احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

183: باب مَنْ ذَكَرَ التَّوَرُّكَ فِي الرَّابِعَةِ
باب: چوتھی رکعت میں تورک (سرین پر بیٹھنے) کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 963
حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا ابو عاصم الضحاك بن مخلد، اخبرنا عبد الحميد يعني ابن جعفر. ح وحدثنا مسدد، حدثنا يحيى، حدثنا عبد الحميد يعني ابن جعفر، حدثني محمد بن عمرو، عن ابي حميد الساعدي، قال: سمعته في عشرة من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقال احمد: قال: اخبرني محمد بن عمرو بن عطاء، قال: سمعت ابا حميد الساعدي في عشرة من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم منهم ابو قتادة، قال ابو حميد: انا اعلمكم بصلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالوا: فاعرض، فذكر الحديث، قال:"ويفتح اصابع رجليه إذا سجد، ثم يقول: الله اكبر، ويرفع ويثني رجله اليسرى فيقعد عليها، ثم يصنع في الاخرى مثل ذلك"، فذكر الحديث، قال:"حتى إذا كانت السجدة التي فيها التسليم اخر رجله اليسرى، وقعد متوركا على شقه الايسر". زاد احمد، قالوا: صدقت، هكذا كان يصلي، ولم يذكرا في حديثهما الجلوس في الثنتين كيف جلس.
محمد بن عمرو کہتے کہ میں نے ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دس اصحاب کی موجودگی میں سنا، اور احمد بن حنبل کی روایت میں ہے کہ محمد بن عمرو بن عطاء کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دس اصحاب کی موجودگی میں، جن میں ابوقتادہ بھی تھے، ابوحمید کو یہ کہتا سنا کہ میں تم لوگوں میں سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ نماز کو جانتا ہوں، لوگوں نے کہا: تو آپ پیش کیجئے، پھر راوی نے حدیث ذکر کی اس میں ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو پاؤں کی انگلیاں کھلی رکھتے پھر «الله أكبر» کہتے اور سجدے سے سر اٹھاتے اور اپنا بایاں پاؤں موڑتے اور اس پر بیٹھتے پھر دوسری رکعت میں ایسا ہی کرتے، پھر راوی نے حدیث ذکر کی اس میں ہے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس (آخری) سجدے سے فارغ ہوتے جس کے بعد سلام پھیرنا رہتا ہے تو بایاں پاؤں ایک طرف نکال لیتے اور بائیں سرین پر ٹیک لگا کر بیٹھتے۔ احمد نے اپنی روایت میں اضافہ کیا ہے: پھر لوگوں نے ان سے کہا: آپ نے سچ کہا، آپ اسی طرح نماز پڑھتے تھے، لیکن ان دونوں نے یہ نہیں ذکر کیا کہ دو رکعت پڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح بیٹھے تھے؟ ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم:730، (تحفة الأشراف: 11897) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی ان دونوں نے پہلے تشہد میں بیٹھنے کی کیفیت کا ذکر نہیں کیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: