احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: 3- بَابُ: {وَإِلَى مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا}:
باب: آیت کی تفسیر ”اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو (بھیجا)“۔
واحد الاشهاد شاهد مثل صاحب واصحاب.
‏‏‏‏ «لأشهاد»، «شاهد» کی جمع ہے جیسے «صاحب» کی جمع «أصحاب» ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4685
حدثنا مسدد، حدثنا يزيد بن زريع، حدثنا سعيد، وهشام، قالا: حدثنا قتادة، عن صفوان بن محرز، قال: بينا ابن عمر يطوف، إذ عرض رجل، فقال: يا ابا عبد الرحمن، او قال: يا ابن عمر، سمعت النبي صلى الله عليه وسلم في النجوى، فقال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:"يدنى المؤمن من ربه"، وقال هشام: يدنو المؤمن حتى يضع عليه كنفه، فيقرره بذنوبه، تعرف ذنب كذا، يقول: اعرف، يقول: رب اعرف، مرتين، فيقول: سترتها في الدنيا، واغفرها لك اليوم، ثم تطوى صحيفة حسناته، واما الآخرون او الكفار، فينادى على رءوس الاشهاد، هؤلاء الذين كذبوا على ربهم، الا لعنة الله على الظالمين سورة هود آية 18، وقال شيبان: عن قتادة، حدثنا صفوان.
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ اور ہشام بن ابی عبداللہ دستوائی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے صفوان بن محرز نے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما طواف کر رہے تھے کہ ایک شخص نام نامعلوم آپ کے سامنے آیا اور پوچھا: اے ابوعبدالرحمٰن! یا یہ کہا کہ اے ابن عمر! کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سرگوشی کے متعلق کچھ سنا ہے (جو اللہ تعالیٰ مؤمنین سے قیامت کے دن کرے گا)۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ مومن اپنے رب کے قریب لایا جائے گا۔ اور ہشام نے «يدنو المؤمن» (بجائے «يدنى المؤمن» کہا) مطلب ایک ہی ہے۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا ایک جانب اس پر رکھے گا اور اس کے گناہوں کا اقرار کرائے گا کہ فلاں گناہ تجھے یاد ہے؟ بندہ عرض کرے گا، یاد ہے، میرے رب! مجھے یاد ہے، دو مرتبہ اقرار کرے گا۔ پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے دنیا میں تمہارے گناہوں کو چھپائے رکھا اور آج بھی تمہاری مغفرت کروں گا۔ پھر اس کی نیکیوں کا دفتر لپیٹ دیا جائے گا۔ لیکن دوسرے لوگ یا (یہ کہا کہ) کفار تو ان کے متعلق محشر میں اعلان کیا جائے گا کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ پر جھوٹ باندھا تھا۔ اور شیبان نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے کہ ہم سے صفوان نے بیان کیا۔

Share this: