احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

69: 69- بَابُ الْوَلِيمَةِ وَلَوْ بِشَاةٍ:
باب: ولیمہ میں ایک بکری بھی کافی ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5167
حدثنا علي، حدثنا سفيان، قال: حدثني حميد، انه سمع انسا رضي الله عنه، قال:"سال النبي صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن بن عوف وتزوج امراة من الانصار، كم اصدقتها ؟ قال: وزن نواة من ذهب". وعن حميد، سمعت انسا، قال: لما قدموا المدينة نزل المهاجرون على الانصار فنزل عبد الرحمن بن عوف على سعد بن الربيع، فقال: اقاسمك مالي وانزل لك عن إحدى امراتي، قال: بارك الله لك في اهلك ومالك، فخرج إلى السوق فباع واشترى فاصاب شيئا من اقط وسمن فتزوج، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"اولم ولو بشاة".
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے حمید طویل نے بیان کیا اور انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ سے پوچھا، انہوں نے قبیلہ انصار کی ایک عورت سے شادی کی تھی کہ مہر کتنا دیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایک گٹھلی کے وزن کے برابر سونا۔ اور حمید سے روایت ہے کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا اور انہوں نے بیان کیا کہ جب (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور مہاجرین صحابہ) مدینہ ہجرت کر کے آئے تو مہاجرین نے انصار کے یہاں قیام کیا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کے یہاں قیام کیا۔ سعد رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ میں آپ کو اپنا مال تقسیم کر دوں گا اور اپنی دو بیویوں میں سے ایک کو آپ کے لیے چھوڑ دوں گا۔ عبدالرحمٰن نے کہا کہ اللہ آپ کے اہل و عیال اور مال میں برکت دے پھر وہ بازار نکل گئے اور وہاں تجارت شروع کی اور پنیر اور گھی نفع میں کمایا۔ اس کے بعد شادی کی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ دعوت ولیمہ کر خواہ ایک بکری ہی کی ہو۔

Share this: