احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

61: باب فِي الْوُقُوفِ عَلَى الدَّابَّةِ
باب: جانور پر (بغیر ضرورت) بیٹھے رہنا منع ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2567
حدثنا عبد الوهاب بن نجدة، حدثنا ابن عياش، عن يحيى بن ابي عمرو السيباني، عن ابن ابي مريم، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"إياكم ان تتخذوا ظهور دوابكم منابر فإن الله إنما سخرها لكم لتبلغكم إلى بلد لم تكونوا بالغيه إلا بشق الانفس وجعل لكم الارض فعليها فاقضوا حاجتكم".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے جانوروں کی پیٹھ کو منبر بنانے سے بچو، کیونکہ اللہ نے ان جانوروں کو تمہارے تابع کر دیا ہے تاکہ وہ تمہیں ایک شہر سے دوسرے شہر پہنچائیں جہاں تم بڑی تکلیف اور مشقت سے پہنچ سکتے ہو، اور اللہ نے تمہارے لیے زمین بنائی ہے، تو اسی پر اپنی ضروریات کی تکمیل کیا کرو ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15459) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: سواری پر بلا ضرورت بیٹھنا اور بیٹھ کر اسے مارنا پیٹنا اور تکلیف پہنچانا صحیح نہیں ہے، البتہ اگر یہ بیٹھنا کسی مقصد کے حصول کے لئے ہے تو کوئی حرج نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حجۃ الوداع کے موقع پر سواری پر کھڑے ہو کر خطبہ دینا ثابت ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: