احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: 1- بَابُ: {عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ}:
باب: آیت کی تفسیر یعنی وہ کافر ”سخت مزاج ہے، اس کے علاوہ بدذات بھی ہیں“۔
وقال قتادة: حرد: جد في انفسهم، وقال ابن عباس: يتخافتون ينتجون السرار والكلام الخفي، وقال ابن عباس: لضالون: اضللنا مكان جنتنا، وقال غيره: كالصريم: كالصبح انصرم من الليل والليل انصرم من النهار وهو ايضا كل رملة انصرمت من معظم الرمل، والصريم ايضا المصروم مثل قتيل ومقتول.
‏‏‏‏ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا «يتخافتون» چپکے چپکے، کانا پھوسی کرتے ہوئے۔ قتادہ نے کہا «حرد» کے معنی دل سے کوشش کرنا یا بخیلی یا غصہ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا «لضالون» کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے باغ کی جگہ بھول گئے، بھٹک گئے اور آگے بڑھ گئے۔ اوروں نے کہا «صريم» کے معنی صبح جو رات سے کٹ کر الگ ہو جاتی ہے یا رات جو دن سے کٹ کر الگ ہو جاتی ہے۔ «صريم» اس ریتی کو بھی کہتے ہیں جو ریت کے بڑے بڑے ٹیلوں سے کٹ کر الگ ہو جائے۔ «صريم»، «مصروم» کے معنی میں ہے جیسے «قتيل»، «مقتول» کے معنوں میں ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4917
حدثنا محمود، حدثنا عبيد الله بن موسى، عن إسرائيل، عن ابي حصين، عن مجاهد، عن ابن عباس رضي الله عنهما، عتل بعد ذلك زنيم سورة القلم آية 13، قال رجل من قريش: له زنمة مثل زنمة الشاة.
ہم سے محمود نے بیان کیا، کہا ہم سے عبیداللہ نے بیان کیا، ان سے اسرائیل نے، ان سے ابوحصین نے، ان سے مجاہد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے آیت «عتل بعد ذلك زنيم‏» یعنی وہ ظالم سخت مزاج ہے اس کے علاوہ حرامی بھی ہے۔ کے متعلق فرمایا کہ یہ آیت قریش کے ایک شخص کے بارے میں ہوئی تھی اس کی گردن میں نشانی تھی جیسے بکری میں نشانی ہوتی ہے کہ بعض ان میں کا کوئی عضو بڑھا ہوا ہوتا ہے۔

Share this: