احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

57: 57- الْحَدِيدُ:
باب: سورۃ الحدید کی تفسیر۔
الجلاء: الإخراج من ارض إلى ارض.
‏‏‏‏ لفظ «الجلاء‏» کے معنی ایک زمین سے دوسری زمین کی طرف نکال دینا جسے جلا وطنی کہتے ہیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4882
حدثنا محمد بن عبد الرحيم، حدثنا سعيد بن سليمان، حدثنا هشيم، اخبرنا ابو بشر، عن سعيد بن جبير، قال: قلت لابن عباس:"سورة التوبة، قال: التوبة هي الفاضحة ما زالت تنزل ومنهم ومنهم حتى ظنوا انها لن تبقي احدا منهم إلا ذكر فيها، قال: قلت: سورة الانفال، قال: نزلت في بدر، قال: قلت: سورة الحشر، قال: نزلت في بني النضير".
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید بن سلیمان نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا، کہا ہم کو ابوبشر جعفر نے خبر دی، ان سے سعید بن جبیر نے بیان کیا کہ میں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سورۃ التوبہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا یہ سورۃ التوبہ کی ہے یا فضیحت کرنے والی ہے اس سورت میں برابر یہی اترتا رہا بعض لوگ ایسے ہیں اور بعض لوگ ایسے ہیں یہاں تک کہ لوگوں کو گمان ہوا یہ سورت کسی کا کچھ بھی نہیں چھوڑے گی بلکہ سب کے بھید کھول دے گی۔ بیان کیا کہ میں نے سورۃ الانفال کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ یہ جنگ بدر کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ بیان کیا کہ میں نے سورۃ الحشر کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ قبیلہ بنو نضیر کے یہود کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔

Share this: