احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

89: 89- سورة {وَالْفَجْرِ}:
باب: سورۃ الفجر کی تفسیر۔
وقال مجاهد: بطغواها: بمعاصيها، ولا يخاف عقباها: عقبى احد.
‏‏‏‏ مجاہد نے کہا کہ «بطغواها‏» اپنے گناہوں کی وجہ سے۔ «ولا يخاف عقباها‏» یعنی اللہ کو کسی کا ڈر نہیں کہ کوئی اس سے بدلہ لے سکے گا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4942
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا وهيب، حدثنا هشام، عن ابيه، انه اخبره عبد الله بن زمعة، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يخطب وذكر الناقة والذي عقر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"إذ انبعث اشقاها سورة الشمس آية 12"انبعث لها رجل عزيز عارم منيع في رهطه مثل ابي زمعة، وذكر النساء، فقال:"يعمد احدكم فيجلد امراته جلد العبد، فلعله يضاجعها من آخر يومه، ثم وعظهم في ضحكهم من الضرطة، وقال: لم يضحك احدكم مما يفعل"، وقال ابو معاوية: حدثنا هشام، عن ابيه، عن عبد الله بن زمعة، قال النبي صلى الله عليه وسلم:"مثل ابي زمعة عم الزبير بن العوام".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور انہیں عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک خطبہ میں صالح علیہ السلام کی اونٹنی کا ذکر فرمایا اور اس شخص کا بھی ذکر فرمایا جس نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالی تھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا «إذ انبعث أشقاها‏» یعنی اس اونٹنی کو مار ڈالنے کے لیے ایک مفسد بدبخت (قدار نامی) کو اپنی قوم میں ابوزمعہ کی طرح غالب اور طاقتور تھا اٹھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے حقوق کا بھی ذکر فرمایا کہ تم میں بعض اپنی بیوی کو غلام کی طرح کوڑے مارتے ہیں حالانکہ اسی دن کے ختم ہونے پر وہ اس سے ہمبستری بھی کرتے ہیں۔ پھر آپ نے انہیں ریاح خارج ہونے پر ہنسنے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ ایک کام جو تم میں ہر شخص کرتا ہے اسی پر تم دوسروں پر کس طرح ہنستے ہو۔ ابومعاویہ نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام بن عروہ بن زبیر نے، ان سے عبداللہ بن زمعہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس حدیث میں) یوں فرمایا ابوزمعہ کی طرح جو زبیر بن عوام کا چچا تھا۔

Share this: