احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

33: 33- بَابُ هَلْ يُصَلَّى عَلَى غَيْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کسی اور پر درود بھیجا جا سکتا ہے؟
وقول الله تعالى: وصل عليهم إن صلاتك سكن لهم سورة التوبة آية 103.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ ٰ نے (سورۃ التوبہ میں) اپنے پیغمبر سے یوں فرمایا «وصل عليهم إن صلاتك سكن لهم‏» یعنی ان پر درود بھیج کیونکہ تیرے درود (دعا) سے ان کو تسلی ہوتی ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6359
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن ابن ابي اوفى، قال: كان إذا اتى رجل النبي صلى الله عليه وسلم بصدقته، قال:"اللهم صل عليه"، فاتاه ابي بصدقته، فقال:"اللهم صل على آل ابي اوفى".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے یبان کیا، ان سے عمرو بن مرہ نے اور ان سے ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی شخص اپنی زکوٰۃ لے کر آتا تو آپ فرماتے «اللهم صل عليه‏"‏» اے اللہ! اس پر اپنی رحمت نازل فرما۔ میرے والد بھی اپنی زکوٰۃ لے کر آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا «اللهم صل على آل أبي أوفى‏"‏» اے اللہ! آل ابی اوفی پر اپنی رحمت نازل فرما۔

Share this: