھ چلتے ہوئے آؤ، تو اب جتنی پاؤ اسے پڑھ لو، اور جو چھوٹ جائے اسے پوری کر لو۔ ابوداؤد کہتے ہیں: زبیدی، ابن ابی ذئب، ابراہیم بن سعد، معمر اور شعیب بن ابی حمزہ نے زہری سے اسی طرح: «وما فاتكم فأتموا» کے الفاظ روایت کئے ہیں، اور ابن عیینہ نے تنہا زہری سے لفظ: «فاقضوا» روایت کی ہے۔ محمد بن عمرو نے ابوسلمہ سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، اور جعفر بن ربیعہ نے اعرج سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے لفظ: «فأتموا» سے روایت کی ہے، اور اسے ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اور ابوقتادہ رضی اللہ عنہ اور انس رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور ان سب نے: «فأتموا» کہا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد 28 (602)، (تحفة الأشراف: 13371، 15323)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجمعة 18 (908)، سنن الترمذی/الصلاة 132 (327)، سنن ابن ماجہ/المساجد 14 (775)، موطا امام مالک/الصلاة 1(4)، مسند احمد (2/270، 282، 318، 387، 427، 452،460، 473، 489، 529، 532، 533)، سنن الدارمی/الصلاة 59 (1319) (حسن صحیح)

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

Share this: