احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

85: باب فِي الإِكْسَالِ
باب: دخول سے انزال کے بغیر غسل کے حکم کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 214
حدثنا احمد بن صالح، حدثنا ابن وهب، اخبرني عمرو يعني ابن الحارث، عن ابن شهاب، حدثني بعض من ارضي، ان سهل بن سعد الساعدي اخبره، ان ابي بن كعب اخبره، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"إنما جعل ذلك رخصة للناس في اول الإسلام لقلة الثياب، ثم امر بالغسل ونهى عن ذلك"، قال ابو داود: يعني الماء من الماء.
ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو یہ رخصت ابتدائے اسلام میں کپڑوں کی کمی کی وجہ سے دی تھی (کہ اگر کوئی دخول کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہ ہو گا) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف دخول کرنے اور انزال نہ ہونے کی صورت میں غسل کرنے کا حکم فرما دیا، اور غسل نہ کرنے کو منع فرما دیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «نهى عن ذلك» یعنی ممانعت سے مراد «الماء من الماء» (غسل منی نکلنے کی صورت میں واجب ہے) والی حدیث پر عمل کرنے سے منع کر دیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة 81 (110)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 111 (609)، (تحفة الأشراف: 27)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الغسل 12 (267)، صحیح مسلم/الحیض 6 (309)، سنن النسائی/الطہارة 170 (264، 265)، مسند احمد (5/115، 116)، سنن الدارمی/الطھارة 74 (786) (صحیح) (اگلی سند نیز دیگر اسانید سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ مؤلف کی سند میں ایک مبہم راوی ہیں، علماء کی تصریح کے مطابق یہ مبہم راوی ابوحازم ہیں، نیز زہری خود سہل سے بھی براہ راست روایت کرتے ہیں)، (دیکھئے حاشیہ ترمذی از علامہ احمد محمد شاکر)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: