احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

صحيح مسلم
47: كتاب العلم
علم کا بیان
صحيح مسلم حدیث نمبر: 6775
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب، حدثنا يزيد بن إبراهيم التستري، عن عبد، الله بن أبي مليكة عن القاسم بن محمد، عن عائشة، قالت تلا رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏{‏ هو الذي أنزل عليك الكتاب منه آيات محكمات هن أم الكتاب وأخر متشابهات فأما الذين في قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة وابتغاء تأويله وما يعلم تأويله إلا الله والراسخون في العلم يقولون آمنا به كل من عند ربنا وما يذكر إلا أولو الألباب‏}‏ قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إذا رأيتم الذين يتبعون ما تشابه منه فأولئك الذين سمى الله فاحذروهم ‏"‏ ‏.‏
قاسم بن محمد نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( یہ آیات ) تلاوت فرمائیں : " وہی ہے جس نے آپ پر کتاب نازل فرمائی ، اس میں سے محکم ( معنی میں واضح ) آیتیں ہیں ، وہی اصل کتاب ہیں اور دوسری متشابہ آیات ہیں ، پھر وہ لوگ جن کے دلوں میں کجی ہے ، وہ فتنے کی تلاش میں ان آیتوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں جو ان ( آیات قرآنی ) میں سے متشابہ ہیں ۔ ان ( متشابہ آیات ) کا حقیقی معنی اللہ اور ان لوگوں کے علاوہ اور کوئی نہیں جانتا جو علم میں راسخ ہیں ۔ وہ ( یہی ) کہتے ہیں : ہم ان ( آیات ) پر ایمان لائے ، سب ( آیتیں ) ہمارے رب کی طرف سے ہیں اور دانائی رکھنے والوں کے سوا کوئی ( ان سے ) نصیحت حاصل نہیں کرتا ۔ " ( حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ) کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو جو قرآن میں سے متشابہ ( آیات ) کے پیچھے پڑتے ہیں ، تو یہی لوگ ہیں جن کا اللہ نے ( سابقہ آیات میں ) ذکر کیا ہے ، لہذا ان سے بچ کر رہو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2665

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 1

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6776
حدثنا أبو كامل، فضيل بن حسين الجحدري حدثنا حماد بن زيد، حدثنا أبو عمران الجوني قال كتب إلى عبد الله بن رباح الأنصاري أن عبد الله بن عمرو قال هجرت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما - قال - فسمع أصوات رجلين اختلفا في آية فخرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم يعرف في وجهه الغضب فقال ‏ "‏ إنما هلك من كان قبلكم باختلافهم في الكتاب ‏"‏ ‏.‏
حماد بن زید نے کہا : ہمیں ابوعمران جونی نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : عبداللہ بن رباح انصاری نے میری طرف لکھ بھیجا کہ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا : میں ایک روز دن چڑھے ( مسجد میں ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو آدمیوں کی آوازیں سنیں جو ایک آیت کے بارے میں ( ایک دوسرے سے ) اختلاف کر رہے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکل کر ہمارے سامنے تشریف لائے ۔ آپ کے چہرہ مبارک پر غصہ ( صاف ) پہچانا جا رہا تھا تو آپ نے فرمایا : " جو لوگ تم سے پہلے تھے وہ کتاب اللہ کے بارے میں اختلاف کرنے سے ہلاک ہو گئے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2666

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 2

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6777
حدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا أبو قدامة الحارث بن عبيد، عن أبي عمران، عن جندب بن عبد الله البجلي، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ اقرءوا القرآن ما ائتلفت عليه قلوبكم فإذا اختلفتم فيه فقوموا ‏"‏ ‏.‏
ابو قُدامہ حارث بن عبید نے ابوعمران سے ، انہوں نے حضرت جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " تم اس وقت تک قرآن پڑھتے رہو جب تک تمہارے دل اس پر ایک دوسرے کے ساتھ موافقت کرتے رہیں ( قرآن کے معانی تمہارے دل پر واضح ہوتے جا رہے ہوں ) جب تم اس میں اختلاف کرنے لگو تو اٹھ جاؤ ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2667.01

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 3

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6778
حدثني إسحاق بن منصور، أخبرنا عبد الصمد، حدثنا همام، حدثنا أبو عمران، الجوني عن جندب، - يعني ابن عبد الله - أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ اقرءوا القرآن ما ائتلفت عليه قلوبكم فإذا اختلفتم فقوموا ‏"‏ ‏.‏
ہمام نے کہا : ہمیں ابوعمران نے حضرت جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " تم اس پر ایک دوسرے کے ساتھ موافقت اور مطابقت کرتے رہیں ، چنانچہ جب تمہارا اختلاف شروع ہو جائے تو اٹھ جاؤ ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2667.02

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 4

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6779
حدثني أحمد بن سعيد بن صخر الدارمي، حدثنا حبان، حدثنا أبان، حدثنا أبو عمران قال قال لنا جندب ونحن غلمان بالكوفة قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ اقرءوا القرآن ‏"‏ ‏.‏ بمثل حديثهما ‏.‏
ابان نے کہا : ہمیں ابوعمران نے حدیث سنائی ، کہا : ہم کوفہ میں ( رہنے والے ) نوجوان لڑکے تھے جب حضرت جندب رضی اللہ عنہ نے ہمیں ( نصیحت کرتے ہوئے ) کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " ( اس وقت تک ) قرآن پڑھو ۔ " جیسے ان دونوں ( ابوقدامہ حارث بن عبید اور ہمام ) کی حدیث ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2667.03

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 5

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6780
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا وكيع، عن ابن جريج، عن ابن أبي مليكة، عن عائشة، قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ إن أبغض الرجال إلى الله الألد الخصم ‏"‏ ‏.‏
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑھ کر بغض کے قابل وہ شخص ہے جو سخت جھگڑالو ہو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2668

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 6

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6781
حدثني سويد بن سعيد، حدثنا حفص بن ميسرة، حدثني زيد بن أسلم، عن عطاء، بن يسار عن أبي سعيد الخدري، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لتتبعن سنن الذين من قبلكم شبرا بشبر وذراعا بذراع حتى لو دخلوا في جحر ضب لاتبعتموهم ‏"‏ ‏.‏ قلنا يا رسول الله آليهود والنصارى قال ‏"‏ فمن ‏"‏ ‏.‏
حفص بن میسرہ نے کہا : مجھے زید بن اسلم نے عطاء بن یسار سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " تم ضرور ان لوگوں کے طریقوں پر بالشت بر بالشت اور ہاتھ بر ہاتھ چلتے جاؤ گے جو تم سے پہلے تھے ( بعینہ ان کے طریقے اختیار کرو گے ، ان سے ذرہ برابر آگے پیچھے نہ ہو گے ) حتی کہ اگر وہ سانڈے کے بل میں گھسے تو تم بھی ان کے پیچھے گھسو گے ۔ " ہم نے عرض کی : اللہ کے رسول! کیا یہود اور نصاریٰ ( کے پیچھے چلیں گے؟ ) آپ نے فرمایا : " تو ( اور ) کن کے؟

صحيح مسلم حدیث نمبر:2669.01

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 7

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6782
وحدثنا عدة، من أصحابنا عن سعيد بن أبي مريم، أخبرنا أبو غسان، - وهو محمد بن مطرف - عن زيد بن أسلم، بهذا الإسناد نحوه ‏.‏
مجھے میرے بہت سے ساتھیوں نے سعید بن ابی مریم سے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں ابوغسان محمد بن مطرف نے زید بن اسلم سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند خبر دی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2669.02

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 8

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6783
قال أبو إسحاق إبراهيم بن محمد حدثنا محمد بن يحيى، حدثنا ابن أبي مريم، حدثنا أبو غسان، حدثنا زيد بن أسلم، عن عطاء بن يسار، ‏.‏ وذكر الحديث نحوه ‏.‏
محمد بن یحییٰ نے کہا : ہمیں ابن ابی مریم نے حدیث بیان کی ، کہا : ہمیں ابوغسان نے حدیث بیان کی ، کہا : مجھے زید بن اسلم نے عطاء بن یسار سے حدیث بیان کی ، پھر اسی طرح حدیث سنائی ( جس طرح حفص بن میسرہ کی روایت ہے ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:2669.03

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 9

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6784
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا حفص بن غياث، ويحيى بن سعيد، عن ابن، جريج عن سليمان بن عتيق، عن طلق بن حبيب، عن الأحنف بن قيس، عن عبد الله، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ هلك المتنطعون ‏"‏ ‏.‏ قالها ثلاثا ‏.‏
احنف بن قیس نے حضرت عبداللہ ( بن مسعود رضی اللہ عنہ ) سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " غلو میں گہرے اترنے والے ہلاک ہو گئے ۔ " آپ نے تین بار یہ بات ارشاد فرمائی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2670

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 10

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6785
حدثنا شيبان بن فروخ، حدثنا عبد الوارث، حدثنا أبو التياح، حدثني أنس بن، مالك قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من أشراط الساعة أن يرفع العلم ويثبت الجهل ويشرب الخمر ويظهر الزنا ‏"‏ ‏.‏
ابوتیاح نے ہمیں حدیث بیان کی ، کہا : ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " قیامت کی علامات میں سے یہ ( بھی ) ہیں کہ علم اٹھ جائے گا ، جہالت جاگزیں ہو جائے گی ، شراب پی جانے لگے گی اور زنا کھل کر ہونے لگے گا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2671.01

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 11

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6786
حدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، سمعت قتادة، يحدث عن أنس بن مالك، قال ألا أحدثكم حديثا سمعته من، رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يحدثكم أحد بعدي سمعه منه ‏ "‏ إن من أشراط الساعة أن يرفع العلم ويظهر الجهل ويفشو الزنا ويشرب الخمر ويذهب الرجال وتبقى النساء حتى يكون لخمسين امرأة قيم واحد ‏"‏ ‏.‏
شعبہ نے کہا : میں نے قتادہ کو حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا ، انہوں نے کہا : کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوئی ایک حدیث بیان نہ کروں؟ یہ حدیث میرے بعد تم کو کوئی ایسا شخص نہیں بیان کرے گا جس نے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ( براہ راست ) سنی ہو : " قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ علم اٹھ جائے گا ، جہالت نمایاں ہو جائے گی ، زنا پھیل جائے گا ، شراب پی جانے لگی گی ، مرد رخصت ہو جائیں گے اور عورتیں باقی رہ جائیں گی یہاں تک کہ پچاس عورتوں کے معاملات کا نگران ایک رہ جائے گا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2671.02

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 12

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6787
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا محمد بن بشر، ح وحدثنا أبو كريب، حدثنا عبدة، وأبو أسامة كلهم عن سعيد بن أبي عروبة، عن قتادة، عن أنس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏ وفي حديث ابن بشر وعبدة لا يحدثكموه أحد بعدي سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول فذكر بمثله ‏.‏
محمد بن بشر ، عبدہ اور ابواسامہ ، ان سب نے سعید بن ابی عروبہ سے روایت کی ، انہوں نے قتادہ سے ، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ۔ ابن بشر اور عبدہ کی حدیث میں ہے : میرے بعد یہ حدیث تمہیں کوئی نہیں سنائے گا ۔ میں نے ( خود ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ، پھر اسی ( شعبہ کی حدیث ) کے مانند بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2671.03

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 13

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6788
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير، حدثنا وكيع، وأبي، قالا حدثنا الأعمش، ح وحدثني أبو سعيد الأشج، - واللفظ له - حدثنا وكيع، حدثنا الأعمش، عن أبي وائل، قال كنت جالسا مع عبد الله وأبي موسى فقالا قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ إن بين يدى الساعة أياما يرفع فيها العلم وينزل فيها الجهل ويكثر فيها الهرج والهرج القتل ‏"‏ ‏.‏
وکیع اور عبداللہ بن نمیر نے کہا : ہمیں اعمش نے ابووائل سے حدیث بیان کی ، کہا : میں حضرت عبداللہ بن مسعود اور حضرت ابوموسی رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا ، ان دونوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " قیامت سے کچھ عرصہ پہلے وہ ایام ہوں گے جن میں علم اٹھ جائے گا ، جہل طاری ہو جائے گا اور ان دنوں ہرج کی کثرت ہو جائے گی اور ہرج ( سے مراد ) لوگوں کا قتل ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2672.01

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 14

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6789
حدثنا أبو بكر بن النضر بن أبي النضر، حدثنا أبو النضر، حدثنا عبيد الله الأشجعي، عن سفيان، عن الأعمش، عن أبي وائل، عن عبد الله، وأبي، موسى الأشعري قالا قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ح وحدثني القاسم بن زكرياء، حدثنا حسين الجعفي، عن زائدة، عن سليمان، عن شقيق، قال كنت جالسا مع عبد الله وأبي موسى وهما يتحدثان فقالا قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بمثل حديث وكيع وابن نمير ‏.‏
سفیان اور زائدہ نے ( سلیمان ) اعمش سے اور انہوں نے ( ابووائل ) شقیق سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں عبداللہ ( بن مسعود ) اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا ، وہ دونوں احادیث بیان کر رہے تھے تو دونوں نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، وکیع اور ابن نمیر کی حدیث کے مانند ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2672.02

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 15

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6790
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وأبو كريب وابن نمير وإسحاق الحنظلي جميعا عن أبي معاوية، عن الأعمش، عن شقيق، عن أبي موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
ابومعاویہ نے اعمش سے ، انہوں نے شقیق سے ، انہوں نے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2672.03

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 16

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6791
حدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا جرير، عن الأعمش، عن أبي وائل، قال إني لجالس مع عبد الله وأبي موسى وهما يتحدثان فقال أبو موسى قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
جریر نے اعمش سے ، انہوں نے ابووائل سے روایت کی ، کہا : میں حضرت عبداللہ بن مسعود اور حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا ، وہ دونوں احادیث بیان کر رہے تھے تو حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اسی ( سابقہ حدیث ) کے مانند ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2672.04

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 17

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6792
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی ، انہوں نے کہا : مجھے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " زمانہ باہم قریب ہو جائے گا ( وقت بہت تیزی سے گزرتا ہوا محسوس ہو گا ) ، علم اٹھا لیا جائے گا ، فتنے نمودار ہوں گے ، ( دلوں میں ) بخل اور حرص ڈال دیا جائے گا اور ہرج کثرت سے ہو گا ۔ " صحابہ نے پوچھا : ہرج کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " قتل و غارت گری ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6793
حدثني حرملة بن يحيى، أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس، عن ابن شهاب، حدثني حميد بن عبد الرحمن بن عوف، أن أبا هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يتقارب الزمان ويقبض العلم وتظهر الفتن ويلقى الشح ويكثر الهرج ‏"‏ ‏.‏ قالوا وما الهرج قال ‏"‏ القتل ‏"‏ ‏.‏
شعیب نے زہری سے روایت کی ، انہوں نے کہا : مجھے حمید بن عبدالرحمٰن زہری نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " زمانہ باہم قریب ہو جائے گا اور علم کم ہو جائے گا ۔ " پھر اسی کے مانند بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:157.05

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 18

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6794
حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي، أخبرنا أبو اليمان، أخبرنا شعيب، عن الزهري، حدثني حميد بن عبد الرحمن الزهري، أن أبا هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ يتقارب الزمان ويقبض العلم ‏"‏ ‏.‏ ثم ذكر مثله ‏.‏
معمر نے زہری سے ، انہوں نے سعید ( بن مسیب ) سے ، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : " زمانہ باہم قریب ہو جائے گا اور علم اٹھا لیا جائے گا ۔ " پھر ان دونوں ( یونس اور شعیب ) کی حدیث کے مانند بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:157.06

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 19

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6795
حدثنا يحيى بن أيوب، وقتيبة، وابن، حجر قالوا حدثنا إسماعيل، - يعنون ابن جعفر - عن العلاء، عن أبيه، عن أبي هريرة، ح وحدثنا ابن نمير، وأبو كريب وعمرو الناقد قالوا حدثنا إسحاق بن سليمان، عن حنظلة، عن سالم، عن أبي هريرة، ح وحدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا معمر، عن همام بن منبه، عن أبي هريرة، ح وحدثني أبو الطاهر، أخبرنا ابن وهب، عن عمرو بن الحارث، عن أبي يونس، عن أبي هريرة، كلهم قال عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏ بمثل حديث الزهري عن حميد عن أبي هريرة غير أنهم لم يذكروا ‏ "‏ ويلقى الشح ‏"‏ ‏.‏
علاء کے والد عبدالرحمٰن ، سالم ، ہمام بن منبہ اور ابویونس سب نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے ، جس طرح زہری نے حمید سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی مگر انہوں نے یہ بیان نہیں کیا : " اور ( دلوں میں ) بخل اور حرص ڈال دیا جائے گا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:157.08

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 21

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6796
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا جرير، عن هشام بن عروة، عن أبيه، سمعت عبد، الله بن عمرو بن العاص يقول سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ إن الله لا يقبض العلم انتزاعا ينتزعه من الناس ولكن يقبض العلم بقبض العلماء حتى إذا لم يترك عالما اتخذ الناس رءوسا جهالا فسئلوا فأفتوا بغير علم فضلوا وأضلوا ‏"‏ ‏.‏
جریر نے ہشام بن عروہ سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ فرماتے تھے : " اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں سے چھینتے ہوئے نہیں اٹھائے گا بلکہ وہ علماء کو اٹھا کر علم کو اٹھا لے گا حتی کہ جب وہ ( لوگوں میں ) کسی عالم کو ( باقی ) نہیں چھوڑے گا تو لوگ ( دین کے معاملات میں بھی ) جاہلوں کو اپنے سربراہ بنا لیں گے ۔ ان سے ( دین کے بارے میں ) سوال کیے جائیں گے تو وہ علم کے بغیر فتوے دیں گے ، اس طرح خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2673.01

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 22

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6797
حدثنا أبو الربيع العتكي، حدثنا حماد يعني ابن زيد، ح وحدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا عباد بن عباد، وأبو معاوية ح وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وزهير بن حرب، قالا حدثنا وكيع، ح وحدثنا أبو كريب، حدثنا ابن إدريس، وأبو أسامة وابن نمير وعبدة ح وحدثنا ابن أبي عمر، حدثنا سفيان، ح وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا يحيى بن سعيد، ح وحدثني أبو بكر بن نافع، قال حدثنا عمر بن علي، ح وحدثنا عبد بن حميد، حدثنا يزيد بن هارون، أخبرنا شعبة بن الحجاج، كلهم عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن عبد، الله بن عمرو عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏ بمثل حديث جرير وزاد في حديث عمر بن علي ثم لقيت عبد الله بن عمرو على رأس الحول فسألته فرد علينا الحديث كما حدث قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏.‏
حماد بن زید ، عباد بن عباد ، ابومعاویہ ، وکیع ، ابن ادریس ، ابواسامہ ، ابن نمیر ، عبدہ ، سفیان ( بن عیینہ ) ، یحییٰ بن سعید ، عمر بن علی اور شعبہ بن حجاج ، سب نے ہشام بن عروہ سے ، انہوں نے اپنے والد سے ، انہوں نے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جریر کی روایت کردہ حدیث کے مطابق روایت کی اور عمر بن علی کی حدیث میں مزید یہ ہے : پھر میں ایک سال بعد حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے ملا اور ان سے سوال کیا تو انہوں نے وہ حدیث مجھے دوبارہ اسی طرح سنائی جیسے ( پہلے ) بیان کی تھی ۔ کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ فرما رہے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2673.02

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 23

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6798
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا عبد الله بن حمران، عن عبد الحميد بن جعفر، أخبرني أبي جعفر، عن عمر بن الحكم، عن عبد الله بن عمرو بن العاص، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث هشام بن عروة ‏.‏
جعفر نے عمر بن حکم سے ، انہوں نے عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہشام بن عروہ کی حدیث کی طرح بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2673.03

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 24

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6799
حدثنا حرملة بن يحيى التجيبي، أخبرنا عبد الله بن وهب، حدثني أبو شريح، أن أبا الأسود، حدثه عن عروة بن الزبير، قال قالت لي عائشة يا ابن أختي بلغني أنحمل عن النبي صلى الله عليه وسلم علما كثيرا - قال - فلقيته فساءلته عن أشياء يذكرها عن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ قال عروة فكان فيما ذكر أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إن الله لا ينتزع العلم من الناس انتزاعا ولكن يقبض العلماء فيرفع العلم معهم ويبقي في الناس رءوسا جهالا يفتونهم بغير علم فيضلون ويضلون ‏"‏ ‏.‏ قال عروة فلما حدثت عائشة بذلك أعظمت ذلك وأنكرته قالت أحدثك أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول هذا قال عروة حتى إذا كان قابل قالت له إن ابن عمرو قد قدم فالقه ثم فاتحه حتى تسأله عن الحديث الذي ذكره لك في العلم - قال - فلقيته فساءلته فذكره لي نحو ما حدثني به في مرته الأولى ‏.‏ قال عروة فلما أخبرتها بذلك قالت ما أحسبه إلا قد صدق أراه لم يزد فيه شيئا ولم ينقص ‏.‏
عبداللہ بن وہب نے کہا : مجھے ابوشُریح نے حدیث بیان کی کہ انہیں ابواسود نے عروہ بن زبیر سے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے فرمایا : بھانجے! مجھے خبر ملی ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ہمارے ہاں ( مدینہ ) سے گزر کر حج پر جانے والے ہیں ۔ تم ان سے ملو اور ان سے سوال کرو ۔ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑا علم حاصل کر کے محفوظ کر رکھا ہے ۔ ( عروہ نے ) کہا : میں ان سے ملا اور بہت سی چیزوں کے بارے میں ، جو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے ، ان سے پوچھا ۔ عروہ نے کہا : انہوں نے جو کچھ بیان کیا اس میں یہ بھی تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "" اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں سے یک لخت چھین نہیں لے گا بلکہ وہ علماء کو اٹھا لے گا اور ان کے ساتھ علم کو بھی اٹھا لے گا ۔ اور لوگوں میں جاہل سربراہوں کو باقی چھوڑ دے گا جو علم کے بغیر لوگوں کو فتوے دیں گے ، اس طرح خود بھی گمراہ ہوں گے اور ( لوگوں کو بھی ) گمراہ کریں گے ۔ "" عروہ نے کہا : جب میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو یہ حدیث سنائی تو انہوں نے اسے ایک بہت بڑی بات سمجھا اور اس کو غیر معروف ( ناقابل قبول ) قرار دیا ۔ اور فرمایا : کیا انہوں نے تمہیں بتایا تھا کہ انہوں نے ( خود ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا ، آپ نے یہ بات کہی تھی؟ عروہ نے کہا : یہاں تک کہ جب اگلا سال ہوا تو انہوں ( حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ) نے ان سے کہا : ( عبداللہ ) بن عمرو رضی اللہ عنہ آ گئے ہیں ، ان سے ملو ، ان کے ساتھ بات چیت کا آغاز کرو ، یہاں تک کہ ان سے اسی حدیث کے بارے میں پوچھو جو انہوں نے علم کے حوالے سے تمہیں بیان کی تھی ۔ ( عروہ نے ) کہا : میں ان سے ملا اور ان سے سوال کیا تو انہوں نے وہ حدیث میرے سامنے ( بالکل ) اسی طرح بیان کر دی جس طرح پہلی بار بیان کی تھی ۔ عروہ نے کہا : جب میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو یہ بات بتائی تو انہوں نے فرمایا : میں سمجھتی ہوں کہ انہوں نے سچ کہا ، میں دیکھ رہی ہوں کہ انہوں نے اس میں نہ کوئی چیز بڑھائی ہے نہ کم کی ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2673.04

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 25

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6800
حدثني زهير بن حرب، حدثنا جرير بن عبد الحميد، عن الأعمش، عن موسى، بن عبد الله بن يزيد وأبي الضحى عن عبد الرحمن بن هلال العبسي، عن جرير بن عبد، الله قال جاء ناس من الأعراب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم عليهم الصوف فرأى سوء حالهم قد أصابتهم حاجة فحث الناس على الصدقة فأبطئوا عنه حتى رئي ذلك في وجهه - قال - ثم إن رجلا من الأنصار جاء بصرة من ورق ثم جاء آخر ثم تتابعوا حتى عرف السرور في وجهه فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من سن في الإسلام سنة حسنة فعمل بها بعده كتب له مثل أجر من عمل بها ولا ينقص من أجورهم شىء ومن سن في الإسلام سنة سيئة فعمل بها بعده كتب عليه مثل وزر من عمل بها ولا ينقص من أوزارهم شىء ‏"‏ ‏.‏
سیدنا جریر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ کچھ دیہاتی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے وہ کمبل پہنے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا برا حال دیکھا اور ان کی محتاجی دریافت کی تو لوگوں کو رغبت دلائی صدقہ دینے کی۔ لوگوں نے صدقہ دینے میں دیر کی یہاں تک کہ اس بات کا رنج آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر معلوم ہوا، پھر ایک انصاری شخص ایک تھیلی روپیوں کی لے کر آیا، پھر دوسرا آیا یہاں تک کہ تار بندھ گیا (صدقے اور خیرات کا)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر خوشی معلوم ہونے لگی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اسلام میں اچھی بات نکالے (یعنی عمدہ بات کو جاری کرے جو شریعت کی رو سے ثواب ہے) پھر لوگ اس کے بعد اس پر عمل کریں تو اس کو اتنا ثواب ہو گا جتنا سب عمل کرنے والوں کو ہو گا اور عمل کرنے والوں کے ثواب میں کچھ کمی نہ ہو گی اور جو اسلام میں بری بات نکالے (مثلاً بدعت یا گناہ کی بات) اور لوگ اس کے بعد اس پر عمل کریں تو تمام عمل کرنے والوں کے برابر گناہ اس پر لکھا جائے گا اور عمل کرنے والوں کا گناہ کچھ کم نہ ہو گا۔“

صحيح مسلم حدیث نمبر:1017.05

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 26

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6801
حدثنا يحيى بن يحيى، وأبو بكر بن أبي شيبة وأبو كريب جميعا عن أبي معاوية، عن الأعمش، عن مسلم، عن عبد الرحمن بن هلال، عن جرير، قال خطب رسول الله صلى الله عليه وسلم فحث على الصدقة ‏.‏ بمعنى حديث جرير ‏.‏
جریر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے ‌روایت ‌ہے ‌نبی ‌اكرم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم ‌نے ‌خطبہ ‌پڑھا ‌اور ‌لوگوں ‌كو ‌ترغیب ‌دی ‌صدقہ ‌دینے ‌كی ‌پھر ‌بیان ‌كیا ‌اسی ‌طرح ‌جیسے ‌اوپر ‌گزرا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1017.06

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 27

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6802
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا يحيى، - يعني ابن سعيد - حدثنا محمد بن أبي، إسماعيل حدثنا عبد الرحمن بن هلال العبسي، قال قال جرير بن عبد الله قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يسن عبد سنة صالحة يعمل بها بعده ‏"‏ ‏.‏ ثم ذكر تمام الحديث ‏.‏
محمد بن ابی اسماعیل نے کہا : ہمیں عبدالرحمٰن بن ہلال عبسی نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جو بندہ بھی کسی نیک کام کا آغاز کرے جس پر اس کے بعد عمل کیا جائے ۔ " پھر پوری حدیث بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1017.07

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 28

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6803
حدثني عبيد الله بن عمر القواريري، وأبو كامل ومحمد بن عبد الملك الأموي قالوا حدثنا أبو عوانة، عن عبد الملك بن عمير، عن المنذر بن جرير، عن أبيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم ح وحدثنا محمد بن المثنى، حدثنا محمد بن جعفر، ح وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو أسامة، ح وحدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي قالوا، حدثنا شعبة، عن عون، بن أبي جحيفة عن المنذر بن جرير، عن أبيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم بهذا الحديث ‏.‏
عبدالملک بن عمیر اور عون بن ابی الجحیفہ نے مُنذِر بن جریر سے ، انہوں نے اپنے والد ( جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ ) سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1017.08

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 29

صحيح مسلم حدیث نمبر: 6804
حدثنا يحيى بن أيوب، وقتيبة بن سعيد، وابن، حجر قالوا حدثنا إسماعيل، - يعنون ابن جعفر - عن العلاء، عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ من دعا إلى هدى كان له من الأجر مثل أجور من تبعه لا ينقص ذلك من أجورهم شيئا ومن دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس شخص نے ہدایت کی دعوت دی اسے اس ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور جس شخص نے کسی گمراہی کی دعوت دی ، اس پر اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر گناہ ( کا بوجھ ) ہو گا اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2674

صحيح مسلم باب:47 حدیث نمبر : 30

Share this: