احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: 2- بَابُ: {تَجْرِي بِأَعْيُنِنَا جَزَاءً لِمَنْ كَانَ كُفِرَ* وَلَقَدْ تَرَكْنَاهَا آيَةً فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ}:
باب: آیت «تجري بأعيننا جزاء لمن كان كفر* ولقد تركناها آية فهل من مدكر» کی تفسیر۔
قال قتادة: ابقى الله سفينة نوح حتى ادركها اوائل هذه الامة.
قتادہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نوح علیہ السلام کی کشتی کو باقی رکھا اور اس امت کے بعض پہلے بزرگوں نے اسے جودی پہاڑ پر دیکھ لیا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4869
حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة، عن ابي إسحاق، عن الاسود، عن عبد الله، قال:"كان النبي صلى الله عليه وسلم يقرا: فهل من مدكر سورة القمر آية 15".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ابواسحاق نے، ان سے اسود نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم «فهل من مدكر‏» پڑھا کرتے تھے۔

Share this: