احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

39: 39- بَابُ مَنْ أَدَّبَ أَهْلَهُ أَوْ غَيْرَهُ دُونَ السُّلْطَانِ:
باب: حاکم کی اجازت کے بغیر اگر کوئی شخص اپنے گھر والوں یا کسی اور کو تنبیہ کرے۔
وقال ابو سعيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم إذا صلى فاراد احد ان يمر بين يديه فليدفعه فإن ابى فليقاتله وفعله ابو سعيد
اور ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا کہ اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہو اور دوسرا اس کے سامنے سے گزرے تو اسے روکنا چاہئے اور اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑے وہ شیطان ہے۔ اور ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ ایسے ایک شخص سے لڑ چکے ہیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6844
حدثنا إسماعيل، حدثني مالك، عن عبد الرحمن بن القاسم، عن ابيه، عن عائشة، قالت:"جاء ابو بكر رضي الله عنه، ورسول الله صلى الله عليه وسلم واضع راسه على فخذي، فقال:"حبست رسول الله صلى الله عليه وسلم والناس وليسوا على ماء، فعاتبني وجعل يطعن بيده في خاصرتي، ولا يمنعني من التحرك، إلا مكان رسول الله صلى الله عليه وسلم، فانزل الله آية التيمم".
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن بن القاسم نے بیان کیا، ان سے ان کے والد (قاسم بن محمد) نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا تمہاری وجہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سب لوگوں کو رکنا پڑا جبکہ یہاں پانی بھی نہیں ہے۔ چنانچہ وہ مجھ پر سخت ناراض ہوئے اور اپنے ہاتھ سے میری کوکھ میں مکا مارنے لگے مگر میں نے اپنے جسم میں کسی قسم کی حرکت اس لیے نہیں ہونے دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرما رہے تھے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت نازل کی۔

Share this: