احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

33: 33- بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى الْقِتَالِ:
باب: مسلمانوں کو (محارب) کافروں سے لڑنے کی رغبت دلانا۔
وقوله تعالى: {حرض المؤمنين على القتال}.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ الانفال میں) «حرض المؤمنين على القتال‏» اے رسول! مسلمانوں کو کافروں سے لڑنے کا شوق دلاؤ۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2834
حدثنا عبد الله بن محمد، حدثنا معاوية بن عمرو، حدثنا ابو إسحاق، عن حميد، قال: سمعت انسا رضي الله عنه، يقول: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى الخندق فإذا المهاجرون والانصار يحفرون في غداة باردة، فلم يكن لهم عبيد يعملون ذلك لهم، فلما راى ما بهم من النصب والجوع، قال:"اللهم إن العيش عيش الآخره فاغفر للانصار والمهاجره"فقالوا: مجيبين له نحن الذين بايعوا محمدا على الجهاد ما بقينا ابدا.
سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے اسحاق نے بیان کیا ‘ ان سے حمید نے بیان کیا میں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ وہ بیان کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میدان خندق کی طرف تشریف لے گئے (غزوہ خندق کے شروع ہونے سے کچھ پہلے جب خندق کی کھدائی ہو رہی تھی) ‘ آپ نے دیکھا کہ مہاجرین اور انصار رضوان اللہ علیہم اجمعین سردی کی سختی کے باوجود صبح ہی صبح خندق کھودنے میں مصروف ہیں ‘ ان کے پاس غلام بھی نہیں تھے جو ان کی اس کھدائی میں مدد کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تھکن اور بھوک کو دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی اے اللہ! زندگی تو پس آخرت ہی کی زندگی ہے پس انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔ یعنی درحقیقت جو مزہ ہے آخرت کا ہے مزہ۔۔۔ بخش دے انصار اور پردیسیوں کو اے اللہ۔۔۔ صحابہ نے اس کے جواب میں کہا ہم وہ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اس وقت تک جہاد کرنے کا عہد کیا ہے جب تک ہماری جان میں جان ہے۔ اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیعت ہم نے کی جب تلک ہے زندگی۔۔۔ لڑتے رہیں گے ہم سدا۔

Share this: