احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

صحيح مسلم
42: كتاب الرؤيا
خواب کا بیانخواب کا بیان
صحيح مسلم حدیث نمبر: 5897
حدثنا عمرو الناقد، وإسحاق بن إبراهيم، وابن أبي عمر، جميعا عن ابن عيينة، - واللفظ لابن أبي عمر - حدثنا سفيان، عن الزهري، عن أبي سلمة، قال كنت أرى الرؤيا أعرى منها غير أني لا أزمل حتى لقيت أبا قتادة فذكرت ذلك له فقال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ الرؤيا من الله والحلم من الشيطان فإذا حلم أحدكم حلما يكرهه فلينفث عن يساره ثلاثا وليتعوذ بالله من شرها فإنها لن تضره ‏"‏ ‏.‏
عمرو ناقد ، اسحٰق بن ابراہیم اور ابن ابی عمر ، سب نے ابن عیینہ سے روایت کی ، الفاظ ابن ابی عمر کے ہیں ، کہا : ہمیں سفیان نے زہریسے ، انھوں نے ابو سلمہ سے روایت کی ، کہا : میں خواب دیکھتا تھا اور اس سے بخار اور کپکپی جیسی کیفیت میں مبتلا ہو جا تا تھا ، بس میں چادرنہیں اوڑھتا تھا یہاں تک کہ میں حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا اور انھیں یہ بات بتا ئی تو انھوں نے کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سنا ، آپ نے فر مارہے تھے : " ( سچا ) خواب اللہ کی طرف سے ہے اور ( برا ) خواب شیطان کی طرف سے ، تم میں سے کو ئی شخص جب ایسا خواب دیکھے جو اسے برالگے تو وہ اپنی بائیں جانب تین بار تھوک دے اور ( جو اس نے دیکھا ) اس کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کرے تو وہ اسے ہرگز نقصان نہیں پہنچائے گا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2261.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 1

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5898
وحدثنا ابن أبي عمر، حدثنا سفيان، عن محمد بن عبد الرحمن، مولى آل طلحة وعبد ربه ويحيى ابنى سعيد ومحمد بن عمرو بن علقمة عن أبي سلمة عن أبي قتادة عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏ مثله ولم يذكر في حديثهم قول أبي سلمة كنت أرى الرؤيا أعرى منها غير أني لا أزمل ‏.‏
ابن ابی عمر نے کہا : ہمیں سفیان نے آل طلحہ کے آزاد کردہ غلام محمد بن عبد الرحمٰن سعید کے دوبیٹوں عبد ربہ اور یحییٰ اور محمد بن عمرو بن علقمہ سے حدیث سنائی ، انھوں نے ابو سلمہ سے ، انھوں نے حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی ، ان سب نے اپنی حدیث میں ابو سلمہ کے اس قول کا ذکر نہیں کیا : "" میں خواب دیکھتا تھا جس سے مجھ پر بخار اور کپکپی طاری ہو جا تی تھی مگر میں چادر نہیں اوراوڑھتا تھا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2261.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 2

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5899
وحدثني حرملة بن يحيى، أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس، ح وحدثنا إسحاق، بن إبراهيم وعبد بن حميد قالا أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، كلاهما عن الزهري، بهذا الإسناد ‏.‏ وليس في حديثهما أعرى منها ‏.‏ وزاد في حديث يونس ‏ "‏ فليبصق على يساره حين يهب من نومه ثلاث مرات ‏"‏ ‏.‏
یو نس اور معمر دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت بیان کی ، ان دونوں کی حدیث میں یہ الفا ظ نہیں ہیں : " اس سے میں بخار اور کپکپی میں مبتلا ہو جا تا تھا ۔ " یونس کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں : " وہ جب نیند سے بیدار ہو تو اپنی بائیں جانب تین بار تھوکے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2261.03

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 3

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5900
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب، حدثنا سليمان، - يعني ابن بلال - عن يحيى بن سعيد، قال سمعت أبا سلمة بن عبد الرحمن، يقول سمعت أبا قتادة، يقول سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ الرؤيا من الله والحلم من الشيطان فإذا رأى أحدكم شيئا يكرهه فلينفث عن يساره ثلاث مرات وليتعوذ بالله من شرها فإنها لن تضره ‏"‏ ‏.‏ فقال إن كنت لأرى الرؤيا أثقل على من جبل فما هو إلا أن سمعت بهذا الحديث فما أباليها ‏.‏
ابو سلمہ بن عبد الرحمان نے کہا : میں نے حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ، کہتے تھے : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فر ما تے ہوئے سنا ، " ( سچا ) خواب اللہ کی جانب سے ہے اور ( برا ) خواب شیطا ن کی طرف سے ہے ، جب تم میں سے کو ئی شخص ایسا خواب دیکھے جو اسے برا لگے تو وہ اپنی بائیں جانب تین بار تھوک دے اور اس ( خواب ) کے شر سے اللہ کی پناہ مانگےتو وہ خواب اسے ہر گز نقصان نہیں پہنچاسکے گا ۔ " تو ( ابو سلمہ نے ) کہا : بعض اوقات میں ایسا خواب دیکھتا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہو تا تھا ، پھر یہی ہوا کہ میں نے یہ حدیث سنی تو اب میں اس کی پروانہیں کرتا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2261.04

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 4

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5901
وحدثناه قتيبة، ومحمد بن رمح، عن الليث بن سعد، ح وحدثنا محمد بن المثنى، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي، ح وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا عبد الله بن نمير، كلهم عن يحيى بن سعيد، بهذا الإسناد وفي حديث الثقفي قال أبو سلمة فإن كنت لأرى الرؤيا ‏.‏ وليس في حديث الليث وابن نمير قول أبي سلمة إلى آخر الحديث ‏.‏ وزاد ابن رمح في رواية هذا الحديث ‏ "‏ وليتحول عن جنبه الذي كان عليه ‏"‏ ‏.‏
قتیبہ اور محمد بن رمح نے لیث بن سعد سے روایت کی ، محمد بن مثنیٰ نے کہا : ہمیں عبد لواہاب ثقفی نے حدیث بیان کی ، ابو بکر بن ابی شیبہ نے کہا : ہمیں عبد اللہ بن نمیر نے حدیث بیان کی ، ان سب ( لیث عبدالوہاب ثقفی ٰاور عبد اللہ بن نمیر ) نے یحییٰ بن سعید سے اسی سند کے ساتھ روایت بیان کی ، ثقفیٰ کی روایت میں ہے کہ ابو سلمہ نے کہا : میں خواب دیکھا کرتا تھا ۔ لیث اور ابن نمیر کی روایت میں حدیث کے آخر تک ابو سلمہ کا جو قول ( منقول ) ہے وہ موجود نہیں ، ابن رمح نے اس حدیث کی روایت میں مزید یہ کہا : ہے : " وہ جس کروٹ پر لیٹا ہواتھا اس سے دوسری کروٹ ہو جائے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2261.05

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 5

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5902
وحدثني أبو الطاهر، أخبرنا عبد الله بن وهب، أخبرني عمرو بن الحارث، عن عبد ربه بن سعيد، عن أبي سلمة بن عبد الرحمن، عن أبي قتادة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال ‏ "‏ الرؤيا الصالحة من الله والرؤيا السوء من الشيطان فمن رأى رؤيا فكره منها شيئا فلينفث عن يساره وليتعوذ بالله من الشيطان لا تضره ولا يخبر بها أحدا فإن رأى رؤيا حسنة فليبشر ولا يخبر إلا من يحب ‏"‏ ‏.‏
عمرو بن حارث نے عبد ربہ بن سعید سے ، انھوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے ، انھوں نے حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، کہ آپ نے فر ما یا : " اچھا خواب اللہ تعا لیٰ کی طرف سے ہے ، اور برا خواب شیطان کی جانب سے ہے ، جس شخص نے کو ئی خواب دیکھا اور اس میں سے کو ئی چیز اس کو بری لگی تو وہ ( تین بار ) اپنی بائیں جانب تھوکے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے تو وہ خواب اس کو کو ئی نقصان نہیں پہنچا ئے گا اور یہ خواب وہ کسی کو بیان نہ کرے ۔ اگر اچھا خواب دیکھے تو خوش ہو اورصرف اس کو بتا ئے جو اس سے محبت کرتا ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2261.06

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 6

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5903
حدثنا أبو بكر بن خلاد الباهلي، وأحمد بن عبد الله بن الحكم، قالا حدثنا محمد، بن جعفر حدثنا شعبة، عن عبد ربه بن سعيد، عن أبي سلمة، قال إن كنت لأرى الرؤيا تمرضني - قال - فلقيت أبا قتادة فقال وأنا كنت لأرى الرؤيا فتمرضني حتى سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ الرؤيا الصالحة من الله فإذا رأى أحدكم ما يحب فلا يحدث بها إلا من يحب وإن رأى ما يكره فليتفل عن يساره ثلاثا وليتعوذ بالله من شر الشيطان وشرها ولا يحدث بها أحدا فإنها لن تضره ‏"‏ ‏.‏
شعبہ نے عبدربہ بن سعید سے ، انھوں نے ابو سلمہ سے روایت کی ، کہا : بعض اوقات میں ایسا خواب دیکھتا تھا جس سے میں بیمار پڑجاتا تھا ، یہاں تک کہ میری حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا قات ہو ئی تو انھوں نے کہا : میں بھی بعض اوقات خواب دیکھتا تھا جو مجھے بیمار کر دیتے تھے ، یہاں تک کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہو ئے سنا ، " اچھا خواب اللہ کی جانب سے ہو تا ہے ، جب تم میں سے کو ئی شخص اچھا خواب دیکھےتو وہ صرف اس شخص کو بتا ئے جو ( اس سے ) محبت کرتا ہو اور اگر ناپسندیدہ خواب دیکھےتو تین بار اپنی بائیں جا نب تھوکےاور تین بار شیطان اور اس خواب کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے اور وہ خواب کسی کو نہ بتا ئے تو وہ اسے کو ئی نقصان نہیں پہنچا ئے گا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2261.07

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 7

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5904
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ليث، ح وحدثنا ابن رمح، أخبرنا الليث، عن أبي، الزبير عن جابر، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال ‏ "‏ إذا رأى أحدكم الرؤيا يكرهها فليبصق عن يساره ثلاثا وليستعذ بالله من الشيطان ثلاثا وليتحول عن جنبه الذي كان عليه ‏"‏ ‏.‏
حضرت جا بر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرما یا : " جب تم میں سے کو ئی شخص ایسا خواب دیکھے جو اسے برا لگے تو تین بار اپنی بائیں جانب تھوکے اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے اور جس کروٹ لیٹا ہوا تھا اسے بدل لے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2262

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 8

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5905
حدثنا محمد بن أبي عمر المكي، حدثنا عبد الوهاب الثقفي، عن أيوب السختياني، عن محمد بن سيرين، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إذا اقترب الزمان لم تكد رؤيا المسلم تكذب وأصدقكم رؤيا أصدقكم حديثا ورؤيا المسلم جزء من خمس وأربعين جزءا من النبوة والرؤيا ثلاثة فرؤيا الصالحة بشرى من الله ورؤيا تحزين من الشيطان ورؤيا مما يحدث المرء نفسه فإن رأى أحدكم ما يكره فليقم فليصل ولا يحدث بها الناس ‏"‏ ‏.‏ قال ‏"‏ وأحب القيد وأكره الغل والقيد ثبات في الدين ‏"‏ ‏.‏ فلا أدري هو في الحديث أم قاله ابن سيرين ‏.‏
عبد الو ہاب ثقفیٰ نے ایوب سختیانی سے ، انھوں نے محمد بن سیرین سے ، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرما یا : " ( قیامت کا ) زمانہ قریب آجا ئے گا تو کسی مسلمان کا خواب جھوٹا نہ نکلے گا ۔ تم میں سے ان کے خواب زیادہ سچے ہوں گے جو بات میں زیادہ سچے ہوں گے ۔ ۔ مسلمان کا خواب نبوت کے پنتالیس حصوں میں سے ایک ( پنتالیسواں ) حصہ ہے خواب تین طرح کے ہو تے ہیں ۔ اچھا خواب اللہ کی طرف سے خوش خبری ہو تی ہے ۔ ایک خواب شیطان کی طرف سے غمگین کرنے کے لیے ہوتا ہے ۔ اور ایک خواب وہ جس میں انسان خود اپنے آپ سے بات کرتا ہے ۔ ( اس کے اپنے تخیل کی کا ر فرما ئی ہو تی ہے ۔ ) اگر تم میں سے کو ئی شخص ناپسندیدہ سخواب دیکھے تو کھڑا ہو جا ئے اور نماز پڑھے اور لوگوں کو اس کے بارے میں کچھ نہ بتا ئے ۔ " فرما یا : " ( پاؤں کی ) بیڑی خواب میں دیکھنا ) مجھے پسند ہے اور گلے کا ) طوق ناپسند ہے ۔ بیڑی دین میں ثابت قدمی ( کی علامت ) ہے ۔ " ( ثقفی نے ایوب سختیانی سے نقل کرتے ہو ئے کہا : ) تو مجھے معلوم نہیں کہ یہ بات حدیث ( نبوی ) میں ہے یا بن سیرین نے کہی ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 9

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5906
وحدثني محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن أيوب، بهذا الإسناد وقال في الحديث قال أبو هريرة فيعجبني القيد وأكره الغل والقيد ثبات في الدين ‏.‏ وقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ رؤيا المؤمن جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
معمر نے ایوب سے اسی سند کے ساتھ خبر دی اور حدیث میں کہا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا : تو مجھے بیڑی ( خواب میں دیکھنی ) اچھی لگتی ہے ۔ اور طوق ناپسند ہے ۔ بیڑی دین میں ثابت قدمی ( کو طاہر کرتی ) ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " مسلمان کا ( سچا ) خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک ( چھیا لیسواں ) حصہ ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 10

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5907
حدثني أبو الربيع، حدثنا حماد، - يعني ابن زيد - حدثنا أيوب، وهشام، عن محمد، عن أبي هريرة، قال إذا اقترب الزمان ‏.‏ وساق الحديث ولم يذكر فيه النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏
حماد بن زید نے کہا : ہمیں ایو ب اور ہشام نے محمد ( بن سیرین ) سے حدیث بیان کی ، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : جب ( قیامت کا ) زمانہ قریب آجا ئے گا ۔ اور حدیث بیان کی اور ( محمد بن سیرین نے ) اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر نہیں کیا ( حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے موقوف روایت بیان کی ،)

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.03

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 11

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5908
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا معاذ بن هشام، حدثنا أبي، عن قتادة، عن محمد بن سيرين، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏ وأدرج في الحديث قوله وأكره الغل ‏.‏ إلى تمام الكلام ولم يذكر ‏ "‏ الرؤيا جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
قتادہ نے محمد بن سیرین سے ، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، انھوں نے ( قتادہ ) نے ان ( حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کے اس قول کو حدیث کے ساتھ ملا دیا : " مجھے طوق ناپسند ہے " حدیث کے آخر تک اور انھوں نے یہ نہیں کہا : " ( اچھا ) کواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.04

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 12

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5909
حدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا محمد بن جعفر، وأبو داود ح وحدثني زهير بن حرب، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، كلهم عن شعبة، ح وحدثنا عبيد، الله بن معاذ - واللفظ له - حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن أنس بن مالك، عن عبادة بن الصامت، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ رؤيا المؤمن جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
محمد بن جعفر ، ابو داود عبد الرحمٰن بن مہدی اور معاذ عنبری ۔ الفاظ انھی کے ہیں ۔ ان سب نے شعبہ سے روایت کی ، انھوں نے قتادہ سے انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے عباد د بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : ایک مو من کا رؤیا نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2264.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 13

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5910
وحدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن ثابت البناني، عن أنس، بن مالك عن النبي صلى الله عليه وسلم مثل ذلك ‏.‏
ثابت بُنانی نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی ،

صحيح مسلم حدیث نمبر:2264.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 14

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5911
حدثنا عبد بن حميد، أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن الزهري، عن ابن، المسيب عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ إن رؤيا المؤمن جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
ابن مسیب نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : " بلا شبہ مو من کا ( سچا ) خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.05

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 15

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5912
وحدثنا إسماعيل بن الخليل، أخبرنا علي بن مسهر، عن الأعمش، ح وحدثنا ابن نمير، حدثنا أبي، حدثنا الأعمش، عن أبي صالح، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ رؤيا المسلم يراها أو ترى له ‏"‏ ‏.‏ وفي حديث ابن مسهر ‏"‏ الرؤيا الصالحة جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
علی بن مسہر اور عبدا للہ بن نمیر نے اعمش سے ، انھوں نے ابو صالح سے ، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " مسلمان کا ( سچا ) خواب خواہ وہ خود دیکھے یا اس کے متعلق ( کو ئی اور ) دیکھے ۔ " اور ابن مسہر کی روایت میں ہے : " اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.06

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 16

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5913
وحدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا عبد الله بن يحيى بن أبي كثير، قال سمعت أبي يقول، حدثنا أبو سلمة، عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ رؤيا الرجل الصالح جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
عبد اللہ بن یحییٰ بن ابی کثیر نے کہا : میں نے اپنے والد سے سنا ، وہ کہہ رہے تھے : ہمیں ابو سلمہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی ، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرما یا : " نیک انسان کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.07

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 17

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5914
وحدثنا محمد بن المثنى، حدثنا عثمان بن عمر، حدثنا علي، - يعني ابن المبارك - ح وحدثنا أحمد بن المنذر، حدثنا عبد الصمد، حدثنا حرب، - يعني ابن شداد - كلاهما عن يحيى بن أبي كثير، بهذا الإسناد ‏.‏
علی بن مبارک اور حرب بن شداددونوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے اسی سند کے ساتھ روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.08

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 18

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5915
وحدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا معمر، عن همام بن منبه، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث عبد الله بن يحيى بن أبي كثير عن أبيه ‏.‏
ہمام بن منبہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ، عبد اللہ بن یحییٰ بن ابی کثیرکی اپنے والد سے روایت کردہ حدیث کے مطا بق روایت کی ،

صحيح مسلم حدیث نمبر:2263.09

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 19

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5916
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو أسامة، ح وحدثنا ابن نمير، حدثنا أبي، قالا جميعا حدثنا عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ الرؤيا الصالحة جزء من سبعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
ابو اسامہ اور عبد اللہ بن نمیردونوں نے کہا : ہمیں عبید اللہ نے نافع سے حدیث بیان کی ، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : " اچھا خواب نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ( سترواں 70/1حصہ ) ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2265.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 20

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5917
وحدثناه ابن المثنى، وعبيد الله بن سعيد، قالا حدثنا يحيى، عن عبيد الله، بهذا الإسناد ‏.‏
یحییٰ نے عبید اللہ سے اسی سند کے ساتھ ( یہی ) حدیث بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2265.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 21

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5918
وحدثناه قتيبة، وابن، رمح عن الليث بن سعد، ح وحدثنا ابن رافع، حدثنا ابن، أبي فديك أخبرنا الضحاك، - يعني ابن عثمان - كلاهما عن نافع، بهذا الإسناد وفي حديث الليث قال نافع حسبت أن ابن عمر قال ‏ "‏ جزء من سبعين جزءا من النبوة ‏"‏ ‏.‏
نافع نے کہا : میں سمجھتا ہوں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے " نبوت کےستر حصوں میں سے ایک حصہ کہا تھا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2265.03

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 22

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5919
حدثنا أبو الربيع، سليمان بن داود العتكي حدثنا حماد، - يعني ابن زيد - حدثنا أيوب، وهشام، عن محمد، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من رآني في المنام فقد رآني فإن الشيطان لا يتمثل بي ‏"‏ ‏.‏
محمد ( بن سیرین ) نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : " جس نے خواب میں مجھے دیکھا تو اس نے مجھی کو دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل اختیار نہیں کر سکتا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2266.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 23

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5920
وحدثني أبو الطاهر، وحرملة، قالا أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس، عن ابن، شهاب حدثني أبو سلمة بن عبد الرحمن، أن أبا هريرة، قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ من رآني في المنام فسيراني في اليقظة أو لكأنما رآني في اليقظة لا يتمثل الشيطان بي ‏"‏ ‏.‏
یو نس نے ابن شہاب سے روایت کی ، کہا : مجھے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا ، " جس شخص نے خواب میں مجھے دیکھا وہ عنقریب بیداری میں بھی مجھے دیکھ لے گا یا ( فرما یا : ) گو یا اس نے مجھ کو بیداری کے عالم میں دیکھا ، شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2266.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 24

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5921
وقال فقال أبو سلمة قال أبو قتادة قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من رآني فقد رأى الحق ‏"‏ ‏.‏
۔ ( ابن شہاب نے ) کہا : ابو سلمہ نے کہا : حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " جس نے مجھے دیکھا اس نے سچ مچ ( سچا خواب ) دیکھا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2267.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 25

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5922
وحدثنيه زهير بن حرب، حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا ابن أخي الزهري، حدثنا عمي، ‏.‏ فذكر الحديثين جميعا بإسناديهما سواء مثل حديث يونس ‏.‏
زہری کے بھتیجے نے کہا : مجھے میرے چچا نے حدیث بیان کی ، پھر دونوں احادیث اکٹھی ان کی دونوں سندوں سمیت بیان کیں ، بالکل یونس کی حدیث ( 5920 ) کی طرح ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2267.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 26

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5923
وحدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ليث، ح وحدثنا ابن رمح، أخبرنا الليث، عن أبي، الزبير عن جابر، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ من رآني في النوم فقد رآني إنه لا ينبغي للشيطان أن يتمثل في صورتي ‏"‏ ‏.‏ وقال ‏"‏ إذا حلم أحدكم فلا يخبر أحدا بتلعب الشيطان به في المنام ‏"‏ ‏.‏
لیث نے ابو زبیر سے ، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھی کو دیکھا ، کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا ۔ " اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( یہ بھی ) فرمایا : " جب تم میں سے کوئی شخص برا خواب دیکھے تو وہ نیند کے عالم میں اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کی کسی دوسرے کوخبر نہ دے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2268.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 27

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5924
وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا روح، حدثنا زكرياء بن إسحاق، حدثني أبو الزبير، أنه سمع جابر بن عبد الله، يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من رآني في النوم فقد رآني فإنه لا ينبغي للشيطان أن يتشبه بي ‏"‏ ‏.‏
زکریا بن اسحاق نے کہا : مجھے ابو زبیر نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس شخص نے نیند میں مجھے دیکھا تو اس نے مجھی کو دیکھا کیونکہ شیطان کے بس میں نہیں کہ وہ میری مشابہت اختیار کرسکے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2268.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 28

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5925
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ليث، ح وحدثنا ابن رمح، أخبرنا الليث، عن أبي، الزبير عن جابر، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال لأعرابي جاءه فقال إني حلمت أن رأسي قطع فأنا أتبعه فزجره النبي صلى الله عليه وسلم وقال ‏ "‏ لا تخبر بتلعب الشيطان بك في المنام ‏"‏ ‏.‏
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ اعرابی ( بدوی ) نے ، جو آپ کے پاس آیا تھا ، آپ سے عرض کی : میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سرکٹ گیا ہے اور میں اس کے پیچھے بھاگ رہا ہوں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اورفرمایا : " نیند کے عالم میں اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کے بارے میں کسی کو مت بتاؤ ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2268.03

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 29

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5926
وحدثنا عثمان بن أبي شيبة، حدثنا جرير، عن الأعمش، عن أبي سفيان، عن جابر، قال جاء أعرابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله رأيت في المنام كأن رأسي ضرب فتدحرج فاشتددت على أثره ‏.‏ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم للأعرابي ‏"‏ لا تحدث الناس بتلعب الشيطان بك في منامك ‏"‏ ‏.‏ وقال سمعت النبي صلى الله عليه وسلم بعد يخطب فقال ‏"‏ لا يحدثن أحدكم بتلعب الشيطان به في منامه ‏"‏ ‏.‏
جریر نے اعمش سے ، انھوں نے ابو سفیان سے ، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : ایک اعرابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے سر کو تلوار کا نشان بنایا گیا ، وہ لڑکھتا ہواجارہا ہے اور میں اس کے پیچھے د وڑ رہا ہوں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعرابی سے فرمایا : "" نیند کی حالت میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خوانی کرے وہ لوگوں کو نہ بتاؤ ۔ "" ( حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ) کہا : میں نے اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے ہوئے سنا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛ "" خواب میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خوانی کرے تم میں سے کوئی اس کے بارے میں لوگوں کے ساتھ باتیں نہ کرے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2268.04

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 30

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5927
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وأبو سعيد الأشج قالا حدثنا وكيع، عن الأعمش، عن أبي سفيان، عن جابر، قال جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله رأيت في المنام كأن رأسي قطع ‏.‏ قال فضحك النبي صلى الله عليه وسلم وقال ‏"‏ إذا لعب الشيطان بأحدكم في منامه فلا يحدث به الناس ‏"‏ ‏.‏ وفي رواية أبي بكر ‏"‏ إذا لعب بأحدكم ‏"‏ ‏.‏ ولم يذكر الشيطان ‏.‏
ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو سعید اشج نے کہا : ہمیں وکیع نے اعمش سے حدیث بیان کی ، انھوں نے ابو سفیان سے ، انھوں نےحضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کی : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے خواب میں د یکھا کہ میر اسر کاٹ دیا گیا ۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا؛ " جب خواب میں شیطان تم میں سے کسی کے ساتھ چھیڑ خوانی کرے تو وہ لوگوں کو نہ بتاتا پھرے ۔ " ابو بکر کی روایت میں ہے : " جب تم میں سے کسی کے ساتھ چھیڑ خوانی کی جائے ۔ " اور انھوں نے شیطان کا ذکر نہیں کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2268.05

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 31

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5928
حدثنا حاجب بن الوليد، حدثنا محمد بن حرب، عن الزبيدي، أخبرني الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، أن ابن عباس، أو أبا هريرة كان يحدث أن رجلا، أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم ح وحدثني حرملة بن يحيى التجيبي، - واللفظ له - أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس، عن ابن شهاب، أن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، أخبره أن ابن عباس كان يحدث أن رجلا أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله إني أرى الليلة في المنام ظلة تنطف السمن والعسل فأرى الناس يتكففون منها بأيديهم فالمستكثر والمستقل وأرى سببا واصلا من السماء إلى الأرض فأراك أخذت به فعلوت ثم أخذ به رجل من بعدك فعلا ثم أخذ به رجل آخر فعلا ثم أخذ به رجل آخر فانقطع به ثم وصل له فعلا ‏.‏ قال أبو بكر يا رسول الله بأبي أنت والله لتدعني فلأعبرنها ‏.‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اعبرها ‏"‏ ‏.‏ قال أبو بكر أما الظلة فظلة الإسلام وأما الذي ينطف من السمن والعسل فالقرآن حلاوته ولينه وأما ما يتكفف الناس من ذلك فالمستكثر من القرآن والمستقل وأما السبب الواصل من السماء إلى الأرض فالحق الذي أنت عليه تأخذ به فيعليك الله به ثم يأخذ به رجل من بعدك فيعلو به ثم يأخذ به رجل آخر فيعلو به ثم يأخذ به رجل آخر فينقطع به ثم يوصل له فيعلو به ‏.‏ فأخبرني يا رسول الله بأبي أنت أصبت أم أخطأت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أصبت بعضا وأخطأت بعضا ‏"‏ ‏.‏ قال فوالله يا رسول الله لتحدثني ما الذي أخطأت قال ‏"‏ لا تقسم ‏"‏ ‏.‏
محمد بن حرب نے یونس زبیدی سے روایت کی ، انھوں نےکہا : مجھے زہری نے عبیداللہ بن عبداللہ سے خبر دی کہ ابن عباس یا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حدیث سنایا کرتے تھے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ اور ابن وہب نے ہمیں خبر دی ، کہا : مجھے یونس ( زبید ) نے ابن شہاب سے خبر دی کہ عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے انھیں بغیر شک کےبتایا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حدیث بیان کیا کرتے تھے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ! میں نے رات کو خواب میں دیکھا کہ بادل کے ٹکڑے سے گھی اور شہد ٹپک رہا ہے ، لوگ اس کو اپنے لپوں سے لیتے ہیں کوئی زیادہ لیتا ہے اور کوئی کم ۔ اور میں نے دیکھا کہ آسمان سے زمین تک ایک رسی لٹکی ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پکڑ کر اوپر چڑھ گئے ۔ پھر آپ کے بعد ایک شخص نے اس کو تھاما ، وہ بھی چڑھ گیا ۔ پھر ایک اور شخص نے تھاما وہ بھی چڑھ گیا ۔ پھر ایک اور شخص نے تھاما تو وہ ٹوٹ گئی ، پھر جڑ گئی اور وہ بھی اوپر چلا گیا ۔ یہ سن کر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! میرا باپ آپ پر قربان ہو مجھے اس کی تعبیر بیان کرنے دیجئے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا بیان کر ۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ بادل کا ٹکڑا تو اسلام ہے اور گھی اور شہد سے قرآن کی حلاوت اور نرمی مراد ہے اور لوگ جو زیادہ اور کم لیتے ہیں وہ بھی بعضوں کو بہت قرآن یاد ہے اور بعضوں کو کم اور وہ رسی جو آسمان سے زمین تک لٹکی ہے وہ دین حق ہے جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ پھر اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی دین پر اپنے پاس بلا لے گا آپ کے بعد ایک اور شخص ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خلیفہ ) اس کو تھامے گا وہ بھی اسی طرح چڑھا جائے گا پھر اور ایک شخص تھامے گا اور اس کا بھی یہی حال ہو گا ۔ پھر ایک اور شخص تھامے گا تو کچھ خلل پڑے گا لیکن وہ خلل آخر مٹ جائے گا اور وہ بھی چڑھ جائے گا ۔ یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں مجھ سے بیان فرمائیے کہ میں نے ٹھیک تعبیر بیان کی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو نے کچھ ٹھیک کہا کچھ غلط کہا ۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کی قسم یا رسول اللہ! آپ بیان کیجئے کہ میں نے کیا غلطی کی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم مت کھا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2269.01

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 32

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5929
وحدثناه ابن أبي عمر، حدثنا سفيان، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، قال جاء رجل النبي صلى الله عليه وسلم منصرفه من أحد فقال يا رسول الله إني رأيت هذه الليلة في المنام ظلة تنطف السمن والعسل ‏.‏ بمعنى حديث يونس ‏.‏
سفیان نے زہری سے ، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے ، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : احد سے واپسی پر ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اورکہا : اللہ کے رسول! صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے آج رات خواب میں بادل کے ایک ٹکڑے کو سایہ فگن دیکھا ہے جو شہد اور گھی ٹپکا رہا تھا ، یونس کی حدیث کے مفہوم کے مطابق ( حدیث بیان کی ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:2269.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 33

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5930
وحدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن الزهري، عن عبيد، الله بن عبد الله بن عتبة عن ابن عباس، أو أبي هريرة قال عبد الرزاق كان معمر أحيانا يقول عن ابن عباس وأحيانا يقول عن أبي هريرة أن رجلا أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال إني أرى الليلة ظلة ‏.‏ بمعنى حديثهم ‏.‏
عبدالرزاق نے ہمیں حدیث بیان کی ، کہا : ہمیں معمر نے زہری سے خبر دی انھوں نےعبیداللہ بن عبداللہ سے بن عتبہ سے ( آگے ) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، عبدالرزاق نے کہا کہ معمر کبھی کہتے تھے : حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے اور کبھی کہتے تھے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی : میں نے آج رات ایک بادل کو سایہ فگن دیکھا ہے ۔ ان سب کی بیان کردہ حدیث کے مفہوم کے مطابق ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2269.03

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 34

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5931
وحدثنا عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي، حدثنا محمد بن كثير، حدثنا سليمان، - وهو ابن كثير - عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان مما يقول لأصحابه ‏ "‏ من رأى منكم رؤيا فليقصها أعبرها له ‏"‏ ‏.‏ قال فجاء رجل فقال يا رسول الله رأيت ظلة ‏.‏ بنحو حديثهم ‏.‏
سلمان بن کثیر نے زہری سے ، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے ، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رویت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین سے یہ فرمایا کرتے تھے : " تم میں سے جس شخص نے خواب دیکھا ہے ، وہ بیان کرے ، میں اس کی تعبیر بتاؤں گا ۔ " کہا : تو ایک شخص آیا اور کہنے لگا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے ایک بادل کو سایہ فگن دیکھا ۔ جس طرح ان سب ( بیان کرنے والوں ) کی حدیث ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2269.04

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 35

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5932
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب، حدثنا حماد بن سلمة، عن ثابت البناني، عن أنس بن مالك، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ رأيت ذات ليلة فيما يرى النائم كأنا في دار عقبة بن رافع فأتينا برطب من رطب ابن طاب فأولت الرفعة لنا في الدنيا والعاقبة في الآخرة وأن ديننا قد طاب ‏"‏ ‏.‏
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے ایک رات کو نیند کی حالت میں دیکھنے والے کی طرح ( خواب ) دیکھا کہ جیسے ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں ، پس ہمارے آگے تر کھجوریں لائی گئیں ، جس کو ابن طاب کی کھجور کا نام دیا جاتا ہے ۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ ہمارا درجہ دنیا میں بلند ہو گا ، آخرت میں نیک انجام ہو گا اور یقیناً ہمارا دین بہتر اور عمدہ ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2270

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 36

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5933
وحدثنا نصر بن علي الجهضمي، أخبرني أبي، حدثنا صخر بن جويرية، عن نافع، أن عبد الله بن عمر، حدثه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ أراني في المنام أتسوك بسواك فجذبني رجلان أحدهما أكبر من الآخر فناولت السواك الأصغر منهما فقيل لي كبر ‏.‏ فدفعته إلى الأكبر ‏"‏ ‏.‏
صخر بن جویریہ نے ہمیں نافع سے حدیث سنائی کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " میں نے خواب میں خودکو دیکھا کہ میں ایک مسواک سے دانت صاف کررہا ہوں ، اس و قت دو آدمیوں نے ( مسواک حاصل کرنے کےلیے ) میری توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ۔ ان میں ایک دوسرے سے بڑا تھا ، میں نے وہ مسواک چھوٹے کو دے دی ، پھر مجھ سے کہا گیا : بڑے کو دین تو میں نے وہ بڑے کو دی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2271

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 37

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5934
حدثنا أبو عامر عبد الله بن براد الأشعري، وأبو كريب محمد بن العلاء - وتقاربا في اللفظ - قالا حدثنا أبو أسامة، عن بريد، عن أبي بردة، جده عن أبي موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ رأيت في المنام أني أهاجر من مكة إلى أرض بها نخل فذهب وهلي إلى أنها اليمامة أو هجر فإذا هي المدينة يثرب ورأيت في رؤياى هذه أني هززت سيفا فانقطع صدره فإذا هو ما أصيب من المؤمنين يوم أحد ثم هززته أخرى فعاد أحسن ما كان فإذا هو ما جاء الله به من الفتح واجتماع المؤمنين ورأيت فيها أيضا بقرا والله خير فإذا هم النفر من المؤمنين يوم أحد وإذا الخير ما جاء الله به من الخير بعد وثواب الصدق الذي آتانا الله بعد يوم بدر ‏"‏ ‏.‏
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ سے اس زمین کی طرف ہجرت کرتا ہوں جہاں کھجور کے درخت ہیں ، میرا گمان یمامہ اور حجر کی طرف گیا لیکن وہ مدینہ نکلا ، جس کا نام یثرب بھی ہے اور میں نے اپنے اسی خواب میں دیکھا کہ میں نے تلوار کو ہلایا تو وہ اوپر سے ٹوٹ گئی ، اس کی تعبیر احد کے دن مسلمانوں کی شکست نکلی ۔ پھر میں نے تلوار کو دوسری بار ہلایا تو آگے سے ویسی ہی ثابت اور اچھی ہو گئی ۔ اس کی تعبیر یہ نکلی کہ اللہ تعالیٰ نے فتح نصیب کی اور مسلمانوں کی جماعت قائم ہو گئی ( یعنی جنگ احد کے بعد خیبر اور مکہ فتح ہوا اور اسلام کے لشکر نے زور پکڑا ) اور میں نے اسی خواب میں گائیں دیکھیں ( جو کاٹی جاتی تھیں ) اور اللہ تعالیٰ بہتر ہے ( جیسے یہ جملہ بولا جاتا ہے اللہ خیر ) اس سے مسلمانوں کے وہ لوگ مراد تھے جو احد میں شہید ہوئے اور خیر سے مراد وہ خیر تھی جو اللہ تعالیٰ نے اس کے بعد بھیجی اور سچائی کا ثواب جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں بدر کے بعد عنایت کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2272

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 38

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5935
حدثني محمد بن سهل التميمي، حدثنا أبو اليمان، أخبرنا شعيب، عن عبد الله، بن أبي حسين حدثنا نافع بن جبير، عن ابن عباس، قال قدم مسيلمة الكذاب على عهد النبي صلى الله عليه وسلم المدينة فجعل يقول إن جعل لي محمد الأمر من بعده تبعته ‏.‏ فقدمها في بشر كثير من قومه فأقبل إليه النبي صلى الله عليه وسلم ومعه ثابت بن قيس بن شماس وفي يد النبي صلى الله عليه وسلم قطعة جريدة حتى وقف على مسيلمة في أصحابه قال ‏"‏ لو سألتني هذه القطعة ما أعطيتكها ولن أتعدى أمر الله فيك ولئن أدبرت ليعقرنك الله وإني لأراك الذي أريت فيك ما أريت وهذا ثابت يجيبك عني ‏"‏ ‏.‏ ثم انصرف عنه ‏.‏ فقال ابن عباس فسألت عن قول النبي، صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إنك أرى الذي أريت فيك ما أريت ‏"‏ ‏.‏ فأخبرني أبو هريرة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ بينا أنا نائم رأيت في يدى سوارين من ذهب فأهمني شأنهما فأوحي إلى في المنام أن انفخهما فنفختهما فطارا فأولتهما كذابين يخرجان من بعدي فكان أحدهما العنسي صاحب صنعاء والآخر مسيلمة صاحب اليمامة ‏"‏ ‏.‏
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مسیلمہ کذاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مدینہ منورہ میں آیا اور کہنے لگا کہ اگر محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) مجھے اپنے بعد خلافت دیں تو میں ان کی پیروی کرتا ہوں ۔ مسیلمہ کذاب اپنے ساتھ اپنی قوم کے بہت سے لوگ لے کر آیا تھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں لکڑی کا ایک ٹکڑا تھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسیلمہ کے لوگوں کے پاس ٹھہرے اور فرمایا کہ اے مسیلمہ! اگر تو مجھ سے یہ لکڑی کا ٹکڑا مانگے تو بھی تجھ کو نہ دوں گا اور میں اللہ کے حکم کے خلاف تیرے بارے میں فیصلہ کرنے والا نہیں اور اگر تو میرا کہنا نہ مانے گا تو اللہ تعالیٰ تجھ کو قتل کرے گا ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا صحیح ہو گیا ) اور یقیناً تجھے وہی جانتا ہوں جو مجھے تیرے بارہ میں خواب میں دکھایا گیا ہے اور یہ ثابت تجھے میری طرف سے جواب دے گا ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے چلے گئے ۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا کہ تو وہی ہے جو مجھے خواب میں تیرے بارے دکھلایا گیا ، تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ میں سو رہا تھا کہ میں نے ( خواب میں ) اپنے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن دیکھے ، وہ مجھے برے معلوم ہوئے اور خواب ہی میں مجھ پر القا کیا گیا کہ ان کو پھونک مارو ، میں نے پھونکا تو وہ دونوں اڑ گئے ۔ میں نے ان کی تعبیر یہ کی کہ اس سے مراد دو جھوٹے ہیں ، جو میرے بعد نکلیں گے ۔ ان میں سے ایک عنسی صنعاء والا اور دوسرا یمامہ والا ( مسیلمہ کذاب ) ہے ۔

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 39

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5936
وحدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن همام بن منبه، قال هذا ما حدثنا أبو هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فذكر أحاديث منها وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ بينا أنا نائم أتيت خزائن الأرض فوضع في يدى أسوارين من ذهب فكبرا على وأهماني فأوحي إلى أن انفخهما فنفختهما فذهبا فأولتهما الكذابين اللذين أنا بينهما صاحب صنعاء وصاحب اليمامة ‏"‏ ‏.‏
ہمام بن منبہ نے حدیث بیان کی ، کہا : یہ احادیث ہیں جو ہمیں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں ۔ انھوں نے کئی احادیث بیان کیں ، ان میں سے ( ایک ) یہ ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جب میں سو رہا تھا تو زمین کے خزانے میرے پاس لائے گئے ۔ اس ( خزانے کو لانے والے ) نے سونے کے دو کنگن میرے ہاتھوں میں ڈال دیے ، یہ دونوں مجھ پر گراں گزرے اور انھوں نے مجھے تشویش میں مبتلا کردیا ، تو میری طرف وحی کی گئی کہ ان دونوں پھونک ماریں ، میں نے دونوں کو پھونک ماری تو وہ چلے گئے ۔ میں نے ان سے مراد دو کذب لئے ، میں ان کے وسط میں ( مقیم ) ہوں ۔ ایک ( دائیں ہاتھ پر واقع ) صنعاء کا رہنے والا اور دوسرا بائیں ہاتھ پر ) یمامہ کارہنے والا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2274.02

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 40

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5937
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا وهب بن جرير، حدثنا أبي، عن أبي رجاء العطاردي، عن سمرة بن جندب، قال كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا صلى الصبح أقبل عليهم بوجهه فقال ‏ "‏ هل رأى أحد منكم البارحة رؤيا ‏"‏ ‏.‏
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، کہا : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھنے کےبعد لوگوں کی طرف رخ کرتے اور فرماتے : " تم میں سے کسی نے گزشتہ رات کوئی خواب دیکھا؟

صحيح مسلم حدیث نمبر:2275

صحيح مسلم باب:42 حدیث نمبر : 41

Share this: