احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: 18- بَابُ صَلاَةِ الْقَاعِدِ بِالإِيمَاءِ:
باب: بیٹھ کر اشاروں سے نماز پڑھنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1116
حدثنا ابو معمر، قال: حدثنا عبد الوارث، قال: حدثنا حسين المعلم، عن عبد الله بن بريدة، ان عمران بن حصين وكان رجلا مبسورا، وقال ابو معمر مرة، عن عمران، قال: سالت النبي صلى الله عليه وسلم عن صلاة الرجل وهو قاعد، فقال:"من صلى قائما فهو افضل، ومن صلى قاعدا فله نصف اجر القائم، ومن صلى نائما فله نصف اجر القاعد"، قال ابو عبد الله: نائما عندي مضطجعا ها هنا.
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حسین معلم نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن بریدہ نے کہ عمران بن حصین نے جنہیں بواسیر کا مرض تھا۔ اور کبھی ابومعمر نے یوں کہا کہ عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھنا افضل ہے لیکن اگر کوئی بیٹھ کر نماز پڑھے تو کھڑے ہو کر پڑھنے والے سے اسے آدھا ثواب ملے گا اور لیٹ کر پڑھنے والے کو بیٹھ کر پڑھنے والے سے آدھا ثواب ملے گا۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) فرماتے ہیں کہ حدیث کے الفاظ میں «نائم» «مضطجع» کے معنی میں ہے یعنی لیٹ کر نماز پڑھنے والا۔

Share this: