احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: 7- بَابُ الشَّهَادَةِ عَلَى الأَنْسَابِ وَالرَّضَاعِ الْمُسْتَفِيضِ وَالْمَوْتِ الْقَدِيمِ:
باب: نسب اور رضاعت میں جو مشہور ہو، اسی طرح پرانی موت پر گواہی کا بیان۔
وقال النبي صلى الله عليه وسلم: ارضعتني وابا سلمة ثويبة والتثبت فيه.
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے اور ابوسلمہ کو ثوبیہ (ابولہب کی باندی) نے دودھ پلایا تھا، اور رضاعت میں احتیاط کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2644
حدثنا آدم، حدثنا شعبة، اخبرنا الحكم، عن عراك بن مالك، عن عروة بن الزبير، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:"استاذن علي افلح، فلم آذن له، فقال: اتحتجبين مني وانا عمك ؟ فقلت: وكيف ذلك ؟ قال: ارضعتك امراة اخي بلبن اخي، فقالت: سالت عن ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: صدق افلح، ائذني له".
ہم سے آدم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا ہم کو حکم نے خبر دی، انہیں عراک بن مالک نے، انہیں عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ (پردہ کا حکم نازل ہونے کے بعد) افلح رضی اللہ عنہ نے مجھ سے (گھر میں آنے کی) اجازت چاہی تو میں نے ان کو اجازت نہیں دی۔ وہ بولے کہ آپ مجھ سے پردہ کرتی ہیں حالانکہ میں آپ کا (دودھ) کا چچا ہوں۔ میں نے کہا کہ یہ کیسے؟ تو انہوں نے بتایا کہ میرے بھائی (وائل) کی عورت نے آپ کو میرے بھائی کا ہی دودھ پلایا تھا۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ پھر میں نے اس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ افلح نے سچ کہا ہے۔ انہیں (اندر آنے کی) اجازت دے دیا کرو (ان سے پردہ نہیں ہے)۔

Share this: