احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: 17- بَابُ كَرَاهِيَةِ التَّطَاوُلِ عَلَى الرَّقِيقِ، وَقَوْلِهِ عَبْدِي، أَوْ أَمَتِي:
باب: غلام پر دست درازی کرنا اور یوں کہنا کہ یہ میرا غلام ہے یا لونڈی مکروہ ہے۔
وقوله عبدي او امتي، وقال الله تعالى: والصالحين من عبادكم وإمائكم سورة النور آية 32، وقال: عبدا مملوكا والفيا سيدها لدى الباب سورة يوسف آية 25، وقال: من فتياتكم المؤمنات سورة النساء آية 25، وقال النبي صلى الله عليه وسلم: قوموا إلى سيدكم، واذكرني عند ربك عند سيدك ومن سيدكم.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ النور میں) فرمایا «والصالحين من عبادكم وإمائكم‏» اور تمہارے غلاموں اور تمہاری باندیوں میں جو نیک بخت ہیں اور (سورۃ النحل میں فرمایا) «عبدا مملوكا‏» مملوک غلام نیز (سورۃ یوسف میں فرمایا) «وألفيا سيدها لدى الباب‏» اور دونوں (یوسف اور زلیخا) نے اپنے آقا (عزیز مصر) کو دروازے پر پایا۔ اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ نساء میں) فرمایا «من فتياتكم المؤمنات‏» تمہاری مسلمان باندیوں میں سے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے سردار کو لینے کے لیے اٹھو (سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے لیے) اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ یوسف میں فرمایا «اذكرني عند ربك‏» (یوسف نے اپنے جیل خانہ کے ساتھی سے کہا تھا کہ) اپنے سردار (حاکم) کے یہاں میرا ذکر کر دینا۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (بنو سلمہ سے دریافت فرمایا تھا کہ) تمہارا سردار کون ہے؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2550
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن عبيد الله، حدثني نافع، عن عبد الله رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"إذا نصح العبد سيده واحسن عبادة ربه، كان له اجره مرتين".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ نے، ان سے نافع نے کہا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب غلام اپنے آقا کی خیر خواہی کرے اور اپنے رب کی عبادت تمام حسن و خوبی کے ساتھ بجا لائے تو اسے دوگنا ثواب ملتا ہے۔

Share this: