احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

188: 188- بَابُ مَنْ تَكَلَّمَ بِالْفَارِسِيَّةِ وَالرَّطَانَةِ:
باب: فارسی یا اور کسی بھی عجمی زبان میں بولنا۔
وقوله تعالى: {واختلاف السنتكم والوانكم}، {وما ارسلنا من رسول إلا بلسان قومه}.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا «واختلاف ألسنتكم وألوانكم‏» (اللہ کی نشانیوں میں) تمہاری زبان اور رنگ کا اختلاف بھی ہے۔ اور (اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ) «وما أرسلنا من رسول إلا بلسان قومه‏» ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا ‘ لیکن یہ کہ وہ اپنی قوم کا ہم زبان ہوتا تھا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3070
حدثنا عمرو بن علي، حدثنا ابو عاصم، اخبرنا حنظلة بن ابي سفيان، اخبرنا سعيد بن ميناء، قال: سمعت جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، قال: قلت يا رسول الله، ذبحنا بهيمة لنا وطحنت صاعا من شعير، فتعال انت ونفر، فصاح النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:"يا اهل الخندق إن جابرا قد صنع سؤرا فحي هلا بكم".
ہم سے عمرو بن علی فلاس نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ‘ انہیں حنظلہ بن ابی سفیان نے خبر دی ‘ انہیں سعید بن میناء نے خبر دی ‘ کہا کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا۔ آپ نے بیان کیا ‘ کہ میں نے (جنگ خندق میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھوکا پا کر چپکے سے) عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم نے ایک چھوٹا سا بکری کا بچہ ذبح کیا ہے۔ اور ایک صاع جو کا آٹا پکوایا ہے۔ اس لیے آپ دو چار آدمیوں کو ساتھ لے کر تشریف لائیں۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بآواز بلند فرمایا اے خندق کھودنے والو! جابر نے دعوت کا کھانا تیار کر لیا ہے۔ آؤ چلو ‘ جلدی چلو۔

Share this: