احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: 18- بَابُ الإِثْمِدِ وَالْكُحْلِ مِنَ الرَّمَدِ:
باب: اثمد اور سرمہ لگانا جب آنکھیں دکھتی ہوں۔
فيه عن ام عطية.
‏‏‏‏ اس باب میں ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے ایک حدیث بھی مروی ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5706
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن شعبة، قال: حدثني حميد بن نافع، عن زينب، عن ام سلمة رضي الله عنها: ان امراة توفي زوجها فاشتكت عينها، فذكروها للنبي صلى الله عليه وسلم، وذكروا له الكحل وانه يخاف على عينها، فقال"لقد كانت إحداكن تمكث في بيتها في شر احلاسها او في احلاسها في شر بيتها، فإذا مر كلب رمت بعرة فهلا اربعة اشهر وعشرا".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعیدقطان نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے بیان کیا کہ مجھ سے حمید بن نافع نے بیان کیا، ان سے زینب رضی اللہ عنہا نے اور ان سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہ ایک عورت کے شوہر کا انتقال ہو گیا (زمانہ عدت میں) اس عورت کی آنکھ دکھنے لگی تو لوگوں نے اس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا۔ ان لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سرمہ کا ذکر کیا اور یہ کہ (اگر سرمہ آنکھ میں نہ لگایا تو) ان کی آنکھ کے متعلق خطرہ ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (زمانہ جاہلیت میں) عدت گزارنے والی تم عورتوں کے اپنے گھر میں سب سے بدتر کپڑے میں پڑا رہنا پڑتا تھا یا (آپ نے یہ فرمایا کہ) اپنے کپڑوں میں گھر کے سب سے بدتر حصہ میں پڑا رہنا پڑتا تھا پھر جب کوئی کتا گزرتا تو اس پر وہ مینگنی پھینک کر مارتی (تب عدت سے باہر ہوتی) پس چار مہینے دس دن تک سرمہ نہ لگاؤ۔

Share this: