احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: 19- بَابُ مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ:
باب: اس شخص کے بارے میں جو قرآن مجید کو خوش آوازی سے نہ پڑھے۔
وقوله تعالى: اولم يكفهم انا انزلنا عليك الكتاب يتلى عليهم سورة العنكبوت آية 51.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان «أولم يكفهم أنا أنزلنا عليك الكتاب يتلى عليهم‏» کیا ان کے لیے کافی نہیں ہے وہ کتاب اللہ جو ہم نے تم پر نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5023
حدثنا يحيى بن بكير، قال: حدثني الليث، عن عقيل، عن ابن شهاب، قال: اخبرني ابو سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي هريرة رضي الله عنه، انه كان يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"لم ياذن الله لشيء، ما اذن للنبي صلى الله عليه وسلم يتغنى بالقرآن". وقال صاحب له: يريد يجهر به.
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے لیث بن سعد نے، ان سے عقیل نے، ان سے شہاب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے کوئی چیز اتنی توجہ سے نہیں سنی جتنی توجہ سے اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قرآن بہترین آواز کے ساتھ پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کا ایک دوست عبدالحمید بن عبدالرحمٰن کہتا تھا کہ اس حدیث میں «يتغنى بالقرآن» سے یہ مراد ہے کہ اچھی آواز سے اسے پکار کر پڑھے۔

Share this: