احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

صحيح مسلم
40: كتاب الألفاظ من الأدب وغيرها
ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
صحيح مسلم حدیث نمبر: 5862
حدثني أبو الطاهر، أحمد بن عمرو بن سرح وحرملة بن يحيى قالا أخبرنا ابن وهب، حدثني يونس، عن ابن شهاب، أخبرني أبو سلمة بن عبد الرحمن، قال قال أبو هريرة سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ قال الله عز وجل يسب ابن آدم الدهر وأنا الدهر بيدي الليل والنهار ‏"‏ ‏.‏
ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے بتا یا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہو ئے سنا : " اللہ تعالیٰ فر ما تا ہے ۔ ۔ ابن آدم دہر ( وقت ، زمانے ) کو برا کہتا ہے جبکہ ( رب ) دہر میں ہی ہوں ۔ رات اور دن ( جنھیں انسان وقت کہتا ہے ) میرے ہاتھ میں ہیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2246.01

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 1

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5863
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم، وابن أبي عمر، - واللفظ لابن أبي عمر - قال إسحاق أخبرنا وقال ابن أبي عمر، حدثنا سفيان، عن الزهري، عن ابن المسيب، عن أبي، هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ قال الله عز وجل يؤذيني ابن آدم يسب الدهر وأنا الدهر أقلب الليل والنهار ‏"‏ ‏.‏
سفیان نے زہری سے حدیث بیان کی انھوں نے ابن مسیب سے ، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " اللہ تعا لیٰ فر ما تا ہے ۔ ابن آدم مجھے ایذادیتا ہے ( نارا ض کرتا ہے ) وہ زمانے کو برا کہتا ہے جبکہ میں ہی ( رب ) دہرہوں ، را ت اور دن کو پلٹتا ہوں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2246.02

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 2

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5864
وحدثنا عبد بن حميد، أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن الزهري، عن ابن، المسيب عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ قال الله عز وجل يؤذيني ابن آدم يقول يا خيبة الدهر ‏.‏ فلا يقولن أحدكم يا خيبة الدهر ‏.‏ فإني أنا الدهر أقلب ليله ونهاره فإذا شئت قبضتهما ‏"‏ ‏.‏
معمرنے ہمیں زہری سے خبر دی انھوں نے ابن مسیب سے ، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، : کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " اللہ عزوجل نے ارشاد فر ما یا : ابن آدم مجھے ایذا دیتا ہے وہ کہتا ہے ۔ " ہائے زمانے ( وقت ) کی نامرادی ! " تم میں سے کو ئی " ہائے زمانے کی نامرادی! " ( جیسا جملہ ) نہ کہے ، کیونکہ دہر ( کا مالک ) میں ہوں ۔ رات اور دن کو پلٹتا ہوں اور میں جب چا ہوں گا ان کی بساط لپیٹ دو گا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2246.03

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 3

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5865
حدثنا قتيبة، حدثنا المغيرة بن عبد الرحمن، عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا يقولن أحدكم يا خيبة الدهر ‏.‏ فإن الله هو الدهر ‏"‏ ‏.‏
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تم میں سے کو ئی شخص یہ نہ کہے کہ " ہائے زمانے کی نامرادی! " کیونکہ اللہ تعا لیٰ ہی زمانے ( کا مالک ) ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2246.04

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 4

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5866
وحدثني زهير بن حرب، حدثنا جرير، عن هشام، عن ابن سيرين، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا تسبوا الدهر فإن الله هو الدهر ‏"‏ ‏.‏
ابن سیرین نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " زمانے کو برا مت کہو کیونکہ اللہ تعا لیٰ ہی زمانہ ( کا مالک ) ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2246.05

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 5

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5867
حدثنا حجاج بن الشاعر، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن أيوب، عن ابن، سيرين عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يسب أحدكم الدهر فإن الله هو الدهر ولا يقولن أحدكم للعنب الكرم ‏.‏ فإن الكرم الرجل المسلم ‏"‏ ‏.‏
ایوب نے ابن سیرین سے ، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تم میں سے کوئی شخص زمانے کو برا نہ کہے ، کیونکہ اللہ تعا لیٰ ہی زمانے ( کا مالک ) ہے اور تم میں سے کو ئی شخص عنب ( انگور اور اس کی بیل ) کو کرم نہ کہے ، کیونکہ کرم ( اصل ) میں مسلمان آدمی ہو تا ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2247.01

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 6

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5868
حدثنا عمرو الناقد، وابن أبي عمر، قالا حدثنا سفيان، عن الزهري، عن سعيد، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا تقولوا كرم ‏.‏ فإن الكرم قلب المؤمن ‏"‏ ‏.‏
سعید نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، کہ آپ نے فر ما یا : " ( انگور اور اس کی بیل کو ) کرم نہ کہو ، کیونکہ ( حقیقت میں ) کرم مو من کا دل ہو تا ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2247.02

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 7

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5869
حدثنا زهير بن حرب، حدثنا جرير، عن هشام، عن ابن سيرين، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا تسموا العنب الكرم فإن الكرم الرجل المسلم ‏"‏ ‏.‏
ہشا م نے ابن سیرین سے ، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی آپ نے فر مایا : " ( ا انگور اور اس کی بیل ) کو کرم نہ کہو ، کیونکہ کرم ( اصل میں ) مسلمان آدمی ہو تا ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2247.03

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 8

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5870
حدثنا زهير بن حرب، حدثنا علي بن حفص، حدثنا ورقاء، عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يقولن أحدكم الكرم ‏.‏ فإنما الكرم قلب المؤمن ‏"‏ ‏.‏
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تم میں سے کو ئی شخص ( انگور اور اس کی بیل کو ) کرم نہ کہے کیونکہ کرم تو مو من کا دل ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2247.04

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 9

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5871
وحدثنا ابن رافع، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن همام بن منبه، قال هذا ما حدثنا أبو هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فذكر أحاديث منها وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يقولن أحدكم للعنب الكرم ‏.‏ إنما الكرم الرجل المسلم ‏"‏ ‏.‏
ہمام بن منبہ نے کہا : یہ احا دیث ہیں جو ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ئیں ۔ انھوں نے کئی احادیث بیان کیں ان میں یہ بھی تھی : اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : تم میں سے کو ئی شخص انگور اور اس کی بیل کو کرم نہ کہے ، کیونکہ کرم تو مسلمان آدمی ہو تا ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2247.05

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 10

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5872
حدثنا علي بن خشرم، أخبرنا عيسى، - يعني ابن يونس - عن شعبة، عن سماك، بن حرب عن علقمة بن وائل، عن أبيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا تقولوا الكرم ‏.‏ ولكن قولوا الحبلة ‏"‏ ‏.‏ يعني العنب ‏.‏
عیسیٰ بن یو نس نے شعبہ سے ، انھوں نے سماک بن حرب سے ، انھوں نے علقمہ بن وائل سے ، انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فر ما یا : " ( انگور اور اس کی بیل کو ) کرم نہ کہا کرو ۔ لیکن حبلہ کہہ لو ۔ " آپ کی مراد انگور سے تھی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2248.01

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 11

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5873
وحدثنيه زهير بن حرب، حدثنا عثمان بن عمر، حدثنا شعبة، عن سماك، قال سمعت علقمة بن وائل، عن أبيه، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا تقولوا الكرم ‏.‏ ولكن قولوا العنب والحبلة ‏"‏ ‏.‏
عثمان بن عمر نے کہا : ہمیں شعبہ نے سماک سے حدیث بیان کی ، انھوں نے کہا : میں نے علمقہ بن وائل سے سنا ، انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، کہ آپ نے فر ما یا : " کرم نہ کہو عنب اور حبلہ ( انگور کی بیل ) کہہ لو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2248.02

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 12

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5874
حدثنا يحيى بن أيوب، وقتيبة، وابن، حجر قالوا حدثنا إسماعيل، - وهو ابن جعفر - عن العلاء، عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا يقولن أحدكم عبدي وأمتي ‏.‏ كلكم عبيد الله وكل نسائكم إماء الله ولكن ليقل غلامي وجاريتي وفتاى وفتاتي ‏"‏ ‏.‏
لا ء کے والد نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تم میں سے کو ئی شخص ( کسی کو ) میرا بندہ اور میری بندی نہ کہے ، تم سب اللہ کے بندے ہواور تمھا ری تمام عورتیں اللہ کی بندیاں ہیں ۔ البتہ یو ں کہہ سکتا ہے ۔ میرا لڑکا میری لڑکی ، میرا جوان ، خادم ، مری خادمہ

صحيح مسلم حدیث نمبر:2249.01

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 13

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5875
وحدثني زهير بن حرب، حدثنا جرير، عن الأعمش، عن أبي صالح، عن أبي، هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يقولن أحدكم عبدي ‏.‏ فكلكم عبيد الله ولكن ليقل فتاى ‏.‏ ولا يقل العبد ربي ‏.‏ ولكن ليقل سيدي ‏"‏ ‏.‏
جریر اعمش سے ، انھوں نے ابو صالح سے ، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : "" تم میں سے کو ئی شخص ( کسی غلام کو ) میرا بندہ نہ کہے ، پس تم سب اللہ کے بندےہو ، البتہ یہ کہہ سکتا ہے ۔ میرا جوان اور نہ غلام یہ کہے : میرارب ( پالنے والا ) البتہ میرا سید ( آقا کہہ سکتا ہے ۔ "" حدیث نمبر5876 ۔ ابو معاویہ اور وکیع دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی ان دونوں کی حدیث میں ہے ۔ "" غلا م اپنے آقا کو میرا مو لا نہ کہے ۔ "" ابومعاویہ کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں ۔ "" کیونکہ تمھا را مولیٰ اللہ عزوجل ہے ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:2249.02

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 14

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5876
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وأبو كريب قالا حدثنا أبو معاوية، ح وحدثنا أبو سعيد الأشج، حدثنا وكيع، كلاهما عن الأعمش، بهذا الإسناد وفي حديثهما ‏"‏ ولا يقل العبد لسيده مولاى ‏"‏ ‏.‏ وزاد في حديث أبي معاوية ‏"‏ فإن مولاكم الله عز وجل ‏"‏ ‏.‏
ابو معاویہ اور وکیع دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی ان دونوں کی حدیث میں ہے ۔ " غلا م اپنے آقا کو میرا مو لا نہ کہے ۔ " ابومعاویہ کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں ۔ " " کیونکہ تمھا را مولیٰ اللہ عزوجل ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2249.03

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 15

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5877
وحدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن همام بن منبه، قال هذا ما حدثنا أبو هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فذكر أحاديث منها وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يقل أحدكم اسق ربك أطعم ربك وضئ ربك ‏.‏ ولا يقل أحدكم ربي ‏.‏ وليقل سيدي مولاى ولا يقل أحدكم عبدي أمتي ‏.‏ وليقل فتاى فتاتي غلامي ‏"‏ ‏.‏
ہمام منبہ نے کہا : یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں ، انھوں نے کچھ احادیث بیان کیں ، ان میں ( ایک یہ ) ہے ۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تم میں سے کو ئی شخص ( اپنے غلام یا کنیز سے ) یہ نہ کہے : اپنے رب ( پالنہار ) کو پلا ؤ ، اپنےرب کو کھلاؤ اپنے رب کو وضو کراؤ ۔ " اور فر ما یا : " تم میں سے کو ئی شخص ( کسی کو ) میرا رب نہ کہے البتہ میرا آقا اور میرا مولیٰ کہے ۔ اور تم میں سے کو ئی یوں نہ کہے ۔ میرا بند ہ میری بندی ، البتہ یو ں کہے ، میرا خادم ، جوان میری خادمہ ، میرا لڑکا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2249.04

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 16

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5878
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا سفيان بن عيينة، ح وحدثنا أبو كريب، محمد بن العلاء حدثنا أبو أسامة، كلاهما عن هشام، عن أبيه، عن عائشة، قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لا يقولن أحدكم خبثت نفسي ‏.‏ ولكن ليقل لقست نفسي ‏"‏ ‏.‏ هذا حديث أبي كريب وقال أبو بكر عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏ ولم يذكر ‏"‏ لكن ‏"‏ ‏.‏
ابو بکر بن ابی شیبہ نے کہا : ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی ۔ ابو کریب محمد بن علاء نے کہا : ہمیں ابو اسامہ نے حدیث بیان کی ۔ ان دونوں ( سفیان اور ابو اسامہ ) نے ہشام سے ، انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تم میں سے کو ئی شخص یہ نہ کہے : " میراجی ( نفس ، اپنا آپ ) گندا ہو گیا ہے ، بلکہ یہ کہے : میری طبیعت بوجھل ہو گئی ہے ۔ " یہ ابو کریب کی حدیث کے الفا ظ ہیں ۔ ابو بکر ( ابن ابی شیبہ ) نے کہا : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے اور " لیکن " کا لفظ نہیں کہا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2250.01

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 17

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5879
وحدثناه أبو كريب، حدثنا أبو معاوية، بهذا الإسناد ‏.‏
ابو کریب نے کہا : ہمیں ابو معاویہ نے اسی سند کے ساتھ ( یہی ) حدیث بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2250.02

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 18

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5880
وحدثني أبو الطاهر، وحرملة، قالا أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس، عن ابن، شهاب عن أبي أمامة بن سهل بن حنيف، عن أبيه، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا يقل أحدكم خبثت نفسي ‏.‏ وليقل لقست نفسي ‏"‏ ‏.‏
ابو امامہ بن سہل حنیف نے اپنے والد سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : : " تم میں سے کو ئی شخص یہ نہ کہے ۔ میراجی گندا ہو گیا ہے ، بلکہ یہ کہے ، کہ میراجی بوجھل ہو گیا ہے ۔ ( یا میری طبیعت خراب ہو گئی ہے ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:2251

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 19

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5881
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو أسامة، عن شعبة، حدثني خليد بن جعفر، عن أبي نضرة، عن أبي سعيد الخدري، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ كانت امرأة من بني إسرائيل قصيرة تمشي مع امرأتين طويلتين فاتخذت رجلين من خشب وخاتما من ذهب مغلق مطبق ثم حشته مسكا وهو أطيب الطيب فمرت بين المرأتين فلم يعرفوها فقالت بيدها هكذا ‏"‏ ‏.‏ ونفض شعبة يده ‏.‏
ابو اسامہ نے شعبہ سے روایت کی ، کہا : مجھے خُلید بن جعفرنے ابو نضر ہ سے ، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فر ما یا : بنی اسرا ئیل میں ایک پستہ قامت عورت دولمبے قد کی عورتوں کے ساتھ چلا کرتی تھی ۔ اس نے لکڑی کی دو ٹانگیں ( ایسے جوتے یا موزے جن کے تلووں والا حصہ بہت اونچا تھا ) بنوائیں اور سونے کی ایک بند ، ڈھکنے والی انگوٹھی بنوائی ، پھر اسے کستوری سے بھر دیا اور وہ خوشبوؤں میں سب سےاچھی خوشبو ہے وہ پھر وہ ان دونوں ( لمبی عورتوں ) کے درمیان میں ہو کر چلی تو لوگ اسے نہ پہچان سکے ، اس پر اس نے اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کیا ۔ " اور شعبہ نے ( شاگردوں کو دکھا نے کے لیے ) اپنا ہاتھ جھٹکا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2252.01

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 20

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5882
حدثنا عمرو الناقد، حدثنا يزيد بن هارون، عن شعبة، عن خليد بن جعفر، والمستمر، قالا سمعنا أبا نضرة، يحدث عن أبي سعيد الخدري، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر امرأة من بني إسرائيل حشت خاتمها مسكا والمسك أطيب الطيب ‏.‏
یزید بن ہارون نے شعبہ سے ، انھوں نے خلید بن جعفر اور مستمر سے روایت کی ، ان دونوں نے کہا : ہم نے ابو نضر ہ کو سنا ، وہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی اسرا ئیل کی ایک عورت کا ذکر کیا ، اس نے اپنی انگوٹھی میں کستوری بھرلی تھی اور کستوری سب سے اچھی خوشبوہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2252.02

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 21

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5883
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وزهير بن حرب، كلاهما عن المقرئ، قال أبو بكر حدثنا أبو عبد الرحمن المقرئ، عن سعيد بن أبي أيوب، حدثني عبيد الله بن أبي جعفر، عن عبد الرحمن الأعرج، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من عرض عليه ريحان فلا يرده فإنه خفيف المحمل طيب الريح ‏"‏ ‏.‏
عبد الرحمٰن اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " جس شخص کو ریحان ( خوشبو دار پھول یا ٹہنی ) دی جائے تو وہ اسے مسترد نہ کرے کیونکہ وہ اٹھا نے میں ہلکی اور خوشبو میں عمدہ ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:2253

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 22

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5884
حدثني هارون بن سعيد الأيلي، وأبو طاهر وأحمد بن عيسى قال أحمد حدثنا وقال الآخران، أخبرنا ابن وهب، أخبرني مخرمة، عن أبيه، عن نافع، قال كان ابن عمر إذا استجمر استجمر بالألوة غير مطراة وبكافور يطرحه مع الألوة ثم قال هكذا كان يستجمر رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏
نافع نے کہا : حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب خوشبو کا دھواں لیتے تو عودکا دھواں لیتے ، اس میں کسی اور چیز کی آمیزش نہ ہو تی اور کافور کا دھواں لیتے ۔ اس میں کچھ عود ملا لیتے ، پھر بتا یا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح خوشبو کا دھواں لیتے ( اور کپڑوں میں بساتے ) تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:2254

صحيح مسلم باب:40 حدیث نمبر : 23

Share this: