احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

51: 51- بَابُ مَنْ أَعْطَاهُ اللَّهُ شَيْئًا مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ وَلاَ إِشْرَافِ نَفْسٍ:
باب: اگر اللہ پاک کسی کو بن مانگے اور بن دل لگائے اور امیدوار رہے کوئی چیز دلا دے (تو اس کو لے لے)۔
وفي اموالهم حق للسائل والمحروم.‏
‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ نے میں فرمایا۔ ان کے مالوں میں مانگنے والے اور خاموش رہنے والے دونوں کا حصہ ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1473
حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن يونس، عن الزهري، عن سالم، ان عبد الله بن عمر رضي الله عنهما , قال: سمعت عمر , يقول:"كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعطيني العطاء، فاقول اعطه من هو افقر إليه مني، فقال: خذه إذا جاءك من هذا المال شيء وانت غير مشرف ولا سائل فخذه، وما لا فلا تتبعه نفسك".
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے یونس نے ‘ ان سے زہری نے ‘ ان سے سالم نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی چیز عطا فرماتے تو میں عرض کرتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے زیادہ محتاج کو دے دیجئیے۔ لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کہ لے لو ‘ اگر تمہیں کوئی ایسا مال ملے جس پر تمہارا خیال نہ لگا ہوا ہو اور نہ تم نے اسے مانگا ہو تو اسے قبول کر لیا کرو۔ اور جو نہ ملے تو اس کی پرواہ نہ کرو اور اس کے پیچھے نہ پڑو۔

Share this: