احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: 18- بَابُ تَفَكُّرِ الرَّجُلِ الشَّيْءَ فِي الصَّلاَةِ:
باب: آدمی نماز میں کسی بات کی فکر کرے تو کیسا ہے؟
وقال عمر رضي الله عنه إني لاجهز جيشي وانا في الصلاة.
اور عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نماز پڑھتا رہتا ہوں اور نماز ہی میں جہاد کے لیے اپنی فوج کا سامان کیا کرتا ہوں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1221
حدثنا إسحاق بن منصور، حدثنا روح، حدثنا عمر هو ابن سعيد , قال: اخبرني ابن ابي مليكة، عن عقبة بن الحارث رضي الله عنه , قال:"صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم العصر، فلما سلم قام سريعا دخل على بعض نسائه، ثم خرج وراى ما في وجوه القوم من تعجبهم لسرعته , فقال: ذكرت وانا في الصلاة تبرا عندنا فكرهت ان يمسي او يبيت عندنا، فامرت بقسمته".
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے روح بن عبادہ نے، کہا کہ ہم سے عمر نے جو سعید کے بیٹے ہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے ابن ابی ملیکہ نے خبر دی عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عصر کی نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیرتے ہی بڑی تیزی سے اٹھے اور اپنی ایک بیوی کے حجرہ میں تشریف لے گئے، پھر باہر تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی جلدی پر اس تعجب و حیرت کو محسوس کیا جو صحابہ کے چہروں سے ظاہر ہو رہا تھا، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز میں مجھے سونے کا ایک ڈلا یاد آ گیا جو ہمارے پاس تقسیم سے باقی رہ گیا تھا۔ مجھے برا معلوم ہوا کہ ہمارے پاس وہ شام تک یا رات تک رہ جائے۔ اس لیے میں نے اسے تقسیم کرنے کا حکم دے دیا۔

Share this: