احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

45: 45- بَابُ هِجْرَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا۔
وقال عبد الله بن زيد , وابو هريرة رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم:"لولا الهجرة لكنت امرا من الانصار". وقال ابو موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم:"رايت في المنام اني اهاجر من مكة إلى ارض بها نخل فذهب وهلي إلى انها اليمامة او هجر فإذا هي المدينة يثرب".
عبداللہ بن زید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا کہ اگر ہجرت کی فضیلت نہ ہوتی تو میں انصار کا ایک آدمی بن کر رہنا پسند کرتا اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ میں نے خواب دیکھا کہ میں مکہ سے ایک ایسی زمین کی طرف ہجرت کر کے جا رہا ہوں کہ جہاں کھجور کے باغات بکثرت ہیں۔ میرا ذہن اس سے یمامہ یا ہجر کی طرف گیا لیکن یہ سر زمین شہر یثرب کی تھی۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3897
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا الاعمش، قال: سمعت ابا وائل، يقول: عدنا خبابا، فقال:"هاجرنا مع النبي صلى الله عليه وسلم نريد وجه الله فوقع اجرنا على الله , فمنا من مضى لم ياخذ من اجره شيئا منهم مصعب بن عمير قتل يوم احد وترك نمرة , فكنا إذا غطينا بها راسه بدت رجلاه، وإذا غطينا رجليه بدا راسه , فامرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان نغطي راسه ونجعل على رجليه شيئا من إذخر , ومنا من اينعت له ثمرته فهو يهدبها".
ہم سے (عبداللہ بن زبیر) حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ میں نے ابووائل شقیق بن سلمہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ ہم خباب بن ارت رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے گئے تو انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہم نے صرف اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہجرت کی تھی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کا اجر دے گا۔ پھر ہمارے بہت سے ساتھی اس دنیا سے اٹھ گئے اور انہوں نے (دنیا میں) اپنے اعمال کا پھل نہیں دیکھا۔ انہیں میں مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ احد کی لڑائی میں شہید کئے گئے تھے اور صرف ایک دھاری دار چادر چھوڑی تھی۔ (کفن دیتے وقت) جب ہم ان کی چادر سے ان کا سر ڈھانکتے تو پاؤں کھل جاتے اور پاؤں ڈھانکتے تو سر کھل جاتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ان کا سر ڈھانک دیں اور پاؤں پر اذخر گھاس ڈال دیں۔ (تاکہ چھپ جائیں) اور ہم میں ایسے بھی ہیں کہ (اس دنیا میں بھی) ان کے اعمال کا میوہ پک گیا، پس وہ اس کو چن رہے ہیں۔

Share this: