احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

صحيح مسلم
02: كتاب الطهارة
طہارت کے احکام و مسائل
صحيح مسلم حدیث نمبر: 534
حدثنا إسحاق بن منصور، حدثنا حبان بن هلال، حدثنا أبان، حدثنا يحيى، أن زيدا، حدثه أن أبا سلام حدثه عن أبي مالك الأشعري، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ الطهور شطر الإيمان والحمد لله تملأ الميزان ‏.‏ وسبحان الله والحمد لله تملآن - أو تملأ - ما بين السموات والأرض والصلاة نور والصدقة برهان والصبر ضياء والقرآن حجة لك أو عليك كل الناس يغدو فبائع نفسه فمعتقها أو موبقها ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابو مالک اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’پاکیزگی نصف ایمان ہے ۔ الحمد لله ترازو کو بھر دیتا ہے ۔ سبحان الله اور الحمد لله آسمانوں سے زمین تک کی وسعت کو بھر دیتے ہیں ۔ نماز نور ہے ۔ صدقہ دلیل ہے ۔ صبر روشنی ہے ۔ قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف حجت ہے ہر انسان دن کا آغاز کرتا ہے تو ( کچھ اعمال کے عوض ) اپنا سودا کرتا ہے ، پھر یا تو خود آزاد کرنےوالا ہوتا ہے خود کو تباہ کرنے والا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:223

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 1

صحيح مسلم حدیث نمبر: 535
حدثنا سعيد بن منصور، وقتيبة بن سعيد، وأبو كامل الجحدري - واللفظ لسعيد - قالوا حدثنا أبو عوانة، عن سماك بن حرب، عن مصعب بن سعد، قال دخل عبد الله بن عمر على ابن عامر يعوده وهو مريض فقال ألا تدعو الله لي يا ابن عمر ‏.‏ قال إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ لا تقبل صلاة بغير طهور ولا صدقة من غلول ‏"‏ ‏.‏ وكنت على البصرة ‏.‏
ابو عوانہ نے سماک بن حرب سےانہوں نے مصعب بن سعد سے روایت کی کہ عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ابن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے پاس ان کی عیادت کے لیے گےوہ بیمار تھے ابن عامر نے کہا اے ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کیا آپ میرے لیے اللہ سے دعا کریں گےانہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ ﷺ نے فرمایا نماز پاکیزگی کے بغیر قبول نہیں ہوتی اور صدقہ ناجائز طریقے سے حاصل کیے ہوئے مال سے قبول نہیں ہوتااور آپ بصرہ کے حاکم رہ چکے ہیں ( مبادہ کہ آپ کے پاس کوئی ایسا مال آ گیا ہوگا)

صحيح مسلم حدیث نمبر:224.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 2

صحيح مسلم حدیث نمبر: 536
حدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، ح وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا حسين بن علي، عن زائدة، قال أبو بكر ووكيع عن إسرائيل، كلهم عن سماك بن حرب، بهذا الإسناد عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
شعبہ ، زائدہ اور اسرائیل سب نے سماک بن حرب سے اسی اسناد کے ساتھ رسول اللہ ﷺ سے یہی حدیث روایت کی ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:224.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 3

صحيح مسلم حدیث نمبر: 537
حدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق بن همام، حدثنا معمر بن راشد، عن همام بن منبه، أخي وهب بن منبه قال هذا ما حدثنا أبو هريرة، عن محمد، رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فذكر أحاديث منها وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا تقبل صلاة أحدكم إذا أحدث حتى يتوضأ ‏"‏ ‏.‏
وہب بن منبہ کے بھائی ہمام بن منبہ سے روایت ہے ، کہا : یہ وہ احادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے محمدرسول اللہ ﷺ سے ہمیں سنائیں ، پھر انہوں نے کچھ احادیث کا تذکرہ کیا ، ان میں سے یہ بھی تھی : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’تم میں سے جب کوئی بے وضو ہو جائے ، تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی یہاں تک کہ وضو کرے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:225

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 4

صحيح مسلم حدیث نمبر: 538
حدثني أبو الطاهر، أحمد بن عمرو بن عبد الله بن عمرو بن سرح وحرملة بن يحيى التجيبي قالا أخبرنا ابن وهب، عن يونس، عن ابن شهاب، أن عطاء بن يزيد الليثي، أخبره أن حمران مولى عثمان أخبره أن عثمان بن عفان - رضى الله عنه - دعا بوضوء فتوضأ فغسل كفيه ثلاث مرات ثم مضمض واستنثر ثم غسل وجهه ثلاث مرات ثم غسل يده اليمنى إلى المرفق ثلاث مرات ثم غسل يده اليسرى مثل ذلك ثم مسح رأسه ثم غسل رجله اليمنى إلى الكعبين ثلاث مرات ثم غسل اليسرى مثل ذلك ثم قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم توضأ نحو وضوئي هذا ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من توضأ نحو وضوئي هذا ثم قام فركع ركعتين لا يحدث فيهما نفسه غفر له ما تقدم من ذنبه ‏"‏ ‏.‏ قال ابن شهاب وكان علماؤنا يقولون هذا الوضوء أسبغ ما يتوضأ به أحد للصلاة ‏.‏
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی کہ عطاء بن یزید نے انہیں خبر دی کہ حمران نے ، جوحضرت عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے آزاد کردہ غلام ہیں ، انہیں بتایا کہ حضرت عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے وضوکے لیے پانی منگوایا اور وضو کیا تو دونوں ہاتھوں کو تین بار دھویا ، پھر کلی کی اور ( ناک میں پانی ڈال کر ) ناک جھاڑی ، پھر تین بار چہرہ دھویا ، پھر تین بار دایاں بازو کہنیوں تک دھویا ، پھر اسی طرح بایاں دھویا ، پھر اپنے سر کا مسح کیا ، پھر تین بار اپنا دایاں پاؤں ٹخنوں تک دھویا ، پھر اسی طرح بایاں پاؤں دھویا ، پھر کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا کہ آپ نے اسی طرح وضو کیا جس طرح میں نے اب کیا ہے ، پھر رسول ا للہ ﷺ نے فرمایا : ’’ جس شخص نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا ، پھر اٹھ کر دو رکعتیں ادا کیں ، ان دونوں کے دوران میں اپنے آپ سے باتیں نہ کیں ، اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔ ‘ ‘ ابن شہاب نے کہا : ہمارے علماء ( تابعین ) کہا کرتے تھے کہ یہ کامل ترین وضو ہے جو کوئی انسان نماز کے لیے کرتا ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:226.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 5

صحيح مسلم حدیث نمبر: 539
وحدثني زهير بن حرب، حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا أبي، عن ابن شهاب، عن عطاء بن يزيد الليثي، عن حمران، مولى عثمان أنه رأى عثمان دعا بإناء فأفرغ على كفيه ثلاث مرار فغسلهما ثم أدخل يمينه في الإناء فمضمض واستنثر ثم غسل وجهه ثلاث مرات ويديه إلى المرفقين ثلاث مرات ثم مسح برأسه ثم غسل رجليه ثلاث مرات ثم قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من توضأ نحو وضوئي هذا ثم صلى ركعتين لا يحدث فيهما نفسه غفر له ما تقدم من ذنبه ‏"‏ ‏.‏
یعقوب کے والد ابراہیم ( بن سعد ) نے ابن شہاب سے باقی ماندہ سند کے ساتھ حمران سے روایت کی کہ انہوں نے عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کو دیکھا ، انہوں نے پانی کا برتن منگوایا ، پھر اپنے ہاتھوں پر تین بار پانی انڈیلا اور ان کو دھویا ، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا اور کلی کی اور ( ناک میں پانی ڈال کر ) ناک جھاڑی ، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور تین بار اپنے دونوں بازو کہنیوں تک دھوئے ، پھر سر کا مسح کیا ، پھر دو رکعتیں پڑھیں جن میں ( وہ ) اپنے آپ سے باتیں نہ کر رہا تھا ، اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:226.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 6

صحيح مسلم حدیث نمبر: 540
حدثنا قتيبة بن سعيد، وعثمان بن محمد بن أبي شيبة، وإسحاق بن إبراهيم الحنظلي، - واللفظ لقتيبة - قال إسحاق أخبرنا وقال الآخران، حدثنا جرير، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن حمران، مولى عثمان قال سمعت عثمان بن عفان، وهو بفناء المسجد فجاءه المؤذن عند العصر فدعا بوضوء فتوضأ ثم قال والله لأحدثنكم حديثا لولا آية في كتاب الله ما حدثتكم إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ لا يتوضأ رجل مسلم فيحسن الوضوء فيصلي صلاة إلا غفر الله له ما بينه وبين الصلاة التي تليها ‏"‏ ‏.‏
جریر نے ہشام بن عروہ سے ، انہوں نے اپنے والد ( عروہ بن زبیر ) سے ، انہوں نے حضرت عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے آزادکردہ غلام حمران سےروایت کی ، انہوں نے کہا : میں نے عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے سنا ، وہ مسجد کے آنگن میں تھے اور عصر کے وقت ان کے پاس مؤذن آیا تو انہوں نے وضو کے لیے پانی منگایا ، وضوکیا ، پھر فرمایا : اللہ کی قسم! میں تمہیں ایک حدیث سناتا ہوں ، اگر کتاب اللہ کی ایک آیت نہ ہوتی تو میں تمہیں نہ سناتا ، میں نے رسول اللہ ﷺ سےسنا ، آپ فرما رہے تھے : ’’ جومسلمان وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے ، پھر نماز پڑھے تو اس کے وہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں جو اس نماز اور اگلی نماز کے درمیان ہوں گے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:227.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 7

صحيح مسلم حدیث نمبر: 541
وحدثناه أبو كريب، حدثنا أبو أسامة، ح وحدثنا زهير بن حرب، وأبو كريب قالا حدثنا وكيع، ح وحدثنا ابن أبي عمر، حدثنا سفيان، جميعا عن هشام، بهذا الإسناد وفي حديث أبي أسامة ‏ "‏ فيحسن وضوءه ثم يصلي المكتوبة ‏"‏ ‏.‏
ہشام سے ( جریر کے بجائے ) ابو اسامہ ، وکیع اور سفیان کی سندوں سے بھی یہ روایت بیان کی گئی ۔ ان میں ابو اسامہ کی روایت کے الفاظ اس طرح ہیں : ’’اچھی طرح وضو کرے اور فرض نماز ادا کرے

صحيح مسلم حدیث نمبر:227.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 8

صحيح مسلم حدیث نمبر: 542
وحدثنا زهير بن حرب، حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا أبي، عن صالح، قال ابن شهاب ولكن عروة يحدث عن حمران، أنه قال فلما توضأ عثمان قال والله لأحدثنكم حديثا والله لولا آية في كتاب الله ما حدثتكموه إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏"‏ لا يتوضأ رجل فيحسن وضوءه ثم يصلي الصلاة إلا غفر له ما بينه وبين الصلاة التي تليها ‏"‏ ‏.‏ قال عروة الآية ‏{‏ إن الذين يكتمون ما أنزلنا من البينات والهدى‏}‏ إلى قوله ‏{‏ اللاعنون‏}‏
ابن شہاب نے کہا : لیکن عروہ ، حمران کی جانب سے حدیث بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا : پھر جب عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے وضو کر لیا تو فرمایا : اللہ کی قسم ! میں تمہیں ایک حدیث ضرورسناؤں گا ، اللہ کی قسم ! اگر کتاب اللہ کی ایک آیت نہ ہوتی تو میں تمہیں وہ حدیث سناتا : میں نے رسول اللہﷺ سےسنا ، آپ فرما رہے تھے : ’’جو آدمی وضو کرے اور وہ اچھی طرح وضو کرے ، پھر نماز پڑھے تو اس کے وہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں جواس نماز اور اگلی نماز کے درمیان ہوں گے ۔ ‘ ‘ عروہ نےکہا : وہ آیت ( جس کی طرف حضرت عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے اشارہ کیا ) : ’’بلاشبہ وہ لوگ جوان کھلی نشانیوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں جو ہم نے اتاریں ‘ ‘ سے لے کر ﴿الّٰعِنُوْنَ﴾ تک ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:227.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 9

صحيح مسلم حدیث نمبر: 543
حدثنا عبد بن حميد، وحجاج بن الشاعر، كلاهما عن أبي الوليد، قال عبد حدثني أبو الوليد، حدثنا إسحاق بن سعيد بن عمرو بن سعيد بن العاص، حدثني أبي، عن أبيه، قال كنت عند عثمان فدعا بطهور فقال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ ما من امرئ مسلم تحضره صلاة مكتوبة فيحسن وضوءها وخشوعها وركوعها إلا كانت كفارة لما قبلها من الذنوب ما لم يؤت كبيرة وذلك الدهر كله ‏"‏ ‏.‏
اسحاق بن سعيد نے عمرو بن سعید بن عاص نے اپنے والد ( سعید بن عمرو ) سے اور انہوں نے اپنے والد ( عمرو بن سعید ) سے روایت کی ، انہو ں نے کہا : میں عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے پاس تھا ، انہوں نے وضو کاپانی منگایااور کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’کوئی مسلمان نہیں جس کی فرض نماز کا وقت ہو جائے ، پھر وہ اس کے لیے اچھی طرح وضو کرے ، اچھی طرح خشوع سے اسے ادا کرے اور احسن انداز سے رکوع کرے ، مگر وہ نماز اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ ہو گی جب تک وہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب نہیں کرتا اور یہ بات ہمیشہ کے لیے کی ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:228

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 10

صحيح مسلم حدیث نمبر: 544
حدثنا قتيبة بن سعيد، وأحمد بن عبدة الضبي، قالا حدثنا عبد العزيز، - وهو الدراوردي - عن زيد بن أسلم، عن حمران، مولى عثمان قال أتيت عثمان بن عفان بوضوء فتوضأ ثم قال إن ناسا يتحدثون عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أحاديث لا أدري ما هي إلا أني رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم توضأ مثل وضوئي هذا ثم قال ‏ "‏ من توضأ هكذا غفر له ما تقدم من ذنبه وكانت صلاته ومشيه إلى المسجد نافلة ‏"‏ ‏.‏ وفي رواية ابن عبدة أتيت عثمان فتوضأ ‏.‏
ابن عبدہ کی روایت میں ہے : میں عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے پاس آیا تو انہوں نے وضو کیا ۔ قتیبہ بن سعید اور احمد بن عبدہ ضبی نے کہا : ہمیں عبد العزیز دراوردی نے زید بن اسلم سےحدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے آزاد کردہ غلام حمران سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے پاس وضو کا پانی لایا تو انہوں نے وضو کیا ، پھر کہا : کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ سے احادیث بیان کرتے ہیں جن کی حقیقت میں نہیں جانتامگر میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا ، آپ نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا ، پھر فرمایا : ’’جس نے اس طریقے سے وضو کیا اس کے گزشتہ گناہ معاف ہو گئے اور اس کی نماز اور مسجد کی طرف جانازائد ( ثواب کا باعث ) ہو گا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:229

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 11

صحيح مسلم حدیث نمبر: 545
حدثنا قتيبة بن سعيد، وأبو بكر بن أبي شيبة وزهير بن حرب - واللفظ لقتيبة وأبي بكر - قالوا حدثنا وكيع، عن سفيان، عن أبي النضر، عن أبي أنس، أن عثمان، توضأ بالمقاعد فقال ألا أريكم وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم توضأ ثلاثا ثلاثا ‏.‏ وزاد قتيبة في روايته قال سفيان قال أبو النضر عن أبي أنس قال وعنده رجال من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏
قتیبہ بن سعید ، ابوبکر بن ابی شیبہ اور زہیر بن حرب نے کہا : ( اس حدیث کے الفاظ قتیبہ اور ابوبکر کےہیں ) ہمیں وکیع نے سفیان کے حوالے سے ابو نضر سے حدیث سنائی ، انہوں نے ابو انس سے روایت کی کہ حضرت عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے المقاعد کے پاس وضو کیا ، کیا کہنے لگے : کیا میں تمہیں رسول اللہ ﷺ کا وضو ( کر کے ) نہ دکھاؤں ؟ پھر ہر عضو کو تین تین بار دھویا ۔ قتیبہ نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا : سفیان نے کہا : ابو نضر نے ابوانس سے روایت بیان کرتے ہوئے کہا : ان ( عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ) کے پاس رسول ا للہ ﷺ کے صحابہ میں سے کئی لوگ موجود تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:230

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 12

صحيح مسلم حدیث نمبر: 546
حدثنا أبو كريب، محمد بن العلاء وإسحاق بن إبراهيم جميعا عن وكيع، قال أبو كريب حدثنا وكيع، عن مسعر، عن جامع بن شداد أبي صخرة، قال سمعت حمران بن أبان، قال كنت أضع لعثمان طهوره فما أتى عليه يوم إلا وهو يفيض عليه نطفة ‏.‏ وقال عثمان حدثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم عند انصرافنا من صلاتنا هذه - قال مسعر أراها العصر - فقال ‏"‏ ما أدري أحدثكم بشىء أو أسكت ‏"‏ ‏.‏ فقلنا يا رسول الله إن كان خيرا فحدثنا وإن كان غير ذلك فالله ورسوله أعلم ‏.‏ قال ‏"‏ ما من مسلم يتطهر فيتم الطهور الذي كتب الله عليه فيصلي هذه الصلوات الخمس إلا كانت كفارات لما بينها ‏"‏ ‏.‏
مسعر نےابو صخرہ جامع بن شداد سے روایت کی ، انہو ں نے کہا : میں نےحمران بن ابان سے سنا ، انہوں نےکہا : میں عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے غسل اور وضو کے لیے پانی رکھا کرتا تھا اور کوئی دن ایسا نہ آتا کہ وہ تھوڑا سا ( پانی ) اپنے اوپر نہ بہا لیتے ( ہلکا سا غسل نہ کر لیتے ، ایک دن ) عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے اس نماز سے ( مسعر کا قول ہے : میرا خیال ہے کہ عصر کی نماز مراد ہے ) سلام پھیرنے کے بعد ہم سے گفتگو فرمائی ، آپ نے فرمایا : ’’میں نہیں جانتا کہ ایک بات تم سے کہہ دوں یا خاموش رہوں؟ ‘ ‘ ہم نے عرض کی : اے اللہ کے رسول!اگر بھلائی کی بات ہے تو ہمیں بتا دیجیے ، اگر کچھ اور ہے تو اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں ۔ رسو ل اللہﷺنے فرمایا : ’’جو بھی مسلمان وضو کرتا ہے اور جو وضو اللہ نے اس کے لیے فرض قرار دیا ہے اس کو مکمل طریقے سے کرتا ہے پھر یہ پانچوں نمازیں ادا کرتا ہے تو یقیناً یہ نمازیں ان گناہوں کا کفارہ بن جائیں گی جو ان نمازوں کے درمیان کے اوقات میں سرزد ہوئے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:231.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 13

صحيح مسلم حدیث نمبر: 547
حدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي ح، وحدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا محمد بن جعفر، قالا جميعا حدثنا شعبة، عن جامع بن شداد، قال سمعت حمران بن أبان، يحدث أبا بردة في هذا المسجد في إمارة بشر أن عثمان بن عفان قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من أتم الوضوء كما أمره الله تعالى فالصلوات المكتوبات كفارات لما بينهن ‏"‏ ‏.‏ هذا حديث ابن معاذ وليس في حديث غندر في إمارة بشر ولا ذكر المكتوبات ‏.‏
عبید اللہ بن معاذ نے اپنےوالد سے اور محمد بن مثنیٰ اورابن بشار نے محمد بن جعفر ( غندر ) سےروایت کی ، ان دونوں ( معاذ بن اور ابن جعفر ) نے کہا : ہمیں شعبہ نے جامع ابن شداد سے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا کہ میں نے حمران بن ابان سے سنا ، وہ بشر کے دور امارات میں اس مسجد میں ابو بردہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کو بتا رہے تھے کہ عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ جس نے اس طرح وضو کومکمل کیا جس طرح اللہ نے حکم دیا ہے تو ( اس کی ) فرض نمازیں ان گناہوں کے لیے کفارہ ہوں گی جو ان کے درمیان سرزد ہو ئے ۔ ‘ ‘ یہ ابن معاذ کی روایت ہے ، غندر کی حدیث میں بشر کے دور حکومت اور فرض نمازوں کا ذکر نہیں ہے ۔ [مخرمہ کےوالد بکیر ( بن عبد اللہ ) نے حمران ( مولیٰ عثمان ) سے روایت کی کہ ایک دن حضرت عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے بہت اچھی طرح وضو کیا ، پھر کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کودیکھا ، آپ نے بہت اچھی طرح وضوکیا ، پھر فرمایا : ’’جس نے اس طرح وضو کیا ، پھر مسجدکی طرف نکلا ، نماز ہی نے اسے ( جانے کے لیے ) کھڑا کیا تو اس کے گزرے ہوئے گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:231.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 14

صحيح مسلم حدیث نمبر: 548
حدثنا هارون بن سعيد الأيلي، حدثنا ابن وهب، قال وأخبرني مخرمة بن بكير، عن أبيه، عن حمران، مولى عثمان قال توضأ عثمان بن عفان يوما وضوءا حسنا ثم قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم توضأ فأحسن الوضوء ثم قال ‏ "‏ من توضأ هكذا ثم خرج إلى المسجد لا ينهزه إلا الصلاة غفر له ما خلا من ذنبه ‏"‏ ‏.‏
مخرمہ کےوالد بکیر ( بن عبد اللہ ) نے حمران ( مولیٰ عثمان ) سے روایت کی کہ ایک دن حضرت عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے بہت اچھی طرح وضو کیا ، پھر کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کودیکھا ، آپ نے بہت اچھی طرح وضوکیا ، پھر فرمایا : ’’جس نے اس طرح وضو کیا ، پھر مسجدکی طرف نکلا ، نماز ہی نے اسے ( جانے کے لیے ) کھڑا کیا تو اس کے گزرے ہوئے گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:232.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 15

صحيح مسلم حدیث نمبر: 549
وحدثني أبو الطاهر، ويونس بن عبد الأعلى، قالا أخبرنا عبد الله بن وهب، عن عمرو بن الحارث، أن الحكيم بن عبد الله القرشي، حدثه أن نافع بن جبير وعبد الله بن أبي سلمة حدثاه أن معاذ بن عبد الرحمن حدثهما عن حمران، مولى عثمان بن عفان عن عثمان بن عفان، قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ من توضأ للصلاة فأسبغ الوضوء ثم مشى إلى الصلاة المكتوبة فصلاها مع الناس أو مع الجماعة أو في المسجد غفر الله له ذنوبه ‏"‏ ‏.‏
معاذ بن عبد الرحمن نے عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے مولیٰ حمران سے اور انہوں نے حضرت عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت کی کہ میں نے رسول ا للہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : ’’ جس نے نماز کے لیے وضو کیا اور وضو کی تکمیل کی ، پھر فرض نماز کے لیے چل کرگیا اور لوگوں کے ساتھ یا جماعت کے ساتھ نماز ادا کی یا مسجد میں نماز پڑھی ، اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف کر دے گا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:232.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 16

صحيح مسلم حدیث نمبر: 550
حدثنا يحيى بن أيوب، وقتيبة بن سعيد، وعلي بن حجر، كلهم عن إسماعيل، - قال ابن أيوب حدثنا إسماعيل بن جعفر، - أخبرني العلاء بن عبد الرحمن بن يعقوب، مولى الحرقة عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ الصلاة الخمس والجمعة إلى الجمعة كفارة لما بينهن ما لم تغش الكبائر ‏"‏ ‏.‏
علاء نے اپنے والد عبد الرحمن بن یعقوب سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ پانچوں نمازیں اور ( ہر ) جمعہ ( دوسرے ) جمعہ تک درمیانی مدت کے گناہوں کا کفارہ ( ان کو مٹانے والے ) ہیں جب تک کبیرہ گناہوں کا ارتکاب نہ کیاجائے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:233.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 17

صحيح مسلم حدیث نمبر: 551
حدثني نصر بن علي الجهضمي، أخبرنا عبد الأعلى، حدثنا هشام، عن محمد، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ الصلوات الخمس والجمعة إلى الجمعة كفارات لما بينهن ‏"‏ ‏.‏
محمد ( بن سیرین ) نےحضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہو ں نے نبی ﷺ سے روایت کی ، آپ نے فرمایا : ’’ پانچوں نمازیں اور ایک جمعہ ( دوسرے ) جمعہ تک درمیانی مدت کے گناہوں کاکفارہ ہیں ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:233.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 18

صحيح مسلم حدیث نمبر: 552
حدثني أبو الطاهر، وهارون بن سعيد الأيلي، قالا أخبرنا ابن وهب، عن أبي صخر، أن عمر بن إسحاق، مولى زائدة حدثه عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يقول ‏ "‏ الصلوات الخمس والجمعة إلى الجمعة ورمضان إلى رمضان مكفرات ما بينهن إذا اجتنب الكبائر ‏"‏ ‏.‏
عمر بن اسحاق کےوالد اسحاق ( بن عبد اللہ ) نے حضرت ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے : ’’جب ( انسان ) کبیرہ گناہوں سے اجتناب کر رہا ہو تو پانچ نمازیں ، ایک جمعہ ( دوسرے ) جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک ، درمیان کے عرصے میں ہونے والے گناہوں کو مٹانے کا سبب ہیں ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:233.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 19

صحيح مسلم حدیث نمبر: 553
حدثني محمد بن حاتم بن ميمون، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، حدثنا معاوية بن صالح، عن ربيعة، - يعني ابن يزيد - عن أبي إدريس الخولاني، عن عقبة بن عامر، ح وحدثني أبو عثمان، عن جبير بن نفير، عن عقبة بن عامر، قال كانت علينا رعاية الإبل فجاءت نوبتي فروحتها بعشي فأدركت رسول الله صلى الله عليه وسلم قائما يحدث الناس فأدركت من قوله ‏"‏ ما من مسلم يتوضأ فيحسن وضوءه ثم يقوم فيصلي ركعتين مقبل عليهما بقلبه ووجهه إلا وجبت له الجنة ‏"‏ ‏.‏ قال فقلت ما أجود هذه ‏.‏ فإذا قائل بين يدى يقول التي قبلها أجود ‏.‏ فنظرت فإذا عمر قال إني قد رأيتك جئت آنفا قال ‏"‏ ما منكم من أحد يتوضأ فيبلغ - أو فيسبغ - الوضوء ثم يقول أشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا عبد الله ورسوله إلا فتحت له أبواب الجنة الثمانية يدخل من أيها شاء ‏"‏ ‏.‏
عبدالرحمان بن مہدی نے کہا : ہمیں معاویہ بن صالح نے ربیعہ بن یزید کے حوالے سے ابو ادریس خولانی سےحدیث بیان کی ، انہوں نےعتبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ۔ اسی طرح ( معاویہ نے ) کہا : مجھے ابو عثمان نے جبیر بن نفیر سے ، انہو ں نے عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےحدیث سنائی ، انہو ں نے کہا : ہمارے ذمے اونٹ چرانے کا کام تھا ، میری باری آئی ، تو میں شام کو وقت ان کو چرا کر واپس لایا تو میں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا ، آپ کھڑے ہو کر لوگوں کو کچھ ارشاد فرما رہے تھے ، مجھے آپ کی یہ بات ( سننے کو ) ملی : ’’جو بھی مسلمان وضو کرتا ہے اور وہ اچھی طرح وضو کرتا ہے ، پھر کھڑے ہو کر پوری یکسوئی اور توجہ کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھتا ہے تو اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے ۔ ‘ ‘ میں نے کہا : کیا خوب بات ہے یہ ! تو میرے سامنے ایک کہنے والا کہنے لگا : اس سے پہلے والی بات اس سے بھی زیادہ عمدہ ہے ۔ میں نے دیکھا تو وہ عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ تھے ، انہوں نے کہا : میں نے دیکھا ہے تو ابھی آئے ہو ، آپ ﷺ نے ( اس سے پہلے ) فرمایا تھا : ’’ تم میں سے جو شخص بھی وضو کرے اور اپنے وضو کو پورا کرے ( یا خوب اچھی طرح وضو کرے ) پھر یہ کہے : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں ، تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں ، جس سے چاہے داخل ہوجائے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:234.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 20

صحيح مسلم حدیث نمبر: 554
وحدثناه أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا زيد بن الحباب، حدثنا معاوية بن صالح، عن ربيعة بن يزيد، عن أبي إدريس الخولاني، وأبي، عثمان عن جبير بن نفير بن مالك الحضرمي، عن عقبة بن عامر الجهني، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ قال فذكر مثله غير أنه قال ‏ "‏ من توضأ فقال أشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأشهد أن محمدا عبده ورسوله ‏"‏ ‏.‏
زید بن حباب نے معاویہ بن صالح سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت عقبہ بن عامر جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اس کے بعد پچھلی ورایت کے الفاظ ہیں ، البتہ انہوں نے ( اس طرح ) کہا : ’’ جس نےوضو کیا اور کہا : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ اکیلا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدﷺ اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:234.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 21

صحيح مسلم حدیث نمبر: 555
حدثني محمد بن الصباح، حدثنا خالد بن عبد الله، عن عمرو بن يحيى بن عمارة، عن أبيه، عن عبد الله بن زيد بن عاصم الأنصاري، - وكانت له صحبة - قال قيل له توضأ لنا وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فدعا بإناء فأكفأ منها على يديه فغسلهما ثلاثا ثم أدخل يده فاستخرجها فمضمض واستنشق من كف واحدة ففعل ذلك ثلاثا ثم أدخل يده فاستخرجها فغسل وجهه ثلاثا ثم أدخل يده فاستخرجها فغسل يديه إلى المرفقين مرتين مرتين ثم أدخل يده فاستخرجها فمسح برأسه فأقبل بيديه وأدبر ثم غسل رجليه إلى الكعبين ثم قال هكذا كان وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏
خالد بن عبد اللہ نےعمرو بن یحییٰ بن عمارہ سے ، انہوں نے اپنےوالد ( یحییٰ بن عمارہ ) سے ، انہوں نے حضرت عبد اللہ بن زید بن عاصم انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ( انہیں شرف صحبت حاصل تھا ) ، ( یحییٰ بن عمارہ نے ) کہا : حضرت عبد اللہ بن زید سے کہا گیا : ہمیں رسول اللہ ﷺ کا ( سا ) وضو کر کے دکھائیں ۔ اس پر انہوں نے پانی کا ایک برتن منگوایا ، اسے جھکا کر اس میں سے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی انڈیلا اور انہیں تین بار دھویا ، پھر اپنا ہاتھ ڈال کر پانی نکالا اور ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی کھینچا ، یہ تین بار کیا ، پھر اپنا ہاتھ ، پھر اپناہاتھ ڈال کر پانی نکالا اوراپنا چہرہ تین بار دھویا ، پھر اپنا ہاتھ ڈال کر پانی نکالا اور اپنے بازو کہنیوں تک دو دو بار دھوئے ، ( تاکہ امت کو معلوم ہو جائے کہ کسی عضو کو دوبار دھونا بھی جائز ہے ) پھر ہاتھ ڈال کر پانی نکالا اور اپنے سر کا مسح کیا اور ( آپ ) اپنے دونوں ہاتھ ( سرپر ) آگے سے پیچھے کواور پیچھے سے آگے کو لائے ، ( ایک طرف مسح کرنا اور اسی ہاتھ کودوبارہ واپس لانامستحب ہے ( پھر دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے ، پھرکہا : رسو اللہ ﷺ کا وضو اسی طرح تھا ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:235.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 22

صحيح مسلم حدیث نمبر: 556
وحدثني القاسم بن زكرياء، حدثنا خالد بن مخلد، عن سليمان، - هو ابن بلال - عن عمرو بن يحيى، بهذا الإسناد نحوه ولم يذكر الكعبين ‏.‏
(خالدبن عبداللہ کے بجائے ) سلیمان بن بلا ل نےعمرو بن یحییٰ سے باقی ماندہ پچھلی سند کے ساتھ یہی روایت بیان کی ، اس میں ’’ٹخنوں تک ‘ ‘ کے الفاظ نہیں ہیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:235.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 23

صحيح مسلم حدیث نمبر: 557
وحدثني إسحاق بن موسى الأنصاري، حدثنا معن، حدثنا مالك بن أنس، عن عمرو بن يحيى، بهذا الإسناد وقال مضمض واستنثر ثلاثا ‏.‏ ولم يقل من كف واحدة ‏.‏ وزاد بعد قوله فأقبل بهما وأدبر بدأ بمقدم رأسه ثم ذهب بهما إلى قفاه ثم ردهما حتى رجع إلى المكان الذي بدأ منه وغسل رجليه ‏.‏
مالک بن انس نے عمرو بن یحییٰ کی سند سے یہی روایت بیان کی اور کہا : انہوں نےتین بار کلی کی اور ناک میں جھاڑی ۔ انہوں نے ’’ایک ہی چلو سے ‘ ‘ کےالفاظ ذکر نہیں کیے اور ’’دونوں ہاتھ آگے سے ( پیچھے کو ) لائے اور پیچھےسے ( آگے کو ) لائے ‘ ‘ کے بعد یہ الفاظ بڑھائے : انہوں نے سر کے اگلے حصے سے ( مسح ) شروع کیا اور دونوں ہاتھ گدی تک لائے ، پھر ان کوواپس کر کے اسی جگہ تک لائے جہاں سے شروع کیا تھا اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:235.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 24

صحيح مسلم حدیث نمبر: 558
حدثنا عبد الرحمن بن بشر العبدي، حدثنا بهز، حدثنا وهيب، حدثنا عمرو بن يحيى، بمثل إسنادهم واقتص الحديث وقال فيه فمضمض واستنشق واستنثر من ثلاث غرفات ‏.‏ وقال أيضا فمسح برأسه فأقبل به وأدبر مرة واحدة ‏.‏ قال بهز أملى على وهيب هذا الحديث ‏.‏ وقال وهيب أملى على عمرو بن يحيى هذا الحديث مرتين ‏.‏
بہز نے وہیب سے اور اس نے عمرو بن یحییٰ سے سابقہ راویوں کی اسناد کی طرح حدیث بیان کی اور اس میں کہا : اور انہوں نے کلی کی ، ناک میں پانی ڈالا اور ناک جھاڑی ، تین چلو پانی سے ۔ اور یہ بھی کہا : پھر سر کا مسح کیا اور آگے سے ( پیچھے کو ) اور پیچھے سے ( آگے کو ) مسح کیا ایک بار ۔ بہز نے کہا : وہیب نے یہ حدیث مجھے املا کرائی اوروہیب نے کہا : عمرو بن یحییٰ نے یہ حدیث مجھے دوبار ( دومختلف موقعوں پر ) املا کرائی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:235.04

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 25

صحيح مسلم حدیث نمبر: 559
حدثنا هارون بن معروف، ح وحدثني هارون بن سعيد الأيلي، وأبو الطاهر، قالوا حدثنا ابن وهب، أخبرني عمرو بن الحارث، أن حبان بن واسع، حدثه أن أباه حدثه أنه، سمع عبد الله بن زيد بن عاصم المازني، يذكر أنه رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم توضأ فمضمض ثم استنثر ثم غسل وجهه ثلاثا ويده اليمنى ثلاثا والأخرى ثلاثا ومسح برأسه بماء غير فضل يده وغسل رجليه حتى أنقاهما ‏.‏ قال أبو الطاهر حدثنا ابن وهب عن عمرو بن الحارث ‏.‏
ہارون بن سعید ایلی اور ابو طاہر نےحدیث بیان کی ، انہوں نےکہا : ہمیں ابن وہب نےحدیث سنائی ، انہوں نےکہا : مجھے عمرو بن حارث نے خبر دی کہ حبان بن واسع نے انہیں حدیث سنائی ( کہا : ) ان کے والد نے ان سے بیان کیا ( کہا : ) انہوں نے حضرت عبد اللہ بن زید بن عاصم مازنی انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ، آپ نے وضو کیا تو کلی کی ، پھر ناک جھاڑی ، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور اپنا دایاں ہاتھ تین بار اور دوسرا بھی تین بار دھویا اور سرکا مسح اس پانی سے کیا جو ہاتھ میں بچا ہوا نہیں تھا اور اپنے پاؤں دھوئے حتی کہ ان کو اچھی طرح صاف کر دیا ۔ ( اسی سند کے ایک راوی ) ابو طاہر نے حدیث بیان کرتے ہوئے کہا : ہمیں ابن وہب نے عمروبن حارث سے یہ حدیث سنائی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:236

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 26

صحيح مسلم حدیث نمبر: 560
حدثنا قتيبة بن سعيد، وعمرو الناقد، ومحمد بن عبد الله بن نمير، جميعا عن ابن عيينة، - قال قتيبة حدثنا سفيان، - عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا استجمر أحدكم فليستجمر وترا وإذا توضأ أحدكم فليجعل في أنفه ماء ثم لينتثر ‏"‏ ‏.‏
اعرج نےحضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے نبی ﷺ کی طرف منسوب کرتے ہوئے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : ’’جب تم میں سے کوئی کسی ٹھوس چیز ( پتھر ، ڈھیلا ، ٹائلٹ پیپر وغیرہ ) سے استنجا کرے تو طاق عدد میں کرے اور جب تم میں سے کوئی وضو کرے توناک میں پانی ڈالے ، پھر ناک جھاڑے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:237.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 27

صحيح مسلم حدیث نمبر: 561
حدثني محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق بن همام، أخبرنا معمر، عن همام بن منبه، قال هذا ما حدثنا أبو هريرة، عن محمد، رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر أحاديث منها وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ إذا توضأ أحدكم فليستنشق بمنخريه من الماء ثم لينتثر ‏"‏ ‏.‏
ہمام بن منبہ سےمنقول ہے ، انہوں نے کہا : یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے ہمیں محمدرسول اللہ ﷺ سے سنائیں ، پھر انہوں نے کچھ احادیث بیان کیں ، ان میں سے یہ بھی تھی کہ رسول اللہﷺنے فرمایا : ’’جب تم میں سے کوئی وضو کرے تو دونوں نتھنوں سے ناک میں پانی کھینچے پھر ناک جھاڑے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:237.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 28

صحيح مسلم حدیث نمبر: 562
حدثنا يحيى بن يحيى، قال قرأت على مالك عن ابن شهاب، عن أبي إدريس الخولاني، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ من توضأ فليستنثر ومن استجمر فليوتر ‏"‏ ‏.‏
مالک نے ابن شہاب سے ، انہوں نے ابو ادریس خولانی سے ، انہو ں نے حضرت ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جو وضو کرے وہ ناک جھاڑے اور جو استنجا کرے وہ طاق عدد میں کرے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:237.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 29

صحيح مسلم حدیث نمبر: 563
حدثنا سعيد بن منصور، حدثنا حسان بن إبراهيم، حدثنا يونس بن يزيد، ح وحدثني حرملة بن يحيى، أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس، عن ابن شهاب، أخبرني أبو إدريس الخولاني، أنه سمع أبا هريرة، وأبا، سعيد الخدري يقولان قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ بمثله ‏.‏
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی ، کہا : مجھے ابو ادریس خولانی نے بیان کیا کہ انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ اور حضرت ابوسعیدخدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ دونوں سے سنا کہہ رہے تھے : رسول اللہ نے فرمایا...... اسی ( پچھلی حدیث کی ) طرح ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:237.04

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 30

صحيح مسلم حدیث نمبر: 564
حدثني بشر بن الحكم العبدي، حدثنا عبد العزيز، - يعني الدراوردي - عن ابن الهاد، عن محمد بن إبراهيم، عن عيسى بن طلحة، عن أبي هريرة، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا استيقظ أحدكم من منامه فليستنثر ثلاث مرات فإن الشيطان يبيت على خياشيمه ‏"‏ ‏.‏
عیسیٰ بن طلحہ نےحضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا : ’’جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو تو تین ناک جھاڑے ، شیطان اس کی ناک کے بانسوں پر رات گزارتا ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:238

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 31

صحيح مسلم حدیث نمبر: 565
حدثنا إسحاق بن إبراهيم، ومحمد بن رافع، قال ابن رافع حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا ابن جريج، أخبرني أبو الزبير، أنه سمع جابر بن عبد الله، يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ إذا استجمر أحدكم فليوتر ‏"‏ ‏.‏
ابو زبیر نے حضرت جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کو سنا ، کہہ رہے تھے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’تم میں سے کوئی شخص جب ٹھوس چیز سے استنجا کرے تو طاق عدد میں کرے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:239

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 32

صحيح مسلم حدیث نمبر: 566
حدثنا هارون بن سعيد الأيلي، وأبو الطاهر، وأحمد بن عيسى، قالوا أخبرنا عبد الله بن وهب، عن مخرمة بن بكير، عن أبيه، عن سالم، مولى شداد قال دخلت على عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم يوم توفي سعد بن أبي وقاص فدخل عبد الرحمن بن أبي بكر فتوضأ عندها فقالت يا عبد الرحمن أسبغ الوضوء فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ ويل للأعقاب من النار ‏"‏ ‏.‏
مخرمہ بن بکیر نے اپنےوالد سے ، انہوں نے شداد کے آزاد کردہ غلام سالم سے روایت کی ، انہوں نے کہا : جس دن حضرت سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ فوت ہوئے میں رسول اللہ ﷺ کی اہلیہ حضرت عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ عبد الرحمن بن ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ان کے ہاں آئے اور ان کے پاس وضو کیا تو انہو ں نےفرمایا : عبدالرحمن ! خوب اچھی طرح وضو کرو کیونکہ میں نے رسو ل اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا تھا : ’’ ( وضوکے پانی سےتر نہ ہونے والی ) ایڑیوں کےلیے آگ کا عذاب ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:240.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 33

صحيح مسلم حدیث نمبر: 567
وحدثني حرملة بن يحيى، حدثنا ابن وهب، أخبرني حيوة، أخبرني محمد بن عبد الرحمن، أن أبا عبد الله، مولى شداد بن الهاد حدثه أنه، دخل على عائشة فذكر عنها عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
ایک اور سند سے محمد بن عبدالرحمان نے شداد بن ہاد کے آزادکردہ غلام ابو عبد اللہ ( سالم ) سے روایت بیان کی کہ وہ حضرت عائشہؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پھر ان سے رسو ل ا للہ ﷺ کا مذکورہ بالا فرمان نقل کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:240.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 34

صحيح مسلم حدیث نمبر: 568
وحدثني محمد بن حاتم، وأبو معن الرقاشي قالا حدثنا عمر بن يونس، حدثنا عكرمة بن عمار، حدثني يحيى بن أبي كثير، قال حدثني - أو، حدثنا - أبو سلمة بن عبد الرحمن، حدثني سالم، مولى المهري قال خرجت أنا وعبد الرحمن بن أبي بكر، في جنازة سعد بن أبي وقاص فمررنا على باب حجرة عائشة فذكر عنها عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله ‏.‏
ابوسلمہ بن عبد الرحمن نے بیان کیا کہ مہری کے آزاد کردہ غلام سالم نے مجھے بتایا کہ میں اور عبدالرحمن بن ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سعدبن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے جنازے کے لیے نکلے تو ہم حضرت عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کےحجرے کے دروازے سے گزرے ( وہاں ٹھہرے ، وضو کے لیے عبدالرحمان بن ابی بکر اندر گئے .... ) پھر انہوں نے حضرت عائشہ ؓ کےحوالے سے مذکورہ بالا روایت سنائی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:240.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 35

صحيح مسلم حدیث نمبر: 569
حدثني سلمة بن شبيب، حدثنا الحسن بن أعين، حدثنا فليح، حدثني نعيم بن عبد الله، عن سالم، مولى شداد بن الهاد قال كنت أنا مع، عائشة - رضى الله عنها - فذكر عنها عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
نعیم بن عبد اللہ نے شداد بن بن ہاد کے آزاد کردہ غلام سالم سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں حضرت عائشہؓ کے پاس تھا....پھر اس نے حضرت عائشہ ؓ سے نبی ﷺ سے اسی طرح روایت بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:240.04

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 36

صحيح مسلم حدیث نمبر: 570
وحدثني زهير بن حرب، حدثنا جرير، ح وحدثنا إسحاق، أخبرنا جرير، عن منصور، عن هلال بن يساف، عن أبي يحيى، عن عبد الله بن عمرو، قال رجعنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم من مكة إلى المدينة حتى إذا كنا بماء بالطريق تعجل قوم عند العصر فتوضئوا وهم عجال فانتهينا إليهم وأعقابهم تلوح لم يمسها الماء فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ ويل للأعقاب من النار أسبغوا الوضوء ‏"‏ ‏.‏
جریر نے منصور سے ، انہوں نے ہلال بن یساف سے ، انہوں نے ابو یحییٰ ( مصدع ، الاعرج ) سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا : ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مکہ سے مدینہ واپس آئے ۔ راستے میں جب ہم ایک پانی ( والی منزل ) پر پہنچے تو عصر کے وقت کچھ لوگوں نے جلدی کی ، وضو کیا تو جلدی میں تھے ، ہم ان تک پہنچے تو ان کی ایڑیاں اس طر ح نظر آ رہی تھیں کہ انہیں پانی نہیں لگا تھا ، رسول اللہ ﷺ نے ( آکر ) فرمایا : ’’ ( ان ) ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے ۔ وضو اچھی طرح کیا کرو ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:241.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 37

صحيح مسلم حدیث نمبر: 571
وحدثناه أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا وكيع، عن سفيان، ح وحدثنا ابن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا محمد بن جعفر، قال حدثنا شعبة، كلاهما عن منصور، بهذا الإسناد وليس في حديث شعبة ‏ "‏ أسبغوا الوضوء ‏"‏ ‏.‏ وفي حديثه عن أبي يحيى الأعرج ‏.‏
منصور کے دوسرے شاگرد سفیان اور شعبہ کے حوالے سے بھی باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ یہی روایت بیان کی گئی جس میں شعبہ نے ’’خوب اچھی طرح وضو کرو ‘ ‘ کے الفاظ بیان نہیں کیے اور اس کی حدیث ( کی سند ) میں ہے : ابو یحییٰ اعرج سےروایت ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:241.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 38

صحيح مسلم حدیث نمبر: 572
حدثنا شيبان بن فروخ، وأبو كامل الجحدري جميعا عن أبي عوانة، - قال أبو كامل حدثنا أبو عوانة، - عن أبي بشر، عن يوسف بن ماهك، عن عبد الله بن عمرو، قال تخلف عنا النبي صلى الله عليه وسلم في سفر سافرناه فأدركنا وقد حضرت صلاة العصر فجعلنا نمسح على أرجلنا فنادى ‏ "‏ ويل للأعقاب من النار ‏"‏ ‏.‏
یوسف بن ماہک نے حضرت عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، کہا : ایک سفر کے دوران میں نبی کریم ﷺ ہم سے پیچھے رہ گئے ، آپ ہمارے پاس پہنچے تو عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا ، ہم ( میں سے کچھ لوگ ) اپنے پاؤں پر ( جلدی میں ) ہاتھ پھیرنے لگے تو آپ نے بلند آواز سے فرمایا : ’’ ( ان ) ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:241.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 39

صحيح مسلم حدیث نمبر: 573
حدثنا عبد الرحمن بن سلام الجمحي، حدثنا الربيع، - يعني ابن مسلم - عن محمد، - وهو ابن زياد - عن أبي هريرة، أن النبي صلى الله عليه وسلم رأى رجلا لم يغسل عقبيه فقال ‏ "‏ ويل للأعقاب من النار ‏"‏ ‏.‏
ربیع بن مسلم نے محمد بن زیاد سے ، انہوں نے حضرت ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نےایک آدمی کو دیکھا جس نے اپنی ایڑی نہیں دھوئی تھی تو آپ نے فرمایا : ’’ ( ان ) ایڑیوں کے لیے آگ کاعذاب ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:242.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 40

صحيح مسلم حدیث نمبر: 574
حدثنا قتيبة، وأبو بكر بن أبي شيبة وأبو كريب قالوا حدثنا وكيع، عن شعبة، عن محمد بن زياد، عن أبي هريرة، أنه رأى قوما يتوضئون من المطهرة فقال أسبغوا الوضوء فإني سمعت أبا القاسم صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ ويل للعراقيب من النار ‏"‏ ‏.‏
شعبہ نےمحمد بن زیاد سے ، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت کی کہ انہوں نے کچھ لوگوں کو وضو کے برتن سے وضو کرتے دیکھا تو کہا : وضواچھی طرح کرو میں نے حضرت ابو القاسم ( محمد ) ﷺ سےسنا ، آپ فرما رہے تھے : ’’کونچوں کے لیے آگ کاعذاب ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:242.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 41

صحيح مسلم حدیث نمبر: 575
حدثني زهير بن حرب، حدثنا جرير، عن سهيل، عن أبيه، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ ويل للأعقاب من النار ‏"‏ ‏.‏
سہیل کے والد ابو صالح نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے

صحيح مسلم حدیث نمبر:242.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 42

صحيح مسلم حدیث نمبر: 576
حدثني سلمة بن شبيب، حدثنا الحسن بن محمد بن أعين، حدثنا معقل، عن أبي الزبير، عن جابر، أخبرني عمر بن الخطاب، أن رجلا، توضأ فترك موضع ظفر على قدمه فأبصره النبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏ "‏ ارجع فأحسن وضوءك ‏"‏ ‏.‏ فرجع ثم صلى ‏.‏
حضرت جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت ہے ، انہوں نے کہا : مجھے حضرت عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے بتایا کہ ایک شخص نے وضو کیا تو اپنے پاؤں پر ایک ناخن جتنی جگہ چھوڑ دی ، تو نبی ﷺ نے اس کو دیکھ لیا اور فرمایا : ’’واپس جاؤ اور اپنا وضو خوب اچھی طرح کرو- ‘ ‘ وہ واپس گیا ، ( حکم پر عمل کیا ) پھر نماز پڑھی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:243

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 43

صحيح مسلم حدیث نمبر: 577
حدثنا سويد بن سعيد، عن مالك بن أنس، ح وحدثنا أبو الطاهر، - واللفظ له - أخبرنا عبد الله بن وهب، عن مالك بن أنس، عن سهيل بن أبي صالح، عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا توضأ العبد المسلم - أو المؤمن - فغسل وجهه خرج من وجهه كل خطيئة نظر إليها بعينيه مع الماء - أو مع آخر قطر الماء - فإذا غسل يديه خرج من يديه كل خطيئة كان بطشتها يداه مع الماء - أو مع آخر قطر الماء - فإذا غسل رجليه خرجت كل خطيئة مشتها رجلاه مع الماء - أو مع آخر قطر الماء - حتى يخرج نقيا من الذنوب ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جب ایک مسلم ( یامومن ) بندہ وضو کرتا ہے اور اپنا چہرہ دھوتا ہے تو پانی ( یاپانی کے آخری قطرے ) کے ساتھ اس کے چہرے سے وہ سارے گناہ ، جنہیں اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے کیا تھا ، خارج ہو جاتے ہیں اور جب وہ اپنے ہاتھ دھوتا ہے تو پانی ( یا پانی کے آخری قطرے ) کے ساتھ وہ سارے گناہ ، جو اس کے ہاتھوں نے پکڑ کر کیے تھے ، خارج ہو جاتے ہیں اور جب وہ اپنے دونوں پاؤں دھوتا ہے تو پانی ( یا پانی کے آخری قطرے ) کے ساتھ وہ تمام گناہ ، جو اس کے پیروں نے چل کر کیے تھے ، خارج ہو جاتے ہیں حتی کہ وہ گناہون سے پاک ہو کر نکلتا ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:244

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 44

صحيح مسلم حدیث نمبر: 578
حدثنا محمد بن معمر بن ربعي القيسي، حدثنا أبو هشام المخزومي، عن عبد الواحد، - وهو ابن زياد - حدثنا عثمان بن حكيم، حدثنا محمد بن المنكدر، عن حمران، عن عثمان بن عفان، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ من توضأ فأحسن الوضوء خرجت خطاياه من جسده حتى تخرج من تحت أظفاره ‏"‏ ‏.‏
حضرت عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جس نے وضو کیا اور خوب اچھی طرح وضو کیا ، تو اس کے جسم سے اس کےگناہ خارج ہو جاتے ہیں حتی کہ اس کے ناخنوں کےنیچے سے بھی نکل جاتے ہیں ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:245

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 45

صحيح مسلم حدیث نمبر: 579
حدثني أبو كريب، محمد بن العلاء والقاسم بن زكرياء بن دينار وعبد بن حميد قالوا حدثنا خالد بن مخلد، عن سليمان بن بلال، حدثني عمارة بن غزية الأنصاري، عن نعيم بن عبد الله المجمر، قال رأيت أبا هريرة يتوضأ فغسل وجهه فأسبغ الوضوء ثم غسل يده اليمنى حتى أشرع في العضد ثم يده اليسرى حتى أشرع في العضد ثم مسح رأسه ثم غسل رجله اليمنى حتى أشرع في الساق ثم غسل رجله اليسرى حتى أشرع في الساق ثم قال هكذا رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتوضأ ‏.‏ وقال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ أنتم الغر المحجلون يوم القيامة من إسباغ الوضوء فمن استطاع منكم فليطل غرته وتحجيله ‏"‏ ‏.‏
عمارہ بن غزیہ انصاری نےنعیم بن عبداللہ مجمر سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں نے ابوہریرہ ﷺ کو وضو کرتے دیکھا ، انہوں نے اپنا چہرہ دھویا اور اچھی طرح وضو کیا ، پھر اپنا دایاں بازو دھویا حتیٰ کہ اوپر بازو کی ابتداء تک پہنچے ، پھر اپنا بایاں بازو دھویا حتیٰ کہ اوپر بازو کی ابتداء تک پہنچے ، پھر اپنے سر کا مسح کیا ، پھر اپنا دایاں پاؤں دھویا حتی کہ اوپر پنڈلی کی ابتداء تک پہنچے ، پھر اپنا بایاں پاؤں دھویا حتیٰ کہ اوپر پنڈلی کی ابتداء تک پہنچے ، پھر کہا : رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا ، اور کہا : رسول اللہﷺ نے فرمایا : ’’قیامت کےدن اچھی طرح وضو کرنے کی وجہ سے تم لوگ ہی روشن چہروں اور سفید چمکدار ہاتھ پاؤں والے ہو گے ، لہٰذا تم میں سے جو اپنے چہرے اور ہاتھ پاؤں کی روشنی اور سفیدی کو آگے تک بڑھا سکے ، بڑھا لے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:246.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 46

صحيح مسلم حدیث نمبر: 580
وحدثني هارون بن سعيد الأيلي، حدثني ابن وهب، أخبرني عمرو بن الحارث، عن سعيد بن أبي هلال، عن نعيم بن عبد الله، أنه رأى أبا هريرة يتوضأ فغسل وجهه ويديه حتى كاد يبلغ المنكبين ثم غسل رجليه حتى رفع إلى الساقين ثم قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ إن أمتي يأتون يوم القيامة غرا محجلين من أثر الوضوء فمن استطاع منكم أن يطيل غرته فليفعل ‏"‏ ‏.‏
سعید بن ابی ہلال نے نعیم بن عبداللہ سےروایت کی کہ انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا ، انہوں نے اپنا چہرہ اور بازو دھوئےیہاں تک کہ کندھوں کے قریب پہنچ گئے ، پھر انہوں نے اپنے پاؤں دھوئے ، یہاں تک کہ اوپر پنڈلیوں تک لے گئے ، پھر کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’ میری امت کے لوگ قیامت کے دن وضو کے اثر سے روشن چہروں اور سفید چمکدار ہاتھ پاؤں کے ساتھ آئیں گے ، لہٰذا تم میں سے جو اپنی روشنی کو آگے تک بڑھا سکتا ہے ، بڑھا لے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:246.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 47

صحيح مسلم حدیث نمبر: 581
حدثنا سويد بن سعيد، وابن أبي عمر، جميعا عن مروان الفزاري، - قال ابن أبي عمر حدثنا مروان، - عن أبي مالك الأشجعي، سعد بن طارق عن أبي حازم، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إن حوضي أبعد من أيلة من عدن لهو أشد بياضا من الثلج وأحلى من العسل باللبن ولآنيته أكثر من عدد النجوم وإني لأصد الناس عنه كما يصد الرجل إبل الناس عن حوضه ‏"‏ ‏.‏ قالوا يا رسول الله أتعرفنا يومئذ قال ‏"‏ نعم لكم سيما ليست لأحد من الأمم تردون على غرا محجلين من أثر الوضوء ‏"‏ ‏.‏
مروان نے ابو مالک اشجعی سعد بن طارق سے ، انہوں نے ابو حازم سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’میرا حوض عدن سے ایلہ تک کے فاصلے سے زیادہ وسیع ہے اور ( اس کا پانی ) برف سے زیادہ سفید اور شہد سے ملے دودھ سے زیادہ شیریں ہے اور اس کے برتن ستاروں کی تعداد سے زیادہ ہیں ، ( یہ خالصتاً میری امت کے لیے ہے ، اس لیے ) میں ( امت کے علاوہ دوسرے ) لوگوں کو اس سے روکوں گا ، جیسےآدمی اپنےحوض سے لوگوں کے اونٹوں کو روکتا ہے ۔ ‘ ‘ صحابہ کرام نے پوچھا : اے اللہ کے رسول !کیا اس دن آپ ہمیں پہچانیں گے؟ آپ نے فرمایا : ’’ہاں ، تمہاری ایک علامت ہو گی جو دوسری کسی امت کی نہیں ہو گی ، تم وضو کے اثر سے چمکتے ہوئے چہرے اور ہاتھ پاؤں کے ساتھ میرے پاس آؤ گے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:247.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 48

صحيح مسلم حدیث نمبر: 582
حدثنا أبو كريب، وواصل بن عبد الأعلى، - واللفظ لواصل - قالا حدثنا ابن فضيل، عن أبي مالك الأشجعي، عن أبي حازم، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ترد على أمتي الحوض وأنا أذود الناس عنه كما يذود الرجل إبل الرجل عن إبله ‏"‏ ‏.‏ قالوا يا نبي الله أتعرفنا قال ‏"‏ نعم لكم سيما ليست لأحد غيركم تردون على غرا محجلين من آثار الوضوء وليصدن عني طائفة منكم فلا يصلون فأقول يا رب هؤلاء من أصحابي فيجيبني ملك فيقول وهل تدري ما أحدثوا بعدك ‏"‏ ‏.‏
(مروان کے بجائے ) ابن فضیل نے ابو مالک اشجعی سے ، انہوں نے ابو حازم سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’میری امت میرے پاس حوض پر آئے گی اور میں اسی طرح ( دوسرے ) لوگوں کو اس ( حوض ) سے دور ہٹاؤں گا جیسےایک آدمی دوسرے آدمی کے اونٹوں کو اپنے اونٹوں سے ہٹاتا ہے ۔ ‘ ‘ صحابہ کرام نے عرض کی : اے اللہ کے نبی !کیا آپ ہمیں پہچانیں گے؟ آپ نے فرمایا : ’’ہاں ، تمہاری ایک نشانی ہو گی جو تمہارے سوا کسی اور کی نہیں ہو گی ، تم میرے پا س وضو کےاثرات سے روشن چہرے اور چمکدارہاتھ پاؤں کے ساتھ آؤ گے ۔ تم میں سےایک گروہ کو زبردستی میرے پاس آنے سےروک دیا جائے گا ، تو وہ مجھ تک نہیں پہنچ سکیں گے ۔ اس پر میں کہوں گا : اے میرے رب !یہ میرے ساتھیوں میں سے ہیں ۔ ایک فرشتہ مجھے جواب دے گا او رکہے گا : کیا آپ جانتے ہیں انہوں نےآپ کے بعد کیا کیا کام ایجاد کیے تھے؟ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:247.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 49

صحيح مسلم حدیث نمبر: 583
وحدثنا عثمان بن أبي شيبة، حدثنا علي بن مسهر، عن سعد بن طارق، عن ربعي بن حراش، عن حذيفة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إن حوضي لأبعد من أيلة من عدن والذي نفسي بيده إني لأذود عنه الرجال كما يذود الرجل الإبل الغريبة عن حوضه ‏"‏ ‏.‏ قالوا يا رسول الله وتعرفنا قال ‏"‏ نعم تردون على غرا محجلين من آثار الوضوء ليست لأحد غيركم ‏"‏ ‏.‏
حضرت حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’بلاشبہ میرا حوض ایلہ سے عدن تک کے فاصلے سے زیادہ وسیع ہے ، اس ذات کی قسم جس کےہاتھ میں میری جان ہے ! میں اس سے اسی طرح ( دوسرے ) لوگوں کو ہٹاؤں گا ، جس طرح آدمی اجنبی اونٹوں کو اپنے حوض سے ہٹاتا ہے ۔ ‘ ‘ صحابہ نے عرض کی : اےاللہ کے رسول ! اور کیا آپ ہمیں پہچان لیں گے؟آپ نے فرمایا : ’’ہاں ، تم میرے پاس روشن چہرے اور چمکتے ہوئے سفید ہاتھ پاؤں کے ساتھ آؤگے ، یہ علامت تمہارے سوا کسی اور میں نہیں ہو گی ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:248

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 50

صحيح مسلم حدیث نمبر: 584
حدثنا يحيى بن أيوب، وسريج بن يونس، وقتيبة بن سعيد، وعلي بن حجر، جميعا عن إسماعيل بن جعفر، - قال ابن أيوب حدثنا إسماعيل، - أخبرني العلاء، عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أتى المقبرة فقال ‏"‏ السلام عليكم دار قوم مؤمنين وإنا إن شاء الله بكم لاحقون وددت أنا قد رأينا إخواننا ‏"‏ ‏.‏ قالوا أولسنا إخوانك يا رسول الله قال ‏"‏ أنتم أصحابي وإخواننا الذين لم يأتوا بعد ‏"‏ ‏.‏ فقالوا كيف تعرف من لم يأت بعد من أمتك يا رسول الله فقال ‏"‏ أرأيت لو أن رجلا له خيل غر محجلة بين ظهرى خيل دهم بهم ألا يعرف خيله ‏"‏ ‏.‏ قالوا بلى يا رسول الله ‏.‏ قال ‏"‏ فإنهم يأتون غرا محجلين من الوضوء وأنا فرطهم على الحوض ألا ليذادن رجال عن حوضي كما يذاد البعير الضال أناديهم ألا هلم ‏.‏ فيقال إنهم قد بدلوا بعدك ‏.‏ فأقول سحقا سحقا ‏"‏ ‏.‏
اسماعیل ( بن جعفر ) نے علاء سے ، انہوں نے اپنے والد سےاور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسو ل اللہﷺقبرستان میں آئے اور فرمایا : ’’اے ایمان والی قوم کے گھرانے ! تم سب پر سلامتی ہو اور ہم بھی ان شاء اللہ تمہیں ساتھ ملنے والے ہیں ، میری خواہش ہے کہ ہم نے اپنے بھائیوں کو ( بھی ) دیکھا ہوتا ۔ ‘ ‘ صحابہ نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! کیا ہم آپ کے بھائی نہیں ؟ آپ نے جواب دیا : ’’تم میرے ساتھی ہو اور ہمارے بھائی وہ لوگ ہیں جو ابھی تک ( دنیا میں ) نہیں آئے ۔ ‘ ‘ اس پر انہوں نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! آپ اپنی امت کے ان لوگوں کو ، جو ابھی ( دنیامیں ) نہیں آئے ، کیسے پہچانیں گے؟ تو آپ نے فرمایا : ’’بتاؤ! اگر کالے سیاہ گھوڑوں کے درمیان کسی کے سفید چہرے ( اور ) سفید پاؤں والے گھوڑے ہوں تو کیا وہ اپنے گھوڑوں کو نہیں پہچانے گا؟ ‘ ‘ انہوں نے کہا : کیوں نہیں ، اے اللہ کےرسول! آپ نے فرمایا : ’’وہ وضو کی بناپر روشن چہروں ، سفید ہاتھ پاؤں کے ساتھ آئیں گے اور میں حوض پر ان کا پیشروہوں گا ، خبردار ! کچھ لوگ یقیناً میرے حوض سے پرے ہٹا ئے جائیں گے ، جیسے ( کہیں اور کا ) بھٹکا ہوا اونٹ ( جوگلے کا حصہ نہیں ہوتا ) پرے ہٹا دیا جاتا ہے ، میں ان کی آوازدوں گا ، دیکھو! ادھر آ جاؤ ۔ تو کہاجائے گا ، انہوں نے آپ کے بعد ( اپنے قول و عمل کو ) بدل لیا تھا ۔ تو میں کہوں گا : دور ہو جاؤ ، دور ہو جاؤ ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:249.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 51

صحيح مسلم حدیث نمبر: 585
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا عبد العزيز، - يعني الدراوردي ح وحدثني إسحاق بن موسى الأنصاري، حدثنا معن، حدثنا مالك، جميعا عن العلاء بن عبد الرحمن، عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج إلى المقبرة فقال ‏"‏ السلام عليكم دار قوم مؤمنين وإنا إن شاء الله بكم لاحقون ‏"‏ ‏.‏ بمثل حديث إسماعيل بن جعفر غير أن حديث مالك ‏"‏ فليذادن رجال عن حوضي ‏"‏ ‏.‏
(اسماعیل کے بجائے ) عبدالعزیز دراوردی اور مالک نے علاء سے ، انہوں نے اپنےوالد عبد الرحمن سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ قبرستان کی طرف تشریف لے گئے اور فرمایا : ’’اے ایمان والی قوم کے دیار! تم سب پر سلامتی ہو ، ہم بھی اگر اللہ نےچاہا تو تمہارے ساتھ ملنے والے ہیں ۔ ‘ ‘ اس کے بعد اسماعیل بن جعفر کی روایت کی طرح ہے ۔ ہاں مالک کی روایت میں یہ الفاظ ہیں : ’’ تو کچھ لوگوں کو میرے حوض سے ہٹایا جائے گا ۔ ‘ ‘ ( الا ، یعنی خبردار کے بجائے ف ، یعنی ’تو ‘ کا لفظ ہے ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:249.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 52

صحيح مسلم حدیث نمبر: 586
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا خلف، - يعني ابن خليفة - عن أبي مالك الأشجعي، عن أبي حازم، قال كنت خلف أبي هريرة وهو يتوضأ للصلاة فكان يمد يده حتى تبلغ إبطه فقلت له يا أبا هريرة ما هذا الوضوء فقال يا بني فروخ أنتم ها هنا لو علمت أنكم ها هنا ما توضأت هذا الوضوء سمعت خليلي صلى الله عليه وسلم يقول ‏ "‏ تبلغ الحلية من المؤمن حيث يبلغ الوضوء ‏"‏ ‏.‏
ابو حازم سے روایت ہے ، انہوں نےکہا : میں ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے پیچھے کھڑا تھا اور وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے ، وہ اپنا ہاتھ آگے بڑھاتے ، یہاں تک کہ بغل تک پہنچ جاتا ، میں نے ان سے پوچھا : اے ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ! یہ کس طرح کا وضو ہے؟ انہوں نے جواب دیا : اے فروخ کی اولاد ( اے بنی فارس ) ! تم یہاں ہو ؟ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ تم لوگ یہاں کھڑے ہو تو میں اس طرح وضو نہ کرتا ۔ میں نے ا پنے خلیل ﷺ کو فرماتے ہوئے سناتھا : ’’ مومن کازیور وہاں پہنچے گا جہاں اس کے وضو کا پانی پہنچے گا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:250

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 53

صحيح مسلم حدیث نمبر: 587
حدثنا يحيى بن أيوب، وقتيبة، وابن، حجر جميعا عن إسماعيل بن جعفر، - قال ابن أيوب حدثنا إسماعيل، - أخبرني العلاء، عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ ألا أدلكم على ما يمحو الله به الخطايا ويرفع به الدرجات ‏"‏ ‏.‏ قالوا بلى يا رسول الله ‏.‏ قال ‏"‏ إسباغ الوضوء على المكاره وكثرة الخطا إلى المساجد وانتظار الصلاة بعد الصلاة فذلكم الرباط ‏"‏ ‏.‏
اسماعیل نے بیان کیا کہ انہیں علاء نے خبر دی ، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت کی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا : ’’کیا میں تمہیں ایسی جیز سے آگاہ نہ کروں جس کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ گناہ مٹا دیتا ہے او ر درجات بلند فرماتا ہے ؟ ‘ ‘ صحابہ نے عرض کی : اے اللہ کےر سول کیوں نہیں ! آپ نے فرمایا : ’’ناگواریوں باوجود اچھی طرح وضوکرنا ، مساجد تک زیادہ قدم چلنا ، ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا ، سو یہی رباط ( شیطان کے خلاف جنگ کی چھاؤنی ( ہے ۔ ‘ ‘)

صحيح مسلم حدیث نمبر:251.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 54

صحيح مسلم حدیث نمبر: 588
حدثني إسحاق بن موسى الأنصاري، حدثنا معن، حدثنا مالك، ح وحدثنا محمد بن المثنى، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، جميعا عن العلاء بن عبد الرحمن، بهذا الإسناد وليس في حديث شعبة ذكر الرباط وفي حديث مالك ثنتين ‏ "‏ فذلكم الرباط فذلكم الرباط ‏"‏ ‏.‏
(بجائے اسماعیل کے ) مالک اور شعبہ نے اسی سند کے ساتھ علاء بن عبدالرحمن سے روایت کی ، شعبہ کی حدیث میں ’’رباط ‘ ‘ کا تذکرہ نہیں ہے جبکہ مالک کی حدیث میں دوبارہ ہے : ’’یہی رباط ہے ، یہی رباط ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:251.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 55

صحيح مسلم حدیث نمبر: 589
حدثنا قتيبة بن سعيد، وعمرو الناقد، وزهير بن حرب، قالوا حدثنا سفيان، عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لولا أن أشق على المؤمنين - وفي حديث زهير على أمتي - لأمرتهم بالسواك عند كل صلاة ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نےفرمایا : ’’اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ میں مسلمانوں کو ( زہیر کی روایت میں ہے : اپنی امت کو ) مشقت میں ڈال دوں گا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:252

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 56

صحيح مسلم حدیث نمبر: 590
حدثنا أبو كريب، محمد بن العلاء حدثنا ابن بشر، عن مسعر، عن المقدام بن شريح، عن أبيه، قال سألت عائشة قلت بأى شىء كان يبدأ النبي صلى الله عليه وسلم إذا دخل بيته قالت بالسواك ‏.‏
مسعر نے مقدام بن شریح سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا ، میں نے کہا : نبی ﷺ جب گھر تشریف لاتے تو کس بات ( کام ) سے آغاز فرماتے تھے ؟انہوں نے فرمایا : مسواک سے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:253.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 57

صحيح مسلم حدیث نمبر: 591
وحدثني أبو بكر بن نافع العبدي، حدثنا عبد الرحمن، عن سفيان، عن المقدام بن شريح، عن أبيه، عن عائشة، أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا دخل بيته بدأ بالسواك ‏.‏
سفیان نے مقدام بن شریح سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حضرت عائشہ ‎ؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓسے روایت کی کہ نبی ﷺجب اپنے گھر تشریف لاتے تو مسواک سے آغاز فرماتے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:253.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 58

صحيح مسلم حدیث نمبر: 592
حدثنا يحيى بن حبيب الحارثي، حدثنا حماد بن زيد، عن غيلان، - وهو ابن جرير المعولي - عن أبي بردة، عن أبي موسى، قال دخلت على النبي صلى الله عليه وسلم وطرف السواك على لسانه ‏.‏
حضرت ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو مسواک کا ایک کنارا آپ کی زبان پر تھا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:254

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 59

صحيح مسلم حدیث نمبر: 593
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا هشيم، عن حصين، عن أبي وائل، عن حذيفة، قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام ليتهجد يشوص فاه بالسواك ‏.‏
ہشیم نے حصین سے ، انہوں نے ابو وائل سے ، انہوں نے حضرت حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : جب رسول اللہ ﷺ رات کو تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو اپنا دہن مبارک مسواک سے اچھی طرح صاف فرماتے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:255.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 60

صحيح مسلم حدیث نمبر: 594
حدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا جرير، عن منصور، ح وحدثنا ابن نمير، حدثنا أبي وأبو معاوية عن الأعمش، كلاهما عن أبي وائل، عن حذيفة، قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام من الليل ‏.‏ بمثله ولم يقولوا ليتهجد ‏.‏
منصور اور اعمش دونوں نے ابو وائل سے ، انہوں نے حضرت حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ جب رات کو اٹھتے ...... آگے سابقہ روایت کی طرح ہے لیکن انہوں نے ’’تہجد کے لیے ‘ ‘ کے الفاظ روایت نہیں کیے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:255.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 61

صحيح مسلم حدیث نمبر: 595
حدثنا محمد بن المثنى، وابن، بشار قالا حدثنا عبد الرحمن، حدثنا سفيان، عن منصور، وحصين، والأعمش، عن أبي وائل، عن حذيفة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا قام من الليل يشوص فاه بالسواك ‏.‏
سفیان نے منصور کےحوالے سے اور حصین اور اعمش نے ( بھی منصور کی طرح ) ابو وائل سے اور انہوں نے حضرت حذیفہ ﷺ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ جب رات کو اٹھتے تو اپنا دہن مبارک مسواک سے اچھی طرح صاف فرماتے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:255.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 62

صحيح مسلم حدیث نمبر: 596
حدثنا عبد بن حميد، حدثنا أبو نعيم، حدثنا إسماعيل بن مسلم، حدثنا أبو المتوكل، أن ابن عباس، حدثه أنه، بات عند النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة فقام نبي الله صلى الله عليه وسلم من آخر الليل فخرج فنظر في السماء ثم تلا هذه الآية في آل عمران ‏{‏ إن في خلق السموات والأرض واختلاف الليل والنهار‏}‏ حتى بلغ ‏{‏ فقنا عذاب النار‏}‏ ثم رجع إلى البيت فتسوك وتوضأ ثم قام فصلى ثم اضطجع ثم قام فخرج فنظر إلى السماء فتلا هذه الآية ثم رجع فتسوك فتوضأ ثم قام فصلى ‏.‏
حضرت ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے ابو متوکل کو بتایا کہ انہوں نے ایک رات اللہ کے نبی ﷺ کے ہاں گزاری ۔ اللہ کے نبی ﷺ رات کے آخری حصے میں اٹھے ، باہر نکلے اور آسمان پر نظر ڈالی پھر سورہ آل عمران کی آیت : ﴿إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ﴾تلاوت کی اور﴿فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾تک پہنچے ۔ پھر گھر لوٹے اور اچھی طرح مسواک کی اور وضو فرمایا ، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی ، پھر لیٹ گئے ، پھر کھڑے ہوئے ، باہر آسمان کی طرف دیکھا ، پھر ( دوبارہ ) یہ آیت پڑھی ، پھر واپس آئے ، مسواک کی اور وضو فرمایا ، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:256

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 63

صحيح مسلم حدیث نمبر: 597
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وعمرو الناقد، وزهير بن حرب، جميعا عن سفيان، - قال أبو بكر حدثنا ابن عيينة، - عن الزهري، عن سعيد بن المسيب، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ الفطرة خمس - أو خمس من الفطرة - الختان والاستحداد وتقليم الأظفار ونتف الإبط وقص الشارب ‏"‏ ‏.‏
ابن عیینہ نے زہری سے حدیث بیان کی ، انہوں نے سعید بن مسیب سے ، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : ’’فطرت ( کے خصائل ) پانچ ہیں ( یا پانچ چیزیں فطرت کا حصہ ہیں ) : ختنہ کرانا ، زیر ناف بال مونڈنا ، ناخن تراشنا ، بغل کے بال اکھیڑنا اور مونچھ کترنا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:257.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 64

صحيح مسلم حدیث نمبر: 598
حدثني أبو الطاهر، وحرملة بن يحيى، قالا أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس، عن ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب، عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال ‏ "‏ الفطرة خمس الاختتان والاستحداد وقص الشارب وتقليم الأظفار ونتف الإبط ‏"‏ ‏.‏
مجھے یونس نے ابن شہاب زہری سے خبر دی ، انہوں نے سعید بن مسیب سے ، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے اور انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : ’’ ( خصائل ) فطرت پانچ ہیں : ختنہ کرانا ، زیر ناف بال مونڈنا ، مونچھ کترنا ، ناخن تراشنا اور بغل کے بال اکھیڑنا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:257.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 65

صحيح مسلم حدیث نمبر: 599
حدثنا يحيى بن يحيى، وقتيبة بن سعيد، كلاهما عن جعفر، - قال يحيى أخبرنا جعفر بن سليمان، - عن أبي عمران الجوني، عن أنس بن مالك، قال قال أنس وقت لنا في قص الشارب وتقليم الأظفار ونتف الإبط وحلق العانة أن لا نترك أكثر من أربعين ليلة ‏.‏
حضرت انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : ہمارے لیے مونچھیں کترنے ، ناخن تراشنے ، بغل کے بال اکھیڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے کے لیے وقت مقرر کر دیا گیا کہ ہم ان کو چالیس دن سےزیادہ نہ چھوڑیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:258

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 66

صحيح مسلم حدیث نمبر: 600
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا يحيى يعني ابن سعيد، ح وحدثنا ابن نمير، حدثنا أبي جميعا، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ أحفوا الشوارب وأعفوا اللحى ‏"‏ ‏.‏
عبید اللہ نےنافع سے ، انہوں نے حضرت ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے اور انہوں نے نبیﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : ’’مونچھیں اچھی طرح تراشو اور داڑھیاں بڑھاؤ

صحيح مسلم حدیث نمبر:259.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 67

صحيح مسلم حدیث نمبر: 601
وحدثناه قتيبة بن سعيد، عن مالك بن أنس، عن أبي بكر بن نافع، عن أبيه، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه أمر بإحفاء الشوارب وإعفاء اللحية ‏.‏
ابو بکر بن نافع نے اپنے والد سے ، انہوں نے حضرت ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے اور انہوں نے نبی ﷺروایت کی کہ آپ نے مونچھیں اچھی طرح تراشنے اور داڑھی بڑھانے کا حکم دیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:259.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 68

صحيح مسلم حدیث نمبر: 602
حدثنا سهل بن عثمان، حدثنا يزيد بن زريع، عن عمر بن محمد، حدثنا نافع، عن ابن عمر، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ خالفوا المشركين أحفوا الشوارب وأوفوا اللحى ‏"‏ ‏.‏
عمر بن محمد نے نافع کے حوالے سے حضرت ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت کی ، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’مشرکوں کی مخالفت کرو ، مونچھیں اچھی طرح تراشو اور داڑھیاں بڑھاؤ ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:259.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 69

صحيح مسلم حدیث نمبر: 603
حدثني أبو بكر بن إسحاق، أخبرنا ابن أبي مريم، أخبرنا محمد بن جعفر، أخبرني العلاء بن عبد الرحمن بن يعقوب، مولى الحرقة عن أبيه، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ جزوا الشوارب وأرخوا اللحى خالفوا المجوس ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول ا للہ ﷺ نے فرمایا : ’’ مونچھیں اچھی طرح کاٹو اور داڑھیاں بڑھاؤ ، مجوس کی مخالفت کرو ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:260

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 70

صحيح مسلم حدیث نمبر: 604
حدثنا قتيبة بن سعيد، وأبو بكر بن أبي شيبة وزهير بن حرب قالوا حدثنا وكيع، عن زكرياء بن أبي زائدة، عن مصعب بن شيبة، عن طلق بن حبيب، عن عبد الله بن الزبير، عن عائشة، قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ عشر من الفطرة قص الشارب وإعفاء اللحية والسواك واستنشاق الماء وقص الأظفار وغسل البراجم ونتف الإبط وحلق العانة وانتقاص الماء ‏"‏ ‏.‏ قال زكرياء قال مصعب ونسيت العاشرة إلا أن تكون المضمضة ‏.‏ زاد قتيبة قال وكيع انتقاص الماء يعني الاستنجاء ‏.‏
قتیبہ بن سعید ، ابو بکر بن ابی شیبہ او رزہیر بن حرب نے کہا : ہمیں وکیع نے زکریا بن ابی زائدہ سےحدیث بیان کی ، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے ، انہوں نے طلق بن حبیب سے ، انہوں نے عبد اللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’دس چیزیں ( خصائل ) فطرت میں سے ہیں : مونچھیں کترنا ، داڑھی بڑھانا ، مسوک کرنا ، ناک میں پانی کھینچنا ، ناخن تراشنا ، انگلیوں کے جوڑوں کودھونا ، بغل کے بال اکھیڑنا ، زیر ناف بال مونڈنا ، پانی سے استنجا کرنا ۔ ‘ ‘ زکریا نے کہا : مصعب نے بتایا : دسویں چیز میں بھول گیا ہوں لیکن وہ کلی کرنا ہو سکتا ہے ۔ قتیبہ نے یہ اضافہ کیا کہ وکیع نے کہا : انتقاض الماء کے معنی استنجا کرنا ہیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:261.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 71

صحيح مسلم حدیث نمبر: 605
وحدثناه أبو كريب، أخبرنا ابن أبي زائدة، عن أبيه، عن مصعب بن شيبة، في هذا الإسناد مثله غير أنه قال قال أبوه ونسيت العاشرة ‏.‏
ابو کریب نے بیان کیا ، ہمیں ابو زائدہ کے بیٹے نے اپنے والد ( ابو زائدہ ) سے خبر دی ، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث روایت کی ، البتہ ابن ابی زائدہ نےکہا : ان کے والد نے کہا : میں دسویں بات بھول گیا ہوں

صحيح مسلم حدیث نمبر:261.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 72

صحيح مسلم حدیث نمبر: 606
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو معاوية، ووكيع، عن الأعمش، ح وحدثنا يحيى بن يحيى، - واللفظ له - أخبرنا أبو معاوية، عن الأعمش، عن إبراهيم، عن عبد الرحمن بن يزيد، عن سلمان، قال قيل له قد علمكم نبيكم صلى الله عليه وسلم كل شىء حتى الخراءة ‏.‏ قال فقال أجل لقد نهانا أن نستقبل القبلة لغائط أو بول أو أن نستنجي باليمين أو أن نستنجي بأقل من ثلاثة أحجار أو أن نستنجي برجيع أو بعظم ‏.‏
اعمش کے دوشاگرد وکیع اور ابو معاویہ كی سندوں سے حضرت سلمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے ( اور یہ الفاظ ابو معاویہ کےشاگردیحییٰ بن یحییٰ کے ہیں ) کہ ان ( سلمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ) سے ( طنزاً ) کہا گیا : تمہارے نبی نے تم لوگوں کو ہر چیز کی تعلیم دی ہے یہاں تک کہ قضائے حاجت ( کےطریقے ) کی بھی ۔ کہا : انہوں نے جواب دیا : ہاں ( ہمیں سب کچھ سکھایا ہے ، ) آپ نے ہمیں منع فرمایا ہے ہم پاخانے یا پیشاب کے وقت قبلے کی طرف رخ کریں یا دائیں ہاتھ سے استنجا کریں یا استنجے میں تین پتھروں سے کم استعمال کریں یاہم کوپر یا ہڈی سے استنجا کریں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:262.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 73

صحيح مسلم حدیث نمبر: 607
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا عبد الرحمن، حدثنا سفيان، عن الأعمش، ومنصور، عن إبراهيم، عن عبد الرحمن بن يزيد، عن سلمان، قال قال لنا المشركون إني أرى صاحبكم يعلمكم حتى يعلمكم الخراءة ‏.‏ فقال أجل إنه نهانا أن يستنجي أحدنا بيمينه أو يستقبل القبلة ونهى عن الروث والعظام وقال ‏ "‏ لا يستنجي أحدكم بدون ثلاثة أحجار ‏"‏ ‏.‏
اعمش کے ایک اور شاگرد سفیان نے ان سے اور منصور سے ، ان دونوں نے ابراہیم سے ، انہوں نے عبد الرحمن بن یزید سے ، انہوں نے حضرت سلمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : مشرکوں نے ہم سے کہا : میں دیکھتا ہوں کہ تمہارا ساتھی ( ہر چیز سکھاتا ہے یہاں تک کہ تمہیں قضائے حاجت کا طریقہ بھی سکھاتا ہے ۔ تو سلمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے کہا : ہاں ، انہوں ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم میں کوئی اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے یا قبلے کی طرف منہ کرے اور آپ نے ہمیں گوبر اور ہڈی ( سے استنجاکرنے ) سے روکا ہے اور آپ نے یہ بھی فرمایا ہے : ’’تم میں سے کوئی تین پتھروں سے کم کے ساتھ استنجا نہ کرے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:262.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 74

صحيح مسلم حدیث نمبر: 608
حدثنا زهير بن حرب، حدثنا روح بن عبادة، حدثنا زكرياء بن إسحاق، حدثنا أبو الزبير، أنه سمع جابرا، يقول نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يتمسح بعظم أو ببعر ‏.‏
ابوزبیر نے بیان کیا کہ انہوں نے حضرت جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کو یہ کہتے ہوئے سنا : رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ہڈی یالید کے ذریعے سےاستنجا کرنے سے منع فرمایا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:263

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 75

صحيح مسلم حدیث نمبر: 609
وحدثنا زهير بن حرب، وابن، نمير قالا حدثنا سفيان بن عيينة، ح قال وحدثنا يحيى بن يحيى، - واللفظ له - قال قلت لسفيان بن عيينة سمعت الزهري، يذكر عن عطاء بن يزيد الليثي، عن أبي أيوب، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا أتيتم الغائط فلا تستقبلوا القبلة ولا تستدبروها ببول ولا غائط ولكن شرقوا أو غربوا ‏"‏ ‏.‏ قال أبو أيوب فقدمنا الشام فوجدنا مراحيض قد بنيت قبل القبلة فننحرف عنها ونستغفر الله قال نعم ‏.‏
زہیر بن حرب اور ابن نمیر دونوں نے کہا ، ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث سنائی ، نیز یحییٰ بن یحییٰ نے ہمیں حدیث سنائی ( الفاظ انہی کے ہیں ) کہا : میں نے سفیان بن عیینہ سے پوچھا : کیا آپ نے زہری سے سنا کہ انہوں نے عطاء بن یزید لیثی سے ، انہوں نے حضرت ابوایوب سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا : ’’جب تم قضائے حاجت کی جگہ پر آؤ تو نہ قبلے کی طرف منہ کرو اور نہ اس کی طرف پشت کرو ، پیشاب کرنا ہو یا پاخانہ ، بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف منہ کیا کرو ۔ ‘ ‘ ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے کہا : ہم شام گئے تو ہم نے بیت الخلا قبلہ رخ بنے ہوئے پائے ، ہم اس سے رخ بدلتے اور اللہ سے معافی طلب کرتے تھے ؟ ( سفیان نے ) کہا : ہاں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:264

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 76

صحيح مسلم حدیث نمبر: 610
وحدثنا أحمد بن الحسن بن خراش، حدثنا عمر بن عبد الوهاب، حدثنا يزيد، - يعني ابن زريع - حدثنا روح، عن سهيل، عن القعقاع، عن أبي صالح، عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا جلس أحدكم على حاجته فلا يستقبل القبلة ولا يستدبرها ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی ، آپ نے فرمایا : ’’جب تم میں سے کوئی قضائے حاجت کی جگہ پر بیٹھے تو نہ قبلے کی طرف منہ کرے اور نہ ہی اس کی طرف پشت کرے

صحيح مسلم حدیث نمبر:265

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 77

صحيح مسلم حدیث نمبر: 611
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب، حدثنا سليمان، - يعني ابن بلال - عن يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى، عن عمه، واسع بن حبان، قال كنت أصلي في المسجد وعبد الله بن عمر مسند ظهره إلى القبلة فلما قضيت صلاتي انصرفت إليه من شقي فقال عبد الله يقول ناس إذا قعدت للحاجة تكون لك فلا تقعد مستقبل القبلة ولا بيت المقدس - قال عبد الله - ولقد رقيت على ظهر بيت فرأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم قاعدا على لبنتين مستقبلا بيت المقدس لحاجته ‏.‏
محمد بن یحییٰ بن حبان اپنے چچا واسع بن حبان سے اور وہ حضرت ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نےکہا : میں اپنی بہن ( ام المومنین ) حفصہ ؓ کے گھر ( کی چھت ) پر چڑھا تو میں نے دیکھا کہ رسو ل اللہ ﷺ اپنی قضائے حاجت کےلیے بیٹھے تھے ، شام کی طرف رخ ، قبلے کی جانب پشت کیے ہوئے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:266.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 78

صحيح مسلم حدیث نمبر: 612
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا محمد بن بشر العبدي، حدثنا عبيد الله بن عمر، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن عمه، واسع بن حبان، عن ابن عمر، قال رقيت على بيت أختي حفصة فرأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم قاعدا لحاجته مستقبل الشام مستدبر القبلة ‏.‏
یحییٰ بن سعید نے محمد بن یحییٰ سے ، انہوں نے اپنے چچا واسع بن حبان سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں مسجد میں نماز پڑھ رہاتھا اور عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ اپنی پست قبلے کی طرف لگا کر بیٹھے ہوئے تھے ۔ جب میں نے اپنی نماز پوری کر لی تو اپنا پہلو بدل کر ان کی طرف منہ کر لیا تو عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے فرمایا : کچھ لوگ کہتے ہیں : جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو ، جو بھی ہو ، قبلے کی طرف اور بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نہ بیٹھو ۔ عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے فرمایا : حالانکہ میں گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسو ل اللہ ﷺ کودیکھا کہ قضائے حاجت کے لیے دو اینٹوں پر بیت المقدس کی طرف رخ کر کے بیٹھے ہوئے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:266.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 79

صحيح مسلم حدیث نمبر: 613
حدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا عبد الرحمن بن مهدي، عن همام، عن يحيى بن أبي كثير، عن عبد الله بن أبي قتادة، عن أبيه، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يمسكن أحدكم ذكره بيمينه وهو يبول ولا يتمسح من الخلاء بيمينه ولا يتنفس في الإناء ‏"‏ ‏.‏
ہمام نے یحییٰ بن ابی کثیر سے ، انہوں نے عبد اللہ بن ابی قتادہ سے ، انہوں نے اپنے والد حضرت ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، ابو قتادہ نےکہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’تم میں سے کوئی پیشاب کرتے وقت اپنا عضو خاص دائیں ہاتھ میں نہ پکڑے ، نہ دائیں ہاتھ سے استنجا کرے اور نہ ( پانی پیتے وقت ) برتن میں سانس لے

صحيح مسلم حدیث نمبر:267.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 80

صحيح مسلم حدیث نمبر: 614
حدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا وكيع، عن هشام الدستوائي، عن يحيى بن أبي كثير، عن عبد الله بن أبي قتادة، عن أبيه، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ إذا دخل أحدكم الخلاء فلا يمس ذكره بيمينه ‏"‏ ‏.‏
ہشام دستوائی نے یحییٰ بن ابی کثیر سے ، انہو ں نے عبد اللہ بن ابی قتادہ سے ، انہوں نے اپنے باپ ( ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ) سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جب تم میں سے کوئی بیت الخلا میں داخل ہو تو اپنا عضو خاص اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے

صحيح مسلم حدیث نمبر:267.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 81

صحيح مسلم حدیث نمبر: 615
حدثنا ابن أبي عمر، حدثنا الثقفي، عن أيوب، عن يحيى بن أبي كثير، عن عبد الله بن أبي قتادة، عن أبي قتادة، أن النبي صلى الله عليه وسلم نهى أن يتنفس في الإناء وأن يمس ذكره بيمينه وأن يستطيب بيمينه ‏.‏
ایوب نے یحییٰ بن ابی کثیر سے ، انہوں نے عبد اللہ بن ابی قتادہ سے ، انہو ننے ( اپنے والد ) حضرت ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے منع فرمایاکہ کوئی برتن میں سانس لے یا اپنی شرم گاہ کو اپنا دائیاں ہاتھ لگائے یا اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:267.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 82

صحيح مسلم حدیث نمبر: 616
وحدثنا يحيى بن يحيى التميمي، أخبرنا أبو الأحوص، عن أشعث، عن أبيه، عن مسروق، عن عائشة، قالت إن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليحب التيمن في طهوره إذا تطهر وفي ترجله إذا ترجل وفي انتعاله إذا انتعل ‏.‏
ابو احوص نے اشعث سے ، انہوں نے اپنے والد سے ، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ جب وضو فرماتے تو وضو میں ، جب آپ کنگھی کرتے تو کنگھی کرنے میں اور جب آپ جوتا پہنتے تو جوتا پہننے میں دائیں طرف سے آغاز کرنا پسند فرماتے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:268.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 83

صحيح مسلم حدیث نمبر: 617
وحدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن الأشعث، عن أبيه، عن مسروق، عن عائشة، قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب التيمن في شأنه كله في نعليه وترجله وطهوره ‏.‏
اشعث کے ایک دوسرے شاگرد شعبہ نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ اپنے تمام معاملات میں ، اپنے جوتے پہننے ، اپنی کنگھی کرنے اور اپنے وضو کرنے میں دائیں طرف سے ابتدا کرنا پسند فرماتے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:268.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 84

صحيح مسلم حدیث نمبر: 618
حدثنا يحيى بن أيوب، وقتيبة، وابن، حجر جميعا عن إسماعيل بن جعفر، - قال ابن أيوب حدثنا إسماعيل، - أخبرني العلاء، عن أبيه، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ اتقوا اللعانين ‏"‏ ‏.‏ قالوا وما اللعانان يا رسول الله قال ‏"‏ الذي يتخلى في طريق الناس أو في ظلهم ‏"‏ ‏.‏
حضرت ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : ’’تم دو سخت لعنت والے کاموں سے بچو ۔ ‘ ‘ صحابہ کرام نے عرض کی : اے اللہ کے رسول !سخت لعنت والے وہ دو کام کون سے ہیں؟ آپ نے فرمایا : ’’جو انسان لوگوں کی گزرگاہ میں یا ان کی سایہ دار جگہ میں ( جہاں وہ آرام کرتے ہیں ) قضائے حاجت کرتا ہے ( لوگ ان دونوں کاموں پر اس کو سخت برا بھلا کہتے ہیں ۔ ) ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:269

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 85

صحيح مسلم حدیث نمبر: 619
حدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا خالد بن عبد الله، عن خالد، عن عطاء بن أبي ميمونة، عن أنس بن مالك، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل حائطا وتبعه غلام معه ميضأة هو أصغرنا فوضعها عند سدرة فقضى رسول الله صلى الله عليه وسلم حاجته فخرج علينا وقد استنجى بالماء ‏.‏
خالد ( ھذاء ) نے عطاء بن ابی میمونہ سے ، انہوں نے حضرت انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ ایک احاطے میں داخل ہوئے اور آپ کے پیچھے ایک لڑکا بھی چلا گیا جس کے پاس وضو کا برتن تھا ، وہ ہم میں سب سے چھوٹا تھا ، اس نے اسے ایک بیری کےدرخت کے پاس رکھ دیا ، رسول اللہ ﷺ نے قضائے حاجت کی اور پانی سے استنجا کر کے ہمارے پاس تشریف لائے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:270

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 86

صحيح مسلم حدیث نمبر: 620
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا وكيع، وغندر، عن شعبة، ح وحدثنا محمد بن المثنى، - واللفظ له - حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن عطاء بن أبي ميمونة، أنه سمع أنس بن مالك، يقول كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يدخل الخلاء فأحمل أنا وغلام نحوي إداوة من ماء وعنزة فيستنجي بالماء ‏.‏
دو مختلف سندوں سے شعبہ سے روایت ہے ، انہوں نے عطاء بن ابی میمونہ سے اور انہوں نے حضرت انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے سنا ، وہ کہتے تھے : رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے خالی جگہ جاتے تو میں اور میرے جیسا ایک لڑکا پانی کا برتن اور ایک نیزہ اٹھاتے ( اور دور تک آپ کا ساتھ دیتے ) اور آپ پانی سے استنجا کرتے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:271.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 87

صحيح مسلم حدیث نمبر: 621
وحدثني زهير بن حرب، وأبو كريب - واللفظ لزهير - حدثنا إسماعيل، - يعني ابن علية - حدثني روح بن القاسم، عن عطاء بن أبي ميمونة، عن أنس بن مالك، قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتبرز لحاجته فآتيه بالماء فيتغسل به ‏.‏
(شعبہ کے بجائے ) روح بن قاسم کی سند سے حضرت انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کےلیے کھلی جگہ تشریف لے جاتے تو میں آپ کے لیے پانی لے جاتا ، آپ اس سے استنجا کرتے

صحيح مسلم حدیث نمبر:271.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 88

صحيح مسلم حدیث نمبر: 622
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي، وإسحاق بن إبراهيم، وأبو كريب جميعا عن أبي معاوية، ح وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو معاوية، ووكيع، - واللفظ ليحيى - قال أخبرنا أبو معاوية، عن الأعمش، عن إبراهيم، عن همام، قال بال جرير ثم توضأ ومسح على خفيه فقيل تفعل هذا ‏.‏ فقال نعم رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم بال ثم توضأ ومسح على خفيه ‏.‏ قال الأعمش قال إبراهيم كان يعجبهم هذا الحديث لأن إسلام جرير كان بعد نزول المائدة ‏.‏
ابو معاویہ نے اعمش سے ، انہوں نے ابراہیم نخعی سے ، انہون نے ہمام سے روایت کی ، انہوں نے کہا : حضرت جریر ( بن عبد اللہ البجلی ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے پیشاب کیا ، پھر وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا تو ان سے کہاگیا : آپ یہ کرتے ہیں ؟ انہوں نےجواب دیا : ہاں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ، آپ پیشاب کیا ، پھر وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا ۔ اعمش نے کہا : ابراہیم نے بتایا کہ لوگوں ( ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کےشاگردوں ) کو یہ حدیث بہت پسند تھی کیونکہ جریر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سورہ مائدہ کے نازل ہونے کے بعد مسلمان ہوئے تھے ۔ ( سورہ مائدہ میں آیت وضو نازل ہوئی تھی ۔ اور آپ کا یہ عمل اس کے بعد کا تھا جو آیت سے منسوخ نہیں ہوا تھا0)

صحيح مسلم حدیث نمبر:272.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 89

صحيح مسلم حدیث نمبر: 623
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم، وعلي بن خشرم، قالا أخبرنا عيسى بن يونس، ح وحدثناه محمد بن أبي عمر، قال حدثنا سفيان، ح وحدثنا منجاب بن الحارث التميمي، أخبرنا ابن مسهر، كلهم عن الأعمش، في هذا الإسناد بمعنى حديث أبي معاوية غير أن في، حديث عيسى وسفيان قال فكان أصحاب عبد الله يعجبهم هذا الحديث لأن إسلام جرير كان بعد نزول المائدة ‏.‏
(ابو معاویہ کے بجائے ) اعمش کے دیگر متعدد شاگردوں عیسیٰ بن یونس ، سفیان اور ابن مسہر نے بھی ابو معاویہ سے حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی ، البتہ عیسیٰ اور سفیان کی حدیث میں ہے ، ( ابراہیم نخعی نے ) کہا : عبد اللہ ( بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ) کے شاگردوں کو یہ حدیث بہت پسندتھی کیونکہ جریر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سورۂ مائدہ کے اترنے کے بعد مسلمان ہوئے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:272.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 90

صحيح مسلم حدیث نمبر: 624
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي، أخبرنا أبو خيثمة، عن الأعمش، عن شقيق، عن حذيفة، قال كنت مع النبي صلى الله عليه وسلم فانتهى إلى سباطة قوم فبال قائما فتنحيت فقال ‏ "‏ ادنه ‏"‏ ‏.‏ فدنوت حتى قمت عند عقبيه فتوضأ فمسح على خفيه ‏.‏
اعمش نے شقیق سےاور انہوں نے حضرت حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نےکہا : میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا ، آپ ایک خاندان کو کوڑا پھینکنے کی جگہ پر پہنچے اور کھڑے ہو کر پیشاب کیا تو میں دور ہٹ گیا ۔ آپ نے فرمایا : ’’ قریب آ جاؤ ۔ ‘ ‘ میں قریب ہو کر ( دوسری طرف رخ کر کے ) آپ کےپیچھے کھڑا ہو گیا ( فراغت کے بعد ) آپ نےوضو کیا اورموزوں پر مسح کیا ۔ ( قریب کھڑا کرنے کامقصد اس کی)

صحيح مسلم حدیث نمبر:273.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 91

صحيح مسلم حدیث نمبر: 625
حدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا جرير، عن منصور، عن أبي وائل، قال كان أبو موسى يشدد في البول ويبول في قارورة ويقول إن بني إسرائيل كان إذا أصاب جلد أحدهم بول قرضه بالمقاريض ‏.‏ فقال حذيفة لوددت أن صاحبكم لا يشدد هذا التشديد فلقد رأيتني أنا ورسول الله صلى الله عليه وسلم نتماشى فأتى سباطة خلف حائط فقام كما يقوم أحدكم فبال فانتبذت منه فأشار إلى فجئت فقمت عند عقبه حتى فرغ ‏.‏
منصور نے ابو وائل ( شقیق ) سے روایت کی ، انہوں نےکہاکہ حضرت ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ پیشاب کے بارے میں سختی کرتے تھے اور بوتل میں پیشاب کرتے تھے اور کہتے تھے : بنی اسرائیل کے کسی آدمی کی جلد پر پیشاب لگ جاتا تو وہ کھال کے اتنےحصے کو قینچی سے کاٹ ڈالتا تھا ۔ تو حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نےکہا : میرا دل چاہتا ہے کہ تمہارا صاحب ( استاد ) اس قدر سختی نہ کرے ، میں اور رسول اللہ ﷺساتھ ساتھ چل رہے تھے تو آپ دیوار کے پیچھے کوڑا پھینکنے کی جگہ پرآئے ، آپ اس طرح کھڑےہو گئے جس طرح تم میں سے کوئی کھڑا ہوتا ہے ، پھر آپ پیشاب کرنے لگے تو میں آپ سے دور ہو گیا ، آپ نے مجھے اشارہ کیا تو میں آ گیا اور آپ کے پیچھے کھڑا ہو گیا حتی کہ آپ فارغ ہو گئے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:273.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 92

صحيح مسلم حدیث نمبر: 626
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ليث، ح وحدثنا محمد بن رمح بن المهاجر، أخبرنا الليث، عن يحيى بن سعيد، عن سعد بن إبراهيم، عن نافع بن جبير، عن عروة بن المغيرة، عن أبيه المغيرة بن شعبة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه خرج لحاجته فاتبعه المغيرة بإداوة فيها ماء فصب عليه حين فرغ من حاجته فتوضأ ومسح على الخفين ‏.‏ وفي رواية ابن رمح مكان حين حتى ‏.‏
مغیرہ ‌بن ‌شعبہ ‌سے ‌روایت ‌ہے ‌كہ ‌رسول ‌اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم ‌اپنے ‌كام ‌كو ‌نكلے ‌ان ‌كی ‌پیچھے ‌مغیرہ ‌پانی ‌كا ‌ڈول ‌لے ‌كر ‌گۓ ‌اور ‌آپ ‌جب ‌حاجت ‌سے ‌فارغ ‌ہوۓ ‌تو ‌پانی ‌ڈالا ‌آپ ‌پر ( ‌یعنی ‌وضو ‌كے ‌وقت ‌ ) پھر ‌وضو ‌كیا ‌اور ‌مسح ‌كیا ‌موزوں ‌پر ‌. ‌ابن ‌رمح ‌كی ‌روایت ‌میں ‌یوں ‌ہے ‌پانی ‌ڈالا ‌آپ ‌پر ‌یہاں ‌تك ‌كہ ‌آپ ‌فارغ ‌ہوےء ‌حاجت ‌سے ( ‌یعنی ‌وضو ‌سے ‌)

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 93

صحيح مسلم حدیث نمبر: 627
وحدثناه محمد بن المثنى، حدثنا عبد الوهاب، قال سمعت يحيى بن سعيد، بهذا الإسناد وقال فغسل وجهه ويديه ومسح برأسه ثم مسح على الخفين ‏.‏
یحییٰ بن سعید کےایک دوسرے شاگرد عبدالوہاب نے اسی سند کے ساتھ مذکورہ بالا روایت بیان کی اور کہا : آپﷺنے اپنا چہرہ اور دونوں ہاتھ دھوئے ، اپنے سر کامسح کیا ، پھر موزوں پر مسح کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 94

صحيح مسلم حدیث نمبر: 628
وحدثنا يحيى بن يحيى التميمي، أخبرنا أبو الأحوص، عن أشعث، عن الأسود بن هلال، عن المغيرة بن شعبة، قال بينا أنا مع، رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة إذ نزل فقضى حاجته ثم جاء فصببت عليه من إداوة كانت معي فتوضأ ومسح على خفيه ‏.‏
اسود بن ھلال نے حضرت مغیرہ بن شعبہ سے روایت کی ‘ انھو ں نے کہا ایک رات میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا جب آپﷺ ( سواری سے ) اترے اورقضائے حاجت کی آپﷺ واپس آئے تو میں نے اس برتن سے جو میر ے پاس تھا ’’پانی ڈالا ‘ ‘ آپﷺ نے وضو کیا اور آپنے موزوں پر مسح کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 95

صحيح مسلم حدیث نمبر: 629
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وأبو كريب قال أبو بكر حدثنا أبو معاوية، عن الأعمش، عن مسلم، عن مسروق، عن المغيرة بن شعبة، قال كنت مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر فقال ‏ "‏ يا مغيرة خذ الإداوة ‏"‏ ‏.‏ فأخذتها ثم خرجت معه فانطلق رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى توارى عني فقضى حاجته ثم جاء وعليه جبة شامية ضيقة الكمين فذهب يخرج يده من كمها فضاقت عليه فأخرج يده من أسفلها فصببت عليه فتوضأ وضوءه للصلاة ثم مسح على خفيه ثم صلى ‏.‏
ابو معاویہ نے اعمش سے ، انہوں نے مسلم ( بن صبیح ہمدانی ) سے ، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت کی ، انہوں نےکہا : میں ایک سفر میں نبی اکرمﷺکے ساتھ تھا ، آپ نے فرمایا : ’’اے مغیرہ !پانی کا برتن لے لو ۔ ‘ ‘ میں نے برتن لے لیا ، پھر آپ کےساتھ نکلا ۔ رسول اللہ ﷺ چل پڑے یہاں تک کہ مجھ سے اوجھل ہو گئے ، قضائے حاجت کی ، پھر آپ واپس آئے ، آپ نے تنگ آستینوں والا شامی جبہ پہنا ہوا تھا ، آپ اس کی آستین سے اپنا ہاتھ نکالنے کی کوشش کرنے لگے ( مگر ) وہ ( جبہ ) تنگ ( ثابت ) ہوا ۔ آپ نے اپنا ہاتھ نیچے سے نکالا ، پھر میں نے پانی ڈالا تو آپ نے نماز جیسا وضو فرمایا ، پھر آپ نے اپنے موزوں پر مسح کیا ، پھر ہمیں نماز پڑھی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.04

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 96

صحيح مسلم حدیث نمبر: 630
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، وعلي بن خشرم، جميعا عن عيسى بن يونس، - قال إسحاق أخبرنا عيسى، - حدثنا الأعمش، عن مسلم، عن مسروق، عن المغيرة بن شعبة، قال خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم ليقضي حاجته فلما رجع تلقيته بالإداوة فصببت عليه فغسل يديه ثم غسل وجهه ثم ذهب ليغسل ذراعيه فضاقت الجبة فأخرجهما من تحت الجبة فغسلهما ومسح رأسه ومسح على خفيه ثم صلى بنا ‏.‏
اعمش سے ( ابو معاویہ کےبجائے ) عیسیٰ بن یونس ) نےباقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت مغیرہ بن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے نکلے ، جب واپس آئے تو میں پانی کا برتن لے کر آپ کو ملا ، میں نے پانی ڈالا ، آپ نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے ، پھر چہرہ دھویا ، پھر ہاتھ دھونے لگے تو جبہ تنگ نکلا ، آپ نے ہاتھ جبے کے نیچے سے نکال لیے ، ان کو دھویا ، سر کا مسح کیا اور اپنے موزوں پرمسح کیا ، پھر ہمیں نماز پڑھائی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.05

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 97

صحيح مسلم حدیث نمبر: 631
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير، حدثنا أبي، حدثنا زكرياء، عن عامر، قال أخبرني عروة بن المغيرة، عن أبيه، قال كنت مع النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة في مسير فقال لي ‏"‏ أمعك ماء ‏"‏ ‏.‏ قلت نعم ‏.‏ فنزل عن راحلته فمشى حتى توارى في سواد الليل ثم جاء فأفرغت عليه من الإداوة فغسل وجهه وعليه جبة من صوف فلم يستطع أن يخرج ذراعيه منها حتى أخرجهما من أسفل الجبة فغسل ذراعيه ومسح برأسه ثم أهويت لأنزع خفيه فقال ‏"‏ دعهما فإني أدخلتهما طاهرتين ‏"‏ ‏.‏ ومسح عليهما ‏.‏
زکریا نےعامر ( شعبی ) سے روایت کی ، کہا : مجھے عروہ بن مغیرہ نے اپنے والد حضرت مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےحدیث بیان کی ، کہا : ایک رات میں سفر کےدوران میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا ، آپ نے پوچھا : ’’کیا تمہارے پاس پانی ہے ؟ ‘ ‘ میں نےکہا : جی ہاں ۔ تو آپ اپنی سواری سے اترے ، پھر پیدل چل دیےیہاں تک کہ رات کی سیاہی میں اوجھل ہو گئے ، پھر ( واپس ) آئے تو میں نے برتن سے آپ ( کے ہاتھوں ) پر پانی ڈالا ، آپ نے اپنا چہرہ دھویا ( اس وقت ) آپ اون کا جبہ پہنے ہوئے تھے ، آپ اس میں سے اپنے ہاتھ نہ نکال سکے حتی کہ دونوں ہاتھوں کو جبے کے نیچے سے نکالا اور کہنیوں تک اپنے ہاتھ دھوئے اور اپنے سر کا مسح کیا ، پھر میں نے آپ کے موزے اتارنے چاہے تو آپ نے فرمایا : ’’ان کو چھوڑو ، میں نے باوضو ہو کر دونوں پاؤں ان میں ڈالے تھے ‘ ‘ اور ان پر مسح فرمایا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.06

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 98

صحيح مسلم حدیث نمبر: 632
وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا إسحاق بن منصور، حدثنا عمر بن أبي زائدة، عن الشعبي، عن عروة بن المغيرة، عن أبيه، أنه وضأ النبي صلى الله عليه وسلم فتوضأ ومسح على خفيه فقال له فقال ‏ "‏ إني أدخلتهما طاهرتين ‏"‏ ‏.‏
عامر شعبی کے ایک دوسرے شاگرد عمر بن ابی زائدہ نےعروہ بن مغیرہ کے حوالے سے ان کے والد سے روایت کی کہ انہوں ( مغیرہ بن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ) نے نبی اکرم ﷺ کو وضو کرایا ، آپ نے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا ۔ مغیرہ نے آپﷺ سے ( اس بارے میں ) بات کی تو آپ نے فرمایا : ’’میں نے انہیں باوضو حالت میں ( موزوں میں ) داخل کیا تھا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.07

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 99

صحيح مسلم حدیث نمبر: 633
وحدثني محمد بن عبد الله بن بزيع، حدثنا يزيد، - يعني ابن زريع - حدثنا حميد الطويل، حدثنا بكر بن عبد الله المزني، عن عروة بن المغيرة بن شعبة، عن أبيه، قال تخلف رسول الله صلى الله عليه وسلم وتخلفت معه فلما قضى حاجته قال ‏ "‏ أمعك ماء ‏"‏ ‏.‏ فأتيته بمطهرة فغسل كفيه ووجهه ثم ذهب يحسر عن ذراعيه فضاق كم الجبة فأخرج يده من تحت الجبة وألقى الجبة على منكبيه وغسل ذراعيه ومسح بناصيته وعلى العمامة وعلى خفيه ثم ركب وركبت فانتهينا إلى القوم وقد قاموا في الصلاة يصلي بهم عبد الرحمن بن عوف وقد ركع بهم ركعة فلما أحس بالنبي صلى الله عليه وسلم ذهب يتأخر فأومأ إليه فصلى بهم فلما سلم قام النبي صلى الله عليه وسلم وقمت فركعنا الركعة التي سبقتنا ‏.‏
حمید الطویل نے کہا : ہمیں بکر بن عبد اللہ مزنی نے حدیث بیان کی ، انہوں نے عروہ بن مغیرہ بن شعبہ سے ، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ، انہوں نےکہا کہ رسول اللہ ﷺ ( قافلے سے ) پیچھے رہ گئے اور میں بھی آپ کے ساتھ پیچھے رہ گیا ، جب آپ نے قضائے حاجت کر لی تو فرمایا : ’’کیاتمہارے ساتھ پانی ہے ؟ ‘ ‘ میں آپ کے پاس وضو کرنے کا برتن لایا ، آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اور چہرہ دھویا ، پھر دونوں بازو کھولنے لگے تو جبے کی آستین تنگ پڑ گئی ، آپ نے اپنا ہاتھ جبے کے نیچے سے نکالا اور جبہ کندھوں پر ڈال لیا ، اپنے دونوں بازودھوئے اور اپنے سر کے اگلے حصے ، پگڑی اور موزوں پر مسح کیا ، پھر آپ سوار ہوئے اور میں ( بھی ) سوار ہوا ، ہم لوگوں کے پاس پہنچے تووہ نماز کے لیے کھڑے تھے ، عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ان کو نماز پڑھا رہے تھے اور ایک رکعت پڑھا چکے تھے ۔ جب انہیں نبی اکرمﷺ ( کی تشریف آوری ) کا احساس ہوا تو پیچھے ہٹنے لگے ۔ آپ نے انہیں اشارہ کیا ( کہ نماز پوری کرو ) تو انہوں نے نماز پڑھا دی ، جب انہوں نے سلام پھیرا تو نبی اکرمﷺ کھڑے ہو گئے ، میں بھی کھڑا ہو گیا اور ہم نے وہ رکعت پڑھی جوہم سے پہلے ہو چکی تھی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.08

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 100

صحيح مسلم حدیث نمبر: 634
حدثنا أمية بن بسطام، ومحمد بن عبد الأعلى، قالا حدثنا المعتمر، عن أبيه، قال حدثني بكر بن عبد الله، عن ابن المغيرة، عن أبيه، أن النبي صلى الله عليه وسلم مسح على الخفين ومقدم رأسه وعلى عمامته ‏.‏
امیہ بن بسطام اور محمد بن عبد الاعلیٰ نے کہا : ہمیں معتمر نے اپنے والد سے حدیث سنائی ، کہا : مجھے بکر بن عبد اللہ نے حضرت مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے بیٹے کے واسطے سے حضرت مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے حدیث بیان کی کہ نبی اکرمﷺنے موزوں ، اپنے سر کے سامنے کے حصے اور اپنے عمامے پر مسح فرمایا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.09

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 101

صحيح مسلم حدیث نمبر: 635
وحدثنا محمد بن عبد الأعلى، حدثنا المعتمر، عن أبيه، عن بكر، عن الحسن، عن ابن المغيرة، عن أبيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
محمد بن عبدالاعلیٰ نے کہا : ہمیں معتمر نے اپنے والد سے حدیث سنائی ، انہوں نے بکر سے ، انہوں نے حسن سے ، انہوں نےحضرت مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے بیٹے سے ، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے نبیﷺ سےیہی روایت بیان کی ۔ ( بکر نے عروہ بن مغیرہ سے حسن کے حوالے سے بھی یہ روایت حاصل کی اور براہ راست بھی سنی ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.1

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 102

صحيح مسلم حدیث نمبر: 636
وحدثنا محمد بن بشار، ومحمد بن حاتم، جميعا عن يحيى القطان، قال ابن حاتم حدثنا يحيى بن سعيد، عن التيمي، عن بكر بن عبد الله، عن الحسن، عن ابن المغيرة بن شعبة، عن أبيه، قال بكر وقد سمعت من ابن المغيرة، أن النبي صلى الله عليه وسلم توضأ فمسح بناصيته وعلى العمامة وعلى الخفين ‏.‏
یحییٰ بن سعید نے ( سلیمان ) تیمی سے ، انہوں نے بکر بن عبد اللہ سے ، انہوں نے حسن سے ، انہوں نے مغیرہ بن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے بیٹے سے ، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ( بکر نےکہا : میں نے مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے بیٹے ( بلاواسطہ بھی ) سنا ) کہ نبی کریم ﷺ نے وضو کیا اور اپنے سر کے اگلے حصے پر اور پگڑی پر اور موزوں پر مسح کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:274.11

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 103

صحيح مسلم حدیث نمبر: 637
ابو معاویہ اور عیسیٰ بن یونس نے اعمش سے ، انہوں نے حکم سے ، انہوں نے عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ سے ، انہوں نے کعب بن عجرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے اور انہوں نے حضرت بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺنے موزوں پر اور سر ڈھانپنے والے کپڑے پر مسح کیا ۔ عیسیٰ کی حدیث میں ’’حکم سے ( روایات کی ) ‘ ‘ اور ’’بلال سے روایت کی ‘ ‘ کے بجائے مجھے حکم نے حدیث سنائی اور مجھے بلال نےحدیث سنائی ‘ ‘ کے الفاظ ہیں ۔

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 104

صحيح مسلم حدیث نمبر: 638
اور یہی روایت مجھ ( امام مسلم ) کو سوید بن سعید نے علی بن مسہر سے اور انہو ں نے اعمش سے مذکورہ بالا سند کے ساتھ بیان کی ۔ اس میں إن رسول اللهﷺ ( یقیناً رسول اللہ ﷺنے ) کے بجائےرأيت رسول الله ﷺ ( میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ) کے الفاظ ہیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر: 639
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي، أخبرنا عبد الرزاق، أخبرنا الثوري، عن عمرو بن قيس الملائي، عن الحكم بن عتيبة، عن القاسم بن مخيمرة، عن شريح بن هانئ، قال أتيت عائشة أسألها عن المسح، على الخفين فقالت عليك بابن أبي طالب فسله فإنه كان يسافر مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فسألناه فقال جعل رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاثة أيام ولياليهن للمسافر ويوما وليلة للمقيم ‏.‏ قال وكان سفيان إذا ذكر عمرا أثنى عليه ‏.‏
عبد الرزاق نے کہا : ہمیں سفیان ثوری نے عمرو بن قیس ملائی سے حدیث سنای ، انہوں نےحکم بن عتیبہ سے ، انہوں نے قاسم بن مخیمرہ سے ، انہوں نے شریح بن ہانی سےروایت کی ، انہوں نے کہا : میں حضرت عائشہ ؓ کے پاس موزوں پر مسح کے بارے میں پوچھنے کی غرض سے حاضر ہوا تو انہوں نے کہا : ابن ابی طالب کے پاس جاؤ اور ان سے پوچھو کیونکہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سفر کیا کرتے تھے ۔ ہم نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے مسافر کے لیے تین دن اور تین راتیں اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات ( کا وقت ) مقرر فرمایا ۔ ( عبدالر زاق نے ) کہا : سفیان ( ثوری ) جب بھی عمرو ( بن قیس ملائی ) کا تذکرہ کرتے تو ان کی تعریف کرتے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:276.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 105

صحيح مسلم حدیث نمبر: 640
وحدثنا إسحاق، أخبرنا زكرياء بن عدي، عن عبيد الله بن عمرو، عن زيد بن أبي أنيسة، عن الحكم، بهذا الإسناد مثله ‏.‏
زید بن ابی انیسہ نے حکم سے مذکورہ سند کے ساتھ اس ( سابقہ حدیث ) کے مانند حدیث بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:276.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 106

صحيح مسلم حدیث نمبر: 641
وحدثني زهير بن حرب، حدثنا أبو معاوية، عن الأعمش، عن الحكم، عن القاسم بن مخيمرة، عن شريح بن هانئ، قال سألت عائشة عن المسح، على الخفين فقالت ائت عليا فإنه أعلم بذلك مني فأتيت عليا فذكر عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
اعمش نے حکم کے حوالے سے قاسم بن مغیرہ سے اور انہوں نے شریح بن ہانی سے روایت کی ، انہوں نے کہا : میں نےحضرت عائشہ ؓ سے موزوں پر مسح کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے کہا : علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے پاس جاؤ کیونکہ وہ اس مسئلے کو مجھ سے زیادہ جانتے ہیں ۔ تو میں علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کی خدمت میں حاضر ہوا ، انہوں نے نبی اکرمﷺ سے اسی ( جواوپر مذکورہے ) کے مطابق بیان کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:276.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 107

صحيح مسلم حدیث نمبر: 642
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير، حدثنا أبي، حدثنا سفيان، عن علقمة بن مرثد، ح وحدثني محمد بن حاتم، - واللفظ له - حدثنا يحيى بن سعيد، عن سفيان، قال حدثني علقمة بن مرثد، عن سليمان بن بريدة، عن أبيه، أن النبي صلى الله عليه وسلم صلى الصلوات يوم الفتح بوضوء واحد ومسح على خفيه فقال له عمر لقد صنعت اليوم شيئا لم تكن تصنعه ‏.‏ قال ‏ "‏ عمدا صنعته يا عمر ‏"‏ ‏.‏
سلیمان بن بریدہ ( اسلمی ) نے اپنے والد سے روایت کی نبی اکرم ﷺ نے فتح مکہ کے دن کئی نمازیں ایک وضو سے پڑھیں اوراپنے موزوں پر مسح فرمایا ۔ حضرت عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے آپ سے پوچھا : آپ نے آج ایسا کام کیا جو آپ نے پہلے کبھی نہیں کیا ۔ آپ نے جواب دیا : ’’عمر!میں نے عمداً ایسا کیا ہے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:277

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 108

صحيح مسلم حدیث نمبر: 643
وحدثنا نصر بن علي الجهضمي، وحامد بن عمر البكراوي، قالا حدثنا بشر بن المفضل، عن خالد، عن عبد الله بن شقيق، عن أبي هريرة، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا استيقظ أحدكم من نومه فلا يغمس يده في الإناء حتى يغسلها ثلاثا فإنه لا يدري أين باتت يده ‏"‏ ‏.‏
عبد اللہ بن شقیق نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا : ’’جب تم میں سے کوئی اپنی نیند سے بیدار ہو تو اس وقت تک اپنا ہاتھ برتن میں نہ ڈالے جب تک اسے تین دفعہ دھو نہ لے کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے کہ رات کے وقت اس کا ہاتھ کہاں ( کہاں ) رہا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:278.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 109

صحيح مسلم حدیث نمبر: 644
حدثنا أبو كريب، وأبو سعيد الأشج قالا حدثنا وكيع، ح وحدثنا أبو كريب، حدثنا أبو معاوية، كلاهما عن الأعمش، عن أبي رزين، وأبي، صالح عن أبي هريرة، في حديث أبي معاوية قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ وفي حديث وكيع قال يرفعه بمثله ‏.‏
وکیع اور ابو معاویہ کی سندوں سے اعمش سے روایت ہے ، انہوں نے ابو رزین اور ابو صالح سے اور ان دونوں نے حضرت ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت بیان کی ۔ ابو معاویہ کی روایت میں ہے : ( ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے ) کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔ ( جبکہ ) وکیع کی روایت میں ( ہے ) کہا : ( اور ) اسے رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کیا ۔ ( آگے ) اسی ( سابقہ روایت ) کی طرح ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:278.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 110

صحيح مسلم حدیث نمبر: 645
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وعمرو الناقد، وزهير بن حرب، قالوا حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري، عن أبي سلمة، ح وحدثنيه محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، أخبرنا معمر، عن الزهري، عن ابن المسيب، كلاهما عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله ‏.‏
ابوسلمہ نے ابن مسیب دونوں نے ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، انہوں نے نبی ﷺ سے اسی ( مذکورہ بالاروایت ) کے مانند بابیان کیا

صحيح مسلم حدیث نمبر:278.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 111

صحيح مسلم حدیث نمبر: 646
وحدثني سلمة بن شبيب، قال حدثنا الحسن بن أعين، حدثنا معقل، عن أبي الزبير، عن جابر، عن أبي هريرة، أنه أخبره أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا استيقظ أحدكم فليفرغ على يده ثلاث مرات قبل أن يدخل يده في إنائه فإنه لا يدري فيم باتت يده ‏"‏ ‏.‏
جابر ( بن عبد اللہ ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ انہوں ( ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ) نے ان ( جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ) کو بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ’’جب تم میں سے کوئی شخص نیند سے بیدار ہو تو ( وضو کاپانی نکالنے کے لیے ) اپنے برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے تین بار اپنے ہاتھ پر پانی ڈالے ( اور ہاتھ دھوئے ) کیونکہ وہ نہیں جانتا اس کے ہاتھ نے کس ( حالت ) میں رات گزاری ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:278.04

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 112

صحيح مسلم حدیث نمبر: 647
وحدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا المغيرة، - يعني الحزامي - عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، ح وحدثنا نصر بن علي، حدثنا عبد الأعلى، عن هشام، عن محمد، عن أبي هريرة، ح وحدثني أبو كريب، حدثنا خالد، - يعني ابن مخلد - عن محمد بن جعفر، عن العلاء، عن أبيه، عن أبي هريرة، ح وحدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا معمر، عن همام بن منبه، عن أبي هريرة، ح وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا محمد بن بكر، ح وحدثنا الحلواني، وابن، رافع قالا حدثنا عبد الرزاق، قالا جميعا أخبرنا ابن جريج، أخبرني زياد، أن ثابتا، مولى عبد الرحمن بن زيد أخبره أنه، سمع أبا هريرة، في روايتهم جميعا عن النبي صلى الله عليه وسلم بهذا الحديث كلهم يقول حتى يغسلها ‏.‏ ولم يقل واحد منهم ثلاثا ‏.‏ إلا ما قدمنا من رواية جابر وابن المسيب وأبي سلمة وعبد الله بن شقيق وأبي صالح وأبي رزين فإن في حديثهم ذكر الثلاث ‏.‏
اعرج ، محمد ، علاء کے والد عبد الرحمان بن یعقوب ، ہمام بن منبہ اور ثابت بن عیاض ( سب ) نےکہا : ہمیں ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نےحدیث بیان کی ، سبھی نے اپنی ا پنی روایت میں ( ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ کے واسطے سے ) نبی ﷺ سے یہ حدیث بیان کی ۔ سبھی کہتے ہیں : ’’ حتی کہ اس ( ہاتھ ) کو دھولے ‘ ‘ اور ان میں سے کسی نے بھی ’’تین بار ‘ ‘ کا لفظ نہیں بولا ، سوائے ان روایات کے جو ہم نے اوپر جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ ، ابن مسیب ، ابو سلمہ ، عبد اللہ بن شقیق ، ابوصالح اور ابو زرین سے بیان کی ہیں کیونکہ ان سب کی احادیث میں ’’تین بار ‘ ‘ کا ذکر ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:278.05

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 113

صحيح مسلم حدیث نمبر: 648
وحدثني علي بن حجر السعدي، حدثنا علي بن مسهر، أخبرنا الأعمش، عن أبي رزين، وأبي، صالح عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ إذا ولغ الكلب في إناء أحدكم فليرقه ثم ليغسله سبع مرار ‏"‏ ‏.‏
علی بن مسہر نے حدیث بیان کی کہ ہمیں اعمش نے ابو زرین اور ابو صالح سے خبر دی ، ان دونوں نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ جب تم میں سے کسی کے برتن میں کتا زبان کے ساتھ پی لے اور وہ اس چیز کو بہا دے ، پھربرتن کو سات دفعہ دھولے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:279.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 114

صحيح مسلم حدیث نمبر: 649
وحدثني محمد بن الصباح، حدثنا إسماعيل بن زكرياء، عن الأعمش، بهذا الإسناد مثله ولم يقل فليرقه ‏.‏
اسماعیل بن زکریا نے اعمش کےحوالے سے ، باقی ماندہ مذکورہ سند کے ساتھ ، یہی روایت بیان کی لیکن ’’اسے بہادے ‘ ‘ کے الفاظ نہیں کہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:279.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 115

صحيح مسلم حدیث نمبر: 650
حدثنا يحيى بن يحيى، قال قرأت على مالك عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ إذا شرب الكلب في إناء أحدكم فليغسله سبع مرات ‏"‏ ‏.‏
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں پی لے تو وہ اسے سات دفعہ دھوئے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:279.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 116

صحيح مسلم حدیث نمبر: 651
وحدثنا زهير بن حرب، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، عن هشام بن حسان، عن محمد بن سيرين، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ طهور إناء أحدكم إذا ولغ فيه الكلب أن يغسله سبع مرات أولاهن بالتراب ‏"‏ ‏.‏
محمد بن سیرین نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جب تمہارے برتن میں سے کتا پی لے تو اس کی طہارت ( پاک ہونا ) یہ ہے کہ اسے سات دفعہ دھوئے ، پہلی دفعہ مٹی کے ساتھ دھوئے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:279.04

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 117

صحيح مسلم حدیث نمبر: 652
حدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا معمر، عن همام بن منبه، قال هذا ما حدثنا أبو هريرة، عن محمد، رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فذكر أحاديث منها وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ طهور إناء أحدكم إذا ولغ الكلب فيه أن يغسله سبع مرات ‏"‏ ‏.‏
ہمام بن منبہ نے کہا : یہ احادیث ہیں جو ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے ہمیں محمد رسو ل اللہ ﷺ سےسنائیں ، پھر انہوں نے کچھ احادیث بیان کیں ، ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جب تم میں سے کسی کے برتن میں سے کتا پی لے تو اس کی پاکیزگی یہ ہے کہ اسے سات دفعہ دھوئے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:279.05

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 118

صحيح مسلم حدیث نمبر: 653
وحدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن أبي التياح، سمع مطرف بن عبد الله، يحدث عن ابن المغفل، قال أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم بقتل الكلاب ثم قال ‏"‏ ما بالهم وبال الكلاب ‏"‏ ‏.‏ ثم رخص في كلب الصيد وكلب الغنم وقال ‏"‏ إذا ولغ الكلب في الإناء فاغسلوه سبع مرات وعفروه الثامنة في التراب ‏"‏ ‏.‏
عبید اللہ بن معاذ نے ہمیں اپنےوالد سے حدیث بیان کی ( کہا : ) ہمیں میرے والد نے ، انہیں شعبہ نے ابو التیاح سے روایت کرتے ہوئے حدیث سنائی ۔ اور انہوں نے مطرف بن عبد اللہ سے سنا ، ابن مغفل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا ، پھر فرمایا : ’’ان کا کتوں سے کیا واسطہ ہے ؟ ‘ ‘ پھر ( لوگوں سے ضروریات کی تفصیل سن کر ) شکار اور بکریوں ( کی حفاظت کرنے ) والے کتے ( رکھنے ) کی اجازت دی اور فرمایا : ’’جب کتا برتن میں سے پی لے تو اسے سات مرتبہ دھوؤ اورآٹھویں بار ( زیادہ روایات میں ہے ایک بار ) مٹی سے صاف کرو

صحيح مسلم حدیث نمبر:280.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 119

صحيح مسلم حدیث نمبر: 654
وحدثنيه يحيى بن حبيب الحارثي، حدثنا خالد يعني ابن الحارث، ح وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا يحيى بن سعيد، ح وحدثني محمد بن الوليد، حدثنا محمد بن جعفر، كلهم عن شعبة، في هذا الإسناد بمثله غير أن في رواية يحيى بن سعيد من الزيادة ورخص في كلب الغنم والصيد والزرع وليس ذكر الزرع في الرواية غير يحيى ‏.‏
(خالد ) بن حارث ، یحییٰ بن سعید اور محمد بن جعفر ، سب نے شعبہ سے اسی سند سے اس ( سابقہ حدیث ) کے مانند حدیث بیان کی ، البتہ یحییٰ بن سعید کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ آپ نے بکریوں کی حفاظت ، شکار اور کھیتی کی رکھوالی کے لیے کتا رکھنے کی ا جازت دی ۔ یحییٰ کے سوا زرع ( کھیتی ) کا ذکر کسی روایت میں نہیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:280.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 120

صحيح مسلم حدیث نمبر: 655
وحدثنا يحيى بن يحيى، ومحمد بن رمح، قالا أخبرنا الليث، ح وحدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن أبي الزبير، عن جابر، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه نهى أن يبال في الماء الراكد ‏.‏
حضرت جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے رسول اللہ ﷺ سے حدیث بیان کی کہ آپﷺ نےکھڑے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایاہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:281

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 121

صحيح مسلم حدیث نمبر: 656
وحدثني زهير بن حرب، حدثنا جرير، عن هشام، عن ابن سيرين، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏ "‏ لا يبولن أحدكم في الماء الدائم ثم يغتسل منه ‏"‏ ‏.‏
ابن سیرین نے ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی ، آپ نے فرمایا : ’’تم سے کوئی ہرگز ساکن پانی میں پیشاب نہ کرے ، پھر اس میں سے نہائے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:282.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 122

صحيح مسلم حدیث نمبر: 657
وحدثنا محمد بن رافع، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا معمر، عن همام بن منبه، قال هذا ما حدثنا أبو هريرة، عن محمد، رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فذكر أحاديث منها وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا تبل في الماء الدائم الذي لا يجري ثم تغتسل منه ‏"‏ ‏.‏
ہمام بن منبہ نے کہا : یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے ہمیں محمد ﷺ سے بیان کیں ، انہوں نے کچھ احادیث سنائیں ان میں سے ایک یہ تھی : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’کھڑے ہوئے پانی میں ، جو چل نہ رہا ہو ، پیشاب نہ کرو کہ پھر تم اس میں نہاؤ ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:282.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 123

صحيح مسلم حدیث نمبر: 658
وحدثنا هارون بن سعيد الأيلي، وأبو الطاهر، وأحمد بن عيسى، جميعا عن ابن وهب، - قال هارون حدثنا ابن وهب، - أخبرني عمرو بن الحارث، عن بكير بن الأشج، أن أبا السائب، مولى هشام بن زهرة حدثه أنه، سمع أبا هريرة، يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لا يغتسل أحدكم في الماء الدائم وهو جنب ‏"‏ ‏.‏ فقال كيف يفعل يا أبا هريرة قال يتناوله تناولا ‏.‏
بکیر بن اشج سے روایت ہے کہ ہشام بن زہرہ کے آزادکردہ غلام ابو سائب نے انہیں حدیث سنائی کہ انہو ں نےحضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے سنا ، کہہ رہے تھے کہ رسو ل اللہﷺنے فرمایا : ’’ تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل جنابت نہ کرے ۔ ‘ ‘ ( ابو سائب نے ) کہا : اے ابو ہریرہ ! وہ کیا کرے ؟ انہوں نے جواب دیا : وہ ( اس میں سے ) پانی لے لے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:283

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 124

صحيح مسلم حدیث نمبر: 659
وحدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا حماد، - وهو ابن زيد - عن ثابت، عن أنس، أن أعرابيا، بال في المسجد فقام إليه بعض القوم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ دعوه ولا تزرموه ‏"‏ ‏.‏ قال فلما فرغ دعا بدلو من ماء فصبه عليه ‏.‏
ثابت نے حضرت انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سےروایت کی کہ ایک بدوی نے مسجد میں پیشاب ( کرنا شروع ) کر دیا ، بعض لوگ اٹھ کر اس کی طرف لپکے تو رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’اسے چھوڑ دو ، اسے ( پیشاب کے ) درمیان میں مت روکو ۔ ‘ ‘ جب وہ فارغ ہو گیا تو آپ نے پانی کا ڈول منگوایا اور اسے اس پر بہا دیا ۔ ( پانی کے ساتھ وہ پیشاب زمین کےاندر چلا گیا ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:284.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 125

صحيح مسلم حدیث نمبر: 660
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا يحيى بن سعيد القطان، عن يحيى بن سعيد الأنصاري، ح وحدثنا يحيى بن يحيى، وقتيبة بن سعيد، جميعا عن الدراوردي، - قال يحيى بن يحيى أخبرنا عبد العزيز بن محمد المدني، - عن يحيى بن سعيد، أنه سمع أنس بن مالك، يذكر أن أعرابيا، قام إلى ناحية في المسجد فبال فيها فصاح به الناس فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ دعوه ‏"‏ ‏.‏ فلما فرغ أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم بذنوب فصب على بوله ‏.‏
یحییٰ بن سعید نے حضرت انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے سنا ، وہ بیان کر رہے تھے کہ ایک بدوی مسجد کے ایک کونے میں کھڑا ہو گیا اور وہاں پیشاب کرنے لگا ، لوگ اس پر چلائے تو رسول اللہ ﷺ فرمایا : ’’اسے چھوڑ دو ۔ ‘ ‘ جب وہ فارغ ہوا تو آپ نے ﷺ ( پانی کا ) ایک بڑا ڈول لانے کا حکم دیا اور وہ ڈول اس ( پیشاب ) پر بہا دیا گیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:284.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 126

صحيح مسلم حدیث نمبر: 661
حدثنا زهير بن حرب، حدثنا عمر بن يونس الحنفي، حدثنا عكرمة بن عمار، حدثنا إسحاق بن أبي طلحة، حدثني أنس بن مالك، - وهو عم إسحاق - قال بينما نحن في المسجد مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ جاء أعرابي فقام يبول في المسجد فقال أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم مه مه ‏.‏ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لا تزرموه دعوه ‏"‏ ‏.‏ فتركوه حتى بال ‏.‏ ثم إن رسول الله صلى الله عليه وسلم دعاه فقال له ‏"‏ إن هذه المساجد لا تصلح لشىء من هذا البول ولا القذر إنما هي لذكر الله عز وجل والصلاة وقراءة القرآن ‏"‏ ‏.‏ أو كما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏ قال فأمر رجلا من القوم فجاء بدلو من ماء فشنه عليه ‏.‏
اسحاق بن ابی طلحہ نے روایت کی ، کہا : مجھ سے حضرت انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نےبیان کیا ، وہ اسحاق کےچچا تھے ، کہا : ہم مسجد میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اس دوران میں ایک بدوی آیا اور اس نے کھڑے ہو کر مسجد میں پیشاب کرنا شروع کر دیا تو رسول اللہ ﷺ کے ساتھیوں نےکہا : کیا کر رہے ہو ؟ کیاکر رہے ہو ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’اسے ( درمیان میں ) مت روکو ، اسے چھوڑ دو ۔ ‘ ‘ صحابہ کرام نےاسے چھوڑ دیا حتی کہ اس نے پیشاب کر لیا ، پھر رسول اللہ ﷺ نے اسے بلایااور فرمایا : ’’یہ مساجد اس طرح پیشاب یا کسی اور گندگی کے لیے نہیں ہیں ، یہ تو بس اللہ تعالیٰ کے ذکر نماز اور تلاوت قرآن کے لیے ہیں ۔ ‘ ‘ یا جو ( بھی ) الفاظ رسول اللہ ﷺ نے فرمائے ۔ ( انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے ) کہا : پھر آپ نے لوگوں میں سے ایک کو حکم دیا ، وہ پانی کا ڈول لایا اور اسے اس پر بہا دیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:285

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 127

صحيح مسلم حدیث نمبر: 662
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، وأبو كريب قالا حدثنا عبد الله بن نمير، حدثنا هشام، عن أبيه، عن عائشة، زوج النبي صلى الله عليه وسلم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يؤتى بالصبيان فيبرك عليهم ويحنكهم فأتي بصبي فبال عليه فدعا بماء فأتبعه بوله ولم يغسله ‏.‏
عبداللہ بن نمیر نےہشام سے ، انہوں نے اپنے والد ( عروج بن زبیر ) سے اور انہوں نے نبی ﷺ کی زوجہ ( اپنی خالہ ) حضرت عائشہ ؓ سےروایت کی کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بچوں کو لایا جاتا تھا ، آپ ان کے لیے برکت کی دعا فرماتے اور ان کو گھٹی دیتے ۔ آپ کے پاس ایک بچہ لایا گیا ، اس نے آپ پر پیشاب کر دیا تو آپ نے پانی منگوایا اور اس کے پیشاب پر بہا دیا اور اسے ( رگڑ کر ) دھویا نہیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:286.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 128

صحيح مسلم حدیث نمبر: 663
وحدثنا زهير بن حرب، حدثنا جرير، عن هشام، عن أبيه، عن عائشة، قالت أتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بصبي يرضع فبال في حجره فدعا بماء فصبه عليه ‏.‏
جریر نے ہشام سے روایت کی ، انہو نے اپنے والد سے اور انہو ں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ، انہوں نے فرمایا کہ رسول ا للہ ﷺ کی خدمت میں ایک شیر خوار بچہ لایا گیا ، اس نے آپ کی گود میں پیشاب کر دیا تو آپ نے پانی منگوا کر اس پر بہا دیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:286.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 129

صحيح مسلم حدیث نمبر: 664
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا عيسى، حدثنا هشام، بهذا الإسناد مثل حديث ابن نمير ‏.‏
ہشام کے ایک او رشاگرد عیسیٰ نے ہشام کی اسی سند سے ابن نمیر کی روایت ( : 662 ) کے مطابق روایت بیان

صحيح مسلم حدیث نمبر:286.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 130

صحيح مسلم حدیث نمبر: 665
حدثنا محمد بن رمح بن المهاجر، أخبرنا الليث، عن ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله، عن أم قيس بنت محصن، أنها أتت رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لها لم يأكل الطعام فوضعته في حجره فبال - قال - فلم يزد على أن نضح بالماء ‏.‏
لیث نے ابن شہاب سے خبر دی ، انہوں عبید اللہ بن عبد اللہ سے ، انہوں نے حضرت ام قیس بنت محصن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی کہ وہ اپنے بچے کو ، جس نے ابھی کھانا شروع نہ کیا تھا ، لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور اسے آپ کی گود میں ڈال دیا تو اس نے پیشاب کر دیا ، آپ نے اس پر پانی چھڑکنے سے زیادہ کچھ نہ کیا ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:287.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 131

صحيح مسلم حدیث نمبر: 666
وحدثناه يحيى بن يحيى، وأبو بكر بن أبي شيبة وعمرو الناقد وزهير بن حرب جميعا عن ابن عيينة، عن الزهري، بهذا الإسناد وقال فدعا بماء فرشه ‏.‏
سفیان بن عیینہ نے زہری سے اسی سند کے ساتھ ( مذکورہ بالا ) روایت کی اور کہا : آپ نے پانی منگوایا اور اسے چھڑکا

صحيح مسلم حدیث نمبر:287.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 132

صحيح مسلم حدیث نمبر: 667
وحدثنيه حرملة بن يحيى، أخبرنا ابن وهب، أخبرني يونس بن يزيد، أن ابن شهاب، أخبره قال أخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود، أن أم قيس بنت محصن، - وكانت من المهاجرات الأول اللاتي بايعن رسول الله صلى الله عليه وسلم وهي أخت عكاشة بن محصن أحد بني أسد بن خزيمة - قال أخبرتني أنها أتت رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لها لم يبلغ أن يأكل الطعام - قال عبيد الله - أخبرتني أن ابنها ذاك بال في حجر رسول الله صلى الله عليه وسلم فدعا رسول الله صلى الله عليه وسلم بماء فنضحه على ثوبه ولم يغسله غسلا ‏.‏
یونس بن یزید نے کہا : مجھے ابن شہاب نے خبر دی ، کہا : مجھے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود نے حضرت ام قیس بنت محصن ؓ سے ( وہ جو سب سے پہلے ہجرت کرنے والی ان عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کی بیعت کی تھی اور عکاشہ بن محصن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ جو بنواسد بن خزیمہ کے ایک فرد ہیں ، کی بہن تھیں ) روایت کی ، کہا : انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ نبی اکرمﷺ کی خدمت میں اپنا بیٹا لے کر حاضر ہوئیں جو ابھی اس عمر کو نہ پہنچا تھا کہ کھانا کھا سکے ۔ ( ابن شہاب کے استاد ) عبیداللہ نے کہا : انہوں ( ام قیسؓ ) نے مجھے بتایا کہ میرے اس بیٹے نے رسو ل ا للہﷺ کی گود میں پیشاب کر دیا تو رسو ل اللہ ﷺ نے پانی منگوایا اور اسے اپنے کپڑے پر بہا دیا اور اسے اچھی طرح دھویا نہیں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:287.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 133

صحيح مسلم حدیث نمبر: 668
وحدثنا يحيى بن يحيى، أخبرنا خالد بن عبد الله، عن خالد، عن أبي معشر، عن إبراهيم، عن علقمة، والأسود، أن رجلا، نزل بعائشة فأصبح يغسل ثوبه فقالت عائشة إنما كان يجزئك إن رأيته أن تغسل مكانه فإن لم تر نضحت حوله ولقد رأيتني أفركه من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم فركا فيصلي فيه ‏.‏
خالد نے ابومعشر سے ، انہوں نے ابراہیم نخعی سے ، انہوں نے علقمہ اور اسود سے روایت کی کہ ایک آدمی حضرت عائشہ ؓ کے پاس ٹھہرا ، صبح کو وہ اپنا کپڑا دھو رہا تھا توعائشہ ؓ نے فرمایا : تیرے لیے کافی تھا کہ اگر تو نے کچھ دیکھا تھا تو اس کی جگہ کو دھودیتا اور اگر تو نے اسے نہیں دیکھا تو اس کے اردگرد ( تک ) پانی چھڑک دیتا ۔ میں نے اپنے آپ کو اس حال میں دیکھا کہ میں اسے ( مادہ منویہ کو ) رسول اللہ ﷺ کےکپڑے سے اچھی طرح کھرچتی تھی ، پھر آپ اس کپڑے میں نماز پڑھتے تھے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:288.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 134

صحيح مسلم حدیث نمبر: 669
وحدثنا عمر بن حفص بن غياث، حدثنا أبي، عن الأعمش، عن إبراهيم، عن الأسود، وهمام، عن عائشة، في المني قالت كنت أفركه من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏
اعمش نے ابراہیم سے ، انہوں نے اسود اور ہمام سے ، انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے مادہ منویہ کے بارے میں روایت کی ، کہا : میں اسے رسول اللہ ﷺ کے کپڑے سے کھرچ دیتی تھی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:288.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 135

صحيح مسلم حدیث نمبر: 670
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا حماد، - يعني ابن زيد - عن هشام بن حسان، ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، أخبرنا عبدة بن سليمان، حدثنا ابن أبي عروبة، جميعا عن أبي معشر، ح وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا هشيم، عن مغيرة، ح وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، عن مهدي بن ميمون، عن واصل الأحدب، ح وحدثني ابن حاتم، حدثنا إسحاق بن منصور، حدثنا إسرائيل، عن منصور، ومغيرة، كل هؤلاء عن إبراهيم، عن الأسود، عن عائشة، في حت المني من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم نحو حديث خالد عن أبي معشر ‏.‏
(خالد کی بجائے ) ابومعشر کے دوسرے شاگرد ہشام بن حسان اور ابن ابی عروبہ نے خالد کے ہم معنی روایت کی ۔ اسی طرح ابراہیم نخعی کےمتعدد دیگر شاگردوں مغیرہ ، واصل احدب اور منصور نے اپنی اپنی مختلف سندوں سے ابراہیم نخعی سے ، انہوں نے ابو اسود کے حوالے سے رسول اللہ ﷺ کے کپڑے سے منی کھرچنے کی روایت حضرت عائشہ ؓ سے اسی طرح بیان کی جس طرح خالد کی ابو معشر سے روایت ( : 668 ) ہے ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:288.03

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 136

صحيح مسلم حدیث نمبر: 671
وحدثني محمد بن حاتم، حدثنا ابن عيينة، عن منصور، عن إبراهيم، عن همام، عن عائشة، بنحو حديثهم ‏.‏
ابن عیینہ نے منصور سے ، انہوں نے ابراہیم سے ، انہوں نے ہمام سے ، انہوں نے حضرت عائشہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:288.04

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 137

صحيح مسلم حدیث نمبر: 672
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا محمد بن بشر، عن عمرو بن ميمون، قال سألت سليمان بن يسار عن المني، يصيب ثوب الرجل أيغسله أم يغسل الثوب فقال أخبرتني عائشة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يغسل المني ثم يخرج إلى الصلاة في ذلك الثوب وأنا أنظر إلى أثر الغسل فيه ‏.‏
محمد بن بشر نے عمرو بن میمون سے روایت کی ، انہوں نے کہا کہ میں نے سلیمان بن یسار سے آدمی کے کپڑے کو لگ جانےوالی منی کے بارے میں پوچھا کہ انسان اس جگہ کو دھوئے یا ( پورے ) کپڑے کو دھوئے؟ تو انہوں نے ( سلیمان بن یسار ) نے کہا : مجھے عائشہ ؓ نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ ( کپڑے سے ) منی کو دھوتے ، پھر اسی کپڑے میں نماز کے لیے تشریف لے جاتے اور میں اس میں دھونے کا نشان دیکھ رہی ہوتی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:289.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 138

صحيح مسلم حدیث نمبر: 673
وحدثنا أبو كامل الجحدري، حدثنا عبد الواحد، - يعني ابن زياد ح وحدثنا أبو كريب، أخبرنا ابن المبارك، وابن أبي زائدة، كلهم عن عمرو بن ميمون، بهذا الإسناد أما ابن أبي زائدة فحديثه كما قال ابن بشر أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يغسل المني وأما ابن المبارك وعبد الواحد ففي حديثهما قالت كنت أغسله من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏.‏
عبدالواحد بن زیاد ، ابن مبارک اور ابن ابی زائدہ نے عمرو بن میمون سے سابقہ سندکے ساتھ یہی حدیث بیان کی ، البتہ ابن ابی زائدہ کی حدیث کے الفاظ ابن بشر کی طرح ( یہ ) ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺ منی ( خود ) دھوتے تھے جبکہ ابن مبارک اور عبد الواحد کی حدیث میں اس طرح ہے کہ عائشہؓ نے کہا : میں اسے نبی اکرمﷺ کے کپڑے سے دھوتی تھی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:289.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 139

صحيح مسلم حدیث نمبر: 674
وحدثنا أحمد بن جواس الحنفي أبو عاصم، حدثنا أبو الأحوص، عن شبيب بن غرقدة، عن عبد الله بن شهاب الخولاني، قال كنت نازلا على عائشة فاحتلمت في ثوبى فغمستهما في الماء فرأتني جارية لعائشة فأخبرتها فبعثت إلى عائشة فقالت ما حملك على ما صنعت بثوبيك قال قلت رأيت ما يرى النائم في منامه ‏.‏ قالت هل رأيت فيهما شيئا ‏.‏ قلت لا ‏.‏ قالت فلو رأيت شيئا غسلته لقد رأيتني وإني لأحكه من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم يابسا بظفري ‏.‏
عبد اللہ بن شہاب خولانی سےر وایت ہے ، کہا : میں حضرت عائشہ ؓ کا مہمان تھا ، مجھے اپنے دونوں کپڑوں میں احتلام ہو گیا تو میں نے وہ دونوں پانی میں ڈبو دیے ، مجھے حضرت عائشہ ؓ کی ایک کنیز نے دیکھ لیا اور انہیں بتا دیا تو انہوں نے میری طرف پیغام بھجوایا اور فرمایا : تو نے اپنے دونوں کپڑوں کے ساتھ ایسا کیوں کیا ؟ میں نے کہا : میں نے نیند میں وہ دیکھا جو سونےوالا اپنی نیند میں دیکھتا ہے ۔ انہوں نے پوچھا : کیا تمہیں ان دونوں ( کپڑوں ) میں کچھ نظر آیا؟ میں نے کہا : نہیں ۔ انہوں نے فرمایا : اگر تم کچھ دیکھتے تو اسے دھو ڈالتے ۔ میں نے خود کو دیکھا کہ میں رسول اللہﷺ کے کپڑے سے اس کو خشک حالت میں اپنے ناخن سے کھرچ رہی ہوں ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:290

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 140

صحيح مسلم حدیث نمبر: 675
وحدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا وكيع، حدثنا هشام بن عروة، ح وحدثني محمد بن حاتم، - واللفظ له - حدثنا يحيى بن سعيد، عن هشام بن عروة، قال حدثتني فاطمة، عن أسماء، قالت جاءت امرأة إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقالت إحدانا يصيب ثوبها من دم الحيضة كيف تصنع به قال ‏ "‏ تحته ثم تقرصه بالماء ثم تنضحه ثم تصلي فيه ‏"‏ ‏.‏
وکیع نے بیان کیا ، ہمیں ہشام نے حدیث سنائی : اور یحییٰ بن سعید نے ہشام بن عروہ سے روایت کی ، کہا : مجھے فاطمہ ( بنت منذر ) نے حدیث سنائی ، انہوں نے ( اپنی اور ہشام دونوں کی دادی ) حضرت اسماء ؓ سے روایت کی کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور پوچھا : ہم میں سے کسی کو کپڑے کو حیض کا خون لگ جاتا ہے تو وہ اس کے بارے میں کیا کرے ؟ آپ نے فرمایا : ’’اسے کھرچ ڈالے ، پھر پانی ڈال کر اسے رگڑے ، پھر اس پر پانی بہا دے ( دھولے ) ، پھر اس میں نماز پڑھ لے ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:291.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 141

صحيح مسلم حدیث نمبر: 676
وحدثنا أبو كريب، حدثنا ابن نمير، ح وحدثني أبو الطاهر، أخبرني ابن وهب، أخبرني يحيى بن عبد الله بن سالم، ومالك بن أنس، وعمرو بن الحارث، كلهم عن هشام بن عروة، بهذا الإسناد مثل حديث يحيى بن سعيد ‏.‏
یحییٰ بن عبد اللہ بن سالم ، مالک بن انس اور عمرو بن حارث تینوں نے ہشام بن عروہ کی مذکورہ بالا سند کے ساتھ یہی روایت اسی طرح بیان کی جس طرح یحییٰ بن سعید نے بیان کی ۔

صحيح مسلم حدیث نمبر:291.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 142

صحيح مسلم حدیث نمبر: 677
وحدثنا أبو سعيد الأشج، وأبو كريب محمد بن العلاء وإسحاق بن إبراهيم قال إسحاق أخبرنا وقال الآخران، حدثنا وكيع، حدثنا الأعمش، قال سمعت مجاهدا، يحدث عن طاوس، عن ابن عباس، قال مر رسول الله صلى الله عليه وسلم على قبرين فقال ‏"‏ أما إنهما ليعذبان وما يعذبان في كبير أما أحدهما فكان يمشي بالنميمة وأما الآخر فكان لا يستتر من بوله ‏"‏ ‏.‏ قال فدعا بعسيب رطب فشقه باثنين ثم غرس على هذا واحدا وعلى هذا واحدا ثم قال ‏"‏ لعله أن يخفف عنهما ما لم ييبسا ‏"‏ ‏.‏
وکیع نے بیان کیا ، ( کہا : ) ہمیں اعمش نے حدیث سنائی ، انہوں نے کہا : میں نے مجاہد کو طاؤس سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا ، انہوں نے حضرت ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت کی ، کہا : رسو ل اللہ ﷺ کا گزر دو قبروں پر ہوا تو آپ نے فرمایا : ’’ان دونوں کو عذاب ہو رہا ہے اور کسی بڑی غلطی کی بناپر عذاب نہیں ہو رہا ( جس سے بچنا دشوار ہوتا ۔ ) ان میں ایک تو چغل خوری کرتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب سے بچنے کا اہتمام نہیں کرتا تھا ۔ ‘ ‘ ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے کہا : پھر آپ نے ایک تازہ کھجور کی چھڑی منگوائی اور اس کو دوحصوں میں چیر دیا ، پھر ایک حصہ اس قبر پر گاڑ دیا اور دوسرا اس ( دوسری قبر ) پر ، پھر آپ نے فرمایا : ’’امید ہے جب تک یہ دو ٹہنیاں سوکھیں گی نہیں ، ان کا عذاب ہلکا رہے گا ۔ ‘ ‘

صحيح مسلم حدیث نمبر:292.01

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 143

صحيح مسلم حدیث نمبر: 678
حدثنيه أحمد بن يوسف الأزدي، حدثنا معلى بن أسد، حدثنا عبد الواحد، عن سليمان الأعمش، بهذا الإسناد غير أنه قال ‏ "‏ وكان الآخر لا يستنزه عن البول أو من البول ‏"‏ ‏.‏
عبدالواحدنے اسی سند سے سلیمان اعمش سے مذکورہ بالا حدیث روایت کی ، سوائے اس کے کہ کہا : اور دوسرا پیشاب ( اپنے کے بغیر ) کی طرف سے ( بچنے کا اہتمام نہیں عبدالواحد کرتا ۔)

صحيح مسلم حدیث نمبر:292.02

صحيح مسلم باب:2 حدیث نمبر : 144

Share this: