احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

181: باب فِي حَمْلِ السِّلاَحِ إِلَى أَرْضِ الْعَدُوِّ
باب: دشمن کے ملک میں ہتھیار جانے دینے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2786
حدثنا مسدد، حدثنا عيسى بن يونس، اخبرني ابي، عن ابي إسحاق، عن ذي الجوشن رجل من الضباب، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم بعد ان فرغ من اهل بدر بابن فرس لي، يقال لها القرحاء فقلت: يا محمد إني قد جئتك بابن القرحاء لتتخذه، قال: لا حاجة لي فيه، وإن شئت ان اقيضك به المختارة من دروع بدر فعلت، قلت: ما كنت اقيضه اليوم بغرة قال: فلا حاجة لي فيه.
ذوالجوشن ابوشمر ضبابی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بدر سے فارغ ہونے کے بعد آپ کے پاس اپنے قرحاء نامی گھوڑے کا بچھڑا لے کر آیا، اور میں نے کہا: محمد! میں آپ کے پاس قرحا کا بچہ لے کر آیا ہوں تاکہ آپ اسے اپنے استعمال میں رکھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے، البتہ اگر تم بدر کی زرہوں میں سے ایک زرہ اس کے بدلے میں لینا چاہو تو میں اسے لے لوں گا، میں نے کہا: آج کے دن تو میں اس کے بدلے گھوڑا بھی نہ لوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر مجھے بھی اس کی حاجت نہیں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3545)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/484) (ابواسحاق اورذی الجوشن کے درمیان سند میں انقطاع ہے) (ضعیف)

وضاحت: ۱؎: ذی الجوشن اس وقت مسلمان نہ تھے کافروں کے ملک میں رہتے تھے اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں زرہ دینا منظور کیا اور مفت میں کسی مشرک کا تعاون گوارہ نہیں کیا۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ أبو إسحاق عنعن (تقدم:162)

Share this: