احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: 1- بَابُ بَدْءُ الأَذَانِ:
باب: اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئی۔
وقوله عز وجل: وإذا ناديتم إلى الصلاة اتخذوها هزوا ولعبا ذلك بانهم قوم لا يعقلون سورة المائدة آية 58 وقوله: إذا نودي للصلاة من يوم الجمعة سورة الجمعة آية 9.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کی وضاحت کہ اور جب تم نماز کے لیے اذان دیتے ہو، تو وہ اس کو مذاق اور کھیل بنا لیتے ہیں۔ یہ اس وجہ سے کہ یہ لوگ ناسمجھ ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ جب تمہیں جمعہ کے دن نماز جمعہ کے لیے پکارا جائے۔ (تو اللہ کی یاد کرنے کے لیے فوراً چلے آؤ۔)
صحيح بخاري حدیث نمبر: 603
حدثنا عمران بن ميسرة، حدثنا عبد الوارث، حدثنا خالد الحذاء، عن ابي قلابة، عن انس، قال: ذكروا النار والناقوس، فذكروا اليهود، والنصارى،: ذكروا النار"فامر بلال ان يشفع الاذان وان يوتر الإقامة".
ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے خالد حذاء نے ابوقلابہ عبداللہ بن زید سے، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے کہ (نماز کے وقت کے اعلان کے لیے) لوگوں نے آگ اور ناقوس کا ذکر کیا۔ پھر یہود و نصاریٰ کا ذکر آ گیا۔ پھر بلال رضی اللہ عنہ کو یہ حکم ہوا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔

Share this: