احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

صحيح مسلم
35: كتاب الأضاحي
قربانی کے احکام و مسائل
صحيح مسلم حدیث نمبر: 5064
حدثنا أحمد بن يونس، حدثنا زهير، حدثنا الأسود بن قيس، ح وحدثناه يحيى، بن يحيى أخبرنا أبو خيثمة، عن الأسود بن قيس، حدثني جندب بن سفيان، قال شهدت الأضحى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فلم يعد أن صلى وفرغ من صلاته سلم فإذا هو يرى لحم أضاحي قد ذبحت قبل أن يفرغ من صلاته فقال ‏ "‏ من كان ذبح أضحيته قبل أن يصلي - أو نصلي - فليذبح مكانها أخرى ومن كان لم يذبح فليذبح باسم الله ‏"‏ ‏.‏
ابوخثیمہ زہیر ( بن معاویہ ) نے اسود بن قیس سے حدیث بیان کی ، کہا : مجھے حضرت جندب بن سفیان ( بجلی ) رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا ، کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید الاضحیٰ منائی ، آپ نے نماز پڑھی اور آپ اس ( نماز کے بعدخطبہ ، دعا وغیرہ ) سے فارغ ہوئے ہی تھے کہ آپ نے قربانی کے جانوروں کاگوشت دیکھا جو نماز پڑھے جانے سے پہلے ذبح کردیے گئے تھے ، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : : جس شخص نے نماز پڑھنے سے ۔ یا ( فرمایا : ) ہمارے نماز پڑھنے سے ۔ پہلے اپناقربانی کا جانور ذبح کرلیا وہ اس کی جگہ دوسرا ذبح کرے اور جس نے ذبح نہیں کیا ، وہ اللہ کا نام لے کر ذبح کرے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1960.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 1

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5065
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو الأحوص، سلام بن سليم عن الأسود، بن قيس عن جندب بن سفيان، قال شهدت الأضحى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فلما قضى صلاته بالناس نظر إلى غنم قد ذبحت فقال ‏ "‏ من ذبح قبل الصلاة فليذبح شاة مكانها ومن لم يكن ذبح فليذبح على اسم الله ‏"‏ ‏.‏
ابو احوص سلام بن سلیم نے اسود بن قیس سے ، انھوں نے حضرت جندب بن سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عیدالاضحی میں شریک ہوا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی کچھ بھی نہ کیا تھا سوائے اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( عید کی ) نماز پڑھائی ۔ نماز سے فارغ ہوئے ، سلام پھیرا کہ اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کی بکری دیکھی کہ وہ نماز سے پہلے ذبح کی جا چکی ہے ۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے قربانی نمازعید سے پہلے کر لی تو اس قربانی کی جگہ دوسری قربانی کرے اور جس نے قربانی نہیں کی تو وہ اللہ کے نام کے ساتھ قربانی ذبح کر دے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1960.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 2

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5066
وحدثناه قتيبة بن سعيد، حدثنا أبو عوانة، ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، وابن، أبي عمر عن ابن عيينة، كلاهما عن الأسود بن قيس، بهذا الإسناد وقالا على اسم الله ‏.‏ كحديث أبي الأحوص ‏.‏
ابو عوانہ اور ابن عینیہ نے اسود بن قیس سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور دونوں نے کہا؛ " اللہ کے نام پر ( ذبح کرے ) " جس طرح ابو احوص کی حدیث ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1960.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 3

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5067
حدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن الأسود، سمع جندبا البجلي، قال شهدت رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى يوم أضحى ثم خطب فقال ‏ "‏ من كان ذبح قبل أن يصلي فليعد مكانها ومن لم يكن ذبح فليذبح باسم الله ‏"‏ ‏.‏
عبیداللہ کے والد معاذ نے کہا : ہمیں شعبہ نے اسود بن قیس سے حدیث بیا ن کی ، انھوں نے جندب بجلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ، انھوں نے کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عید الاضحیٰ کے دن دیکھا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی ، پھر خطبہ د یا اور فرمایا : " جس نے نماز پڑھنے سے پہلے ( اپنی قربانی کا جانور ) ذبح کردیا تھا ، وہ اس کی جگہ دوسرا ذبح کرے اور جس نے ذبح نہیں کیا وہ اللہ کے نام کے ساتھ ذبح کرے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1960.04

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 4

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5068
حدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، بهذا الإسناد مثله ‏.‏
محمد بن جعفر نے کہا : ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1960.05

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 5

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5069
وحدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا خالد بن عبد الله، عن مطرف، عن عامر، عن البراء، قال ضحى خالي أبو بردة قبل الصلاة فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ تلك شاة لحم ‏"‏ ‏.‏ فقال يا رسول الله إن عندي جذعة من المعز فقال ‏"‏ ضح بها ولا تصلح لغيرك ‏"‏ ‏.‏ ثم قال ‏"‏ من ضحى قبل الصلاة فإنما ذبح لنفسه ومن ذبح بعد الصلاة فقد تم نسكه وأصاب سنة المسلمين ‏"‏ ‏.‏
مطرف نے عامر ( شعبی ) سے ، انھوں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : میرے ماموں حضرت ابو بردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نماز سے پہلے قربانی کردی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " یہ گوشت کی ایک ( عام ) بکری ہے ( قربانی کی نہیں ۔ ) " انھوں ( حضرت ابو بردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) نے عرض کی : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے پاس بکری کا ایک چھ ماہ کا بچہ ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " تم اس کی قربانی کردو اور یہ تمہارے سوا کسی اور کے لئے جائز نہیں ہے ۔ " پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس شخص نے نماز سے پہلے ذبح کیا اس نے اپنے ( کھانے کے ) لئے ذبح کیا ہے اور جس نے نماز کے بعد ذبح کیا تو اس کی قر بانی مکمل ہوگئی اوراس نے مسلمانوں کے طریقے کو پا لیا ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 6

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5070
حدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا هشيم، عن داود، عن الشعبي، عن البراء بن عازب، أن خاله أبا بردة بن نيار، ذبح قبل أن يذبح النبي، صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله إن هذا يوم اللحم فيه مكروه وإني عجلت نسيكتي لأطعم أهلي وجيراني وأهل داري ‏.‏ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أعد نسكا ‏"‏ ‏.‏ فقال يا رسول الله إن عندي عناق لبن هي خير من شاتى لحم ‏.‏ فقال ‏"‏ هي خير نسيكتيك ولا تجزي جذعة عن أحد بعدك ‏"‏ ‏.‏
ہشیم نے داود سے ، انھوں نے ( عامر ) شعبی سے ، انھوں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ ان کے ماموں حضرت ابو بردہ بن نیار رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذبح کرنے سے پہلے قربانی کا جانور ذبح کردیا اور کہنے لگے : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ وہ دن ہے جس میں گوشت سے دل بھر جاتاہے ۔ ( اور اس کی چاہت باقی نہیں ر ہتی ) اور میں نے اپنے بچوں ، ہمسایوں اور گھروالوں ( کو کھلانے ) کےلیے قربانی کا جانور جلدی ذبح کردیاہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " کوئی اور ( جانور ) ذبح کرو ۔ " انھوں نےکہا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس ایک سالہ دودھ پیتی ( کھیری ) بکری ہے ۔ وہ گوشت والی دو بکریوں سے بہتر ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " یہ تمہاری بہترین قربانی ہے ( تم اسی کی قربانی کرلو ) اور تمہارے بعد کسی کی طرف سے بھی ایک سالہ بکری کی قربانی کافی نہیں ہوگی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 7

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5071
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا ابن أبي عدي، عن داود، عن الشعبي، عن البراء، بن عازب قال خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم النحر فقال ‏ "‏ لا يذبحن أحد حتى يصلي ‏"‏ ‏.‏ قال فقال خالي يا رسول الله إن هذا يوم اللحم فيه مكروه ‏.‏ ثم ذكر بمعنى حديث هشيم ‏.‏
ابن ابی عدی داؤد سے ، انھوں نے ( عامر ) شعبی سے اور انھوں نے حضرت ابراء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن ہمیں خطبہ دیا اور فرما یا : " کو ئی شخص بھی نماسز سے پہلے ہر گز ( قربانی کا جا نور ) ذبح نہ کرے ۔ " تو میرے ماموں نے کہا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !یہ ایسا دن ہے جس میں گوشت سے دل بھر جا تا ہے ۔ پھر ہشیم کی حدیث کے مانند بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 8

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5072
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا عبد الله بن نمير، ح وحدثنا ابن نمير، حدثنا أبي، حدثنا زكرياء، عن فراس، عن عامر، عن البراء، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ من صلى صلاتنا ووجه قبلتنا ونسك نسكنا فلا يذبح حتى يصلي ‏"‏ ‏.‏ فقال خالي يا رسول الله قد نسكت عن ابن لي ‏.‏ فقال ‏"‏ ذاك شىء عجلته لأهلك ‏"‏ ‏.‏ فقال إن عندي شاة خير من شاتين قال ‏"‏ ضح بها فإنها خير نسيكة ‏"‏ ‏.‏
(فراس نے عامر سے ، انھوں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " جو ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارے قبلے کی طرف منہ کرے اور ہماری قربانی کرے ، وہ نماز پڑھنے سے پہلے ذبح نہ کرے ۔ " میرے ماموں نے کہا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اپنے ایک بیٹے کی طرف سے قربانی کر چکا ہوں ۔ آپ نے فر ما یا : " یہ وہ ذبیحہ ) ہے جسے تم نے اپنے گھر والوں ( کو کھلا نے ) کے لیے جلد ذبح کر لیا ۔ " انھوں نے کہا : میرے پاس ایک بکری ہے جو بکریوں سے بہتر ہے آپ نے فر ما یا : " تم اس کی قربانی کر دو وہ بہترین قربانی ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.04

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 9

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5073
وحدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار - واللفظ لابن المثنى - قالا حدثنا محمد، بن جعفر حدثنا شعبة، عن زبيد الإيامي، عن الشعبي، عن البراء بن عازب، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إن أول ما نبدأ به في يومنا هذا نصلي ثم نرجع فننحر فمن فعل ذلك فقد أصاب سنتنا ومن ذبح فإنما هو لحم قدمه لأهله ليس من النسك في شىء ‏"‏ ‏.‏ وكان أبو بردة بن نيار قد ذبح فقال عندي جذعة خير من مسنة فقال ‏"‏ اذبحها ولن تجزي عن أحد بعدك ‏"‏ ‏.‏
محمد بن جعفر نے کہا : ہمیں شعبہ نے زبید یا می سے حدیث بیان کی ، انھوں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " آج کے دن ہم جس کا م سے آغاز کریں گے ( وہ یہ ہے ) کہ ہم نماز پڑھیں گے ، پھر لوٹیں گے ، اور قربانی کریں گے ۔ جس نے ایسا کیا ، اس نے ہمارا طریقہ پالیا اور جس نے ( پہلے ) ذبح کر لیا تو وہ گو شت ہے جو اس نے اپنے گھر والوں کو پیش کیا ہے ۔ وہ کسی طرح بھی قربانی نہیں ہے ۔ " حضرت ابو بردہ بن دینار رضی اللہ تعالیٰ عنہ ( اس سے پہلے ) ذبح کر چکے تھے انھوں نے کہا : میرے پاس بکری کا ایک سالہ بچہ ہے جو دودانتی بکری دودانتا بکرے سے بہتر ہے ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : تم اس کو ذبح کردو ، اور تمھا رے بعد یہ کسی کی طرف سے کا فی نہ ہو گی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.05

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 10

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5074
حدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن زبيد، سمع الشعبي، عن البراء بن عازب، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله ‏.‏
عبید اللہ کے والد معاذ نے کہا : ہمیں شعبہ نے زبید سے حدیث بیان کی ، انھوں نے شعبی سے سنا ، انھوں نے حضرت براءعازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.06

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 11

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5075
وحدثنا قتيبة بن سعيد، وهناد بن السري، قالا حدثنا أبو الأحوص، ح وحدثنا عثمان بن أبي شيبة، وإسحاق بن إبراهيم، جميعا عن جرير، كلاهما عن منصور، عن الشعبي، عن البراء بن عازب، قال خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في يوم النحر بعد الصلاة ‏.‏ ثم ذكر نحو حديثهم ‏.‏
منصور نے شعبی سے ، انھوں نے حضرت برا ء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن کے بعد ہمیں خطبہ دیا ، پھر ان سب کی حدیث کی طرح بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.07

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 12

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5076
وحدثني أحمد بن سعيد بن صخر الدارمي، حدثنا أبو النعمان، عارم بن الفضل حدثنا عبد الواحد، - يعني ابن زياد - حدثنا عاصم الأحول، عن الشعبي، حدثني البراء، بن عازب قال خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في يوم نحر فقال ‏"‏ لا يضحين أحد حتى يصلي ‏"‏ ‏.‏ قال رجل عندي عناق لبن هي خير من شاتى لحم قال ‏"‏ فضح بها ولا تجزي جذعة عن أحد بعدك ‏"‏ ‏.‏
عاصم احول نے شعبی سے روایت کی ، کہا : مجھے حضرت برا ء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث سنا ئی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قربانی کے دن خطبہ دیا اور فرما یا : " کو ئی شخص نماز پڑھنے سے پہلے قربانی نہ کرے ۔ " ایک شخص نے کہا : میرے پاس ایک سالہ دودھ پینے والی ( کھیری ) بکری ہے جو گوشت والی دوبکریوں سے بہترہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تم اس کی قربانی کردو ، تمھا رے بعد ایک سالہ بکری کسی کے لیے کا فی نہ ہو گی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.08

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 13

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5077
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد، - يعني ابن جعفر - حدثنا شعبة، عن سلمة، عن أبي جحيفة، عن البراء بن عازب، قال ذبح أبو بردة قبل الصلاة فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أبدلها ‏"‏ ‏.‏ فقال يا رسول الله ليس عندي إلا جذعة - قال شعبة وأظنه قال - وهي خير من مسنة ‏.‏ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اجعلها مكانها ولن تجزي عن أحد بعدك ‏"‏ ‏.‏
محمد بن جریر نے کہا : ہمیں شعبہ نے سلمہ سے حدیث بیان کی ، انھوں نے ابو جحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہا : حضرت ابو بردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نما ز سے پہلے قربانی کا جا نورذبح کر لیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : " اس کے بدلے میں دوسری قربانی کرو ۔ انھوں نے کہا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے پاس ایک سالہ بکری ہے ۔ شعبہ نے کہا : میرا خیال ہے کہ انھوں نے کہا : ۔ ۔ ۔ اور وہ دو دانتی بکری سے بہتر ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " اسے اس کی جگہ ( ذبح ) کرلو لیکن یہ تمھارے بعد کسی کے لیے کافی نہ ہو گی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.09

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 14

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5078
وحدثناه ابن المثنى، حدثني وهب بن جرير، ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا أبو عامر العقدي، حدثنا شعبة، بهذا الإسناد ‏.‏ ولم يذكر الشك في قوله هي خير من مسنة ‏.‏
وَحَدَّثَنَاهُ ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْكُرِ الشَّكَّ فِي قَوْلِهِ : هِيَ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ وہب بن جریر اور ابو عامر عقدی نے کہا : شعبہ نے ہمیں اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرما ن "" یہ دودانتی بکری سے بہتر ہے "" کے بارے میں کسی شک کا ظہار نہیں کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1961.1

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 15

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5079
وحدثني يحيى بن أيوب، وعمرو الناقد، وزهير بن حرب، جميعا عن ابن علية، - واللفظ لعمرو - قال حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، عن أيوب، عن محمد، عن أنس، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم النحر ‏ "‏ من كان ذبح قبل الصلاة فليعد ‏"‏ ‏.‏ فقام رجل فقال يا رسول الله هذا يوم يشتهى فيه اللحم ‏.‏ وذكر هنة من جيرانه كأن رسول الله صلى الله عليه وسلم صدقه قال وعندي جذعة هي أحب إلى من شاتى لحم أفأذبحها قال فرخص له فقال لا أدري أبلغت رخصته من سواه أم لا قال وانكفأ رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى كبشين فذبحهما فقام الناس إلى غنيمة فتوزعوها ‏.‏ أو قال فتجزعوها ‏.‏
اسماعیل بن ابرا ہیم ( ابن علیہ ) نے ایوب سے ، انھوں نے محمد ( بن سیرین ) سے انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن فر ما یا : " جس شخص نے نماز سے پہلے قربانی کر لی ہے وہ پھر اسے کرے ۔ " تو ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ ایسا دن ہے کہ اس میں گوشت کی خواہش ہو تی ہے ۔ اس نے اپنے ہمسایوں کی ضرورت مندی کا بھی ذکر کیا ۔ ( ایسا لگا ) جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس کی تصدیق کی ہو ۔ اس نے ( مزید ) کہا : اور میرے پاس ایک سالہ بکری ہے وہ مجھے گو شت والی دوبکریوں سے زیادہ پسند ہے کیا میں اسے ذبح کردوں ؟کہا : آپ نے اسے اس کی اجازت دے دی ۔ ( حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ) کہا : مجھے معلوم نہیں کہ آپ کی دی ہو ئی رخصت اس ( شخص ) کے علاوہ دوسروں کے لیے بھی ہے یا نہیں ؟پھر ) کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مینڈھوں کا رخ کیا اور ان کو ذبحفر ما یا ۔ لوگ کھڑے ہو کر بکریوں کے ایک چھوٹے سے ریوڑ کی طرف متوجہ ہو ئے اور اس کو آپس میں تقسیم کرلیا ۔ ۔ ۔ یا کہا : اس کے حصے کر لیے ۔ ۔ ۔ ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1962.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 16

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5080
حدثنا محمد بن عبيد الغبري، حدثنا حماد بن زيد، حدثنا أيوب، وهشام، عن محمد، عن أنس بن مالك، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى ثم خطب فأمر من كان ذبح قبل الصلاة أن يعيد ذبحا ثم ذكر بمثل حديث ابن علية ‏.‏
حماد بن زید نے کہا : ہمیں ایوب اور ہشام نے محمد سے حدیث بیان کی ، انھوں نے حضرت انس بن ما لک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھا ئی پھر خطبہ دیا ، پھر آپ نے حکم دیا کہ جس نے نماز سے پہلے قربانی کی ہے وہ دوبارہ کرے ، اس کے بعد ابن علیہ کی حدیث کے مانند بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1962.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 17

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5081
وحدثني زياد بن يحيى الحساني، حدثنا حاتم، - يعني ابن وردان - حدثنا أيوب، عن محمد بن سيرين، عن أنس بن مالك، قال خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم أضحى - قال - فوجد ريح لحم فنهاهم أن يذبحوا قال ‏ "‏ من كان ضحى فليعد ‏"‏ ‏.‏ ثم ذكر بمثل حديثهما ‏.‏
حاتم بن وردان نے کہا : ہمیں ایو ب نے محمد بن سیرین سے حدیث بیان کی ، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قربانی کے دن خطبہ دیا کہا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گوشت کی بو محسوس ہو ئی تو آپ نے ان کو ذبح کرنے سے منع کیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " جس نے ( نماز سے پہلے ) ذبح لیا ہے وہ دوبارہ ( قربانی ) کرے ۔ " پھر ( حاتم نے ) ان دونوں ( ابن علیہ اور حمادبن زید ) کی حدیثٖ کے مانند بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1962.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 18

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5082
حدثنا أحمد بن يونس، حدثنا زهير، حدثنا أبو الزبير، عن جابر، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا تذبحوا إلا مسنة إلا أن يعسر عليكم فتذبحوا جذعة من الضأن ‏"‏ ‏.‏
حضرت جا بر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : صرف مسنہ ( دودانتا ) جا نور کی قربانی کرو ہاں ! اگر تم کو دشوار ہو تو ایک سالہ دنبہ یا مینڈھا ذبح کر دو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1963

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 19

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5083
وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا محمد بن بكر، أخبرنا ابن جريج، أخبرني أبو الزبير أنه سمع جابر بن عبد الله، يقول صلى بنا النبي صلى الله عليه وسلم يوم النحر بالمدينة فتقدم رجال فنحروا وظنوا أن النبي صلى الله عليه وسلم قد نحر فأمر النبي صلى الله عليه وسلم من كان نحر قبله أن يعيد بنحر آخر ولا ينحروا حتى ينحر النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏
ابو زبیر نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قربانی کے دن مدینہ میں نما ز پڑھا ئی کچھ لوگوں نے جلدی کی اور قربانی کر لی ۔ ان کا خیال تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کر لی ہو ئی ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جس نے آپ ( کے نماز اور خطبے سے فارغ ہو نے ) سے پہلے قربانی کر لی وہ ایک اور قربانی کریں ۔ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کو ئی شخص قربانی نہ کرے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1964

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 20

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5084
وحدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ليث، ح وحدثنا محمد بن رمح، أخبرنا الليث، عن يزيد بن أبي حبيب، عن أبي الخير، عن عقبة بن عامر، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أعطاه غنما يقسمها على أصحابه ضحايا فبقي عتود فذكره لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ‏ "‏ ضح به أنت ‏"‏ ‏.‏ قال قتيبة على صحابته ‏.‏
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے انھوں نے یزید بن ابی حبیب سے انھوں نے ابو خیر سے انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں کچھ بکریاں عطا کیں کہ وہ ان کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں قربانی کے لیے تقسیم کر دیں ۔ آخر میں بکری کا ایک سالہ بچہ رہ گیا انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرما یا : " اس کی قربانی تم کر لو ۔ قتیبہ نے ( اصحابه کے بجا ئے ) علي صحابته آپ کے صحابہ میں ( تقسیم کردیں ۔ ) " کے الفاظ کہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1965.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 21

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5085
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا يزيد بن هارون، عن هشام الدستوائي، عن يحيى بن أبي كثير، عن بعجة الجهني، عن عقبة بن عامر الجهني، قال قسم رسول الله صلى الله عليه وسلم فينا ضحايا فأصابني جذع فقلت يا رسول الله إنه أصابني جذع ‏.‏ فقال ‏ "‏ ضح به ‏"‏ ‏.‏
ہشام دستوائی یحییٰ بن ابی کیثر سے انھوں نے بعجہ جہنی سے انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان قربانی کے کچھ جا نور بانٹے تو مجھے ایک سالہ بھیڑ یا بکری ملی ۔ میں نے عرض کی : اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے حصے میں ایک سالہ بھیڑ یا بکری آئی ہے آپ نے فرما یا : " اسی کی قربانی کردو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1965.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 22

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5086
وحدثني عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي، حدثنا يحيى، - يعني ابن حسان - أخبرنا معاوية، - وهو ابن سلام - حدثني يحيى بن أبي كثير، أخبرني بعجة بن عبد، الله أن عقبة بن عامر الجهني، أخبره أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قسم ضحايا بين أصحابه ‏.‏ بمثل معناه ‏.‏
معاویہ بن سلام نے کہا : مجھے یحییٰ بن ابی کثیر نے حدیث بیان کی ، کہا مجھے بعجہ بن عبد اللہ نے بتا یا کہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں میں قربانی کے جا نور تقسیم کیے ۔ اسی ( سابقہ ) حدیث کے ہم معنی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1965.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 23

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5087
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا أبو عوانة، عن قتادة، عن أنس، قال ضحى النبي صلى الله عليه وسلم بكبشين أملحين أقرنين ذبحهما بيده وسمى وكبر ووضع رجله على صفاحهما ‏.‏
ابو عوانہ نے قتادہ سے انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو سفید رنگ کے بڑے سینگوں والے مینڈھوں کی قربانی دی ۔ آپ نے انھیں اپنے ہا تھ سے ذبح کیا بسم اللہ پڑھی اور تکبیر کہی ۔ آپ نے ( قربانی کے وقت انھیں لٹا کر ) ان کے رخسار پر اپنا قدم مبارک رکھا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1966.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 24

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5088
حدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا وكيع، عن شعبة، عن قتادة، عن أنس، قال ضحى رسول الله صلى الله عليه وسلم بكبشين أملحين أقرنين قال ورأيته يذبحهما بيده ورأيته واضعا قدمه على صفاحهما قال وسمى وكبر ‏.‏
وکیع نے شعبہ سے ، انھوں نے قتادہ سے انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی : کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو خوبصورت سفید رنگ کے بڑے سینگوں والے مینڈھوں کی قربانی دی ۔ کہا : میں نے دیکھا کہ آپ انھیں اپنے ہاتھوں سے ذبح کر رہے تھے ۔ اور میں نے دیکھا آپ نے ان کے رخسار پر قدم رکھا ہوا تھا ( اور ) کہا : آپ نے اللہ کا نام لیا ( بسم اللہ پڑھی ) اور تکبیر کہی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1966.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 25

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5089
وحدثنا يحيى بن حبيب، حدثنا خالد، - يعني ابن الحارث - حدثنا شعبة، أخبرني قتادة، قال سمعت أنسا، يقول ضحى رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ بمثله ‏.‏ قال قلت آنت سمعته من أنس قال نعم ‏.‏
خالد بن حارث نے کہا : ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی : کہا : مجھے قتادہ نے بتا یا کہا : میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا کہہ رہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی دی اس ( پچھلی حدیث ) کے مانند ۔ ( شعبہ نے ) کہا : میں نے قتادہ سے پو چھا : کیا آپ نے ( خود ) حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا تھا ؟ کہا : ہاں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1966.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 26

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5090
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا ابن أبي عدي، عن سعيد، عن قتادة، عن أنس، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله غير أنه قال ويقول ‏ "‏ باسم الله والله أكبر ‏"‏ ‏.‏
سعید نے قتادہ سے ، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حدیث کے مانند روایت کی مگر انھوں نے یہ کہا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم بسم اللہ واللہ اکبرکہہ رہے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1966.04

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 27

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5091
حدثنا هارون بن معروف، حدثنا عبد الله بن وهب، قال قال حيوة أخبرني أبو صخر، عن يزيد بن قسيط، عن عروة بن الزبير، عن عائشة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمر بكبش أقرن يطأ في سواد ويبرك في سواد وينظر في سواد فأتي به ليضحي به فقال لها ‏"‏ يا عائشة هلمي المدية ‏"‏ ‏.‏ ثم قال ‏"‏ اشحذيها بحجر ‏"‏ ‏.‏ ففعلت ثم أخذها وأخذ الكبش فأضجعه ثم ذبحه ثم قال ‏"‏ باسم الله اللهم تقبل من محمد وآل محمد ومن أمة محمد ‏"‏ ‏.‏ ثم ضحى به ‏.‏
عروہ بن زبیر نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سینگوں والا مینڈھا لانے کا حکم دیا جو سیاہی میں چلتا ہو ، سیاہی میں بیٹھتا ہو اور سیاہی میں دیکھتا ہو ( یعنی پاؤں ، پیٹ اور آنکھیں سیاہ ہوں ) ۔ پھر ایک ایسا مینڈھا قربانی کے لئے لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ! چھری لا ۔ پھر فرمایا کہ اس کو پتھر سے تیز کر لے ۔ میں نے تیز کر دی ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھری لی ، مینڈھے کو پکڑا ، اس کو لٹایا ، پھر ذبح کرتے وقت فرمایا کہ بسم اللہ ، اے اللہ! محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی طرف سے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی آل کی طرف سے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی امت کی طرف سے اس کو قبول کر ، پھر اس کی قربانی کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1967

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 28

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5092
حدثنا محمد بن المثنى العنزي، حدثنا يحيى بن سعيد، عن سفيان، حدثني أبي، عن عباية بن رفاعة بن رافع بن خديج، عن رافع بن خديج، قلت يا رسول الله إنا لاقو العدو غدا وليست معنا مدى قال صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أعجل أو أرني ما أنهر الدم وذكر اسم الله فكل ليس السن والظفر وسأحدثك أما السن فعظم وأما الظفر فمدى الحبشة ‏"‏ ‏.‏ قال وأصبنا نهب إبل وغنم فند منها بعير فرماه رجل بسهم فحبسه فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إن لهذه الإبل أوابد كأوابد الوحش فإذا غلبكم منها شىء فاصنعوا به هكذا ‏"‏ ‏.‏
یحییٰ بن سعید نے سفیان ( بن سعید ) سے رویت کی ، کہا مجھے میرے والد ( سعید بن مسروق ) نے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج سے حدیث بیان کی ، انھوں نے حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کل دشمن سے لڑنے والے ہیں اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جلدی کر یا ہوشیاری کر جو خون بہا دے اور اللہ کا نام لیا جائے اس کو کھا لے ، سوا دانت اور ناخن کے ۔ اور میں تجھ سے کہوں گا اس کی وجہ یہ ہے کہ دانت ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھریاں ہیں ۔ راوی نے کہا کہ ہمیں مال غنیمت میں اونٹ اور بکریاں ملیں ، پھر ان میں سے ایک اونٹ بگڑ گیا ، ایک شخص نے اس کو تیر سے مارا تو وہ ٹھہر گیا ۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان اونٹوں میں بھی بعض بگڑ جاتے ہیں اور بھاگ نکلتے ہیں جیسے جنگلی جانور بھاگتے ہیں ۔ پھر جب کوئی جانور ایسا ہو جائے تو اس کے ساتھ یہی کرو ۔ ( یعنی دور سے تیر سے نشانہ کرو ) ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1968.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 29

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5093
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا وكيع، حدثنا سفيان بن سعيد بن مسروق، عن أبيه، عن عباية بن رفاعة بن رافع بن خديج، عن رافع بن خديج، قال كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بذي الحليفة من تهامة فأصبنا غنما وإبلا فعجل القوم فأغلوا بها القدور فأمر بها فكفئت ثم عدل عشرا من الغنم بجزور ‏.‏ وذكر باقي الحديث كنحو حديث يحيى بن سعيد ‏.‏
وکیع نے کہا : ہمیں سفیان بن سعید بن مسروق نے اپنے والد سے حدیث سنائی ، انھوں نے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج سے ، انھوں نے حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ر وایت کی ، کہا : ہم تہامہ کے مقام ذوالحلیفہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے ۔ تو ہمیں ( غنیمت میں ) بکریاں اور اونٹ حاصل ہوئے تو لوگوں نے جلد بازی کی اور ( ان میں سے کچھ جانوروں کو ذبح کیا ، ان کا گوشت کاٹا اور ) ہانڈیاں چڑھادیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ( تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ) نے حکم دیا اور ان ہانڈیوں کو الٹ دیا گیا ۔ پھر آپ نے ( سب کے حصے تقسیم کرنے کے لیے ) دس بکریوں کو ایک اونٹ کے مساوی قرار دیا ۔ اس کے بعد یحییٰ بن سعید کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1968.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 30

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5094
وحدثنا ابن أبي عمر، حدثنا سفيان، عن إسماعيل بن مسلم، عن سعيد بن مسروق، عن عباية، عن جده، رافع ثم حدثنيه عمر بن سعيد بن مسروق، عن أبيه، عن عباية بن، رفاعة بن رافع بن خديج عن جده، قال قلنا يا رسول الله إنا لاقو العدو غدا وليس معنا مدى فنذكي بالليط وذكر الحديث بقصته وقال فند علينا بعير منها فرميناه بالنبل حتى وهصناه ‏.‏
۔ اسماعیل بن مسلم اور عمربن سعید نے سعید بن مسروق سے ، انھوں نے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج سے ، انھوں نے اپنے دادا حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : ہم نے عرض کی ، اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کل ہم دشمن کا سامنا کریں گے اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں ، کیا ہم بانس کے چھلکے ( یا تیز دھار کھپچی ) سے ذبح کر سکتے ہیں ؟اور سارے واقعے سمیت حدیث بیان کی اور کہا : ایک اونٹ ہم سے بدک کر بھا گ نکلا تو ہم نے اس پر تیر چلا ئے یہاں تک کہ اس کو گرا لیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1968.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 31

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5095
وحدثنيه القاسم بن زكرياء، حدثنا حسين بن علي، عن زائدة، عن سعيد بن مسروق، بهذا الإسناد الحديث إلى آخره بتمامه وقال فيه وليست معنا مدى أفنذبح بالقصب
زائدہ نے سعید بن مسروق سے اسی سند کے ساتھ یہ حدیث آخر تک پوری بیان کی اور اس میں کہا ( ہم نے عرض کی : ) ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں تو کیا ہم بانسوں ( کی کچھیوں ) سے جانور ذبح کرلیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1968.04

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 32

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5096
وحدثنا محمد بن الوليد بن عبد الحميد، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن سعيد بن مسروق، عن عباية بن رفاعة بن رافع، عن رافع بن خديج، أنه قال يا رسول الله إنا لاقو العدو غدا وليس معنا مدى وساق الحديث ولم يذكر فعجل القوم فأغلوا بها القدور فأمر بها فكفئت وذكر سائر القصة ‏.‏
زائد ہ نے سعید بن مسروق سے اسی سند کے ساتھ یہ حدیث آخر تک پو ری بیان کی اور اس میں کہا : ( ہم نے عرض کی ، ) ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں تو کیا ہم بانسوں ( کی کھپچیوں ) سے جا نور ذبح کر لیں ۔ شعبہ نے سعید بن مسروق سے انھوں نے عبایہ رفاعہ بن را فع سے انھوں نے حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا ( ہم نے عرض کی : ) اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کل ہم دشمن سے مقابلہ کرنے والے ہیں اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں پھر حدیث بیان کی ، البتہ اس میں یہ نہیں کہا : " لوگوں نے جلدبازی کی اور ان کے گو شت سے ہانڈیا ں ابالنے لگے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں حکم دیا تو انھیں الٹ دیا گیا ۔ اور انھوں نے باقی سارا قصہ بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1968.05

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 33

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5097
حدثني عبد الجبار بن العلاء، حدثنا سفيان، حدثنا الزهري، عن أبي عبيد، قال شهدت العيد مع علي بن أبي طالب فبدأ بالصلاة قبل الخطبة وقال إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهانا أن نأكل من لحوم نسكنا بعد ثلاث ‏.‏
سفیان نے کہا : ہمیں زہری نے ابو عبید سے روایت کی کہا : میں عید کے مو قع پر حضرت علی بن ابی طا لب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ انھوں نے خطبے سے پہلے نماز پڑھا ئی اور کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمے اس بات سے منع فر مایا تھا کہ ہم تین دن ( گزرجانے ) کے بعد اپنی قربانیوں کا گوشت کھا ئیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1969.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 34

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5098
حدثني حرملة بن يحيى، أخبرنا ابن وهب، حدثني يونس، عن ابن شهاب، حدثني أبو عبيد، مولى ابن أزهر أنه شهد العيد مع عمر بن الخطاب قال ثم صليت مع علي بن أبي طالب - قال - فصلى لنا قبل الخطبة ثم خطب الناس فقال إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد نهاكم أن تأكلوا لحوم نسككم فوق ثلاث ليال فلا تأكلوا ‏.‏
یو نس نے ابن شہاب سے روایت کی ، کہا : مجھے ابن ازہر کے مو لیٰ ابو عبید نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت عمر بن خطا ب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ عید پڑھی کہا : اس کے بعد میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خطبے سے پہلے ہمیں نماز پڑھائی پھر لو گوں کو خطبہ دیا اور فر ما یا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تم کو تین راتوں سے زیادہ اپنی قربانی کا گوشت کھانے سے منع فر ما یا ہے اس لیے ( تین راتوں کے بعد یہ گو شت ) نہ کھا ؤ ۔ ان تین دنوں میں کھا کر اور تقسیم کر کے ختم کر دو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1969.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 35

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5099
وحدثني زهير بن حرب، حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا ابن أخي ابن شهاب، ح وحدثنا حسن الحلواني، حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا أبي، عن صالح، ح وحدثنا عبد بن حميد، أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، كلهم عن الزهري، بهذا الإسناد مثله ‏.‏
ابن شہاب کے بھتیجے صالح اور معمر سب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1969.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 36

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5100
وحدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ليث، ح وحدثني محمد بن رمح، أخبرنا الليث، عن نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال ‏ "‏ لا يأكل أحد من لحم أضحيته فوق ثلاثة أيام ‏"‏ ‏.‏
لیث نے نافع سے ، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فر ما یا : " تم میں سے کو ئی شخص اپنی قربانی کے گو شت میں سے تین دن کے بعد ( کچھ ) نہ کھائے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1970.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 37

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5101
وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا يحيى بن سعيد، عن ابن جريج، ح وحدثني محمد، بن رافع حدثنا ابن أبي فديك، أخبرنا الضحاك، - يعني ابن عثمان - كلاهما عن نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث الليث ‏.‏
ابن جریج اور ضحاک بن عثمان دونوں نے نافع سے ، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے لیث کی حدیث کے مانند روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1970.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 38

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5102
وحدثنا ابن أبي عمر، وعبد بن حميد، قال ابن أبي عمر حدثنا وقال عبد، أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن الزهري، عن سالم، عن ابن عمر، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى أن تؤكل لحوم الأضاحي بعد ثلاث ‏.‏ قال سالم فكان ابن عمر لا يأكل لحوم الأضاحي فوق ثلاث ‏.‏ وقال ابن أبي عمر بعد ثلاث ‏.‏
ابن ابی عمر اور عبد بن حمید نے ہمیں حدیث بیان کی ، کہا : عبد الرزاق نے کہا : معمر نے ہمیں زہری سے خبر دی ، انھوں نے سالم سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( اس بات سے ) منع کیا کہ تین دن کے بعد قربانی کا گو شت کھا یا جا ئے ۔ سالم نے کہا : حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تین دن سے اوپر قربانی کا گوشت نہیں کھا تے تھے اور ابن ابی عمر نے ( تین دن سے اوپر کے بجائے ) " تین کے بعد " کے الفا ظ کہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1970.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 39

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5103
حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي، أخبرنا روح، حدثنا مالك، عن عبد الله بن، أبي بكر عن عبد الله بن واقد، قال نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن أكل لحوم الضحايا بعد ثلاث ‏.‏ قال عبد الله بن أبي بكر فذكرت ذلك لعمرة فقالت صدق سمعت عائشة تقول دف أهل أبيات من أهل البادية حضرة الأضحى زمن رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ادخروا ثلاثا ثم تصدقوا بما بقي ‏"‏ ‏.‏ فلما كان بعد ذلك قالوا يا رسول الله إن الناس يتخذون الأسقية من ضحاياهم ويحملون منها الودك فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وما ذاك ‏"‏ ‏.‏ قالوا نهيت أن تؤكل لحوم الضحايا بعد ثلاث ‏.‏ فقال ‏"‏ إنما نهيتكم من أجل الدافة التي دفت فكلوا وادخروا وتصدقوا ‏"‏ ‏.‏
عبد اللہ بن ابی بکر نے حضرت عبد اللہ بن واقد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین ( دن رات ) کے بعد قربانیوں کے گو شت کھا نے سے منع فر ما یا ۔ عبد اللہ بن ابی بکر نے کہا : میں نے یہ بات عمرہ ( بنت عبد الرحمان بن سعد انصار یہ ) کو بتا ئی عمرہ نے کہا : انھوں نے سچ کہا : میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بادیہ کے کچھ گھرانے ( بھوک اور کمزوری کے سبب ) آہستہ آہستہ چلتے ہو ئے جہاں لو گ قربانیوں کے لیے مو جو د تھے ( قربان گا ہ میں ) آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " تین دن تک کے لیے گو شت رکھ لو ۔ جو باقی بچے ( سب کا سب ) صدقہ کر دو ۔ " دوبارہ جب اس ( قربانی ) کا مو قع آیا تو لو گوں نے عرض کی : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !لو گ تو اپنی قربانی ( کی کھا لوں ) سے مشکیں بنا تے ہی اور اس کی چربی پگھلا کر ان میں سنبھال رکھتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " کیا مطلب ؟ " انھوں نے کہا : یہ ( صورتحال ہم اس لیے بتا رہے ہیں کہ ) آپ نے منع فرما یا تھا کہ تین دن کے بعد قربانی کا گو شت ( وغیرہ استعمال نہ کیا جا ئے ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " میں نے تو تمھیں ان خانہ بدوشوں کی وجہ سے منع کیا تھا جو اس وقت بمشکل آپا ئے تھے ۔ اب ( قربانی کا گو شت ) کھا ؤ رکھو اور صدقہ کرو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1971

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 40

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5104
حدثنا يحيى بن يحيى، قال قرأت على مالك عن أبي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه نهى عن أكل لحوم الضحايا بعد ثلاث ثم قال بعد ‏ "‏ كلوا وتزودوا وادخروا ‏"‏ ‏.‏
۔ ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن کے بعد قربانیوں کا گوشت کھا نے سے منع فر ما یا تھا پھر اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فر ما یا : " کھا ؤ اور زاددراہ بنا ؤ اور رکھو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1972.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 41

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5105
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا علي بن مسهر، ح وحدثنا يحيى بن أيوب، حدثنا ابن علية، كلاهما عن ابن جريج، عن عطاء، عن جابر، ح وحدثني محمد بن حاتم، - واللفظ له - حدثنا يحيى بن سعيد، عن ابن جريج، حدثنا عطاء، قال سمعت جابر بن، عبد الله يقول كنا لا نأكل من لحوم بدننا فوق ثلاث منى فأرخص لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ‏ "‏ كلوا وتزودوا ‏"‏ ‏.‏ قلت لعطاء قال جابر حتى جئنا المدينة قال نعم ‏.‏
۔ ابن جریج نے کہا : ہمیں عطاء نے حدیث بیان کی ، انھوں نے کہا : میں نے حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا : ( پہلے ) ہم منیٰ کے تین دنوں سے زیادہ اپنے اونٹوں کی قربانیوں کا گوشت نہیں کھاتے تھے ، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اجازت دے دی اور فرمایا : "" کھاؤ اور ساتھ لے جاؤ ۔ ( اور صدقہ کرو جس طرح دوسری احادیث میں ہے ۔ ) "" میں نے عطاء سے کہا : حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ کہا تھا کہ یہاں تک کہ ہم مدینہ آگئے؟ ( مدینہ تک پہنچنے کے آٹھ دنوں تک بطور زاد راہ استعمال کرتے رہے؟ ) انھوں نے کہا : ہاں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1972.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 42

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5106
حدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا زكرياء بن عدي، عن عبيد الله بن عمرو، عن زيد بن أبي أنيسة، عن عطاء بن أبي رباح، عن جابر بن عبد الله، قال كنا لا نمسك لحوم الأضاحي فوق ثلاث فأمرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم أن نتزود منها ونأكل منها ‏.‏ يعني فوق ثلاث ‏.‏
زید بن ابی انیسہ نے عطاء بن ابی رباح سے ، انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : ہم تین دن سے زیادہ قربانیوں کا گوشت نہیں رکھتے تھے ۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اس میں سے زادراہ بنائیں اور اس سے کھائیں ، یعنی تین سے زیادہ ( دنوں تک)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1972.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 43

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5107
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا سفيان بن عيينة، عن عمرو، عن عطاء، عن جابر، قال كنا نتزودها إلى المدينة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏
عمرو ( بن دینار ) نے عطاء سے ، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں قربانیوں کا گوشت زاد راہ کے طور پر مدینہ تک ساتھ لے جاتے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1972.04

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 44

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5108
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا عبد الأعلى، عن الجريري، عن أبي نضرة، عن أبي سعيد الخدري، ح وحدثنا محمد بن المثنى، حدثنا عبد الأعلى، حدثنا سعيد، عن قتادة، عن أبي، نضرة عن أبي سعيد الخدري، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يا أهل المدينة لا تأكلوا لحوم الأضاحي فوق ثلاث ‏"‏ ‏.‏ وقال ابن المثنى ثلاثة أيام ‏.‏ فشكوا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن لهم عيالا وحشما وخدما فقال ‏"‏ كلوا وأطعموا واحبسوا أو ادخروا ‏"‏ ‏.‏ قال ابن المثنى شك عبد الأعلى ‏.‏
ابو بکر بن ابی شیبہ نے کہا : ہمیں عبدالاعلیٰ نے جریری سے حدیث بیان کی ، انھوں نے ابونضرہ سے ، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، نیز محمد بن مثنیٰ نے کہا : ہمیں عبدالاعلیٰ نے حدیث بیان کی ، ہمیں سعید نے قتادہ سے ، انھوں نے ابو نضرہ سے ، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا : "" مدینہ والو!قربانیوں کا گوشت تین ( دنوں ۔ راتوں ) سے زیادہ نہ کھاتے رہو ۔ "" ابن مثنیٰ نے ( صراحت سے ) "" تین دن ( سے زیادہ ) "" کہا ۔ صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ شکایت کی کہ ہمارے بال بچے اور نوکر چاکر ہیں ۔ آپ نے فرمایا : "" کھاؤ اور کھلاؤ اور روک کر رکھو یا ( فرمایا : ) ذخیرہ کرو ۔ "" ابن مثنیٰ نے کہا : عبدالاعلیٰ کو ( ان دو لفظوں میں ) شک ہے ( کہ آپ نے "" روک کررکھو "" فرمایا ، یا "" ذخیرہ کرو "" فرمایا)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1973

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 45

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5109
حدثنا إسحاق بن منصور، أخبرنا أبو عاصم، عن يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة، بن الأكوع أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ من ضحى منكم فلا يصبحن في بيته بعد ثالثة شيئا ‏"‏ ‏.‏ فلما كان في العام المقبل قالوا يا رسول الله نفعل كما فعلنا عام أول فقال ‏"‏ لا إن ذاك عام كان الناس فيه بجهد فأردت أن يفشو فيهم ‏"‏ ‏.‏
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " تم میں سے جو شخص قربانی کرے تو تین دن کے بعد اس کے گھر میں ( اس گوشت میں سے ) کوئی چیز نہ رہے ۔ " جب اگلے سال ( میں عید کادن ) آیاتو صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !کیا ہم اسی طرح کریں جس طرح پچھلے سال کیاتھا؟آپ نے فرمایا : " نہیں ، وہ ایسا سال تھا کہ اس میں لوگ سخت ضرورت مند تھے تو میں نے چاہا کہ ( قربانی کا گوشت ) ان میں پھیل ( کر ہر ایک تک پہنچ ) جائے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1974

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 46

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5110
حدثني زهير بن حرب، حدثنا معن بن عيسى، حدثنا معاوية بن صالح، عن أبي، الزاهرية عن جبير بن نفير، عن ثوبان، قال ذبح رسول الله صلى الله عليه وسلم ضحيته ثم قال ‏ "‏ يا ثوبان أصلح لحم هذه ‏"‏ ‏.‏ فلم أزل أطعمه منها حتى قدم المدينة ‏.‏
معن بن عیسیٰ نے کہا : ہمیں معاویہ بن صالح نے ابوزاہریہ سے حدیث بیان کی ، انھوں نے جبیر بن نفیر سے ، انھوں نے حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( اپنے قربانی کے جانوروں میں سے ) قربانی کا ایک جانور ذبح کرکے فرمایا : "" ثوبان! اس کے گوشت کو درست کرلو ( ساتھ لے جانے کے لیے تیار کرلو ۔ ) "" پھرمیں وہ گوشت آپ کو کھلاتا رہا یہاں تک کہ آپ مدینہ تشریف لے آئے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1975.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 47

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5111
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وابن، رافع قالا حدثنا زيد بن حباب، ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي، أخبرنا عبد الرحمن بن مهدي، كلاهما عن معاوية بن صالح، بهذا الإسناد ‏.‏
زید بن حباب اور عبدالرحمان بن مہدی دونوں نے معاویہ بن صالح سے اسی سند کے ساتھ رویت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1975.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 48

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5112
وحدثني إسحاق بن منصور، أخبرنا أبو مسهر، حدثنا يحيى بن حمزة، حدثني الزبيدي، عن عبد الرحمن بن جبير بن نفير، عن أبيه، عن ثوبان، مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم قال قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع ‏ "‏ أصلح هذا اللحم ‏"‏ ‏.‏ قال فأصلحته فلم يزل يأكل منه حتى بلغ المدينة ‏.‏ وحدثنيه عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي، أخبرنا محمد بن المبارك، حدثنا يحيى، بن حمزة بهذا الإسناد ولم يقل في حجة الوداع ‏.‏
ابو مسہر نے کہا : ہمیں یحییٰ بن حمزہ نے حدیث بیان کی ، کہا : مجھے زبیدی نے عبدالرحمان بن جبیر بن نفیر سے حدیث بیان کی ، انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر مجھ سے فرمایا : " اس گوشت کو ( ساتھ لے جانے کے لئے ) درست کرلو ۔ " انھوں نے کہا : پھر میں نے اس کو تیار کیا اورآپ اس گوشت کو تناول فرماتے رہے یہاں تک کہ مدینہ پہنچ گئے ۔

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 49

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5113
محمد بن مبارک نے کہا : " ہمیں یحییٰ بن حمزہ نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور " حجۃ الوداع میں " کے الفاظ نہیں کہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5114
ابو سنان ضرار بن مرہ نے محارب بن دثار سے ، انھوں نے عبداللہ بن بریدہ سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " میں نے ( پہلے ) تم کو قبروں کی زیارت سے منع کیاتھا ، ( اب ) تم زیارت کرلیا کرو اور میں نے ( پہلے ) تم کو تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا ، ( اب ) تمہارا جب تک کے لئے جی چاہے قربانی کاگوشت رکھو ۔ اور میں نے تم کو مشک کے علاوہ ( ہر قسم کے برتن میں ) نبیذ پینے سے منع یا تھا ، اب تم ہر طرح کے برتنوں میں پیو اور نشہ آور چیز نہ پیو ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:977.03

صحيح مسلم باب:36 حدیث نمبر : 81

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5115
علقمہ بن مرثد نے ابن بریدہ سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " میں نے پہلے تمھیں منع کیا تھا ۔ " پھر ابن سنان کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:977.04

صحيح مسلم باب:36 حدیث نمبر : 82

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5116
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي، وأبو بكر بن أبي شيبة وعمرو الناقد وزهير بن حرب قال يحيى أخبرنا وقال الآخرون، حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري، عن سعيد، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم ح وحدثني محمد بن رافع، وعبد بن حميد، قال عبد أخبرنا وقال ابن رافع، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن الزهري، عن ابن المسيب، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا فرع ولا عتيرة ‏"‏ ‏.‏ زاد ابن رافع في روايته والفرع أول النتاج كان ينتج لهم فيذبحونه ‏.‏
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی ، ابو بکر بن ابی شیبہ ، عمرو ناقد اور زہیر بن حرب نے ہمیں سفیان بن عینیہ سے حدیث بیان کی ، انھوں نے زہری سے روایت کی ، انھوں نے سعید ( بن مسیب ) سے ، انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےاور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، نیز محمد بن رافع اور عبد بن حمید نے کہا : ہمیں عبدالرزاق نے حدیث بیان کی ، کہا : ہمیں معمر نے زہری سے خبر دی ، انھوں نے ابن مسیب سے ، انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "" نہ جانور کا پہلوٹھا بچہ ذبح کرنا ( واجب/جائز ) ہے ، نہ رجب کے شروع میں جانور قربان کرنا درست ہے ۔ "" ابن رافع نے اپنی روایت میں اضافہ کیا : فرع سے مراد پہلوٹھی کا بچہ تھا ، جب وہ جنم پاتا تو وہ اسے ذبح کرتے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1976

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 52

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5117
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، ومحمد بن المثنى، قالا حدثنا محمد بن فضيل، قال أبو بكر عن أبي سنان، وقال ابن المثنى، عن ضرار بن مرة، عن محارب، عن ابن بريدة، عن أبيه، ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير، حدثنا محمد بن فضيل، حدثنا ضرار بن مرة، أبو سنان عن محارب بن دثار، عن عبد الله بن بريدة، عن أبيه، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ نهيتكم عن زيارة القبور فزوروها ونهيتكم عن لحوم الأضاحي فوق ثلاث فأمسكوا ما بدا لكم ونهيتكم عن النبيذ إلا في سقاء فاشربوا في الأسقية كلها ولا تشربوا مسكرا ‏"‏ ‏.‏
ابن ابی عمر مکی نے کہا : ہمیں سفیان نے عبدالرحمان بن حمید بن عبدالرحمان بن عوف سے حدیث سنائی : انھوں نے سعید بن مسیب سے سنا ، وہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حدیث روایت کررہے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "" جب عشرہ ( ذوالحجہ ) شروع ہوجائے اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہو وہ اپنے بالوں اور ناخنوں کو نہ کاٹے ۔ "" سفیان سے کہا گیا کہ بعض راوی اس حدیث کو مرفوعاً ( رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ) بیان نہیں کرتے ( حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا قول بتاتے ہیں ) ، انھوں نے کہا : لیکن میں اس کو مرفوعاً بیان کرتا ہوں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1977.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 50

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5118
وحدثني حجاج بن الشاعر، حدثنا الضحاك بن مخلد، عن سفيان، عن علقمة، بن مرثد عن ابن بريدة، عن أبيه، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ كنت نهيتكم ‏"‏ ‏.‏ فذكر بمعنى حديث أبي سنان ‏.‏
اسحاق بن ابراہیم نے کہا : سفیان نے ہمیں خبر دی ، کہا : مجھے عبدالرحمان بن حمید بن عبدالرحمان بن عوف نے سعید بن مسیب سے حدیث بیان کی ، انھوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مرفوعاً روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جب عشرہ ( ذوالحجہ ) شروع ہوجائے تو جس شخص کے پاس قر بانی ہو اور وہ قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہو ، وہ اپنے بال اتارے نہ ناخن تراشے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1977.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 51

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5119
حدثنا ابن أبي عمر المكي، حدثنا سفيان، عن عبد الرحمن بن حميد بن عبد الرحمن، بن عوف سمع سعيد بن المسيب، يحدث عن أم سلمة، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا دخلت العشر وأراد أحدكم أن يضحي فلا يمس من شعره وبشره شيئا ‏"‏ ‏.‏ قيل لسفيان فإن بعضهم لا يرفعه قال لكني أرفعه ‏.‏
یحییٰ بن کثیر عنبری ابو غسان نے کہا : ہمیں شعبہ نے مالک بن انس سے حدیث بیان کی ، انھوں نے عمر بن مسلم سے ، انھوں نے سعید بن مسیب سے ، انھوں نے ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جب تم ذوالحجہ کا چاند دیکھو اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کاا رادہ رکھتا ہو ، وہ اپنے بالوں اور ناخنوں کو ( نہ کاٹے ) اپنے حال پر رہنے دے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1977.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 53

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5120
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا سفيان، حدثني عبد الرحمن بن حميد بن، عبد الرحمن بن عوف عن سعيد بن المسيب، عن أم سلمة، ترفعه قال ‏ "‏ إذا دخل العشر وعنده أضحية يريد أن يضحي فلا يأخذن شعرا ولا يقلمن ظفرا ‏"‏ ‏.‏
محمد بن جعفر نے کہا : ہمیں شعبہ نے مالک بن انس سے حدیث بیا ن کی ، انھوں نے عمر یا عمرو بن مسلم سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1977.04

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 54

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5121
وحدثني حجاج بن الشاعر، حدثني يحيى بن كثير العنبري أبو غسان، حدثنا شعبة، عن مالك بن أنس، عن عمر بن مسلم، عن سعيد بن المسيب، عن أم سلمة، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا رأيتم هلال ذي الحجة وأراد أحدكم أن يضحي فليمسك عن شعره وأظفاره ‏"‏ ‏.‏
معاذ عنبری نے کہا : ہمیں محمد بن عمر ولیثی نے عمر بن مسلم بن عمارہ بن اُکیمہ لیثی سے حدیث بیان کی ، کہا : میں نے سعید بن مسیب کو یہ کہتے ہوئے سنا : میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا ، وہ کہہ رہی تھیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس شخص کے پاس ذ بح کرنے کے لئے کوئی ذبیحہ ہوتو جب ذوالحجہ کا چاند نظر آجائے ، وہ ہرگز اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے ، یہاں تک کہ قربانی کرلے ( پھر بال اور ناخن کاٹے ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1977.05

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 55

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5122
حدثني الحسن بن علي الحلواني، حدثنا أبو أسامة، حدثني محمد بن عمرو، حدثنا عمرو بن مسلم بن عمار الليثي، قال كنا في الحمام قبيل الأضحى فاطلى فيه ناس فقال بعض أهل الحمام إن سعيد بن المسيب يكره هذا أو ينهى عنه فلقيت سعيد بن المسيب فذكرت ذلك له فقال يا ابن أخي هذا حديث قد نسي وترك حدثتني أم سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بمعنى حديث معاذ عن محمد بن عمرو ‏.‏
ابواسامہ نے کہا : مجھے محمد بن عمرو نے حدیث بیان کی ، کہا : ہمیں عمرو بن مسلم بن عمارہ لیثی نے حدیث بیان کی ، کہا : عیدالاضحیٰ سے کچھ پہلے حمام میں تھے ، بعض لوگوں نے چونے سے اپنے بال صاف کیے ، اہل حمام میں سے کسی شخص نے کہا : سعید بن مسیب اس فعل ( عیدالاضحیٰ کی نماز پڑھنے اور قربانی کرنے سے پہلے جسم پر سے بال وغیرہ کاٹنے یا مونڈنے ) کو مکروہ قرار دیتے ہیں یا اس سے منع کرتے ہیں ۔ میری سعید بن مسیب سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے اس بات کا ذکر کیا ۔ انھوں نے کہا : بھتیجے!یہ حدیث بھلا دی گئی اور ترک کردی گئی ہے ۔ ، ( یہ پابندی ملحوظ نہیں رکھی جاتی ویسے ) مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ ۔ ۔ آگے محمد بن عمر و سے معاذ کی حدیث کےہم معنی حدیث بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1977.08

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 58

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5123
وحدثني حرملة بن يحيى، وأحمد بن عبد الرحمن بن أخي ابن وهب، قالا حدثنا عبد الله بن وهب، أخبرني حيوة، أخبرني خالد بن يزيد، عن سعيد بن أبي هلال، عن عمر، بن مسلم الجندعي أن ابن المسيب، أخبره أن أم سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم أخبرته ‏.‏ وذكر النبي صلى الله عليه وسلم بمعنى حديثهم ‏.‏
سعید بن ابی ہلال نے عمرو بن مسلم جندعی سے روایت کی کہ حضرت سعید بن مسیب نے انھیں خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ محترمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے انھیں بتایا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیا ( پھر ) ان سب کی حدیث کے ہم معنی ( حدیث بیان کی ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1977.09

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 59

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5124
حدثنا زهير بن حرب، وسريج بن يونس، كلاهما عن مروان، قال زهير حدثنا مروان بن معاوية الفزاري، حدثنا منصور بن حيان، حدثنا أبو الطفيل، عامر بن واثلة قال كنت عند علي بن أبي طالب فأتاه رجل فقال ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يسر إليك قال فغضب وقال ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يسر إلى شيئا يكتمه الناس غير أنه قد حدثني بكلمات أربع ‏.‏ قال فقال ما هن يا أمير المؤمنين قال قال ‏ "‏ لعن الله من لعن والده ولعن الله من ذبح لغير الله ولعن الله من آوى محدثا ولعن الله من غير منار الأرض ‏"‏ ‏.‏
مروان بن معاویہ فزاری نے کہا : ہمیں منصور بن حیان نے حدیث بیان کی کہا : ابو طفیل عامر بن واثلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں بیان کیا کہا : میں حضرت علی بن ابی طا لب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس تھا ایک شخص آپ کے پاس آیا اور کہنے لگا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو راز داری سے کیا فر ما تے تھے؟ آپ ناراض ہو ئے اور کہا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کو ئی راز نہیں بتا یا جس کو اور لوگوں سے چھپایا ہو ۔ البتہ آپ نے مجھے چار باتیں ارشاد فر ما ئی تھیں ۔ اس نے پو چھا : امیر المومنین ! وہ کیا باتیں ہیں ؟ انھوں نے کہا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : " جو شخص اپنے والد پر لعنت کرے اس پر اللہ کی لعنت ہے اور جو شخص غیر اللہ کے نام پر ذبح کرے اس پر اللہ لعنت کرے اور جو شخص کسی بدعتی کو پناہ دے اس پر اللہ لعنت کرے اور جس شخص نے زمین ( کی حد بندی ) کا نشان بدلا اس پر اللہ لعنت کرے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1978.01

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 60

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5125
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو خالد الأحمر، سليمان بن حيان عن منصور، بن حيان عن أبي الطفيل، قال قلنا لعلي بن أبي طالب أخبرنا بشىء، أسره إليك رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ما أسر إلى شيئا كتمه الناس ولكني سمعته يقول ‏ "‏ لعن الله من ذبح لغير الله ولعن الله من آوى محدثا ولعن الله من لعن والديه ولعن الله من غير المنار ‏"‏ ‏.‏
ابوخالد احمر سلیمان بن حیان نے منصور بن حیان سے انھوں نے ابو طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی : کہا : ہم نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کی ، ہمیں کو ئی ایسی چیز بتا ئیے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے راز داری سے آپ کو بتا ئی ہو ۔ انھوں نے کہا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے راز داری سے کو ئی بات نہیں بتا ئی جو لوگوں سے چھپائی ہو البتہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرما تے ہو ئے سنا : " جس شخص نے غیر اللہ کے نام پر ذبح کیا اس پر اللہ لعنت کرے ۔ اور اللہ اس پر لعنت کرے جس نے کسی بدعتی کو پناہ دی اور اللہ اس پر لعنت کرے ۔ جس نے اپنے والدین پر لعنت کی اور اللہ اس پر لعنت کرے کرے جس نے ( زمین کی حد بندی کا ) نشان تبدیل کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1978.02

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 61

صحيح مسلم حدیث نمبر: 5126
حدثنا محمد بن المثنى، ومحمد بن بشار، - واللفظ لابن المثنى - قالا حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، قال سمعت القاسم بن أبي بزة، يحدث عن أبي الطفيل، قال سئل علي أخصكم رسول الله صلى الله عليه وسلم بشىء فقال ما خصنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بشىء لم يعم به الناس كافة إلا ما كان في قراب سيفي هذا - قال - فأخرج صحيفة مكتوب فيها ‏ "‏ لعن الله من ذبح لغير الله ولعن الله من سرق منار الأرض ولعن الله من لعن والده ولعن الله من آوى محدثا ‏"‏ ‏.‏
شعبہ نے کہا : میں نے قاسم بن ابی بزہ کو ابو طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہو ئے سنا کہا : حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ سوال کیا گیا : کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خصوصی طور پر کو ئی چیز آپ کو عطا فرمائی ؟ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کو ئی چیز خاص ہمارے لیے نہیں بتا ئی جو آپ نے تمام لوگوں میں عام نہ کی ہو ۔ البتہ میری اس تلوار کی نیام میں کچھ احکا م ہیں ۔ پھر آپ نے ایک صحیفہ نکا لا جس میں لکھا ہوا تھا : " جو شخص غیر اللہ کے لیے ذبح کرے اس پر اللہ لعنت کرے اور جو شخص زمین کی ( حد بندی کی ) نشانی چرا ئے اللہ اس پر لعنت کرے اور جو شخص اپنے والد پر لعنت کرے اللہ اس پر لعنت کرے ، اور جو شخص کسی بدعتی کو پناہ دے اللہ اس پر لعنت کرے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:1978.03

صحيح مسلم باب:35 حدیث نمبر : 62

Share this: