احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: باب الرَّجُلِ يَحُجُّ عَنْ غَيْرِهِ
باب: حج بدل کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1809
حدثنا القعنبي، عن مالك، عن ابن شهاب، عن سليمان بن يسار، عن عبد الله بن عباس، قال: كان الفضل بن عباس رديف رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجاءته امراة من خثعم تستفتيه، فجعل الفضل ينظر إليها وتنظر إليه، فجعل رسول الله صلى الله عليه وسلم يصرف وجه الفضل إلى الشق الآخر، فقالت: يا رسول الله، إن فريضة الله على عباده في الحج ادركت ابي شيخا كبيرا لا يستطيع ان يثبت على الراحلة افاحج عنه ؟ قال: نعم"، وذلك في حجة الوداع.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ فضل بن عباس رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پیچھے سوار تھے کہ قبیلہ خثعم کی ایک عورت آپ کے پاس فتویٰ پوچھنے آئی تو فضل اسے دیکھنے لگے اور وہ فضل کو دیکھنے لگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فضل کا منہ اس عورت کی طرف سے دوسری طرف پھیرنے لگے ۱؎، اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ کے اپنے بندوں پر (عائد کردہ) فریضہ حج نے میرے والد کو اس حالت میں پایا ہے کہ وہ بوڑھے ہو چکے ہیں، اونٹ پر نہیں بیٹھ سکتے کیا میں ان کی جانب سے حج کر لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اور یہ واقعہ حجۃ الوداع میں پیش آیا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج 1 (1513)، وجزاء الصید 23 (1854)، 24 (1855)، والمغازي 77 (4399)، والاستئذان 2 (6228)، صحیح مسلم/الحج 71 (1334)، سنن النسائی/الحج 8 (2634)، 9 (2636)، 12 (2642)، (تحفة الأشراف: 5670، 6522)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج 85 (928)، سنن ابن ماجہ/المناسک 10 (2909)، موطا امام مالک/الحج30 (97)، مسند احمد (1/219، 251، 329، 346، 359)، سنن الدارمی/الحج 23 (1873) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: فضل بن عباس رضی اللہ عنہما خوبصورت اور جوان تھے اور وہ عورت بھی حسین تھی، اسی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا رخ دوسری طرف پھیر دیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: