احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

14: 14- بَابُ هَلْ يُعْفَى عَنِ الذِّمِّيِّ إِذَا سَحَرَ:
باب: اگر کسی ذمی نے کسی پر جادو کر دیا تو کیا اسے معاف کیا جا سکتا ہے؟
وقال ابن وهب اخبرني يونس، عن ابن شهاب سئل اعلى من سحر من اهل العهد قتل، قال: بلغنا ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:"قد صنع له ذلك فلم يقتل من صنعه وكان من اهل الكتاب".
ابن وہب نے بیان کیا، انہیں یونس نے خبر دی کہ ابن شہاب رحمہ اللہ سے کسی نے پوچھا کہ کیا اگر کسی ذمی نے کسی پر جادو کر دیا تو اسے قتل کر دیا جائے؟ انہوں نے بیان کیا کہ یہ حدیث ہم تک پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کیا گیا تھا۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی وجہ سے جادو کرنے والے کو قتل نہیں کروایا تھا اور آپ پر جادو کرنے والا اہل کتاب میں سے تھا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3175
حدثني محمد بن المثنى، حدثنا يحيى، حدثنا هشام، قال: حدثني ابي، عن عائشة ان النبي صلى الله عليه وسلم:"سحر حتى كان يخيل إليه انه صنع شيئا ولم يصنعه".
مجھ سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کر دیا گیا تھا۔ تو بعض دفعہ ایسا ہوتا کہ آپ سمجھتے کہ میں نے فلاں کام کر لیا ہے۔ حالانکہ آپ نے وہ کام نہ کیا ہوتا۔

Share this: