احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: 1- بَابٌ في الشُّرْبِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ أَفَلاَ يُؤْمِنُونَ}:
باب: کھیتوں اور باغوں کے لیے پانی میں سے اپنا حصہ لینا اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ مومنون میں فرمایا ”اور ہم نے پانی سے ہر چیز کو زندہ کیا، اب بھی تم ایمان نہیں لاتے“۔
وقال عثمان: قال النبي صلى الله عليه وسلم: من يشتري بئر رومة فيكون دلوه فيها كدلاء المسلمين، فاشتراها عثمان رضي الله عنه.
‏‏‏‏ اور عثمان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کوئی ہے جو بیئر رومہ (مدینہ میں ایک مشہور کنواں) کو خرید لے اور اپنا ڈول اس میں اسی طرح ڈالے جس طرح اور مسلمان ڈالیں۔ (یعنی اسے واقف کر دے) آخر عثمان رضی اللہ عنہ نے اسے خریدا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2351
حدثنا سعيد بن ابي مريم، حدثنا ابو غسان، قال: حدثني ابو حازم، عن سهل بن سعد رضي الله عنه، قال:"اتي النبي صلى الله عليه وسلم بقدح، فشرب منه، وعن يمينه غلام اصغر القوم، والاشياخ عن يساره، فقال: يا غلام، اتاذن لي ان اعطيه الاشياخ، قال: ما كنت لاوثر بفضلي منك احدا يا رسول الله، فاعطاه إياه".
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوغسان نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابوحازم نے بیان کیا اور ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دودھ اور پانی کا ایک پیالہ پیش کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دائیں طرف ایک نوعمر لڑکا بیٹھا ہوا تھا۔ اور کچھ بڑے بوڑھے لوگ بائیں طرف بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لڑکے! کیا تو اجازت دے گا کہ میں پہلے یہ پیالہ بڑوں کو دے دوں۔ اس پر اس نے کہا، یا رسول اللہ! میں تو آپ کے جھوٹے میں سے اپنے حصہ کو اپنے سوا کسی کو نہیں دے سکتا۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ پیالہ پہلے اسی کو دے دیا۔

Share this: