احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

117: 117- بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلشَّيْءِ لَيْسَ بِشَيْءٍ. وَهْوَ يَنْوِي أَنَّهُ لَيْسَ بِحَقٍّ:
باب: کسی شخص کا کسی چیز کے بارے میں یہ کہنا کہ یہ کچھ نہیں اور مقصد یہ ہو کہ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
وقال ابن عباس قال النبي صلى الله عليه وسلم للقبرين يعذبان بلا كبير وإنه لكبير
اور ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو قبر والوں کے حق میں فرمایا کہ کسی بڑے گناہ میں عذاب نہیں دیئے جاتے اور حالانکہ وہ بڑا گناہ ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6213
حدثنا محمد بن سلام، اخبرنا مخلد بن يزيد، اخبرنا ابن جريج، قال ابن شهاب:، اخبرني يحيى بن عروة، انه سمع عروة، يقول: قالت عائشة: سال اناس رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الكهان، فقال لهم رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ليسوا بشيء"، قالوا: يا رسول الله، فإنهم يحدثون احيانا بالشيء يكون حقا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"تلك الكلمة من الحق يخطفها الجني، فيقرها في اذن وليه قر الدجاجة، فيخلطون فيها اكثر من مائة كذبة".
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم کو مخلد بن یزید نے خبر دی، کہا ہم کو ابن جریج نے خبر دی کہ ابن شہاب نے بیان کیا کہ مجھ کو یحییٰ بن عروہ نے خبر دی، انہوں نے عروہ سے سنا، کہا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کاہنوں کے بارے میں پوچھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ ان کی (پیشین گوئیوں کی) کوئی حیثیت نہیں۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! لیکن وہ بعض اوقات ایسی باتیں کرتے ہیں جو صحیح ثابت ہوتی ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ بات، سچی بات ہوتی ہے جسے جِن فرشتوں سے سن کر اڑا لیتا ہے اور پھر اسے اپنے ولی (کاہن) کے کان میں مرغ کی آواز کی طرح ڈالتا ہے۔ اس کے بعد کاہن اس (ایک سچی بات میں) سو سے زیادہ جھوٹ ملا دیتے ہیں۔

Share this: