احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

صحيح مسلم
24: كتاب الهبات
عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان
صحيح مسلم حدیث نمبر: 4163
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب، حدثنا مالك بن أنس، عن زيد بن أسلم، عن أبيه، أن عمر بن الخطاب، قال حملت على فرس عتيق في سبيل الله فأضاعه صاحبه فظننت أنه بائعه برخص فسألت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك فقال ‏ "‏ لا تبتعه ولا تعد في صدقتك فإن العائد في صدقته كالكلب يعود في قيئه ‏"‏ ‏.‏
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب نے ہمیں حدیث بیان کی : ہمیں مالک بن انس نے زید بن اسلم سے حدیث بیان کی ، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا : میں نے اللہ کی راہ میں ( جہاد کرنے کے لیے کسی کو ) ایک عمدہ گھوڑے پر سوار کیا ( اسے دے دیا ) تو اس کے ( نئے ) مالک نے اسے ضائع کر دیا ( اس کی ٹھیک طرح سے خبر گیری نہ کی ) ، میں نے خیال کیا کہ وہ اسے کم قیمت پر فروخت کر دے گا ، چنانچہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا : اسے مت خریدو اور نہ اپنا ( دیا ہوا ) صدقہ واپس لو کیونکہ صدقہ واپس لینے والا ایسے کتے کی طرح ہے جو قے ( چاٹنے کے لیے ) اس کی طرف لوٹتا ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1620.01

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 1

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4164
وحدثنيه زهير بن حرب، حدثنا عبد الرحمن، - يعني ابن مهدي - عن مالك، بن أنس بهذا الإسناد وزاد ‏ "‏ لا تبتعه وإن أعطاكه بدرهم ‏"‏ ‏.‏
عبدالرحمان بن مہدی نے ہمیں مالک بن انس سے اسی سند کے ساتھ ( یہ ) حدیث بیان کی اور اضافہ کیا : اسے مت خریدو ، چاہے وہ اسے تم کو ایک درہم میں دے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1620.02

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 2

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4165
حدثني أمية بن بسطام، حدثنا يزيد، - يعني ابن زريع - حدثنا روح، - وهو ابن القاسم - عن زيد بن أسلم، عن أبيه، عن عمر، أنه حمل على فرس في سبيل الله فوجده عند صاحبه وقد أضاعه وكان قليل المال فأراد أن يشتريه فأتى رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر ذلك له فقال ‏ "‏ لا تشتره وإن أعطيته بدرهم فإن مثل العائد في صدقته كمثل الكلب يعود في قيئه ‏"‏ ‏.‏
روح بن قاسم نے ہمیں زید بن اسلم سے حدیث بیان کی ، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا سواری کے طور پر دیا ، تو انہوں نے اسے اس کے مالک کے ہاں اس حال میں پایا کہ اس نے اسے ضائع کر دیا تھا اور وہ تنگ دست تھا ، چنانچہ انہوں ( حضرت عمر رضی اللہ عنہ ) نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا ، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو یہ بات بتائی تو آپ نے فرمایا : " اسے مت خریدو ، چاہے وہ تمہیں ایک درہم میں دیا جائے ، صدقہ واپس لینے والے کی مثال اس کتے کے جیسی ہے جو اپنی قے میں لوٹ جاتا ہے ( چاٹتا ہے)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1620.03

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 3

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4166
وحدثناه ابن أبي عمر، حدثنا سفيان، عن زيد بن أسلم، بهذا الإسناد غير أن مالك وروح أتم وأكثر ‏.‏
فیان نے زید بن اسلم سے اسی سند کے ساتھ ( یہی ) حدیث بیان کی ، البتہ مالک اور روح کی حدیث زیادہ مکمل اور زیادہ ( مفصل ) ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1620.04

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 4

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4167
حدثنا يحيى بن يحيى، قال قرأت على مالك عن نافع، عن ابن عمر، أن عمر، بن الخطاب حمل على فرس في سبيل الله فوجده يباع فأراد أن يبتاعه فسأل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك فقال ‏ "‏ لا تبتعه ولا تعد في صدقتك ‏"‏ ‏.‏
امام مالک نے نافع سے ، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا سواری کے طور پر دیا ، پھر انہوں نے اسے اس حالت میں پایا کہ اس کو فروخت کیا جا رہا تھا ، انہوں نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اسے مت خریدو اور ( کبھی ) اپنا صدقہ واپس نہ لو

صحيح مسلم حدیث نمبر:1621.01

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 5

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4168
وحدثناه قتيبة بن سعيد، وابن، رمح جميعا عن الليث بن سعد، ح وحدثنا المقدمي، ومحمد بن المثنى قالا حدثنا يحيى، وهو القطان ح وحدثنا ابن نمير، حدثنا أبي ح، وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو أسامة، كلهم عن عبيد الله، كلاهما عن نافع، عن ابن، عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث مالك ‏.‏
لیث بن سعد اور عبیداللہ دونوں نے نافع سے ، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مالک کی حدیث کی طرح روایت کی

صحيح مسلم حدیث نمبر:1621.02

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 6

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4169
حدثنا ابن أبي عمر، وعبد بن حميد، - واللفظ لعبد - قال أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن الزهري، عن سالم، عن ابن عمر، أن عمر، حمل على فرس في سبيل الله ثم رآها تباع فأراد أن يشتريها فسأل النبي صلى الله عليه وسلم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا تعد في صدقتك يا عمر ‏"‏ ‏.‏
سالم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اللہ کی راہ میں سواری کے لیے ایک گھوڑا دیا ، پھر انہوں نے اسے دیکھا کہ فروخت کیا جا رہا ہے ۔ تو انہوں نے اس کو خریدنے کا ارادہ کر لیا ، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اے عمر! اپنا صدقہ واپس مت لو

صحيح مسلم حدیث نمبر:1621.03

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 7

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4170
حدثني إبراهيم بن موسى الرازي، وإسحاق بن إبراهيم، قالا أخبرنا عيسى، بن يونس حدثنا الأوزاعي، عن أبي جعفر، محمد بن علي عن ابن المسيب، عن ابن عباس، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ مثل الذي يرجع في صدقته كمثل الكلب يقيء ثم يعود في قيئه فيأكله ‏"‏ ‏.‏
عیسیٰ بن یونس نے ہمیں خبر دی : ہمیں اوزاعی نے ابوجعفر محمد بن علی سے حدیث بیان کی ، انہوں نے ابن مسیب سے ، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، آپ نے فرمایا : " اس شخص کی مثال جو صدقہ واپس لیتا ہے اس کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے ، پھر اپنی قے کی طرف لوٹتا ہے اور کھاتا ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1622.01

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 8

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4171
وحدثناه أبو كريب، محمد بن العلاء أخبرنا ابن المبارك، عن الأوزاعي، قال سمعت محمد بن علي بن الحسين، يذكر بهذا الإسناد نحوه ‏.‏
ابن مبارک نے ہمیں اوزاعی سے خبر دی ، انہوں نے کہا : میں نے ( ابوجعفر ) محمد بن ( زین العابدین ) علی بن حسین رحمہم اللہ سے سنا ، وہ اسی سند سے اسی طرح بیان کر رہے تھے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1622.02

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 9

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4172
وحدثنيه حجاج بن الشاعر، حدثنا عبد الصمد، حدثنا حرب، حدثنا يحيى، - وهو ابن أبي كثير - حدثني عبد الرحمن بن عمرو، أن محمد ابن فاطمة بنت رسول الله، صلى الله عليه وسلم حدثه بهذا الإسناد، نحو حديثهم ‏.‏
یحییٰ بن ابی کثیر نے ہمیں حدیث بیان کی : مجھے عبدالرحمان بن عمرو نے حدیث بیان کی کہ انہیں فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرزند ( پڑپوتے ) ، محمد ( الباقر ) نے یہ حدیث اسی سند کے ساتھ انہی کی حدیث کی طرح بیان کی

صحيح مسلم حدیث نمبر:1622.03

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 10

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4173
وحدثني هارون بن سعيد الأيلي، وأحمد بن عيسى، قالا حدثنا ابن وهب، أخبرني عمرو، - وهو ابن الحارث - عن بكير، أنه سمع سعيد بن المسيب، يقول سمعت ابن عباس، يقول سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ إنما مثل الذي يتصدق بصدقة ثم يعود في صدقته كمثل الكلب يقيء ثم يأكل قيأه ‏"‏ ‏.‏
بکیر سے روایت ہے کہ انہوں نے سعید بن مسیب سے سنا ، وہ کہہ رہے تھے : میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ کہہ رہے تھے : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : اس شخص کی مثال جو صدقہ کرتا ہے ، پھر اپنے صدقے کو واپس لے لیتا ہےاس کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے پھر اپنی قے کھاتا ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1622.04

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 11

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4174
وحدثناه محمد بن المثنى، ومحمد بن بشار، قالا حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، سمعت قتادة، يحدث عن سعيد بن المسيب، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال ‏ "‏ العائد في هبته كالعائد في قيئه ‏"‏ ‏.‏
شعبہ نے ہمیں حدیث بیان کی : میں نے قتادہ سے سنا ، وہ سعید بن مسیب سے حدیث بیان کر رہے تھے ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : اپنے ہبہ کو واپس لینے والا اپنی قے کی طرف لوٹنے والے کی طرح ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1622.05

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 12

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4175
وحدثناه محمد بن المثنى، حدثنا ابن أبي عدي، عن سعيد، عن قتادة، بهذا الإسناد مثله ‏.‏
سعید نے قتادہ سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی

صحيح مسلم حدیث نمبر:1622.06

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 13

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4176
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا المخزومي، حدثنا وهيب، حدثنا عبد الله، بن طاوس عن أبيه، عن ابن عباس، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ العائد في هبته كالكلب يقيء ثم يعود في قيئه ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، آپ نے فرمایا : " اپنا ہبہ واپس لینے والا کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے ، پھر اپنی قے کی طرف لوٹتا ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1622.07

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 14

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4177
حدثنا يحيى بن يحيى، قال قرأت على مالك عن ابن شهاب، عن حميد بن عبد، الرحمن وعن محمد بن النعمان بن بشير، يحدثانه عن النعمان بن بشير، أنه قال إن أباه أتى به رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال إني نحلت ابني هذا غلاما كان لي ‏.‏ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أكل ولدك نحلته مثل هذا ‏"‏ ‏.‏ فقال لا ‏.‏ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فارجعه ‏"‏ ‏.‏
امام مالک نے ابن شہاب سے اور انہوں نے حمید بن عبدالرحمان اور محمد بن نعمان بن بشیر سے روایت کی ، وہ دونوں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ انہوں نے کہا : ان کے والد انہیں لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا : میں نے اپنے اس بیٹے کو غلام تحفے میں دیا ہے جو میرا تھا ، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " کیا تم نے اپنے سب بچوں کو اس جیسا تحفہ دیا ہے؟ " انہوں نے کہا : نہیں ، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اسے واپس لو

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.01

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 15

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4178
وحدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا إبراهيم بن سعد، عن ابن شهاب، عن حميد بن، عبد الرحمن ومحمد بن النعمان عن النعمان بن بشير، قال أتى بي أبي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال إني نحلت ابني هذا غلاما ‏.‏ فقال ‏"‏ أكل بنيك نحلت ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ فاردده ‏"‏ ‏.‏
ابراہیم بن سعد نے ہمیں ابن شہاب سے خبر دی ، انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰن اور محمد بن نعمان سے اور انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میرے والد مجھے لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا : میں نے اپنے اس بیٹے کو ایک غلام تحفے میں دیا ہے ۔ تو آپ نے پوچھا : " کیا تم نے اپنے سب بیٹوں کو ( ایسا ) تحفہ دیا ہے؟ " انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ آپ نے فرمایا : " اسے واپس لو

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.02

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 16

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4179
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وإسحاق بن إبراهيم، وابن أبي عمر، عن ابن عيينة، ح وحدثنا قتيبة، وابن، رمح عن الليث بن سعد، ح وحدثني حرملة بن يحيى، أخبرنا ابن، وهب قال أخبرني يونس، ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، وعبد بن حميد، قالا أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، كلهم عن الزهري، بهذا الإسناد ‏.‏ أما يونس ومعمر ففي حديثهما ‏"‏ أكل بنيك ‏"‏ ‏.‏ وفي حديث الليث وابن عيينة ‏"‏ أكل ولدك ‏"‏ ‏.‏ ورواية الليث عن محمد بن النعمان وحميد بن عبد الرحمن أن بشيرا جاء بالنعمان ‏.‏
ابن عیینہ ، لیث بن سعد ، یونس اور معمر سب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی ، البتہ یونس اور معمر کی حدیث میں " تمام بیٹوں کو " کے الفاظ ہیں اور لیث اور ابن عیینہ کی حدیث میں " تمام اولاد کو " ہے اور محمد بن نعمان اور حمید بن عبدالرحمان سے روایت کردہ لیث کی روایت ( یوں ) ہے کہ حضرت بشیر رضی اللہ عنہ ( اپنے بیٹے ) نعمان رضی اللہ عنہ کو لے کر آئے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.03

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 17

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4180
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا جرير، عن هشام بن عروة، عن أبيه، قال حدثنا النعمان بن بشير، قال وقد أعطاه أبوه غلاما فقال له النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ما هذا الغلام ‏"‏ ‏.‏ قال أعطانيه أبي ‏.‏ قال ‏"‏ فكل إخوته أعطيته كما أعطيت هذا ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ فرده ‏"‏ ‏.‏
عروہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : ہمیں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ان کے والد نے انہیں ایک غلام دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا : " یہ کیسا غلام ہے؟ " انہوں نے کہا : یہ میرے والد نے مجھے دیا ہے ۔ ( پھر ) آپ نے ( نعمان رضی اللہ عنہ کے والد سے ) پوچھا : " تم نے اس کے تمام بھائیوں کو بھی اسی طرح عطیہ دیا ہے جیسے اس کو دیا ہے؟ " انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ آپ نے فرمایا : " اسے واپس لو

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.04

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 18

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4181
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا عباد بن العوام، عن حصين، عن الشعبي، قال سمعت النعمان بن بشير، ح وحدثنا يحيى بن يحيى، - واللفظ له - أخبرنا أبو الأحوص، عن حصين، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، قال تصدق على أبي ببعض ماله فقالت أمي عمرة بنت رواحة لا أرضى حتى تشهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فانطلق أبي إلى النبي صلى الله عليه وسلم ليشهده على صدقتي فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أفعلت هذا بولدك كلهم ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ اتقوا الله واعدلوا في أولادكم ‏"‏ ‏.‏ فرجع أبي فرد تلك الصدقة ‏.‏
حصین نے شعبی سے ، انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میرے والد نے اپنے مال میں سے مجھے ہبہ کیا ( یہاں صدقہ ہبہ کے معنی میں ہے ) تو میری والدہ عمرہ بنت رواحہ نے کہا : میں راضی نہیں ہوں گی یہاں تک کہ تم اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بنا لو ۔ میرے والد مجھے لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تاکہ آپ کو مجھ پر کیے گئے صدقہ ( ہبہ ) پر گواہ بنائیں ۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا : " کیا تم نے یہ ( سلوک ) اپنے تمام بچوں کے ساتھ کیا ہے؟ " انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " تم سب اللہ سے ڈرو اور اپنے بچوں کے مابین عدل کرو ۔ " چنانچہ میرے والد واپس آئے اور وہ صدقہ ( ہبہ ) واپس لے لیا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.05

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 19

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4182
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا علي بن مسهر، عن أبي حيان، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، ح. وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير، - واللفظ له - حدثنا محمد بن بشر، حدثنا أبو حيان التيمي، عن الشعبي، حدثني النعمان بن بشير، أن أمه بنت رواحة، سألت أباه بعض الموهبة من ماله لابنها فالتوى بها سنة ثم بدا له فقالت لا أرضى حتى تشهد رسول الله صلى الله عليه وسلم على ما وهبت لابني ‏.‏ فأخذ أبي بيدي وأنا يومئذ غلام فأتى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله إن أم هذا بنت رواحة أعجبها أن أشهدك على الذي وهبت لابنها ‏.‏ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يا بشير ألك ولد سوى هذا ‏"‏ ‏.‏ قال نعم ‏.‏ فقال ‏"‏ أكلهم وهبت له مثل هذا ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ فلا تشهدني إذا فإني لا أشهد على جور ‏"‏ ‏.‏
ابوحیان تیمی نے ہمیں شعبی سے حدیث بیان کی : مجھے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ ان کی والدہ ، ( عمرہ ) بنت رواحہ نے ان کے والد سے ، ان کے مال میں سے ، اپنے بیٹے کے لیے ( باغ ، زمین وغیرہ ) کچھ ہبہ کیے جانے کا مطالبہ کیا ، انہوں نے اسے ایک سال تک التوا میں رکھا ، پھر انہیں ( اس کا ) خیال آیا تو انہوں ( والدہ ) نے کہا : میں راضی نہیں ہوں گی یہاں تک کہ تم اس پر ، جو تم نے میرے بیٹے کے لیے ہبہ کیا ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بنا لو ۔ اس پر میرے والد نے میرا ہاتھ تھاما ، میں ان دنوں بچہ تھا ، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی : اے اللہ کے رسول! اس کی والدہ بنت رواحہ کو یہ پسند ہے کہ میں آپ کو اس چیز پر گواہ بناؤں جو میں نے اس کے بیٹے کو دی ہے ، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : بشیر! کیا اس کے سوا بھی تمہارے بچے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا : جی ہاں! آپ نے پوچھا : کیا ان سب میں سے ہر ایک کو تم نے اسی طرح ہبہ کیا ہے؟ " انہوں نے جواب دیا : نہیںآپ نے فرمایا : پھر مجھے گواہ نہ بناؤ ، میں ظلم پر گواہ نہیں بنتا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.06

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 20

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4183
حدثنا ابن نمير، حدثني أبي، حدثنا إسماعيل، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ ألك بنون سواه ‏"‏ ‏.‏ قال نعم ‏.‏ قال ‏"‏ فكلهم أعطيت مثل هذا ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ فلا أشهد على جور ‏"‏ ‏.‏
اسماعیل نے ہمیں شعبی سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " کیا اس کے سوا بھی تمہارے بیٹے ہیں؟ " انہوں نے کہا : جی ہاں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : " کیا ان سب کو بھی تم نے اس جیسا عطیہ دیا ہے؟ " انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ آپ نے فرمایا : " تو میں ظلم پر گواہ نہیں بنتا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.07

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 21

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4184
حدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا جرير، عن عاصم الأحول، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لأبيه ‏ "‏ لا تشهدني على جور ‏"‏ ‏.‏
عاصم احول نے شعبی سے اور انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے والد سے فرمایا : " مجھے ظلم پر گواہ مت بناؤ

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.08

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 22

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4185
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا عبد الوهاب، وعبد الأعلى، ح وحدثنا إسحاق، بن إبراهيم ويعقوب الدورقي جميعا عن ابن علية، - واللفظ ليعقوب - قال حدثنا إسماعيل، بن إبراهيم عن داود بن أبي هند، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، قال انطلق بي أبي يحملني إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله اشهد أني قد نحلت النعمان كذا وكذا من مالي ‏.‏ فقال ‏"‏ أكل بنيك قد نحلت مثل ما نحلت النعمان ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ فأشهد على هذا غيري - ثم قال - أيسرك أن يكونوا إليك في البر سواء ‏"‏ ‏.‏ قال بلى ‏.‏ قال ‏"‏ فلا إذا ‏"‏ ‏.‏
داود بن ابی ہند نے شعبی سے اور انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میرے والد مجھے اٹھائے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی : اے اللہ کے رسول! گواہ رہیں کہ میں نے نعمان کو اپنے مال میں سے اتنا اتنا دیا ہے ۔ آپ نے فرمایا : " کیا تم نے اپنے سب بیٹوں کو اسی جیسا عطیہ دیا ہے جیسا تم نے نعمان کو دیا ہے؟ " انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ آپ نے فرمایا : " اس پر میرے سوا کسی اور کو گواہ بناؤ ۔ " پھر فرمایا : " کیا تمہیں یہ بات اچھی لگتی ہے کہ وہ سب تمہارے ساتھ نیکی ( حسنِ سلوک ) کرنے میں برابر ہوں؟ " انہوں نے کہا : کیوں نہیں! آپ نے فرمایا : " تو پھر ( تم بھی ایسا ) نہ کرو

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.09

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 23

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4186
حدثنا أحمد بن عثمان النوفلي، حدثنا أزهر، حدثنا ابن عون، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، قال نحلني أبي نحلا ثم أتى بي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ليشهده فقال ‏"‏ أكل ولدك أعطيته هذا ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ أليس تريد منهم البر مثل ما تريد من ذا ‏"‏ ‏.‏ قال بلى ‏.‏ قال ‏"‏ فإني لا أشهد ‏"‏ ‏.‏ قال ابن عون فحدثت به محمدا فقال إنما تحدثنا أنه قال ‏"‏ قاربوا بين أولادكم ‏"‏ ‏.‏
ابن عون نے ہمیں شعبی سے ، انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : میرے والد نے مجھے ایک تحفہ دیا ، پھر مجھے لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تاکہ آپ کو گواہ بنائیں ۔ آپ نے پوچھا : "" کیا تم نے اپنے سب بچوں کو یہ ( اسی طرح کا ) تحفہ دیا ہے؟ "" انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ آپ نے پوچھا : "" کیا تم ان سب سے اسی طرح کا نیک سلوک نہیں چاہتے جس طرح اس ( بیٹے ) سے چاہتے ہو؟ "" انہوں نے جواب دیا : کیوں نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "" تو میں ( ظلم پر ) گواہ نہیں بنتا ۔ "" ( کیونکہ اس عمل کی بنا پر پہلے تمہاری طرف سے اور پھر جوابا ان کی طرف سے ظلم کا ارتکاب ہو گا ۔ "" ابن عون نے کہا : میں نے یہ حدیث محمد ( بن سیرین ) کو سنائی تو انہوں نے کہا : مجھے بیان کیا گیا ہے کہ آپ نے فرمایا : اپنے بیٹوں کے درمیان یکسانیت روا رکھو ( لفظی معنی ہیں : تقریبا ایک جیسا سلوک "" یعنی ان کو اس بات کا عادی بناؤ)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1623.1

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 24

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4187
حدثنا أحمد بن عبد الله بن يونس، حدثنا زهير، حدثنا أبو الزبير، عن جابر، قال قالت امرأة بشير انحل ابني غلامك وأشهد لي رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فأتى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال إن ابنة فلان سألتني أن أنحل ابنها غلامي وقالت أشهد لي رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ أله إخوة ‏"‏ ‏.‏ قال نعم ‏.‏ قال ‏"‏ أفكلهم أعطيت مثل ما أعطيته ‏"‏ ‏.‏ قال لا ‏.‏ قال ‏"‏ فليس يصلح هذا ‏.‏ وإني لا أشهد إلا على حق ‏"‏ ‏.‏
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : حضرت بشیر رضی اللہ عنہ کی بیوی نے کہا : میرے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دو اور میرے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بناؤ ۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا : فلاں کی بیٹی نے مجھ سے مطالبہ کیا ہے کہ میں اس کے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دوں اور اس نے کہا ہے : میرے لیے ( اس پر ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بناؤ ۔ تو آپ نے پوچھا : " کیا اس کے اور بھائی ہیں؟ " انہوں نے جواب دیا : جی ہاں ۔ آپ نے پوچھا : " کیا ان سب کو بھی تم نے اسی طرح عطیہ دیا ہے جس طرح اسے دیا ہے؟ " انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ آپ نے فرمایا : " یہ درست نہیں اور میں صرف حق پر گواہ بنتا ہوں

صحيح مسلم حدیث نمبر:1624

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 25

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4188
حدثنا يحيى بن يحيى، قال قرأت على مالك عن ابن شهاب، عن أبي سلمة بن، عبد الرحمن عن جابر بن عبد الله، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ أيما رجل أعمر عمرى له ولعقبه فإنها للذي أعطيها لا ترجع إلى الذي أعطاها لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث ‏"‏ ‏.‏
امام مالک نے ابن شہاب سے ، انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمان سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس آدمی کو عمر بھر کے لیے دی جانے والی چیز اس کے اور اس کی اولاد کے لیے دی گئی تو وہ اسی کی ہے جسے دی گئی ، وہ اس شخص کو واپس نہیں ملے گی جس نے دی تھی ، کیونکہ اس نے ایسا عطیہ دیا ہے جس میں وراثت جاری ہو گئی ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.01

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 26

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4189
حدثنا يحيى بن يحيى، ومحمد بن رمح، قالا أخبرنا الليث، ح وحدثنا قتيبة، حدثنا ليث، عن ابن شهاب، عن أبي سلمة، عن جابر بن عبد الله، أنه قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏"‏ من أعمر رجلا عمرى له ولعقبه فقد قطع قوله حقه فيها وهي لمن أعمر ولعقبه ‏"‏ ‏.‏ غير أن يحيى قال في أول حديثه ‏"‏ أيما رجل أعمر عمرى فهي له ولعقبه ‏"‏ ‏
لیث نے ہمیں ابن شہاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے ابوسلمہ سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : "" جس نے کسی شخص کو عمر بھر کے لیے عطیہ دیا کہ وہ اس کا اور اس کی اولاد کا ہے تو اس کی اس بات نے ، اس چیز میں ، اس کے حق کو ختم کر دیا اور وہ اسی کی ہے جسے عمر بھر کے لیے دی گئی اور اس کی اولاد کی ۔ "" مگر یحییٰ نے ، اپنی حدیث کے آغاز ہی میں کہا : "" جس شخص کے عمر بھر کے لیے عطیہ دیا گیا تو وہ اسی کا اور اس کی اولاد کا ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.02

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 27

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4190
حدثني عبد الرحمن بن بشر العبدي، أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا ابن جريج، أخبرني ابن شهاب، عن العمرى، وسنتها، عن حديث أبي سلمة بن عبد الرحمن، أن جابر بن عبد، الله الأنصاري أخبره أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ أيما رجل أعمر رجلا عمرى له ولعقبه فقال قد أعطيتكها وعقبك ما بقي منكم أحد ‏.‏ فإنها لمن أعطيها ‏.‏ وإنها لا ترجع إلى صاحبها من أجل أنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث ‏"‏ ‏.‏
ابن جریج نے ہمیں خبر دی : مجھے ابن شہاب نے ابوسلمہ بن عبدالرحمان کی حدیث کی رو سے عمریٰ اور اس کے طریقے کے بارے میں بتایا کہ انہیں حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس آدمی نے کسی دوسرے شخص کو عمر بھر کے لیے تحفہ دیا کہ وہ اس کا اور اس کی اولاد کا ہے اور کہا : میں نے تمہیں اور تمہاری اولاد کو دیا جب تک تم میں سے کوئی زندہ ہے ، تو وہ اسی کا ہے جسے دیا گیا ہے اور وہ اس کے ( پہلے ) مالک کو واپس نہیں ہو گا کیونکہ اس نے ایسا عطیہ دیا ہے جس میں وراثت جاری ہو گئی ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.03

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 28

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4191
حدثنا إسحاق بن إبراهيم، وعبد بن حميد، - واللفظ لعبد - قالا أخبرنا عبد، الرزاق أخبرنا معمر، عن الزهري، عن أبي سلمة، عن جابر، قال إنما العمرى التي أجاز رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يقول هي لك ولعقبك ‏.‏ فأما إذا قال هي لك ما عشت ‏.‏ فإنها ترجع إلى صاحبها ‏.‏ قال معمر وكان الزهري يفتي به ‏.‏
معمر نے ہمیں زہری رحمۃ اللہ علیہ سے خبر دی ، انہوں نے ابوسلمہ سے اور انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : وہ عمریٰ جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نافذ کیا یہ ہے کہ آدمی کہے : یہ تمہارے لیے اور تمہاری اولاد کے لیے ہے ، البتہ جب وہ کہے : یہ تمہارے لیے ہے جب تک تم زندہ ہو ، تو وہ اسکے مالک کو واپس مل جائے گا ۔ معمر نے کہا : امام زہری رحمۃ اللہ علیہ اسی کے مطابق فتویٰ دیتے تھے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.04

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 29

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4192
حدثنا محمد بن رافع، حدثنا ابن أبي فديك، عن ابن أبي ذئب، عن ابن شهاب، عن أبي سلمة بن عبد الرحمن، عن جابر، - وهو ابن عبد الله - أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قضى فيمن أعمر عمرى له ولعقبه فهي له بتلة لا يجوز للمعطي فيها شرط ولا ثنيا ‏.‏ قال أبو سلمة لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث فقطعت المواريث شرطه ‏.‏
ابن ابی ذئب نے ابن شہاب سے ، انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمان سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے بارے میں فیصلہ کیا جسے عمر بھر کے لیے ( یہ کہہ کر ) عطیہ دیا گیا کہ وہ اس کا اور اس کی اولاد کا ہے تو وہ حتمی طور پر اسی کا ہو گا ، اس ( صورت ) میں دینے والے کے لیے کوئی شرط لگانا اور استثناء کرنا جائز نہیں ۔ ابوسلمہ نے کہا : کیونکہ اس نے ایسا عطیہ دیا ہے جس میں وراثت جاری ہو چکی ہے تو وراثت نے اس کی شرط کو ختم کر دیا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.05

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 30

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4193
حدثنا عبيد الله بن عمر القواريري، حدثنا خالد بن الحارث، حدثنا هشام، عن يحيى بن أبي كثير، حدثني أبو سلمة بن عبد الرحمن، قال سمعت جابر بن عبد الله، يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ العمرى لمن وهبت له ‏"‏ ‏.‏
خالد بن حارث نے ہمیں حدیث بیان کی : ہمیں ہشام نے یحییٰ بن ابی کثیر سے حدیث بیان کی : ہمیں ابوسلمہ بن عبدالرحمان نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ کہہ رہے تھے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " عمریٰ اسی کا ہے جسے ہبہ کیا گیا ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.06

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 31

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4194
وحدثناه محمد بن المثنى، حدثنا معاذ بن هشام، حدثني أبي، عن يحيى بن أبي، كثير حدثنا أبو سلمة بن عبد الرحمن، عن جابر بن عبد الله، أن نبي الله صلى الله عليه وسلم قال بمثله ‏.‏
معاذ بن ہشام نے ہمیں حدیث بیان کی : مجھے میرے والد نے یحییٰ بن ابی کثیر سے حدیث بیان کی : ہمیں ابوسلمہ بن عبدالرحمان نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ ۔ ۔ اسی کی مانند

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.07

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 32

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4195
حدثنا أحمد بن يونس، حدثنا زهير، حدثنا أبو الزبير، عن جابر، يرفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم ‏.‏
احمد بن یونس نے ہمیں حدیث بیان کی : ہمیں زہیر نے حدیث بیان کی : ہمیں ابوزبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی ، وہ اس کی نسبت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کر رہے تھے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.08

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 33

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4196
وحدثنا يحيى بن يحيى، - واللفظ له - أخبرنا أبو خيثمة، عن أبي الزبير، عن جابر، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ أمسكوا عليكم أموالكم ولا تفسدوها فإنه من أعمر عمرى فهي للذي أعمرها حيا وميتا ولعقبه ‏"‏ ‏.‏
نیز یحییٰ بن یحییٰ نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ انہی کے ہیں ۔ ۔ ہمیں ابوخثیمہ نے ابوزبیر سے خبر دی ، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اپنے اموال اپنے پاس روکے رکھو اور انہیں خراب نہ کرو ، کیونکہ جس نے بطور عمریٰ کوئی چیز دی تو وہ اسی کی ہے جسے دی گئی ہے ، وہ زندہ ہو یا مروہ ، اور اس کے وارثوں کی ہے ۔ " ( یعنی جب اس کو اور اس کے وارثوں کو دی گئی یا غیر مؤقت دی گئی)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.09

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 34

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4197
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا محمد بن بشر، حدثنا حجاج بن أبي عثمان، ح وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وإسحاق بن إبراهيم، عن وكيع، عن سفيان، ح وحدثنا عبد الوارث بن عبد الصمد، حدثني أبي، عن جدي، عن أيوب، كل هؤلاء عن أبي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمعنى حديث أبي خيثمة وفي حديث أيوب من الزيادة قال جعل الأنصار يعمرون المهاجرين فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ أمسكوا عليكم أموالكم ‏"‏ ‏.‏
حجاج بن ابوعثمان ، سفیان اور ایوب سب نے ابوزبیر سے ، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ۔ ۔ آگے ابوخثیمہ کی حدیث کے ہم معنی ہے ۔ ایوب کی حدیث میں کچھ اضافہ ہے ، انہوں نے کہا : انصار نے مہاجرین کو عمر بھر کے لیے دینا شروع کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اپنے اموال اپنے پاس رکھو

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.1

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 35

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4198
وحدثني محمد بن رافع، وإسحاق بن منصور، - واللفظ لابن رافع - قالا حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا ابن جريج، أخبرني أبو الزبير، عن جابر، قال أعمرت امرأة بالمدينة حائطا لها ابنا لها ثم توفي وتوفيت بعده وتركت ولدا وله إخوة بنون للمعمرة فقال ولد المعمرة رجع الحائط إلينا وقال بنو المعمر بل كان لأبينا حياته وموته ‏.‏ فاختصموا إلى طارق مولى عثمان فدعا جابرا فشهد على رسول الله صلى الله عليه وسلم بالعمرى لصاحبها فقضى بذلك طارق ثم كتب إلى عبد الملك فأخبره ذلك وأخبره بشهادة جابر فقال عبد الملك صدق جابر ‏.‏ فأمضى ذلك طارق ‏.‏ فإن ذلك الحائط لبني المعمر حتى اليوم ‏.‏
ابن جریج نے ہمیں خبر دی ، مجھے ابوزبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے خبر دی ، انہوں نے کہا : مدینہ میں ایک عورت نے اپنے بیٹے کو اپنا باغ بطور عمریٰ دیا ، پھر وہ فوت ہو گیا اور اس کے بعد وہ بھی فوت ہو گئی ، اس ( لڑکے ) نے اولاد چھوڑی اور اس کے بھائی بھی تھے جو بطور عمریٰ دینے والی عورت کے بیٹے تھے ، تو بطور عمریٰ دینے والی عورت کی اولاد نے کہا : باغ ہمیں واپس مل گیا ۔ اور جسے بطور عمریٰ ہبہ کیا گیا تھا اس کے بیٹوں نے کہا : زندگی اور موت دونوں صورتوں میں وہ ہمارے باپ ہی کا ہے ۔ چنانچہ وہ حضرت عثمان کے آزاد کردہ غلام طارق کے پاس ( جو عبدالملک بن مروان کی طرف سے مدینے کا گورنر تھا ) جھگڑا لے کر گئے ، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کو بلایا تو انہوں نے عمریٰ کی بابت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ( کے فرمان ) پر گواہی دی کہ وہ اس کے ( موجودہ ) مالک کا ہے ۔ طارق نے اسی کے مطابق فیصلہ کیا ، پھر انہوں نے عبدالملک کی طرف لکھا اور انہیں اس واقعے کی اطلاع دی اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی گواہی کے بارے میں بھی بتایا تو عبدالملک نے کہا : حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے سچ کہا ، تو طارق نے اس ( حکم ) کو نافذ کر دیا ، چنانچہ وہ باغ آج تک اسی کے بیٹوں کے پاس ہے جسےبطور عمریٰ دیا گیا تھا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.11

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 36

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4199
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وإسحاق بن إبراهيم، - واللفظ لأبي بكر قال إسحاق أخبرنا وقال أبو بكر، حدثنا سفيان بن عيينة، عن عمرو، عن سليمان بن يسار، أن طارقا، قضى بالعمرى للوارث لقول جابر بن عبد الله عن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏
سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کردہ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے قول کی بنا پر طارق نے عمریٰ کا فیصلہ وارث کے حق میں کیا تھا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.12

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 37

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4200
حدثنا محمد بن المثنى، ومحمد بن بشار، قالا حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، قال سمعت قتادة، يحدث عن عطاء، عن جابر بن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ العمرى جائزة ‏"‏ ‏.‏
شعبہ نے ہمیں حدیث بیان کی ، کہا : میں نے قتادہ سے سنا ، وہ عطاء کے واسطے سے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے ، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، آپ نے فرمایا : " عمریٰ جائز ہے ۔ " ( یہ عطیہ درست ہے اور آگے چلتا ہے)

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.13

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 38

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4201
حدثنا يحيى بن حبيب الحارثي، حدثنا خالد، - يعني ابن الحارث - حدثنا سعيد، عن قتادة، عن عطاء، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال ‏ "‏ العمرى ميراث لأهلها ‏"‏ ‏.‏
سعید نے ہمیں قتادہ سے حدیث بیان کی ، انہوں نے عطاء سے ، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : " عمریٰ اس کے خاندان ( میں سے وراثت کے حقداروں ) کی میراث ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1625.14

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 39

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4202
حدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن النضر بن أنس، عن بشير بن نهيك، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ العمرى جائزة ‏"‏ ‏.‏
شعبہ نے ہمیں قتادہ سے حدیث بیان کی ، انہوں نے نضر بن انس سے ، انہوں نے بشیر بن نہیک سے ، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ، آپ نے فرمایا : " عمریٰ درست ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:1626.01

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 40

صحيح مسلم حدیث نمبر: 4203
وحدثنيه يحيى بن حبيب، حدثنا خالد، - يعني ابن الحارث - حدثنا سعيد، عن قتادة، بهذا الإسناد غير أنه قال ‏"‏ ميراث لأهلها ‏"‏ ‏.‏ أو قال ‏"‏ جائزة ‏"‏ ‏.‏
سعید نے ہمیں قتادہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی ، البتہ انہوں ( قتادہ ) نے کہا : " اس کے خاندان کی وراثت " کہا یا " جائز " کہا

صحيح مسلم حدیث نمبر:1626.02

صحيح مسلم باب:24 حدیث نمبر : 41

Share this: