احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

56: باب أَمْرِ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
باب: صفا اور مروہ کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1901
حدثنا القعنبي، عن مالك، عن هشام بن عروة. ح وحدثنا ابن السرح، حدثنا ابن وهب، عن مالك، عن هشام بن عروة، عن ابيه، انه قال: قلت لعائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم وانا يومئذ حديث السن: ارايت قول الله تعالى: إن الصفا والمروة من شعائر الله سورة البقرة آية 158 ؟ فما ارى على احد شيئا ان لا يطوف بهما، قالت عائشة: كلا، لو كان كما تقول، كانت فلا جناح عليه ان لا يطوف بهما، إنما انزلت هذه الآية في الانصار، كانوا يهلون لمناة وكانت مناة حذو قديد وكانوا يتحرجون ان يطوفوا بين الصفا والمروة، فلما جاء الإسلام، سالوا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك، فانزل الله تعالى: إن الصفا والمروة من شعائر الله سورة البقرة آية 158.
عروہ بن زبیر کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا اور میں ان دنوں کم سن تھا: مجھے اللہ تعالیٰ کے ارشاد «إن الصفا والمروة من شعائر الله» کے سلسلہ میں بتائیے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی ان کے درمیان سعی نہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں، عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا: ہرگز نہیں، اگر ایسا ہوتا جیسا تم کہہ رہے ہو تو اللہ کا قول «فلا جناح عليه أن يطوف بهما» کے بجائے «فلا جناح عليه أن لا يطوف بهما» تو اس پر ان کی سعی نہ کرنے میں کوئی گناہ نہیں ہوتا، یہ آیت دراصل انصار کے بارے میں اتری، وہ مناۃ (یعنی زمانہ جاہلیت کا بت) کے لیے حج کرتے تھے اور مناۃ قدید ۱؎ کے سامنے تھا، وہ لوگ صفا و مروہ کے بیچ سعی کرنا برا سمجھتے تھے، جب اسلام آیا تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا، اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: «إن الصفا والمروة من شعائر الله» ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج 79 (1643)، والعمرة10 (1790)، وتفسیرالبقرة 21(4495)، وتفسیر النجم 3 (4861)، سنن النسائی/الحج 168 (2971)، (تحفة الأشراف: 16820، 17151)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحج 43 (1277)، سنن الترمذی/تفسیر سورة البقرة (2969)، سنن ابن ماجہ/المناسک 43 (2986)، موطا امام مالک/الحج 42 (129)، مسند احمد (6/144، 162، 227) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: مناة قديد: مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک دیہات کا نام ہے۔
۲؎: بلاشبہ صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں (سورة البقرة: ۱۵۸)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: